مندرجات کا رخ کریں

"رسالۃ الحقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 32: سطر 32:
تمہارے زیر تسلط ہے پھر ان لوگوں کا حق ہے جو تمہارے علم کے زیر تسلط ہیں بیشک جاہل عالم کی رعیت ہے پھر ان کا حق ہے جو ملکیت کے لحاظ سے تمہارے زیر تسلط ہیں جیسے عورتوں، غالموں اور کنیزوں کا حق۔ عزیزوں اور رشتہ داروں کے حقوق تمہارے اوپر بہت زیادہ ہیں جو ایک دوسرے سے اتنے ہی متصل ہیں جتنا تمہارے اور ان کے درمیان، رحم میں قربت ہے۔ تمہارے اوپر تمہاری ماں کا واجب ترین حق ہے، پھر تمہارے باپ کا حق ہے اس کے بعد اوالد کا حق ہے۔ پھر تمہارے بھائی کا حق ہے جو جتنا قریب ہے اس کا اتنا ہی حق ہے۔ جو اول ہے وہی اول ہے۔ اس کے بعد تمہارے آزاد کرنے والے اور تمہارے ولی نعمت کا حق ہے پھر اس موال کا حق ہے جس کی نعمتیں ابھی تک جاری ہیں اس کے بعد ان لوگوں کا حق ہے جنہوں نے تمہارے ساتھ نیک  سلوک کیا ہے۔ پھر اس موذن کا حق ہے جو تمہیں آواز اذان سے نماز کی طرف متوجہ کرتا ہے اس کے بعد پیشنماز کا حق ہے، پھر تمہارے ہم نشین کا حق ہے اس کے بعد تمہارے شریک کا حق ہے اس کے بعد تمہارے ہمسفر و ہمراہ کا حق ہے پھر تمہارے مقروض کا حق ہے، پھر تمہارے رفیق کا حق ہے، اس کے بعد تمہارے دشمن کا حق ہے جس نے تمہارے خالق دعو ٰی کیا ہے اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جو تمہیں مشورہ دیتا ہے اور پھر اس شخص کا حق ہے جو تم سے وعظ و نصیحت کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ اس کے بعد اس کا حق ہے جو تم سے بڑا ہپے پھر اس کا حق ہے جو تم سے چھوٹا ہے پھر تم سے سوال کرنے والے کا حق ہے، اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جس سے تم سوال کرتے ہو۔ پھر اس کا حق ہے جس پر تمہاری طرف سے زیادتی و بدسلوکی ہوئی ہے خواہ قول و فعل کا اس نے مذاق اڑایا ہو، جان بوجھ کر ایسا کیا ہو یا غفلت کی وجہ سے۔ پھر تمہارے اوپر تمہارے ہم مذہب لوگوں کا حق ہے اس کے بعد تمہارے اوپر اس کافر ذمی کا حق ہے جو اسالم کی پناہ میں زندگی بسر کر رہا ہے۔ پھر وہ حقوق ہیں جو زندگی کے اسباب بدلنے سے وجود پذیر ہوتے ہیں۔ لہذا خوش نصیب ہے جو شخص جو کی خدا نے ان حقوق کی ادائیگی میں مدد کی جو اس پر واجب کئے تھے اور اس سلسلہ میں اس کی توفیق دی اور اسے ثابت قدم رکھا۔</td></tr>
تمہارے زیر تسلط ہے پھر ان لوگوں کا حق ہے جو تمہارے علم کے زیر تسلط ہیں بیشک جاہل عالم کی رعیت ہے پھر ان کا حق ہے جو ملکیت کے لحاظ سے تمہارے زیر تسلط ہیں جیسے عورتوں، غالموں اور کنیزوں کا حق۔ عزیزوں اور رشتہ داروں کے حقوق تمہارے اوپر بہت زیادہ ہیں جو ایک دوسرے سے اتنے ہی متصل ہیں جتنا تمہارے اور ان کے درمیان، رحم میں قربت ہے۔ تمہارے اوپر تمہاری ماں کا واجب ترین حق ہے، پھر تمہارے باپ کا حق ہے اس کے بعد اوالد کا حق ہے۔ پھر تمہارے بھائی کا حق ہے جو جتنا قریب ہے اس کا اتنا ہی حق ہے۔ جو اول ہے وہی اول ہے۔ اس کے بعد تمہارے آزاد کرنے والے اور تمہارے ولی نعمت کا حق ہے پھر اس موال کا حق ہے جس کی نعمتیں ابھی تک جاری ہیں اس کے بعد ان لوگوں کا حق ہے جنہوں نے تمہارے ساتھ نیک  سلوک کیا ہے۔ پھر اس موذن کا حق ہے جو تمہیں آواز اذان سے نماز کی طرف متوجہ کرتا ہے اس کے بعد پیشنماز کا حق ہے، پھر تمہارے ہم نشین کا حق ہے اس کے بعد تمہارے شریک کا حق ہے اس کے بعد تمہارے ہمسفر و ہمراہ کا حق ہے پھر تمہارے مقروض کا حق ہے، پھر تمہارے رفیق کا حق ہے، اس کے بعد تمہارے دشمن کا حق ہے جس نے تمہارے خالق دعو ٰی کیا ہے اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جو تمہیں مشورہ دیتا ہے اور پھر اس شخص کا حق ہے جو تم سے وعظ و نصیحت کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ اس کے بعد اس کا حق ہے جو تم سے بڑا ہپے پھر اس کا حق ہے جو تم سے چھوٹا ہے پھر تم سے سوال کرنے والے کا حق ہے، اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جس سے تم سوال کرتے ہو۔ پھر اس کا حق ہے جس پر تمہاری طرف سے زیادتی و بدسلوکی ہوئی ہے خواہ قول و فعل کا اس نے مذاق اڑایا ہو، جان بوجھ کر ایسا کیا ہو یا غفلت کی وجہ سے۔ پھر تمہارے اوپر تمہارے ہم مذہب لوگوں کا حق ہے اس کے بعد تمہارے اوپر اس کافر ذمی کا حق ہے جو اسالم کی پناہ میں زندگی بسر کر رہا ہے۔ پھر وہ حقوق ہیں جو زندگی کے اسباب بدلنے سے وجود پذیر ہوتے ہیں۔ لہذا خوش نصیب ہے جو شخص جو کی خدا نے ان حقوق کی ادائیگی میں مدد کی جو اس پر واجب کئے تھے اور اس سلسلہ میں اس کی توفیق دی اور اسے ثابت قدم رکھا۔</td></tr>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ اللَّهِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُهُ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِهِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْهَا}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ اللَّهِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُهُ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِهِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْهَا}}</td><td width=10%>
خدا کا حق
1. خدا کا حق
خدا کا حق جو کہ تمام حقوق سے بڑا ہے وہ یہ ہے کہ تم اسی کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک قرار نہ دو۔ جب تم خلوص کے ساتھ اس کی عبادت کرو گے تو خدا نے بھی اپنے اوپر لزم کر لیا ہے کہ وہ دنیوی اور اخروی چیزوں میں تمہاری کفایت کرے اور تمہارے لیے تمہاری محبوب و پسندیدہ چیزوں کو محفوظ رکھے۔</td></tr>
خدا کا حق جو کہ تمام حقوق سے بڑا ہے وہ یہ ہے کہ تم اسی کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک قرار نہ دو۔ جب تم خلوص کے ساتھ اس کی عبادت کرو گے تو خدا نے بھی اپنے اوپر لزم کر لیا ہے کہ وہ دنیوی اور اخروی چیزوں میں تمہاری کفایت کرے اور تمہارے لیے تمہاری محبوب و پسندیدہ چیزوں کو محفوظ رکھے۔</td></tr>


سطر 38: سطر 38:
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ نَفْسِكَ عَلَيْكَ فَأَنْ تَسْتَوْفِيَهَا فِي طَاعَةِ اللَّهِ فَتُؤَدِّيَ إِلَى لِسَانِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى سَمْعِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى بَصَرِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى يَدِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى رِجْلِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى بَطْنِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى فَرْجِكَ حَقَّهُ وَ تَسْتَعِينَ بِاللَّهِ عَلَى ذَلِكَ  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ نَفْسِكَ عَلَيْكَ فَأَنْ تَسْتَوْفِيَهَا فِي طَاعَةِ اللَّهِ فَتُؤَدِّيَ إِلَى لِسَانِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى سَمْعِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى بَصَرِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى يَدِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى رِجْلِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى بَطْنِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى فَرْجِكَ حَقَّهُ وَ تَسْتَعِينَ بِاللَّهِ عَلَى ذَلِكَ  
}}</td><td width=10%>
}}</td><td width=10%>
نفس کا حق
2. نفس کا حق
تمہارے نفس کا تم پر یہ حق ہے کہ اسے بھرپور طریقہ سے راہ خدا میں مشغول رکھو اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے اپنی زبان کا حق، اپنے کان کا حق، اپنی آنکھ، ہاتھ، پاوں اور شکم و شرمگاہ کا حق ادا کر دیا اور دیکھو ان کے حقوق کی ادائیگی میں خدا سے مدد طلب کرتے رہو۔</td></tr>               
تمہارے نفس کا تم پر یہ حق ہے کہ اسے بھرپور طریقہ سے راہ خدا میں مشغول رکھو اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے اپنی زبان کا حق، اپنے کان کا حق، اپنی آنکھ، ہاتھ، پاوں اور شکم و شرمگاہ کا حق ادا کر دیا اور دیکھو ان کے حقوق کی ادائیگی میں خدا سے مدد طلب کرتے رہو۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ اللِّسَانِ فَإِكْرَامُهُ عَنِ الْخَنَى وَ تَعْوِيدُهُ الْخَيْرَ وَ حَمْلُهُ عَلَى الْأَدَبِ وَ إِجْمَامُهُ إِلَّا لِمَوْضِعِ الْحَاجَةِ وَ الْمَنْفَعَةِ لِلدِّينِ وَ الدُّنْيَا وَ إِعْفَاؤُهُ عَنِ الْفُضُولِ الشَّنِعَةِ الْقَلِيلَةِ الْفَائِدَةِ الَّتِي لَا يُؤْمَنُ ضَرَرُهَا مَعَ قِلَّةِ عَائِدَتِهَا وَ يُعَدُّ شَاهِدُ الْعَقْلِ وَ الدَّلِيلُ عَلَيْهِ وَ تَزَيُّنُ الْعَاقِلِ بِعَقْلِهِ [وَ] حُسْنُ سِيرَتِهِ فِي لِسَانِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ اللِّسَانِ فَإِكْرَامُهُ عَنِ الْخَنَى وَ تَعْوِيدُهُ الْخَيْرَ وَ حَمْلُهُ عَلَى الْأَدَبِ وَ إِجْمَامُهُ إِلَّا لِمَوْضِعِ الْحَاجَةِ وَ الْمَنْفَعَةِ لِلدِّينِ وَ الدُّنْيَا وَ إِعْفَاؤُهُ عَنِ الْفُضُولِ الشَّنِعَةِ الْقَلِيلَةِ الْفَائِدَةِ الَّتِي لَا يُؤْمَنُ ضَرَرُهَا مَعَ قِلَّةِ عَائِدَتِهَا وَ يُعَدُّ شَاهِدُ الْعَقْلِ وَ الدَّلِيلُ عَلَيْهِ وَ تَزَيُّنُ الْعَاقِلِ بِعَقْلِهِ [وَ] حُسْنُ سِيرَتِهِ فِي لِسَانِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ}}</td><td width=10%>
زبان کا حق
3. زبان کا حق
زبان کا حق یہ ہے کہ اسے گالی گلوچ سے محفوظ رکھو اور اسے نیک و شائستہ بات کہنے کا عادی بناؤ اسے با ادب بناؤ اسے ضرور اور دین و دنیا کے فائدے کے عالوہ بندہی رکھو اور زیادہ چلنے، بے فائدہ بولنے سے روکو کہ تم اس کے نقصان سے محفوظ نہیں ہو اور اس کا فائدہ کم ہے،  زبان عقل کا گواہ اور اس کی دلیل سمجھی جاتی ہے اور عقلمند کا عقل کے زیر سے آراستہ ہونا اس کی خوش بیانی ہے، مدد تو بس خدائے بزرگ و برتر ہی کی طرف سے ہے۔</td></tr>   
زبان کا حق یہ ہے کہ اسے گالی گلوچ سے محفوظ رکھو اور اسے نیک و شائستہ بات کہنے کا عادی بناؤ اسے با ادب بناؤ اسے ضرور اور دین و دنیا کے فائدے کے عالوہ بندہی رکھو اور زیادہ چلنے، بے فائدہ بولنے سے روکو کہ تم اس کے نقصان سے محفوظ نہیں ہو اور اس کا فائدہ کم ہے،  زبان عقل کا گواہ اور اس کی دلیل سمجھی جاتی ہے اور عقلمند کا عقل کے زیر سے آراستہ ہونا اس کی خوش بیانی ہے، مدد تو بس خدائے بزرگ و برتر ہی کی طرف سے ہے۔</td></tr>   
              
              
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّمْعِ فَتَنْزِيهُهُ عَنْ أَنْ تَجْعَلَهُ طَرِيقاً إِلَى قَلْبِكَ إِلَّا لِفُوَّهَةٍ كَرِيمَةٍ تُحْدِثُ فِي قَلْبِكَ خَيْراً أَوْ تَكْسِبُكَ خُلُقاً كَرِيماً فَإِنَّهُ بَابُ الْكَلَامِ إِلَى الْقَلْبِ يُؤَدِّي إِلَيْهِ ضُرُوبُ الْمَعَانِي عَلَى مَا فِيهَا مِنْ خَيْرٍ أَوْ شَرٍّ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّمْعِ فَتَنْزِيهُهُ عَنْ أَنْ تَجْعَلَهُ طَرِيقاً إِلَى قَلْبِكَ إِلَّا لِفُوَّهَةٍ كَرِيمَةٍ تُحْدِثُ فِي قَلْبِكَ خَيْراً أَوْ تَكْسِبُكَ خُلُقاً كَرِيماً فَإِنَّهُ بَابُ الْكَلَامِ إِلَى الْقَلْبِ يُؤَدِّي إِلَيْهِ ضُرُوبُ الْمَعَانِي عَلَى مَا فِيهَا مِنْ خَيْرٍ أَوْ شَرٍّ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
کان کا حق
4. کان کا حق
کان کا حق یہ ہے کہ تم اسے) ہر چیز کے لیے( اپنے دل کا راستہ بننے سے دور رکھو، ہاں اسے اس بہترین بات کے لیے دل کا راستہ بناو جو تمہارے دل میں پیدا ہوجو تمہیں بہترین اخالق سے آراستہ کرتے کیونکہ کان دل کا راستہ ہے اور وہ بہترین معافی کو درک کرتا ہے کان دل تک خیر یا شر کو پہنچاتا ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>               
کان کا حق یہ ہے کہ تم اسے) ہر چیز کے لیے( اپنے دل کا راستہ بننے سے دور رکھو، ہاں اسے اس بہترین بات کے لیے دل کا راستہ بناو جو تمہارے دل میں پیدا ہوجو تمہیں بہترین اخالق سے آراستہ کرتے کیونکہ کان دل کا راستہ ہے اور وہ بہترین معافی کو درک کرتا ہے کان دل تک خیر یا شر کو پہنچاتا ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَصَرِكَ فَغَضُّهُ عَمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ تَرْكُ ابْتِذَالِهِ إِلَّا لِمَوْضِعِ عِبْرَةٍ تَسْتَقْبِلُ بِهَا بَصَراً أَوْ تَسْتَفِيدُ بِهَا عِلْماً فَإِنَّ الْبَصَرَ بَابُ الِاعْتِبَارِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَصَرِكَ فَغَضُّهُ عَمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ تَرْكُ ابْتِذَالِهِ إِلَّا لِمَوْضِعِ عِبْرَةٍ تَسْتَقْبِلُ بِهَا بَصَراً أَوْ تَسْتَفِيدُ بِهَا عِلْماً فَإِنَّ الْبَصَرَ بَابُ الِاعْتِبَارِ}}</td><td width=10%>
آنکھ کا حق
5. آنکھ کا حق
آنکھ کا حق تم پر یہ ہے کہ اس کو اس چیز سے بند کر لو جو تمہارے لیے حالل و روا نہیں ہے اور آنکھ سے وہی دیکھو جس سے عبرت ہو اور جس سے تم بینا ہو جاو جہاں سے تم کوئی علم حاصل کر سکو کیونکہ آنکھ عبرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔</td></tr>               
آنکھ کا حق تم پر یہ ہے کہ اس کو اس چیز سے بند کر لو جو تمہارے لیے حالل و روا نہیں ہے اور آنکھ سے وہی دیکھو جس سے عبرت ہو اور جس سے تم بینا ہو جاو جہاں سے تم کوئی علم حاصل کر سکو کیونکہ آنکھ عبرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔</td></tr>               


                             <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رِجْلَيْكَ فَأَنْ لَا تَمْشِيَ بِهِمَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ لَا تَجْعَلَهَا مَطِيَّتَكَ فِي الطَّرِيقِ الْمُسْتَخِفَّةِ بِأَهْلِهَا فِيهَا فَإِنَّهَا حَامِلَتُكَ وَ سَالِكَةٌ بِكَ مَسْلَكَ الدِّينِ وَ السَّبْقِ لَكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
                             <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رِجْلَيْكَ فَأَنْ لَا تَمْشِيَ بِهِمَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ لَا تَجْعَلَهَا مَطِيَّتَكَ فِي الطَّرِيقِ الْمُسْتَخِفَّةِ بِأَهْلِهَا فِيهَا فَإِنَّهَا حَامِلَتُكَ وَ سَالِكَةٌ بِكَ مَسْلَكَ الدِّينِ وَ السَّبْقِ لَكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
پیر کا حق
6. پیر کا حق
تمہارے پیروں کا حق یہ ہے کہ ان سے اس چیز کی طرف نہ جاو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور انہیں اس راستہ کے لیے اپنی سواری نہ بناو جو چلنے والے کی سبکی کا باعث ہوتا ہے کیونکہ وہ تمہیں اٹھاتے ہیں اور دین کا طرف لے جاتے ہیں اور تمہارے آگے بڑھنے کا سبب ہوتے ہیں اور خدا کے عالوہ کوئی قوت و طاقت نہیں ہے۔ </td></tr>
تمہارے پیروں کا حق یہ ہے کہ ان سے اس چیز کی طرف نہ جاو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور انہیں اس راستہ کے لیے اپنی سواری نہ بناو جو چلنے والے کی سبکی کا باعث ہوتا ہے کیونکہ وہ تمہیں اٹھاتے ہیں اور دین کا طرف لے جاتے ہیں اور تمہارے آگے بڑھنے کا سبب ہوتے ہیں اور خدا کے عالوہ کوئی قوت و طاقت نہیں ہے۔ </td></tr>


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ يَدِكَ فَأَنْ لَا تَبْسُطَهَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ فَتَنَالَ بِمَا تَبْسُطُهَا إِلَيْهِ مِنَ اللَّهِ الْعُقُوبَةَ فِي الْآجِلِ وَ مِنَ النَّاسِ بِلِسَانِ اللَّائِمَةِ فِي الْعَاجِلِ وَ لَا تَقْبِضَهَا مِمَّا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيْهَا وَ لَكِنْ تُوَقِّرُهَا بِهِ تَقْبِضُهَا عَنْ كَثِيرٍ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَهَا وَ تَبْسُطُهَا بِكَثِيرٍ مِمَّا لَيْسَ عَلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ عُقِلَتْ وَ شُرِّفَتْ فِي الْعَاجِلِ وَجَبَ لَهَا حُسْنُ الثَّوَابِ مِنَ اللَّهِ فِي الْآجِلِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ يَدِكَ فَأَنْ لَا تَبْسُطَهَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ فَتَنَالَ بِمَا تَبْسُطُهَا إِلَيْهِ مِنَ اللَّهِ الْعُقُوبَةَ فِي الْآجِلِ وَ مِنَ النَّاسِ بِلِسَانِ اللَّائِمَةِ فِي الْعَاجِلِ وَ لَا تَقْبِضَهَا مِمَّا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيْهَا وَ لَكِنْ تُوَقِّرُهَا بِهِ تَقْبِضُهَا عَنْ كَثِيرٍ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَهَا وَ تَبْسُطُهَا بِكَثِيرٍ مِمَّا لَيْسَ عَلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ عُقِلَتْ وَ شُرِّفَتْ فِي الْعَاجِلِ وَجَبَ لَهَا حُسْنُ الثَّوَابِ مِنَ اللَّهِ فِي الْآجِلِ}}</td><td width=10%>
ہاتھ کا حق
7. ہاتھ کا حق
 
ہاتھ کا حق تمہارے اوپر یہ ہے کہ اسے اس چیز کی طرف نہ بڑھاؤ جو تمہارے لیے حلال نہیں ہے )کیونکہ اگر ایسا کرو گے تو( آخرت میں خدا کے عقاب میں مبتال ہو گے اور دنیا میں بھی لوگوں کی مالمت سے محفوظ نہیں رہو گے اور اسے اس چیز سے نہ روکو جو خدا نے اس پر واجب کی
ہاتھ کا حق تمہارے اوپر یہ ہے کہ اسے اس چیز کی طرف نہ بڑھاؤ جو تمہارے لیے حلال نہیں ہے )کیونکہ اگر ایسا کرو گے تو( آخرت میں خدا کے عقاب میں مبتال ہو گے اور دنیا میں بھی لوگوں کی مالمت سے محفوظ نہیں رہو گے اور اسے اس چیز سے نہ روکو جو خدا نے اس پر واجب کی
ہے اور اس کا احترام اس طرح کرو کہ ان سے بہت سے ایسے کام انجام نہ دو جو اس کے لیے حالل نہیں ہیں اور ان کو ان چیزوں کے لیے کھولو جن میں ان کا نقصان نہیں ہے پھر اگر اس دنیا میں ہاتھ حرام سے باز رہے یا عقل و شرافت سے کام لیا تو آکرت میں ان کے لیے ثواب ہے۔</td></tr>               
ہے اور اس کا احترام اس طرح کرو کہ ان سے بہت سے ایسے کام انجام نہ دو جو اس کے لیے حالل نہیں ہیں اور ان کو ان چیزوں کے لیے کھولو جن میں ان کا نقصان نہیں ہے پھر اگر اس دنیا میں ہاتھ حرام سے باز رہے یا عقل و شرافت سے کام لیا تو آکرت میں ان کے لیے ثواب ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَطْنِكَ فَأَنْ لَا تَجْعَلَهُ وِعَاءً لِقَلِيلٍ مِنَ الْحَرَامِ وَ لَا لِكَثِيرٍ وَ أَنْ تَقْتَصِدَ لَهُ فِي الْحَلَالِ وَ لَا تُخْرِجَهُ مِنْ حَدِّ التَّقْوِيَةِ إِلَى حَدِّ التَّهْوِينِ وَ ذَهَابِ الْمُرُوَّةِ فَإِنَّ الشِّبَعَ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى التُّخَمِ مَكْسَلَةٌ وَ مَثْبَطَةٌ وَ مَقْطَعَةٌ عَنْ كُلِّ بِرٍّ وَ كَرَمٍ وَ إِنَّ الرأي [الرِّيَّ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى السُّكْرِ مَسْخَفَةٌ وَ مَجْهَلَةٌ وَ مَذْهَبَةٌ لِلْمُرُوَّةِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَطْنِكَ فَأَنْ لَا تَجْعَلَهُ وِعَاءً لِقَلِيلٍ مِنَ الْحَرَامِ وَ لَا لِكَثِيرٍ وَ أَنْ تَقْتَصِدَ لَهُ فِي الْحَلَالِ وَ لَا تُخْرِجَهُ مِنْ حَدِّ التَّقْوِيَةِ إِلَى حَدِّ التَّهْوِينِ وَ ذَهَابِ الْمُرُوَّةِ فَإِنَّ الشِّبَعَ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى التُّخَمِ مَكْسَلَةٌ وَ مَثْبَطَةٌ وَ مَقْطَعَةٌ عَنْ كُلِّ بِرٍّ وَ كَرَمٍ وَ إِنَّ الرأي [الرِّيَّ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى السُّكْرِ مَسْخَفَةٌ وَ مَجْهَلَةٌ وَ مَذْهَبَةٌ لِلْمُرُوَّةِ}}</td><td width=10%>
شکم کا حق
8. شکم کا حق
 
تمہارے شکم کا حق یہ ہے کہ اسے قلیل و کثیر حرام کا ظرف نہ بناو بلکہ حالل میں سے بھی اسے اس کے اندازہ کے مطابق دو اسے تقویت کی حد سے نکال کر شکم سیری اور بے مروتی کی حد تک نہ پہنچاؤ اور جب وہ بھوک و پیاس میں مبتال ہو تو اسے قابو میں رکھو کیونکہ شکم سیری،
تمہارے شکم کا حق یہ ہے کہ اسے قلیل و کثیر حرام کا ظرف نہ بناو بلکہ حالل میں سے بھی اسے اس کے اندازہ کے مطابق دو اسے تقویت کی حد سے نکال کر شکم سیری اور بے مروتی کی حد تک نہ پہنچاؤ اور جب وہ بھوک و پیاس میں مبتال ہو تو اسے قابو میں رکھو کیونکہ شکم سیری،
سستی و کسالت کا باعث ہوتی ہے اور ہرنیک و مستحسن کام کی انجام دہی ہے )انسان کو( باز رکھتی ہےاور جو مشروب اپنے پینے والے کو مست کر دے وہ اس کی سبکی، نادانی اور بے مرورتی کا سبب ہوتا ہے۔</td></tr>   
سستی و کسالت کا باعث ہوتی ہے اور ہرنیک و مستحسن کام کی انجام دہی ہے )انسان کو( باز رکھتی ہےاور جو مشروب اپنے پینے والے کو مست کر دے وہ اس کی سبکی، نادانی اور بے مرورتی کا سبب ہوتا ہے۔</td></tr>   
    
    
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ فَرْجِكَ فَحِفْظُهُ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ الِاسْتِعَانَةُ عَلَيْهِ بِغَضِّ الْبَصَرِ فَإِنَّهُ مِنْ أَعْوَنِ الْأَعْوَانِ وَ ضَبْطُهُ إِذَا هَمَّ بِالْجُوعِ وَ الظَّمَإِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَ التَّهَدُّدِ لِنَفْسِكَ بِاللَّهِ وَ التَّخْوِيفِ لَهَا بِهِ وَ بِاللَّهِ الْعِصْمَةُ وَ التَّأْيِيدُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِهِ ثُمَّ حُقُوقُ الْأَفْعَالِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ فَرْجِكَ فَحِفْظُهُ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ الِاسْتِعَانَةُ عَلَيْهِ بِغَضِّ الْبَصَرِ فَإِنَّهُ مِنْ أَعْوَنِ الْأَعْوَانِ وَ ضَبْطُهُ إِذَا هَمَّ بِالْجُوعِ وَ الظَّمَإِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَ التَّهَدُّدِ لِنَفْسِكَ بِاللَّهِ وَ التَّخْوِيفِ لَهَا بِهِ وَ بِاللَّهِ الْعِصْمَةُ وَ التَّأْيِيدُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِهِ ثُمَّ حُقُوقُ الْأَفْعَالِ}}</td><td width=10%>
شرمگاہ کا حق
9. شرمگاہ کا حق


تمہارے اوپر تمہاری شرمگاہ کا حق یہ ہے کہ اسے اس چیز سے محفوظ رکھو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور اس سلسلے میں تم آنکھ کو بند کر کے مدد حاصل کرو کہ یہ بترین مددگار ہے۔دوسرے موت کو یاد کر کے اور اپنے نفس کو خود خدا سے ڈرا کر مدد حاصل کرو اور اس سلسلے میں عصمت و تحفظ اور تائید خدا ہی کی طرف سے ہوتی ہے۔ اور اس کی طاقت و قوت کے عالوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>
تمہارے اوپر تمہاری شرمگاہ کا حق یہ ہے کہ اسے اس چیز سے محفوظ رکھو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور اس سلسلے میں تم آنکھ کو بند کر کے مدد حاصل کرو کہ یہ بترین مددگار ہے۔دوسرے موت کو یاد کر کے اور اپنے نفس کو خود خدا سے ڈرا کر مدد حاصل کرو اور اس سلسلے میں عصمت و تحفظ اور تائید خدا ہی کی طرف سے ہوتی ہے۔ اور اس کی طاقت و قوت کے عالوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>
سطر 74: سطر 76:
            
            
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ الصَّلَاةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا وِفَادَةٌ إِلَى اللَّهِ وَ أَنَّكَ قَائِمٌ بِهَا بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَقُومَ فِيهَا مَقَامَ الذَّلِيلِ الرَّاغِبِ الرَّاهِبِ الْخَائِفِ الرَّاجِي الْمِسْكِينِ الْمُتَضَرِّعِ الْمُعَظِّمِ مَنْ قَامَ بَيْنَ يَدَيْهِ بِالسُّكُونِ وَ الْإِطْرَاقِ وَ خُشُوعِ الْأَطْرَافِ وَ لِينِ الْجَنَاحِ وَ حُسْنِ الْمُنَاجَاةِ لَهُ فِي نَفْسِهِ وَ الطَّلَبِ إِلَيْهِ فِي فَكَاكِ رَقَبَتِكَ الَّتِي أَحَاطَتْ بِهَا خَطِيئَتُكَ وَ اسْتَهْلَكَتْهَا ذُنُوبُكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ الصَّلَاةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا وِفَادَةٌ إِلَى اللَّهِ وَ أَنَّكَ قَائِمٌ بِهَا بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَقُومَ فِيهَا مَقَامَ الذَّلِيلِ الرَّاغِبِ الرَّاهِبِ الْخَائِفِ الرَّاجِي الْمِسْكِينِ الْمُتَضَرِّعِ الْمُعَظِّمِ مَنْ قَامَ بَيْنَ يَدَيْهِ بِالسُّكُونِ وَ الْإِطْرَاقِ وَ خُشُوعِ الْأَطْرَافِ وَ لِينِ الْجَنَاحِ وَ حُسْنِ الْمُنَاجَاةِ لَهُ فِي نَفْسِهِ وَ الطَّلَبِ إِلَيْهِ فِي فَكَاكِ رَقَبَتِكَ الَّتِي أَحَاطَتْ بِهَا خَطِيئَتُكَ وَ اسْتَهْلَكَتْهَا ذُنُوبُكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
نماز کا حق
10. نماز کا حق


تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ نماز تمہیں خدا کے حضور میں پہنچاتی ہے اور نماز میں تم خدا کے سامنے کھڑے ہوتے ہو جب تم اس بات کی طرف متوجہ ہو جاو کہ تم خدا کے سامنے ہو تو تمہیں اس طرح کھڑا ہونا چاہیے جس طرح ذلیل، عاجز، مشتاق، حیران و خوف زدہ، امیدوار، محتاج، گریہ و زاری کرنے واال کھڑا ہوتا ہے اور جس کے سامنے تم کھڑے ہو اس کی عظمت کو سمجھتے ہوئے ساکن، سرجھکائے اعضا کے خشوع و فروتنی کے ساتھ اس کی عظمت کا لحاظ
تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ نماز تمہیں خدا کے حضور میں پہنچاتی ہے اور نماز میں تم خدا کے سامنے کھڑے ہوتے ہو جب تم اس بات کی طرف متوجہ ہو جاو کہ تم خدا کے سامنے ہو تو تمہیں اس طرح کھڑا ہونا چاہیے جس طرح ذلیل، عاجز، مشتاق، حیران و خوف زدہ، امیدوار، محتاج، گریہ و زاری کرنے واال کھڑا ہوتا ہے اور جس کے سامنے تم کھڑے ہو اس کی عظمت کو سمجھتے ہوئے ساکن، سرجھکائے اعضا کے خشوع و فروتنی کے ساتھ اس کی عظمت کا لحاظ
سطر 80: سطر 82:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّوْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ حِجَابٌ ضَرَبَهُ اللَّهُ عَلَى لِسَانِكَ وَ سَمْعِكَ وَ بَصَرِكَ وَ فَرْجِكَ وَ بَطْنِكَ لِيَسْتُرَكَ بِهِ مِنَ النَّارِ وَ هَكَذَا جَاءَ فِي الْحَدِيثِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ فَإِنْ سَكَنَتْ أَطْرَافُكَ فِي حَجَبَتِهَا رَجَوْتَ أَنْ تَكُونَ مَحْجُوباً وَ إِنْ أَنْتَ تَرَكْتَهَا تَضْطَرِبُ فِي حِجَابِهَا وَ تَرْفَعُ جَنَبَاتِ الْحِجَابِ فَتَطَّلِعُ إِلَى مَا لَيْسَ لَهَا بِالنَّظْرَةِ الدَّاعِيَةِ لِلشَّهْوَةِ وَ الْقُوَّةِ الْخَارِجَةِ عَنْ حَدِّ التَّقِيَّةِ لِلَّهِ لَمْ يُؤْمَنْ أَنْ تَخْرِقَ الْحِجَابَ وَ تَخْرُجَ مِنْهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّوْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ حِجَابٌ ضَرَبَهُ اللَّهُ عَلَى لِسَانِكَ وَ سَمْعِكَ وَ بَصَرِكَ وَ فَرْجِكَ وَ بَطْنِكَ لِيَسْتُرَكَ بِهِ مِنَ النَّارِ وَ هَكَذَا جَاءَ فِي الْحَدِيثِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ فَإِنْ سَكَنَتْ أَطْرَافُكَ فِي حَجَبَتِهَا رَجَوْتَ أَنْ تَكُونَ مَحْجُوباً وَ إِنْ أَنْتَ تَرَكْتَهَا تَضْطَرِبُ فِي حِجَابِهَا وَ تَرْفَعُ جَنَبَاتِ الْحِجَابِ فَتَطَّلِعُ إِلَى مَا لَيْسَ لَهَا بِالنَّظْرَةِ الدَّاعِيَةِ لِلشَّهْوَةِ وَ الْقُوَّةِ الْخَارِجَةِ عَنْ حَدِّ التَّقِيَّةِ لِلَّهِ لَمْ يُؤْمَنْ أَنْ تَخْرِقَ الْحِجَابَ وَ تَخْرُجَ مِنْهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
روزہ کا حق
11. روزہ کا حق


روزہ کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ روزہ ایک پردہ ہے جو خدا نے تمہاری زبان، تمہارے کان، تمہاری آنکھ، تمہاری شرمگاہ اور تمہارے پیٹ پر ڈال دیا ہے کہ اس کے ذریعے تمہیں آگ سے بچائے پھر اگر تم نے روزہ نہ رکھا )یا چھوڑ دیا( تو تم نے اپنے اوپر پڑے ہوئے خدا کے پردہ کو چاک کر ڈاال، اسی طرح حدیث میں بھی بیان ہوا ہے روزہ جہنم سے بچنے کے لیے تمہاری زرہ ہے۔ اگر اس پردہ سے تمہارے اعضا و جوارح کو آرام ملتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہیں یہ امید ہو گئی ہے کہ تم پردے میں ہو اور اگر تم نے اس پردہ کا پاس و لحاظ نہ کیا تو اتم نے اس کے پردے میں خلل و رخنہ ڈال دیا اور جب تم نے پردہ اٹھایا تو تمہاری نگاہ اس چیز کو دیکھے گی کہ جس کو تمہیں نہیں دیکھنا چاہیے وہ شہوت کو بھڑکانے والی ہے وہ تمہیں خدا کی پناہ سے نکال دے گی۔ اور جہاں پردہ چاک ہو جائے اور تم اس سے باہر نکل جاو ت وہاں تمہیں خود کو محفوظ نہیں سمجھنا چاہیے قوت و طاقت خدا ہی کی ہے۔</td></tr>               
روزہ کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ روزہ ایک پردہ ہے جو خدا نے تمہاری زبان، تمہارے کان، تمہاری آنکھ، تمہاری شرمگاہ اور تمہارے پیٹ پر ڈال دیا ہے کہ اس کے ذریعے تمہیں آگ سے بچائے پھر اگر تم نے روزہ نہ رکھا )یا چھوڑ دیا( تو تم نے اپنے اوپر پڑے ہوئے خدا کے پردہ کو چاک کر ڈاال، اسی طرح حدیث میں بھی بیان ہوا ہے روزہ جہنم سے بچنے کے لیے تمہاری زرہ ہے۔ اگر اس پردہ سے تمہارے اعضا و جوارح کو آرام ملتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہیں یہ امید ہو گئی ہے کہ تم پردے میں ہو اور اگر تم نے اس پردہ کا پاس و لحاظ نہ کیا تو اتم نے اس کے پردے میں خلل و رخنہ ڈال دیا اور جب تم نے پردہ اٹھایا تو تمہاری نگاہ اس چیز کو دیکھے گی کہ جس کو تمہیں نہیں دیکھنا چاہیے وہ شہوت کو بھڑکانے والی ہے وہ تمہیں خدا کی پناہ سے نکال دے گی۔ اور جہاں پردہ چاک ہو جائے اور تم اس سے باہر نکل جاو ت وہاں تمہیں خود کو محفوظ نہیں سمجھنا چاہیے قوت و طاقت خدا ہی کی ہے۔</td></tr>               
سطر 86: سطر 88:




                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|ووو}}</td><td width=10%>
                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|حَقُّ الحَجِّ أن تَعلَمَ أنَّهُ وِفادَةٌ إلى رَبِّكَ و فِرارٌ إلَيهِ مِن ذُنوبِكَ و بِهِ قَبولُ تَوبَتِكَ و قَضاءُ الفرضِ الَّذي أوجَبَهُ اللّه ُ عَلَيكَ }}</td><td width=10%>
حج کا حق
12.حج کا حق


حج کا حق یہ ہے تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف ایک سفر اور تمہارا اپنے گناہوں سے اس کی طرف فرار ہے حج کے وسیلہ سے تمہاری توبہ قبول ہوتی ہے اور تم اس عمل کے ذریعے اس واجب کو انجام دیتے ہو جس کو خدا نے تم پر الزم قرار دیا ہے۔</td></tr>
حج کا حق یہ ہے تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف ایک سفر اور تمہارا اپنے گناہوں سے اس کی طرف فرار ہے حج کے وسیلہ سے تمہاری توبہ قبول ہوتی ہے اور تم اس عمل کے ذریعے اس واجب کو انجام دیتے ہو جس کو خدا نے تم پر الزم قرار دیا ہے۔</td></tr>{{نوٹ|اگرچہ یہ حق تحف العقول کی روایت میں ذکر نہیں ہوا ہے لیکن خصال شیخ صدوق میں اس کو بھی ذکر کیا ہے۔}}


                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّدَقَةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا ذُخْرُكَ عِنْدَ رَبِّكَ وَ وَدِيعَتُكَ الَّتِي لَا تَحْتَاجُ إِلَى الْإِشْهَادِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ سِرّاً أَوْثَقَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ عَلَانِيَةً وَ كُنْتَ جَدِيراً أَنْ تَكُونَ أَسْرَرْتَ إِلَيْهِ أَمْراً أَعْلَنْتَهُ وَ كَانَ الْأَمْرُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فِيهَا سِرّاً عَلَى كُلِ حَالٍ وَ لَمْ يَسْتَظْهِرْ عَلَيْهِ فِيمَا اسْتَوْدَعْتَهُ مِنْهَا إِشْهَادَ الْأَسْمَاعِ وَ الْأَبْصَارِ عَلَيْهِ بِهَا كَأَنَّهَا أَوْثَقُ فِي نَفْسِكَ وَ كَأَنَّكَ لَا تَثِقُ بِهِ فِي تَأْدِيَةِ وَدِيعَتِكَ إِلَيْكَ ثُمَّ لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ لِأَنَّهَا لَكَ فَإِذَا امْتَنَنْتَ بِهَا لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يكون [تَكُونَ بِهَا مِثْلَ تَهْجِينِ حَالِكَ مِنْهَا إِلَى مَنْ مَنَنْتَ بِهَا عَلَيْهِ لِأَنَّ فِي ذَلِكَ دَلِيلًا عَلَى أَنَّكَ لَمْ تُرِدْ نَفْسَكَ بِهَا وَ لَوْ أَرَدْتَ نَفْسَكَ بِهَا لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ.}}</td><td width=10%>
                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّدَقَةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا ذُخْرُكَ عِنْدَ رَبِّكَ وَ وَدِيعَتُكَ الَّتِي لَا تَحْتَاجُ إِلَى الْإِشْهَادِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ سِرّاً أَوْثَقَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ عَلَانِيَةً وَ كُنْتَ جَدِيراً أَنْ تَكُونَ أَسْرَرْتَ إِلَيْهِ أَمْراً أَعْلَنْتَهُ وَ كَانَ الْأَمْرُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فِيهَا سِرّاً عَلَى كُلِ حَالٍ وَ لَمْ يَسْتَظْهِرْ عَلَيْهِ فِيمَا اسْتَوْدَعْتَهُ مِنْهَا إِشْهَادَ الْأَسْمَاعِ وَ الْأَبْصَارِ عَلَيْهِ بِهَا كَأَنَّهَا أَوْثَقُ فِي نَفْسِكَ وَ كَأَنَّكَ لَا تَثِقُ بِهِ فِي تَأْدِيَةِ وَدِيعَتِكَ إِلَيْكَ ثُمَّ لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ لِأَنَّهَا لَكَ فَإِذَا امْتَنَنْتَ بِهَا لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يكون [تَكُونَ بِهَا مِثْلَ تَهْجِينِ حَالِكَ مِنْهَا إِلَى مَنْ مَنَنْتَ بِهَا عَلَيْهِ لِأَنَّ فِي ذَلِكَ دَلِيلًا عَلَى أَنَّكَ لَمْ تُرِدْ نَفْسَكَ بِهَا وَ لَوْ أَرَدْتَ نَفْسَكَ بِهَا لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ.}}</td><td width=10%>
صدقے کا حق
13. صدقے کا حق
صدقہ کا حق، تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کے پاس تمہارا ذخیرہ اور امانت ہے کہ جس کے لیے گواہ النے کی ضرورت نہیں ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو گیا تو جو صدقہ تم مخفی طور پر دو گے اس سے تم اس صدقہ کی بہ نسبت زیادہ مطمئن رہو گے جو تم کھلم کھالا دیتے ہو۔ تمہارے شایان یہی ہے کہ جو تم نے آشکارا طور پر کیا ہے اب اسے چھپا کر انجام دو، بہر حال تم اس طرح صدقہ دو کہ اسے نہ کان سنیں اور نہ آنکھیں دیکھیں بلکہ سر بستہ طور پر دو اور تمہیں اس پر یہ اعتماد رہے کہ وہ تمہاری طرف پلٹ کر آئے گا اس شخص کی مانند نہ ہو جاو کہ جو صدقہ کے واپس لوٹنے پر اعتماد نہیں رکھتا ہے۔ پھر اپنے صدقے کے ذریعے کسی پر احسان نہ جتاو کیونکہ وہ تمہارا ہی ہے اگر اس پر احسان جتاو گے تو تم محفوظ نہیں رہو گے۔ بلکہ اسی بد حالی میں مبتلا ہو گے جس میں وہ شخص مبتلا ہے جس پر تم نے احسان جتایا ہے کیونکہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم نے یہ نہیں چاہا کہ وہ مال تمہارا رہے اگر تم یہ چاہتے ہو کہ وہ تمہارے لیے باقی رہے تو کسی پر احسان نہ جتاتے طاقت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>  
صدقہ کا حق، تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کے پاس تمہارا ذخیرہ اور امانت ہے کہ جس کے لیے گواہ النے کی ضرورت نہیں ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو گیا تو جو صدقہ تم مخفی طور پر دو گے اس سے تم اس صدقہ کی بہ نسبت زیادہ مطمئن رہو گے جو تم کھلم کھالا دیتے ہو۔ تمہارے شایان یہی ہے کہ جو تم نے آشکارا طور پر کیا ہے اب اسے چھپا کر انجام دو، بہر حال تم اس طرح صدقہ دو کہ اسے نہ کان سنیں اور نہ آنکھیں دیکھیں بلکہ سر بستہ طور پر دو اور تمہیں اس پر یہ اعتماد رہے کہ وہ تمہاری طرف پلٹ کر آئے گا اس شخص کی مانند نہ ہو جاو کہ جو صدقہ کے واپس لوٹنے پر اعتماد نہیں رکھتا ہے۔ پھر اپنے صدقے کے ذریعے کسی پر احسان نہ جتاو کیونکہ وہ تمہارا ہی ہے اگر اس پر احسان جتاو گے تو تم محفوظ نہیں رہو گے۔ بلکہ اسی بد حالی میں مبتلا ہو گے جس میں وہ شخص مبتلا ہے جس پر تم نے احسان جتایا ہے کیونکہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم نے یہ نہیں چاہا کہ وہ مال تمہارا رہے اگر تم یہ چاہتے ہو کہ وہ تمہارے لیے باقی رہے تو کسی پر احسان نہ جتاتے طاقت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>  




               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْهَدْيِ فَأَنْ تُخْلِصَ بِهَا الْإِرَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ التَّعَرُّضَ لِرَحْمَتِهِ وَ قَبُولِهِ وَ لَا تُرِدْ عُيُونَ النَّاظِرِينَ دُونَهُ فَإِذَا كُنْتَ كَذَلِكَ لَمْ تَكُنْ مُتَكَلِّفاً وَ لَا مُتَصَنِّعاً وَ كُنْتَ إِنَّمَا تَقْصِدُ إِلَى اللَّهِ وَ اعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ يُرَادُ بِالْيَسِيرِ وَ لَا يُرَادُ بِالْعَسِيرِ كَمَا أَرَادَ بِخَلْقِهِ التَّيْسِيرَ وَ لَمْ يُرِدْ بِهِمُ التَّعْسِيرَ وَ كَذَلِكَ التَّذَلُّلُ أَوْلَى بِكَ مِنَ التَّدَهْقُنِ لِأَنَّ الْكُلْفَةَ وَ الْمَئُونَةَ فِي الْمُتَدَهْقِنِينَ فَأَمَّا التَّذَلُّلُ وَ التَّمَسْكُنُ فَلَا كُلْفَةَ فِيهِمَا وَ لَا مَئُونَةَ عَلَيْهِمَا لِأَنَّهُمَا الْخِلْقَةُ وَ هُمَا مَوْجُودَانِ فِي الطَّبِيعَةِ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْهَدْيِ فَأَنْ تُخْلِصَ بِهَا الْإِرَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ التَّعَرُّضَ لِرَحْمَتِهِ وَ قَبُولِهِ وَ لَا تُرِدْ عُيُونَ النَّاظِرِينَ دُونَهُ فَإِذَا كُنْتَ كَذَلِكَ لَمْ تَكُنْ مُتَكَلِّفاً وَ لَا مُتَصَنِّعاً وَ كُنْتَ إِنَّمَا تَقْصِدُ إِلَى اللَّهِ وَ اعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ يُرَادُ بِالْيَسِيرِ وَ لَا يُرَادُ بِالْعَسِيرِ كَمَا أَرَادَ بِخَلْقِهِ التَّيْسِيرَ وَ لَمْ يُرِدْ بِهِمُ التَّعْسِيرَ وَ كَذَلِكَ التَّذَلُّلُ أَوْلَى بِكَ مِنَ التَّدَهْقُنِ لِأَنَّ الْكُلْفَةَ وَ الْمَئُونَةَ فِي الْمُتَدَهْقِنِينَ فَأَمَّا التَّذَلُّلُ وَ التَّمَسْكُنُ فَلَا كُلْفَةَ فِيهِمَا وَ لَا مَئُونَةَ عَلَيْهِمَا لِأَنَّهُمَا الْخِلْقَةُ وَ هُمَا مَوْجُودَانِ فِي الطَّبِيعَةِ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
قربانی کا حق
14. قربانی کا حق


قربانی کا حق یہ ہے کہ تم اسے اپنے پروردگار کے لیے خالص کرو اور اسے اس کی رحمت و قبولیت کے لیے پیش کرو لوگوں کے کھانے کے لیے نہیں، اگر تم اس طرح قربانی کرو گے تو خود کو زحمت میں نہیں ڈالو گے اور نہ تکلف کرو گے کیونکہ اس سے تمہارا مقصد قربانی ہے۔ جان لو کہ تم خداوند عالم بارگاہ میں آسانی سے باریاب ہو گے اور زحمت و مشقت کی ضرورت نہیں ہوگی جیسا کہ خدا نے بندوں کی تکلیف کو آسان کر دیا ہے انہیں سختی میں مبتال نہیں کرنا چاہا۔ اسی طرح اس کی بارگاہ میں تمہارا فروتنی و انکساری کرنا تمہارے لیے تکبر کرنے سے بہتر ہے کیونکہ کلفت و مشقت، جاہ و منصب کے بھوکے لوگوں کے لیے ہے لیکن فروتنی اور درویش منشی میں نہ تو کوئی تکلیف ہے اور نہ ہی کوئی خرچ، کیونکہ ی فطرت و سرشت کے مطابق ہے اور طبیعت میں موجود ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>
قربانی کا حق یہ ہے کہ تم اسے اپنے پروردگار کے لیے خالص کرو اور اسے اس کی رحمت و قبولیت کے لیے پیش کرو لوگوں کے کھانے کے لیے نہیں، اگر تم اس طرح قربانی کرو گے تو خود کو زحمت میں نہیں ڈالو گے اور نہ تکلف کرو گے کیونکہ اس سے تمہارا مقصد قربانی ہے۔ جان لو کہ تم خداوند عالم بارگاہ میں آسانی سے باریاب ہو گے اور زحمت و مشقت کی ضرورت نہیں ہوگی جیسا کہ خدا نے بندوں کی تکلیف کو آسان کر دیا ہے انہیں سختی میں مبتال نہیں کرنا چاہا۔ اسی طرح اس کی بارگاہ میں تمہارا فروتنی و انکساری کرنا تمہارے لیے تکبر کرنے سے بہتر ہے کیونکہ کلفت و مشقت، جاہ و منصب کے بھوکے لوگوں کے لیے ہے لیکن فروتنی اور درویش منشی میں نہ تو کوئی تکلیف ہے اور نہ ہی کوئی خرچ، کیونکہ ی فطرت و سرشت کے مطابق ہے اور طبیعت میں موجود ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>
سطر 106: سطر 108:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ جُعِلْتَ لَهُ فِتْنَةً وَ أَنَّهُ مُبْتَلًى فِيكَ بِمَا جَعَلَهُ اللَّهُ لَهُ عَلَيْكَ مِنَ السُّلْطَانِ وَ أَنْ تُخْلِصَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَنْ لَا تُمَاحِكَهُ وَ قَدْ بُسِطَتْ يَدُهُ عَلَيْكَ فَتَكُونَ سَبَبَ هَلَاكِ نَفْسِكَ وَ هَلَاكِهِ وَ تَذَلَّلْ وَ تَلَطَّفْ لِإِعْطَائِهِ مِنَ الرِّضَى مَا يَكُفُّهُ عَنْكَ وَ لَا يُضِرُّ بِدِينِكَ وَ تَسْتَعِينُ عَلَيْهِ فِي ذَلِكَ بِاللَّهِ وَ لَا تُعَازِّهِ وَ لَا تُعَانِدْهُ فَإِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ ذَلِكَ عَقَقْتَهُ وَ عَقَقْتَ نَفْسَكَ فَعَرَّضْتَهَا لِمَكْرُوهِهِ وَ عَرَّضْتَهُ لِلْهَلَكَةِ فِيكَ وَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ شَرِيكاً لَهُ فِيمَا أَتَى إِلَيْكَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ جُعِلْتَ لَهُ فِتْنَةً وَ أَنَّهُ مُبْتَلًى فِيكَ بِمَا جَعَلَهُ اللَّهُ لَهُ عَلَيْكَ مِنَ السُّلْطَانِ وَ أَنْ تُخْلِصَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَنْ لَا تُمَاحِكَهُ وَ قَدْ بُسِطَتْ يَدُهُ عَلَيْكَ فَتَكُونَ سَبَبَ هَلَاكِ نَفْسِكَ وَ هَلَاكِهِ وَ تَذَلَّلْ وَ تَلَطَّفْ لِإِعْطَائِهِ مِنَ الرِّضَى مَا يَكُفُّهُ عَنْكَ وَ لَا يُضِرُّ بِدِينِكَ وَ تَسْتَعِينُ عَلَيْهِ فِي ذَلِكَ بِاللَّهِ وَ لَا تُعَازِّهِ وَ لَا تُعَانِدْهُ فَإِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ ذَلِكَ عَقَقْتَهُ وَ عَقَقْتَ نَفْسَكَ فَعَرَّضْتَهَا لِمَكْرُوهِهِ وَ عَرَّضْتَهُ لِلْهَلَكَةِ فِيكَ وَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ شَرِيكاً لَهُ فِيمَا أَتَى إِلَيْكَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
حاکم کا حق
15. حاکم کا حق


پیشوائے حکومت کا تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے لیے آزمائش و امتحان کا سبب قرار دئے گئے ہو اور اس کا جا تسلط تم ہے وہ بھی اس کے ذریعے آزمایا جاتا ہے۔ لہذا اس کی بات کو تم خلوص کے ساتھ سنو اور اس سے اس وقت جھگڑا نہ کرو جب وہ تمہارے اوپر تسلط رکھتا ہو کہ اس صورت میں تم اپنیا ور اس کی ہالکت کا سبب بنو گے اس کے ساتھ اتنی نرمی اور فروتنی سے پیش آو کہ اس کی رضا حاصل کر لو تاکہ وہ تمہارے دین کو کوئی نقصان نہ پہنچائے اور اس سلسلے میں تم خدا سے مدد طلب کرو اس پر برتری حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو اور اس سے دشمنی نہ کرو اگر ایسا کرو گے تو اسے بھی نقصان پہنچاو گے اور خود کو بھی، اسے اپنی طرف سے متنفر کرو گے اور اسے معرض ہالکت میں پہنچاو گے۔ تمہارے لیے یہی بہتر ہے کہ تم ضرر میں اس کے معاون ہو جاو اور وہ جو بھی تمہارے ساتھ کرے اس کے شریک ہو جاو۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>
پیشوائے حکومت کا تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے لیے آزمائش و امتحان کا سبب قرار دئے گئے ہو اور اس کا جا تسلط تم ہے وہ بھی اس کے ذریعے آزمایا جاتا ہے۔ لہذا اس کی بات کو تم خلوص کے ساتھ سنو اور اس سے اس وقت جھگڑا نہ کرو جب وہ تمہارے اوپر تسلط رکھتا ہو کہ اس صورت میں تم اپنیا ور اس کی ہالکت کا سبب بنو گے اس کے ساتھ اتنی نرمی اور فروتنی سے پیش آو کہ اس کی رضا حاصل کر لو تاکہ وہ تمہارے دین کو کوئی نقصان نہ پہنچائے اور اس سلسلے میں تم خدا سے مدد طلب کرو اس پر برتری حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو اور اس سے دشمنی نہ کرو اگر ایسا کرو گے تو اسے بھی نقصان پہنچاو گے اور خود کو بھی، اسے اپنی طرف سے متنفر کرو گے اور اسے معرض ہالکت میں پہنچاو گے۔ تمہارے لیے یہی بہتر ہے کہ تم ضرر میں اس کے معاون ہو جاو اور وہ جو بھی تمہارے ساتھ کرے اس کے شریک ہو جاو۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ فَالتَّعْظِيمُ لَهُ وَ التَّوْقِيرُ لِمَجْلِسِهِ وَ حُسْنُ الِاسْتِمَاعِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالُ عَلَيْهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا لَا غِنَى بِكَ عَنْهُ مِنَ الْعِلْمِ بِأَنْ تُفَرِّغَ لَهُ عَقْلَكَ وَ تُحَضِّرَهُ فَهْمَكَ وَ تُذَكِّيَ لَهُ قَلْبَكَ وَ تُجَلِّيَ لَهُ بَصَرَكَ بِتَرْكِ اللَّذَّاتِ وَ نَقْضِ الشَّهَوَاتِ وَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ فِيمَا أَلْقَى رَسُولُهُ إِلَى مَنْ لَقِيَكَ مِنْ أَهْلِ الْجَهْلِ فَلَزِمَكَ حُسْنُ التَّأْدِيَةِ عَنْهُ إِلَيْهِمْ وَ لَا تَخُنْهُ فِي تَأْدِيَةِ رِسَالَتِهِ وَ الْقِيَامِ بِهَا عَنْهُ إِذَا تَقَلَّدْتَهَا وَ لَا حَوْلَ‏ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ فَالتَّعْظِيمُ لَهُ وَ التَّوْقِيرُ لِمَجْلِسِهِ وَ حُسْنُ الِاسْتِمَاعِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالُ عَلَيْهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا لَا غِنَى بِكَ عَنْهُ مِنَ الْعِلْمِ بِأَنْ تُفَرِّغَ لَهُ عَقْلَكَ وَ تُحَضِّرَهُ فَهْمَكَ وَ تُذَكِّيَ لَهُ قَلْبَكَ وَ تُجَلِّيَ لَهُ بَصَرَكَ بِتَرْكِ اللَّذَّاتِ وَ نَقْضِ الشَّهَوَاتِ وَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ فِيمَا أَلْقَى رَسُولُهُ إِلَى مَنْ لَقِيَكَ مِنْ أَهْلِ الْجَهْلِ فَلَزِمَكَ حُسْنُ التَّأْدِيَةِ عَنْهُ إِلَيْهِمْ وَ لَا تَخُنْهُ فِي تَأْدِيَةِ رِسَالَتِهِ وَ الْقِيَامِ بِهَا عَنْهُ إِذَا تَقَلَّدْتَهَا وَ لَا حَوْلَ‏ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
استاد کا حق
16. استاد کا حق


تمہارے اوپر معلم و استاد کا حق یہ ہے کہ اس کی تعظیم کرو اور اس کی درسگاہ کا احترام کرو اور اس کے درس کو غور سے سنو اور ہمہ تن گوش رہو، اس کی مدد کرو تاکہ وہ تمہیں اس چیز کی تعلیم دے جس کی تمہیں ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں تم اپنی عقل کو آمادہ کرو اور اپنے فہم و شعور اور دل کو اس کے سپرد کر دو اور لذتوں کو چھوڑ کر اور خواہشوں گھٹا کر اپنی نظر کو اس پر مرکوز کر دو۔ تمہیں یہ جان لینا چاہیے کہ جو چیز وہ تمہیں تعلیم دے رہا ہے اس میں تم اس کے قاصد ہو چنانچہ تمہارے اوپر الزم ہے کہ اس چیز کی تم دوسروں کو تعلیم دو اور اس فرض کو تم بخوبی ادا کرو اور اس کا پیغام پہنچانے میں خیانت نہ کرو اور جس چیز کو تم نے اپنے ذمہ لیا ہے اس پر عمل کرو اور طاقت و قوت صرف خدا کی طرف سے ہے۔</td></tr>
تمہارے اوپر معلم و استاد کا حق یہ ہے کہ اس کی تعظیم کرو اور اس کی درسگاہ کا احترام کرو اور اس کے درس کو غور سے سنو اور ہمہ تن گوش رہو، اس کی مدد کرو تاکہ وہ تمہیں اس چیز کی تعلیم دے جس کی تمہیں ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں تم اپنی عقل کو آمادہ کرو اور اپنے فہم و شعور اور دل کو اس کے سپرد کر دو اور لذتوں کو چھوڑ کر اور خواہشوں گھٹا کر اپنی نظر کو اس پر مرکوز کر دو۔ تمہیں یہ جان لینا چاہیے کہ جو چیز وہ تمہیں تعلیم دے رہا ہے اس میں تم اس کے قاصد ہو چنانچہ تمہارے اوپر الزم ہے کہ اس چیز کی تم دوسروں کو تعلیم دو اور اس فرض کو تم بخوبی ادا کرو اور اس کا پیغام پہنچانے میں خیانت نہ کرو اور جس چیز کو تم نے اپنے ذمہ لیا ہے اس پر عمل کرو اور طاقت و قوت صرف خدا کی طرف سے ہے۔</td></tr>


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ فَنَحْوٌ مِنْ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ إِلَّا أَنَّ هَذَا يَمْلِكُ مَا لَا يَمْلِكُهُ ذَاكَ تَلْزَمُكَ طَاعَتُهُ فِيمَا دَقَّ وَ جَلَّ مِنْكَ إِلَّا أَنْ تُخْرِجَكَ مِنْ وُجُوبِ حَقِّ اللَّهِ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ يَحُولُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ حَقِّهِ وَ حُقُوقِ الْخَلْقِ فَإِذَا قَضَيْتَهُ رَجَعْتَ إِلَى حَقِّهِ فَتَشَاغَلْتَ بِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ فَنَحْوٌ مِنْ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ إِلَّا أَنَّ هَذَا يَمْلِكُ مَا لَا يَمْلِكُهُ ذَاكَ تَلْزَمُكَ طَاعَتُهُ فِيمَا دَقَّ وَ جَلَّ مِنْكَ إِلَّا أَنْ تُخْرِجَكَ مِنْ وُجُوبِ حَقِّ اللَّهِ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ يَحُولُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ حَقِّهِ وَ حُقُوقِ الْخَلْقِ فَإِذَا قَضَيْتَهُ رَجَعْتَ إِلَى حَقِّهِ فَتَشَاغَلْتَ بِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
17. مولا کا حق


مولا کا حق
لیکن اس شخص کا حق جو تم پر سلطنت رکھتا ہے (مالک کا حق، بادشاہ کے حق کی مانند ہے)
لیکن اس شخص کا حق جو تم پر سلطنت رکھتا ہے (مالک کا حق، بادشاہ کے حق کی مانند ہے)
وہ بادشاہ ہی کی مانند ہے مگر یہ کہ مالک خاص حق رکھتا ہے جو بادشاہ نہیں رکھتا اور اس کا یہ مخصوص حق ہر کم و بیش میں تم پر اس کی اطاعت کو لازم کرتا ہے۔ بشرطیکہ اس کا حق خدا کے واجب حق کے برخلاف نہ ہو اور تمہارے اور خدا کے حق کے درمیان حائل نہ ہو۔ اگر ایسا ہو تو خدا کا حق مقدم ہے اور جب تم حدا کا حق ادا کرود گے تو پھر مالک کے حق کی نوبت ہے اس کو ادا کرو۔ خدا کی طاقت و قوت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
وہ بادشاہ ہی کی مانند ہے مگر یہ کہ مالک خاص حق رکھتا ہے جو بادشاہ نہیں رکھتا اور اس کا یہ مخصوص حق ہر کم و بیش میں تم پر اس کی اطاعت کو لازم کرتا ہے۔ بشرطیکہ اس کا حق خدا کے واجب حق کے برخلاف نہ ہو اور تمہارے اور خدا کے حق کے درمیان حائل نہ ہو۔ اگر ایسا ہو تو خدا کا حق مقدم ہے اور جب تم حدا کا حق ادا کرود گے تو پھر مالک کے حق کی نوبت ہے اس کو ادا کرو۔ خدا کی طاقت و قوت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
سطر 125: سطر 127:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَأَمَّا حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ إِنَّمَا اسْتَرْعَيْتَهُمْ بِفَضْلِ قُوَّتِكَ عَلَيْهِمْ فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَحَلَّهُمْ مَحَلَّ الرَّعِيَّةِ لَكَ ضَعْفُهُمْ وَ ذُلُّهُمْ فَمَا أَوْلَى مَنْ كَفَاكَهُ ضَعْفُهُ وَ ذُلُّهُ حَتَّى صَيَّرَهُ لَكَ رَعِيَّةً وَ صَيَّرَ حُكْمَكَ عَلَيْهِ نَافِذاً لَا يَمْتَنِعُ مِنْكَ بِعِزَّةٍ وَ لَا قُوَّةٍ وَ لَا يَسْتَنْصِرُ فِيمَا تَعَاظَمَهُ مِنْكَ إِلَّا بِاللَّهِ بِالرَّحْمَةِ وَ الْحِيَاطَةِ وَ الْأَنَاةِ وَ مَا أَوْلَاكَ إِذَا عَرَفْتَ مَا أَعْطَاكَ اللَّهُ مِنْ فَضْلِ هَذِهِ الْعِزَّةِ وَ الْقُوَّةِ الَّتِي قَهَرْتَ بِهَا أَنْ تَكُونَ لِلَّهِ شَاكِراً وَ مَنْ شَكَرَ اللَّهَ أَعْطَاهُ فِيمَا أَنْعَمَ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَأَمَّا حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ إِنَّمَا اسْتَرْعَيْتَهُمْ بِفَضْلِ قُوَّتِكَ عَلَيْهِمْ فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَحَلَّهُمْ مَحَلَّ الرَّعِيَّةِ لَكَ ضَعْفُهُمْ وَ ذُلُّهُمْ فَمَا أَوْلَى مَنْ كَفَاكَهُ ضَعْفُهُ وَ ذُلُّهُ حَتَّى صَيَّرَهُ لَكَ رَعِيَّةً وَ صَيَّرَ حُكْمَكَ عَلَيْهِ نَافِذاً لَا يَمْتَنِعُ مِنْكَ بِعِزَّةٍ وَ لَا قُوَّةٍ وَ لَا يَسْتَنْصِرُ فِيمَا تَعَاظَمَهُ مِنْكَ إِلَّا بِاللَّهِ بِالرَّحْمَةِ وَ الْحِيَاطَةِ وَ الْأَنَاةِ وَ مَا أَوْلَاكَ إِذَا عَرَفْتَ مَا أَعْطَاكَ اللَّهُ مِنْ فَضْلِ هَذِهِ الْعِزَّةِ وَ الْقُوَّةِ الَّتِي قَهَرْتَ بِهَا أَنْ تَكُونَ لِلَّهِ شَاكِراً وَ مَنْ شَكَرَ اللَّهَ أَعْطَاهُ فِيمَا أَنْعَمَ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
رعیت کا حق
18. رعیت کا حق


لیکن جب رعیت پر تمہاری حکومت ہو تو اس وقت تمہارے اوظر اس کے یہ حقوق ہیں، تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ تم نے اپنی زیادہ طاقت سے انہیں اپنی رعیت بنالیا ہے تو یہ ان کی کمزوری و عاجزی تھی جس نے انہیں رعیت کی جگہ پہنچا دیا تو اس کا کیا حق ہے کہ جس کے ضعف و ذلت نے تمہیں اتنا بے نیاز کر دیا کہ اسے تمہاری رعیت بنا دیا اور اس پر تمہارے حکم کو نافذ کردیا، اب وہ اپنی طاقت و عزت کے ساتھ تمہارے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا، اسے تمہارے ترحم و حمایت اور صبر و تسلی کے علاوہ تمہاری جو بات ناگوار گزرتی ہے تو اس میں وہ خدا ہی سے مدد چاہتا ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو کہ خدا نے تمہیں کتنی عزت او قوت عطا کی ہے کہ جس کے ذریعہ تم دوسروں پر غالب آگئے تو اس وقت تمہارا کیا فریضہ ہے؟ سوائے اس کے کہ تم خدا کے شکر گزار ہوجاؤ اور جو خدا کا شکر ادا کرتا ہے خدا اس کو زیادہ نعمت عطا کرتا ہے۔ اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
لیکن جب رعیت پر تمہاری حکومت ہو تو اس وقت تمہارے اوظر اس کے یہ حقوق ہیں، تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ تم نے اپنی زیادہ طاقت سے انہیں اپنی رعیت بنالیا ہے تو یہ ان کی کمزوری و عاجزی تھی جس نے انہیں رعیت کی جگہ پہنچا دیا تو اس کا کیا حق ہے کہ جس کے ضعف و ذلت نے تمہیں اتنا بے نیاز کر دیا کہ اسے تمہاری رعیت بنا دیا اور اس پر تمہارے حکم کو نافذ کردیا، اب وہ اپنی طاقت و عزت کے ساتھ تمہارے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا، اسے تمہارے ترحم و حمایت اور صبر و تسلی کے علاوہ تمہاری جو بات ناگوار گزرتی ہے تو اس میں وہ خدا ہی سے مدد چاہتا ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو کہ خدا نے تمہیں کتنی عزت او قوت عطا کی ہے کہ جس کے ذریعہ تم دوسروں پر غالب آگئے تو اس وقت تمہارا کیا فریضہ ہے؟ سوائے اس کے کہ تم خدا کے شکر گزار ہوجاؤ اور جو خدا کا شکر ادا کرتا ہے خدا اس کو زیادہ نعمت عطا کرتا ہے۔ اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ قَدْ جَعَلَكَ لَهُمْ قَيِّماً فِيمَا آتَاكَ مِنَ الْعِلْمِ وَ وَلَّاكَ مِنْ خِزَانَةِ الْحِكْمَةِ فَإِنْ أَحْسَنْتَ فِيمَا وَلَّاكَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ وَ قُمْتَ بِهِ لَهُمْ مَقَامَ الْخَازِنِ الشَّفِيقِ النَّاصِحِ لِمَوْلَاهُ فِي عَبِيدِهِ الصَّابِرِ الْمُحْتَسِبِ الَّذِي إِذَا رَأَى ذَا حَاجَةٍ أَخْرَجَ لَهُ مِنَ الْأَمْوَالِ الَّتِي فِي يَدَيْهِ رَاشِداً وَ كُنْتَ لِذَلِكَ آمِلًا مُعْتَقِداً وَ إِلَّا كُنْتَ لَهُ خَائِناً وَ لِخَلْقِهِ ظَالِماً وَ لِسَلَبِهِ وَ غَيْرِهِ مُتَعَرِّضاً}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ قَدْ جَعَلَكَ لَهُمْ قَيِّماً فِيمَا آتَاكَ مِنَ الْعِلْمِ وَ وَلَّاكَ مِنْ خِزَانَةِ الْحِكْمَةِ فَإِنْ أَحْسَنْتَ فِيمَا وَلَّاكَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ وَ قُمْتَ بِهِ لَهُمْ مَقَامَ الْخَازِنِ الشَّفِيقِ النَّاصِحِ لِمَوْلَاهُ فِي عَبِيدِهِ الصَّابِرِ الْمُحْتَسِبِ الَّذِي إِذَا رَأَى ذَا حَاجَةٍ أَخْرَجَ لَهُ مِنَ الْأَمْوَالِ الَّتِي فِي يَدَيْهِ رَاشِداً وَ كُنْتَ لِذَلِكَ آمِلًا مُعْتَقِداً وَ إِلَّا كُنْتَ لَهُ خَائِناً وَ لِخَلْقِهِ ظَالِماً وَ لِسَلَبِهِ وَ غَيْرِهِ مُتَعَرِّضاً}}</td><td width=10%>
شاگرد کا حق
19. شاگرد کا حق


لیکن تمہاری علمی رعیت، شاگردوں کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ خدا نے تمہیں جو علم عطا کیا ہے اور حکمت کا جو خزانہ تمہیں دیا ہے اس میں تمہیں شاگردوں کا سرپرست بنایا ہے اپہر اگر تم نے اس سرپرستی کے حق کو اچھی طرح ادا کردیا اور ان کے لیے مہربانی خزانچی اور خیرخواہ مولا قرار پائے جو کہ صابر خدا خواہ ہے جب وہ کسی ضرورت مند کو دیکھتا ہے تو وہ ااپنے پاس موجود اموال میں سے اسے دیتا ہے تم رشدیافتہ اور باایمان خادم ہو ورنہ خدا کے خیانتکار ارو اس کی مخلوق کے لیے ظالم اور عزت و نعمت کے سلب ہونے کا سبب ہو۔
لیکن تمہاری علمی رعیت، شاگردوں کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ خدا نے تمہیں جو علم عطا کیا ہے اور حکمت کا جو خزانہ تمہیں دیا ہے اس میں تمہیں شاگردوں کا سرپرست بنایا ہے اپہر اگر تم نے اس سرپرستی کے حق کو اچھی طرح ادا کردیا اور ان کے لیے مہربانی خزانچی اور خیرخواہ مولا قرار پائے جو کہ صابر خدا خواہ ہے جب وہ کسی ضرورت مند کو دیکھتا ہے تو وہ ااپنے پاس موجود اموال میں سے اسے دیتا ہے تم رشدیافتہ اور باایمان خادم ہو ورنہ خدا کے خیانتکار ارو اس کی مخلوق کے لیے ظالم اور عزت و نعمت کے سلب ہونے کا سبب ہو۔
سطر 135: سطر 137:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ النِّكَاحِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَهَا سَكَناً وَ مُسْتَرَاحاً وَ أُنْساً وَ وَاقِيَةً وَ كَذَلِكَ كُلُّ أَحَدٍ مِنْكُمَا يَجِبُ أَنْ يَحْمَدَ اللَّهَ عَلَى صَاحِبِهِ وَ يَعْلَمَ أَنَّ ذَلِكَ نِعْمَةٌ مِنْهُ عَلَيْهِ وَ وَجَبَ أَنْ يُحْسِنَ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ وَ يُكْرِمَهَا وَ يَرْفُقَ بِهَا وَ إِنْ كَانَ حَقُّكَ عَلَيْهَا أَغْلَظَ وَ طَاعَتُكَ لَهَا أَلْزَمَ فِيمَا أَحْبَبْتَ وَ كَرِهْتَ مَا لَمْ تَكُنْ مَعْصِيَةً فَإِنَّ لَهَا حَقَّ الرَّحْمَةِ وَ الْمُؤَانَسَةِ وَ مَوْضِعُ السُّكُونِ إِلَيْهَا قَضَاءُ اللَّذَّةِ الَّتِي لَا بُدَّ مِنْ قَضَائِهَا وَ ذَلِكَ عَظِيمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ النِّكَاحِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَهَا سَكَناً وَ مُسْتَرَاحاً وَ أُنْساً وَ وَاقِيَةً وَ كَذَلِكَ كُلُّ أَحَدٍ مِنْكُمَا يَجِبُ أَنْ يَحْمَدَ اللَّهَ عَلَى صَاحِبِهِ وَ يَعْلَمَ أَنَّ ذَلِكَ نِعْمَةٌ مِنْهُ عَلَيْهِ وَ وَجَبَ أَنْ يُحْسِنَ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ وَ يُكْرِمَهَا وَ يَرْفُقَ بِهَا وَ إِنْ كَانَ حَقُّكَ عَلَيْهَا أَغْلَظَ وَ طَاعَتُكَ لَهَا أَلْزَمَ فِيمَا أَحْبَبْتَ وَ كَرِهْتَ مَا لَمْ تَكُنْ مَعْصِيَةً فَإِنَّ لَهَا حَقَّ الرَّحْمَةِ وَ الْمُؤَانَسَةِ وَ مَوْضِعُ السُّكُونِ إِلَيْهَا قَضَاءُ اللَّذَّةِ الَّتِي لَا بُدَّ مِنْ قَضَائِهَا وَ ذَلِكَ عَظِيمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
شریک حیات کا حق
20. شریک حیات کا حق


نکاح کے ذریعہ جو حق تمہارے اوپر مسلم ہوگیا ہے وہ یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ اسے خدا نے تمہارے لیے باعث سکون و آرام اور مونس و انیس اور نگہبان قرار دیا ہے اسی طرح تم دونوں پر یہ فرض ہے کہ اپنے شریک حیات کے وجود پر خدا کا شکر ادا کرے اور یہ جان لے کہ یہ خدا کی نعمت ہے جو اس نے اسے عطا کی ہے اس لئے ضرور ہے کہ وہ خدا کی نعمت کی قدر کرے اور اس کے ساتھ نرمی سے پیش آئے اگر تمہاری شریک حیات پر تمہارا حق زیادہ سخت ہے اور جو تم پسند کرتے ہو اور جو پسند نہیں کرتے اس میں اس پر تمہاری طاعت زیادہ لازم ہے بس اس میں گناہ نہ ہو۔ لیکن اس کا بھی تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آؤ اور وہ بھی اس لذت اندوزی کے لیے تمہارے لیے مرکز سکون ہے کہ جس سے مفر نہیں ہے اور یہ بجائے خود بہت بڑا حق ہے۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
نکاح کے ذریعہ جو حق تمہارے اوپر مسلم ہوگیا ہے وہ یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ اسے خدا نے تمہارے لیے باعث سکون و آرام اور مونس و انیس اور نگہبان قرار دیا ہے اسی طرح تم دونوں پر یہ فرض ہے کہ اپنے شریک حیات کے وجود پر خدا کا شکر ادا کرے اور یہ جان لے کہ یہ خدا کی نعمت ہے جو اس نے اسے عطا کی ہے اس لئے ضرور ہے کہ وہ خدا کی نعمت کی قدر کرے اور اس کے ساتھ نرمی سے پیش آئے اگر تمہاری شریک حیات پر تمہارا حق زیادہ سخت ہے اور جو تم پسند کرتے ہو اور جو پسند نہیں کرتے اس میں اس پر تمہاری طاعت زیادہ لازم ہے بس اس میں گناہ نہ ہو۔ لیکن اس کا بھی تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آؤ اور وہ بھی اس لذت اندوزی کے لیے تمہارے لیے مرکز سکون ہے کہ جس سے مفر نہیں ہے اور یہ بجائے خود بہت بڑا حق ہے۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ الْيَمِينِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ خَلْقُ رَبِّكَ وَ لَحْمُكَ وَ دَمُكَ وَ أَنَّكَ تَمْلِكُهُ لَا أَنْتَ صَنَعْتَهُ دُونَ اللَّهِ وَ لَا خَلَقْتَ لَهُ سَمْعاً وَ لَا بَصَراً وَ لَا أَجْرَيْتَ لَهُ رِزْقاً وَ لَكِنَّ اللَّهَ كَفَاكَ ذَلِكَ بِمَنْ سَخَّرَهُ لَكَ وَ ائْتَمَنَكَ عَلَيْهِ وَ اسْتَوْدَعَكَ إِيَّاهُ لِتَحْفَظَهُ فِيهِ وَ تَسِيرَ فِيهِ بِسِيرَتِهِ فَتُطْعِمَهُ مِمَّا تَأْكُلُ وَ تُلْبِسَهُ مِمَّا تَلْبَسُ وَ لَا تُكَلِّفَهُ مَا لَا يُطِيقُ فَإِنْ كَرِهْتَهُ خَرَجْتَ إِلَى اللَّهِ مِنْهُ وَ اسْتَبْدَلْتَ بِهِ وَ لَمْ تُعَذِّبْ خَلْقَ اللَّهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ الْيَمِينِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ خَلْقُ رَبِّكَ وَ لَحْمُكَ وَ دَمُكَ وَ أَنَّكَ تَمْلِكُهُ لَا أَنْتَ صَنَعْتَهُ دُونَ اللَّهِ وَ لَا خَلَقْتَ لَهُ سَمْعاً وَ لَا بَصَراً وَ لَا أَجْرَيْتَ لَهُ رِزْقاً وَ لَكِنَّ اللَّهَ كَفَاكَ ذَلِكَ بِمَنْ سَخَّرَهُ لَكَ وَ ائْتَمَنَكَ عَلَيْهِ وَ اسْتَوْدَعَكَ إِيَّاهُ لِتَحْفَظَهُ فِيهِ وَ تَسِيرَ فِيهِ بِسِيرَتِهِ فَتُطْعِمَهُ مِمَّا تَأْكُلُ وَ تُلْبِسَهُ مِمَّا تَلْبَسُ وَ لَا تُكَلِّفَهُ مَا لَا يُطِيقُ فَإِنْ كَرِهْتَهُ خَرَجْتَ إِلَى اللَّهِ مِنْهُ وَ اسْتَبْدَلْتَ بِهِ وَ لَمْ تُعَذِّبْ خَلْقَ اللَّهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
غلام کا حق
21. غلام کا حق


تمہارے مملوک اور غلام کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چائیے کہ وہ تمہارے پروردگار ہی کا پیدا کیا ہوا ہے وہ بھی تمہاری ہی طرح گوشت اور خون رکھتا ہے تم اس لیے اس کے مالک نہیں ہو کہ تم نے اسے پیدا کیا ہے بلکہ اسے خدا نے پیدا کیا ہے اور نہ تم نے اس کو کان اور آنکھ عطا کی ہے اور نہ اسکی روزی تمہارے ہاتھ میں ہے بلکہ اس سلسلے میں خدا نے تمہاری مدد کی ہے کہ اسے تمہارے تابع کردیا اور تم کو اس کا امین قرار دیا اور اسے تمہارے سپرد کردیا تاکہ تم اسکی حفاظت کرو  اور اس کے ساتھ اسی جیسا سلوک کرو اسے وہی کھانا کھلاؤ جو تم کھآتے ہو اور وہی کپڑا پہناؤ جو تم پہنتے ہو اور اس کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہ دو اگر وہ تمہیں پسند نہیں ہے تو تم اس کی ذمہ داری سے بری ہوجاؤ جو خدا کی طرف سے تم پر عائد ہوئی ہے اور اس کو دوسرے سے بدل لو خدا کی مخلوق کو تکلیف نہ دو، کہ خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>  
تمہارے مملوک اور غلام کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چائیے کہ وہ تمہارے پروردگار ہی کا پیدا کیا ہوا ہے وہ بھی تمہاری ہی طرح گوشت اور خون رکھتا ہے تم اس لیے اس کے مالک نہیں ہو کہ تم نے اسے پیدا کیا ہے بلکہ اسے خدا نے پیدا کیا ہے اور نہ تم نے اس کو کان اور آنکھ عطا کی ہے اور نہ اسکی روزی تمہارے ہاتھ میں ہے بلکہ اس سلسلے میں خدا نے تمہاری مدد کی ہے کہ اسے تمہارے تابع کردیا اور تم کو اس کا امین قرار دیا اور اسے تمہارے سپرد کردیا تاکہ تم اسکی حفاظت کرو  اور اس کے ساتھ اسی جیسا سلوک کرو اسے وہی کھانا کھلاؤ جو تم کھآتے ہو اور وہی کپڑا پہناؤ جو تم پہنتے ہو اور اس کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہ دو اگر وہ تمہیں پسند نہیں ہے تو تم اس کی ذمہ داری سے بری ہوجاؤ جو خدا کی طرف سے تم پر عائد ہوئی ہے اور اس کو دوسرے سے بدل لو خدا کی مخلوق کو تکلیف نہ دو، کہ خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>  
سطر 146: سطر 148:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَحَقُّ أُمِّكَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا حَمَلَتْكَ حَيْثُ لَا يَحْمِلُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَطْعَمَتْكَ مِنْ ثَمَرَةِ قَلْبِهَا مَا لَا يُطْعِمُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَنَّهَا وَقَتْكَ بِسَمْعِهَا وَ بَصَرِهَا وَ يَدِهَا وَ رِجْلِهَا وَ شَعْرِهَا وَ بَشَرِهَا وَ جَمِيعِ جَوَارِحِهَا مُسْتَبْشِرَةً بِذَلِكَ فَرِحَةً موبلة [مُؤَمِّلَةً مُحْتَمِلَةً لِمَا فِيهِ مَكْرُوهُهَا وَ ألمه و ثقله و غمه [أَلَمُهَا وَ ثِقْلُهَا وَ غَمُّهَا حَتَّى دَفَعَتْهَا عَنْكَ يَدُ الْقُدْرَةِ وَ أَخْرَجَتْكَ إِلَى الْأَرْضِ فَرَضِيَتْ أَنْ تَشْبَعَ وَ تَجُوعَ هِيَ وَ تَكْسُوَكَ وَ تَعْرَى وَ تُرْوِيَكَ وَ تَظْمَأَ وَ تُظِلَّكَ وَ تَضْحَى وَ تُنَعِّمَكَ بِبُؤْسِهَا وَ تُلَذِّذَكَ بِالنَّوْمِ بِأَرَقِهَا وَ كَانَ بَطْنُهَا لَكَ وِعَاءً وَ حِجْرُهَا لَكَ حِوَاءً وَ ثَدْيُهَا لَكَ سِقَاءً وَ نَفْسُهَا لَكَ وِقَاءً تُبَاشِرُ حَرَّ الدُّنْيَا وَ بَرْدَهَا لَكَ وَ دُونَكَ فَتَشْكُرُهَا عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ إِلَّا بِعَوْنِ اللَّهِ وَ تَوْفِيقِهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَحَقُّ أُمِّكَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا حَمَلَتْكَ حَيْثُ لَا يَحْمِلُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَطْعَمَتْكَ مِنْ ثَمَرَةِ قَلْبِهَا مَا لَا يُطْعِمُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَنَّهَا وَقَتْكَ بِسَمْعِهَا وَ بَصَرِهَا وَ يَدِهَا وَ رِجْلِهَا وَ شَعْرِهَا وَ بَشَرِهَا وَ جَمِيعِ جَوَارِحِهَا مُسْتَبْشِرَةً بِذَلِكَ فَرِحَةً موبلة [مُؤَمِّلَةً مُحْتَمِلَةً لِمَا فِيهِ مَكْرُوهُهَا وَ ألمه و ثقله و غمه [أَلَمُهَا وَ ثِقْلُهَا وَ غَمُّهَا حَتَّى دَفَعَتْهَا عَنْكَ يَدُ الْقُدْرَةِ وَ أَخْرَجَتْكَ إِلَى الْأَرْضِ فَرَضِيَتْ أَنْ تَشْبَعَ وَ تَجُوعَ هِيَ وَ تَكْسُوَكَ وَ تَعْرَى وَ تُرْوِيَكَ وَ تَظْمَأَ وَ تُظِلَّكَ وَ تَضْحَى وَ تُنَعِّمَكَ بِبُؤْسِهَا وَ تُلَذِّذَكَ بِالنَّوْمِ بِأَرَقِهَا وَ كَانَ بَطْنُهَا لَكَ وِعَاءً وَ حِجْرُهَا لَكَ حِوَاءً وَ ثَدْيُهَا لَكَ سِقَاءً وَ نَفْسُهَا لَكَ وِقَاءً تُبَاشِرُ حَرَّ الدُّنْيَا وَ بَرْدَهَا لَكَ وَ دُونَكَ فَتَشْكُرُهَا عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ إِلَّا بِعَوْنِ اللَّهِ وَ تَوْفِيقِهِ}}</td><td width=10%>
ماں کا حق
22. ماں کا حق


ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے خوشی خوشی تمہارا بار اٹھایا اور تمہیں آفتوں سے دور رکھ کے جنم دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنا خون جگر تمہیں پلایا ہے جب کہ اس طرح کوئی فداکاری نہیں کرتا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو خود بھوکی رہی مگر تمہیں شکم سیر کیا، اس کے پاس کپڑے نہیں تھے مگر تمہیں گرمی و سردی سے محفوظ رکھا، خود پیاسی رہی مگر تمہیں سیراب کیا اور خود دھوپ میں جلتی رہی مگر تمہیں سائے میں رکھا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنی نیندیں حرام کرکے تمہیں سکون کی نیند سونے دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔</td></tr>               
ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے خوشی خوشی تمہارا بار اٹھایا اور تمہیں آفتوں سے دور رکھ کے جنم دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنا خون جگر تمہیں پلایا ہے جب کہ اس طرح کوئی فداکاری نہیں کرتا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو خود بھوکی رہی مگر تمہیں شکم سیر کیا، اس کے پاس کپڑے نہیں تھے مگر تمہیں گرمی و سردی سے محفوظ رکھا، خود پیاسی رہی مگر تمہیں سیراب کیا اور خود دھوپ میں جلتی رہی مگر تمہیں سائے میں رکھا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنی نیندیں حرام کرکے تمہیں سکون کی نیند سونے دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔</td></tr>               
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَبِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ أَصْلُكَ وَ أَنَّكَ فَرْعُهُ وَ أَنَّكَ لَوْلَاهُ لَمْ تَكُنْ فَمَهْمَا رَأَيْتَ فِي نَفْسِكَ مِمَّا يُعْجِبُكَ فَاعْلَمْ أَنَّ أَبَاكَ أَصْلُ النِّعْمَةِ عَلَيْكَ فِيهِ وَ احْمَدِ اللَّهَ وَ اشْكُرْهُ عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَبِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ أَصْلُكَ وَ أَنَّكَ فَرْعُهُ وَ أَنَّكَ لَوْلَاهُ لَمْ تَكُنْ فَمَهْمَا رَأَيْتَ فِي نَفْسِكَ مِمَّا يُعْجِبُكَ فَاعْلَمْ أَنَّ أَبَاكَ أَصْلُ النِّعْمَةِ عَلَيْكَ فِيهِ وَ احْمَدِ اللَّهَ وَ اشْكُرْهُ عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
باپ کا حق
23. باپ کا حق


تمہارے اوپر تمہارے باپ کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہ تمہاری اصل و بنیاد ہے اور تم اس کی شاخ اور فرع ہو اگر وہ نہ ہوتے تو تمہارا وجود نہ ہوتا پس جب تم اپنے اندر کوئی ایسی چیز دیکھو کہ جو تمہیں خود پسندی میں مبتلا کردے تو اس وقت تم یہ خیال کرو کہ اس نعمت کا سبب تمہارا باپ ہے اور اس پر خدا کا شکر اور ثنا کرو اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>  
تمہارے اوپر تمہارے باپ کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہ تمہاری اصل و بنیاد ہے اور تم اس کی شاخ اور فرع ہو اگر وہ نہ ہوتے تو تمہارا وجود نہ ہوتا پس جب تم اپنے اندر کوئی ایسی چیز دیکھو کہ جو تمہیں خود پسندی میں مبتلا کردے تو اس وقت تم یہ خیال کرو کہ اس نعمت کا سبب تمہارا باپ ہے اور اس پر خدا کا شکر اور ثنا کرو اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ مِنْكَ وَ مُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا بِخَيْرِهِ وَ شَرِّهِ وَ أَنَّكَ مَسْئُولٌ عَمَّا وُلِّيتَهُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَ الدَّلَالَةِ عَلَى رَبِّهِ وَ الْمَعُونَةِ لَهُ عَلَى طَاعَتِهِ فِيكَ وَ فِي نَفْسِهِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَ مُعَاقَبٌ فَاعْمَلْ فِي أَمْرِهِ عَمَلَ الْمُتَزَيِّنِ بِحُسْنِ أَثَرِهِ عَلَيْهِ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا الْمُعَذِّرِ إِلَى رَبِّهِ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ بِحُسْنِ الْقِيَامِ عَلَيْهِ وَ الْأَخْذِ لَهُ مِنْهُ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ مِنْكَ وَ مُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا بِخَيْرِهِ وَ شَرِّهِ وَ أَنَّكَ مَسْئُولٌ عَمَّا وُلِّيتَهُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَ الدَّلَالَةِ عَلَى رَبِّهِ وَ الْمَعُونَةِ لَهُ عَلَى طَاعَتِهِ فِيكَ وَ فِي نَفْسِهِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَ مُعَاقَبٌ فَاعْمَلْ فِي أَمْرِهِ عَمَلَ الْمُتَزَيِّنِ بِحُسْنِ أَثَرِهِ عَلَيْهِ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا الْمُعَذِّرِ إِلَى رَبِّهِ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ بِحُسْنِ الْقِيَامِ عَلَيْهِ وَ الْأَخْذِ لَهُ مِنْهُ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
اولاد کا حق
24. اولاد کا حق


تمہارے اوپر بیٹے کا حق یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ وہ تمہارا ہی ہے دنیا میں تمہی سے وابستہ ہے اور اس کا خیرو شر بھی تمہاری ہی طرف منسوب ہوتا ہے اور یہ ذمہ داری تمہاری ہے کہ اسے ادب سکھاؤ، اس کے پروردگا کی طرف اس کی راہنمائی کرو اور اس کی اطاعت میں اس کی مدد کرو اگر تم اس ذمہ داری کو پورا کرو گے تو ثواب پاؤ گے اور اگر اس کی انجام دہی میں کوتاہی کروگے تو سزا پاؤ گے۔ پس اس کے لیے اس طرح نیک عمل کرو کہ اس کا حسن و جمال دنیا میں آشکار ہوجائے اور اس کی جو بہترین سرپرستی تم نے کی ہے اور جو نتیجہ تم نے حاصل کیا ہے وہ خدا کی بارگاہ میں تمہارے اور اس کے درمیان ایک عذر ہوجائے۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
تمہارے اوپر بیٹے کا حق یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ وہ تمہارا ہی ہے دنیا میں تمہی سے وابستہ ہے اور اس کا خیرو شر بھی تمہاری ہی طرف منسوب ہوتا ہے اور یہ ذمہ داری تمہاری ہے کہ اسے ادب سکھاؤ، اس کے پروردگا کی طرف اس کی راہنمائی کرو اور اس کی اطاعت میں اس کی مدد کرو اگر تم اس ذمہ داری کو پورا کرو گے تو ثواب پاؤ گے اور اگر اس کی انجام دہی میں کوتاہی کروگے تو سزا پاؤ گے۔ پس اس کے لیے اس طرح نیک عمل کرو کہ اس کا حسن و جمال دنیا میں آشکار ہوجائے اور اس کی جو بہترین سرپرستی تم نے کی ہے اور جو نتیجہ تم نے حاصل کیا ہے وہ خدا کی بارگاہ میں تمہارے اور اس کے درمیان ایک عذر ہوجائے۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَخِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ يَدُكَ الَّتِي تَبْسُطُهَا وَ ظَهْرُكَ الَّذِي تَلْتَجِي إِلَيْهِ وَ عِزُّكَ الَّذِي تَعْتَمِدُ عَلَيْهِ وَ قُوَّتُكَ الَّتِي تَصُولُ بِهَا فَلَا تَتَّخِذْهُ سِلَاحاً عَلَى مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَ لَا عُدَّةً لِلظُّلْمِ بِخَلْقِ اللَّهِ وَ لَا تَدَعْ نُصْرَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى عَدُوِّهِ وَ الْحَوْلَ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ شَيَاطِينِهِ وَ تَأْدِيَةَ النَّصِيحَةِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالَ عَلَيْهِ فِي اللَّهِ فَإِنِ انْقَادَ لِرَبِّهِ وَ أَحْسَنَ الْإِجَابَةَ لَهُ وَ إِلَّا فَلْيَكُنِ اللَّهُ آثَرَ عِنْدَكَ وَ أَكْرَمَ عَلَيْكَ مِنْهُ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَخِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ يَدُكَ الَّتِي تَبْسُطُهَا وَ ظَهْرُكَ الَّذِي تَلْتَجِي إِلَيْهِ وَ عِزُّكَ الَّذِي تَعْتَمِدُ عَلَيْهِ وَ قُوَّتُكَ الَّتِي تَصُولُ بِهَا فَلَا تَتَّخِذْهُ سِلَاحاً عَلَى مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَ لَا عُدَّةً لِلظُّلْمِ بِخَلْقِ اللَّهِ وَ لَا تَدَعْ نُصْرَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى عَدُوِّهِ وَ الْحَوْلَ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ شَيَاطِينِهِ وَ تَأْدِيَةَ النَّصِيحَةِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالَ عَلَيْهِ فِي اللَّهِ فَإِنِ انْقَادَ لِرَبِّهِ وَ أَحْسَنَ الْإِجَابَةَ لَهُ وَ إِلَّا فَلْيَكُنِ اللَّهُ آثَرَ عِنْدَكَ وَ أَكْرَمَ عَلَيْكَ مِنْهُ }}</td><td width=10%>
بھائی کا حق
25. بھائی کا حق


تمہارے بھائی کا حق تمہارے اوپر یہ ہے کہ تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ تمہارا ہاتھ ہے اور تمہارے لیے پشت پناہ ہے کہ جہاں تم پناہ گیزیں ہوتے ہو وہ تمہاری عزت ہے کہ جس پر تم اعتماد کرتے ہو اور وہ تمہاری قوت ہے کہ جس کے ذریعہ تم حملہ کرتے ہو پس اسے دا کی معصیت و نافرمانی کا ذریعہ و حربہ نہ بناؤ اور اس کے وسیلہ سے خدا کی مخلوق پر ظلم نہ کرو تم اس کے حق میں اس کی مدد کرو اور اس کے دشمن کے خلاف اس کی نصرت کرو اس کے اور شیطان کے درمیان حائل ہوجاؤ اور اسے نصیحت کرنے میں پورا حق ادا کرو اور اسے خدا کی طرف بلاؤ پھر اگر وہ اپنے پروردگار کا مطیع ہوجائے اور اس کے حکم کو تسلیم کرے تو ٹھیک، ورنہ تمہارے نزدیک خدا کو مقدم ہونا چاہئے اور اسے تمہارے لیے عظیم ہونا چاہئے۔
تمہارے بھائی کا حق تمہارے اوپر یہ ہے کہ تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ تمہارا ہاتھ ہے اور تمہارے لیے پشت پناہ ہے کہ جہاں تم پناہ گیزیں ہوتے ہو وہ تمہاری عزت ہے کہ جس پر تم اعتماد کرتے ہو اور وہ تمہاری قوت ہے کہ جس کے ذریعہ تم حملہ کرتے ہو پس اسے دا کی معصیت و نافرمانی کا ذریعہ و حربہ نہ بناؤ اور اس کے وسیلہ سے خدا کی مخلوق پر ظلم نہ کرو تم اس کے حق میں اس کی مدد کرو اور اس کے دشمن کے خلاف اس کی نصرت کرو اس کے اور شیطان کے درمیان حائل ہوجاؤ اور اسے نصیحت کرنے میں پورا حق ادا کرو اور اسے خدا کی طرف بلاؤ پھر اگر وہ اپنے پروردگار کا مطیع ہوجائے اور اس کے حکم کو تسلیم کرے تو ٹھیک، ورنہ تمہارے نزدیک خدا کو مقدم ہونا چاہئے اور اسے تمہارے لیے عظیم ہونا چاہئے۔
سطر 166: سطر 168:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ بِالْوَلَاءِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ أَنْفَقَ فِيكَ مَالَهُ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ ذُلِّ الرِّقِّ وَ وَحْشَتِهِ إِلَى عِزِّ الْحُرِّيَّةِ وَ أُنْسِهَا وَ أَطْلَقَكَ مِنْ أَسْرِ الْمَلَكَةِ وَ فَكَّ عَنْكَ حَلَقَ الْعُبُودِيَّةِ وَ أَوْجَدَكَ رَائِحَةَ الْعِزِّ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ سِجْنِ الْقَهْرِ وَ دَفَعَ عَنْكَ الْعُسْرَ وَ بَسَطَ لَكَ لِسَانَ الْإِنْصَافِ وَ أَبَاحَكَ الدُّنْيَا كُلَّهَا فَمَلَّكَكَ نَفْسَكَ وَ حَلَّ أَسْرَكَ وَ فَرَّغَكَ لِعِبَادَةِ رَبِّكَ وَ احْتَمَلَ بِذَلِكَ التَّقْصِيرَ فِي مَالِهِ فَتَعْلَمَ أَنَّهُ أَوْلَى الْخَلْقِ بِكَ بَعْدَ أُولِي رَحِمِكَ فِي حَيَاتِكَ وَ مَوْتِكَ وَ أَحَقُّ الْخَلْقِ بِنَصْرِكَ وَ مَعُونَتِكَ وَ مُكَانَفَتِكَ فِي ذَاتِ اللَّهِ فَلَا تُؤْثِرْ عَلَيْهِ نَفْسَكَ مَا احْتَاجَ إِلَيْكَ أَبَدا}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ بِالْوَلَاءِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ أَنْفَقَ فِيكَ مَالَهُ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ ذُلِّ الرِّقِّ وَ وَحْشَتِهِ إِلَى عِزِّ الْحُرِّيَّةِ وَ أُنْسِهَا وَ أَطْلَقَكَ مِنْ أَسْرِ الْمَلَكَةِ وَ فَكَّ عَنْكَ حَلَقَ الْعُبُودِيَّةِ وَ أَوْجَدَكَ رَائِحَةَ الْعِزِّ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ سِجْنِ الْقَهْرِ وَ دَفَعَ عَنْكَ الْعُسْرَ وَ بَسَطَ لَكَ لِسَانَ الْإِنْصَافِ وَ أَبَاحَكَ الدُّنْيَا كُلَّهَا فَمَلَّكَكَ نَفْسَكَ وَ حَلَّ أَسْرَكَ وَ فَرَّغَكَ لِعِبَادَةِ رَبِّكَ وَ احْتَمَلَ بِذَلِكَ التَّقْصِيرَ فِي مَالِهِ فَتَعْلَمَ أَنَّهُ أَوْلَى الْخَلْقِ بِكَ بَعْدَ أُولِي رَحِمِكَ فِي حَيَاتِكَ وَ مَوْتِكَ وَ أَحَقُّ الْخَلْقِ بِنَصْرِكَ وَ مَعُونَتِكَ وَ مُكَانَفَتِكَ فِي ذَاتِ اللَّهِ فَلَا تُؤْثِرْ عَلَيْهِ نَفْسَكَ مَا احْتَاجَ إِلَيْكَ أَبَدا}}</td><td width=10%>
آزاد کرنے والے کا حق
26. آزاد کرنے والے کا حق


لیکن جس مولا نے تمہیں نعمت سے نوازا ہے اور تمہیں آزاد کیا ہے اس کا حق تمہارے اوپر یہ ہے کہ تم کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس نے تمہیں آزادی دلانے کے لئے اپنا مال خرچ کیا  اور تمہیں غلامی کی ذلت و وحشت سے نکال کر حریت و آزادی کی عزت میں پہنچا دیا، ملکیت کی اسیری سے تمہیں آزاد کیا اور تمہیں غلامی کی زنجیر سے نجات دلائی، تمہارے لیے عدل کی زبان کھولی اور ساری دینا کو تمہارے لیے مباح کردیا اور تمہیں، تمہارے نفس کا مالک بنادیا اور تمہیں زندان سے رہا کرایا اور تمہیں تمہارے پروردگار کی عبادت کے لیے آسودہ خاطر کیا، خود مالی خرچ برداتش کیا جان لو کہ وہ تمہاری حیات و ممات میں تمہارے سارے عزیزوں سے زیادہ تم سے قریب ہے پس وہ راہ خدا میں سب سے زیادہ تمہاری مدد و کمک کا سمتحق ہے جب تک اسے ضرورت ہے اسے اپنے اوپر مقدم کرو۔
لیکن جس مولا نے تمہیں نعمت سے نوازا ہے اور تمہیں آزاد کیا ہے اس کا حق تمہارے اوپر یہ ہے کہ تم کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس نے تمہیں آزادی دلانے کے لئے اپنا مال خرچ کیا  اور تمہیں غلامی کی ذلت و وحشت سے نکال کر حریت و آزادی کی عزت میں پہنچا دیا، ملکیت کی اسیری سے تمہیں آزاد کیا اور تمہیں غلامی کی زنجیر سے نجات دلائی، تمہارے لیے عدل کی زبان کھولی اور ساری دینا کو تمہارے لیے مباح کردیا اور تمہیں، تمہارے نفس کا مالک بنادیا اور تمہیں زندان سے رہا کرایا اور تمہیں تمہارے پروردگار کی عبادت کے لیے آسودہ خاطر کیا، خود مالی خرچ برداتش کیا جان لو کہ وہ تمہاری حیات و ممات میں تمہارے سارے عزیزوں سے زیادہ تم سے قریب ہے پس وہ راہ خدا میں سب سے زیادہ تمہاری مدد و کمک کا سمتحق ہے جب تک اسے ضرورت ہے اسے اپنے اوپر مقدم کرو۔
سطر 172: سطر 174:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِيَةِ عَلَيْهِ نِعْمَتُكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَكَ حَامِيَةً عَلَيْهِ وَ وَاقِيَةً وَ نَاصِراً وَ مَعْقِلًا وَ جَعَلَهُ لَكَ وَسِيلَةً وَ سَبَباً بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فَبِالْحَرِيِّ أَنْ يَحْجُبَكَ عَنِ النَّارِ فَيَكُونَ فِي ذَلِكَ ثَوَابُكَ مِنْهُ فِي الْآجِلِ وَ يَحْكُمَ لَكَ بِمِيرَاثِهِ فِي الْعَاجِلِ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهُ رَحِمٌ مُكَافَاةً لِمَا أَنْفَقْتَهُ مِنْ مَالِكَ عَلَيْهِ وَ قُمْتَ بِهِ مِنْ حَقِّهِ بَعْدَ إِنْفَاقِ مَالِكَ فَإِنْ لَمْ تَخَفْهُ خِيفَ عَلَيْكَ أَنْ لَا يَطِيبَ لَكَ مِيرَاثُهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِيَةِ عَلَيْهِ نِعْمَتُكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَكَ حَامِيَةً عَلَيْهِ وَ وَاقِيَةً وَ نَاصِراً وَ مَعْقِلًا وَ جَعَلَهُ لَكَ وَسِيلَةً وَ سَبَباً بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فَبِالْحَرِيِّ أَنْ يَحْجُبَكَ عَنِ النَّارِ فَيَكُونَ فِي ذَلِكَ ثَوَابُكَ مِنْهُ فِي الْآجِلِ وَ يَحْكُمَ لَكَ بِمِيرَاثِهِ فِي الْعَاجِلِ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهُ رَحِمٌ مُكَافَاةً لِمَا أَنْفَقْتَهُ مِنْ مَالِكَ عَلَيْهِ وَ قُمْتَ بِهِ مِنْ حَقِّهِ بَعْدَ إِنْفَاقِ مَالِكَ فَإِنْ لَمْ تَخَفْهُ خِيفَ عَلَيْكَ أَنْ لَا يَطِيبَ لَكَ مِيرَاثُهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
آزاد شدہ کا حق
27. آزاد شدہ کا حق


و غلام تم نے آزاد کردیا اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ خدا نے تمہیں اس کا حمایت کرنے والا، پشت پناہ اور مددگار بنایا ہے اور اسے تمہارے اور اپنے درمیان وسیلہ قرار دیا ہے۔ سزاوار ہے کہ وہ تمہیں جہنم سے نجات عطا کرے اور اس کا یہ ثواب آخرت میں تمہیں نصیب ہو اور دینا میں بھی اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو تمہی اس کے وارث ہو کیونکہ تم نے اس پر پیسہ خرچ کیا ہے اور اس کو آزاد کیا ہے اور اس کے حق کو قائم کیا ہے اگر تم ان چیزوں کا خیال نہیں رکھو گے تو اس بات کا اندیشہ ہے کہ اس کی میراث تمہارے لئے پاک نہیں ہوگی۔ ولا قوۃ الا باللہ
و غلام تم نے آزاد کردیا اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ خدا نے تمہیں اس کا حمایت کرنے والا، پشت پناہ اور مددگار بنایا ہے اور اسے تمہارے اور اپنے درمیان وسیلہ قرار دیا ہے۔ سزاوار ہے کہ وہ تمہیں جہنم سے نجات عطا کرے اور اس کا یہ ثواب آخرت میں تمہیں نصیب ہو اور دینا میں بھی اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو تمہی اس کے وارث ہو کیونکہ تم نے اس پر پیسہ خرچ کیا ہے اور اس کو آزاد کیا ہے اور اس کے حق کو قائم کیا ہے اگر تم ان چیزوں کا خیال نہیں رکھو گے تو اس بات کا اندیشہ ہے کہ اس کی میراث تمہارے لئے پاک نہیں ہوگی۔ ولا قوۃ الا باللہ
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ عَلَيْكَ فَأَنْ تَشْكُرَهُ وَ تَذْكُرَ مَعْرُوفَهُ وَ تَنْشُرَ بِهِ الْقَالَةَ الْحَسَنَةَ وَ تُخْلِصَ لَهُ الدُّعَاءَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ سُبْحَانَهُ فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ كُنْتَ قَدْ شَكَرْتَهُ سِرّاً وَ عَلَانِيَةً ثُمَّ إِنْ أَمْكَنَكَ مُكَافَاتُهُ بِالْفِعْلِ كَافَأْتَهُ وَ إِلَّا كُنْتَ مُرْصِداً لَهُ مُوَطِّناً نَفْسَكَ عَلَيْهَا}}</td><td width=10%>احسان کرنے والے کا حق
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ عَلَيْكَ فَأَنْ تَشْكُرَهُ وَ تَذْكُرَ مَعْرُوفَهُ وَ تَنْشُرَ بِهِ الْقَالَةَ الْحَسَنَةَ وَ تُخْلِصَ لَهُ الدُّعَاءَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ سُبْحَانَهُ فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ كُنْتَ قَدْ شَكَرْتَهُ سِرّاً وَ عَلَانِيَةً ثُمَّ إِنْ أَمْكَنَكَ مُكَافَاتُهُ بِالْفِعْلِ كَافَأْتَهُ وَ إِلَّا كُنْتَ مُرْصِداً لَهُ مُوَطِّناً نَفْسَكَ عَلَيْهَا}}</td><td width=10%>
28. احسان کرنے والے کا حق
 
جس نے تم پر احسان کیا ہے اس کا تم پر یہ حق ہے کہ اس کا شکریہ ادا کرو اور اس کا ذکر خیر کرو اور اس کی اچھی باتوں کو پھیلاؤ اور اس کے لئے خلوص کے ساتھ خدا سے دعا کرو کیونکہ اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے کھلم کھلا اور خفیہ طور پر اس کا شکریہ ادا کیا پھر اگر تمہاری استطاعت میں ہو تو اس کا بدلہ دو ورنہ اس کے انتظار میں رہو اور اس کام کے لیے خود کو تیار رکھو۔</td></tr>               
جس نے تم پر احسان کیا ہے اس کا تم پر یہ حق ہے کہ اس کا شکریہ ادا کرو اور اس کا ذکر خیر کرو اور اس کی اچھی باتوں کو پھیلاؤ اور اس کے لئے خلوص کے ساتھ خدا سے دعا کرو کیونکہ اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے کھلم کھلا اور خفیہ طور پر اس کا شکریہ ادا کیا پھر اگر تمہاری استطاعت میں ہو تو اس کا بدلہ دو ورنہ اس کے انتظار میں رہو اور اس کام کے لیے خود کو تیار رکھو۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُؤَذِّنِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ مُذَكِّرُكَ بِرَبِّكَ وَ دَاعِيكَ إِلَى حَظِّكَ وَ أَفْضَلُ أَعْوَانِكَ عَلَى قَضَاءِ الْفَرِيضَةِ الَّتِي افْتَرَضَهَا اللَّهُ عَلَيْكَ فَتَشْكُرَهُ عَلَى ذَلِكَ شُكْرَكَ لِلْمُحْسِنِ إِلَيْكَ وَ إِنْ كُنْتَ فِي بَيْتِكَ مُتَّهَماً لِذَلِكَ لَمْ تَكُنْ لِلَّهِ فِي أَمْرِهِ مُتَّهِماً وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ نِعْمَةٌ مِنَ اللَّهِ عَلَيْكَ لَا شَكَّ فِيهَا فَأَحْسِنْ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ بِحَمْدِ اللَّهِ عَلَيْهَا عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُؤَذِّنِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ مُذَكِّرُكَ بِرَبِّكَ وَ دَاعِيكَ إِلَى حَظِّكَ وَ أَفْضَلُ أَعْوَانِكَ عَلَى قَضَاءِ الْفَرِيضَةِ الَّتِي افْتَرَضَهَا اللَّهُ عَلَيْكَ فَتَشْكُرَهُ عَلَى ذَلِكَ شُكْرَكَ لِلْمُحْسِنِ إِلَيْكَ وَ إِنْ كُنْتَ فِي بَيْتِكَ مُتَّهَماً لِذَلِكَ لَمْ تَكُنْ لِلَّهِ فِي أَمْرِهِ مُتَّهِماً وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ نِعْمَةٌ مِنَ اللَّهِ عَلَيْكَ لَا شَكَّ فِيهَا فَأَحْسِنْ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ بِحَمْدِ اللَّهِ عَلَيْهَا عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
مؤذن کا حق
29. مؤذن کا حق


لیکن مؤذن کا حق تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ وہ تمہیں تمہار پروردگار کو یاد دلانے والا ہے اور تمہیں تمہارے حصہ کی طرف بلانے والا ہے اور جو فریضہ خدا نے تم پر واجب کیا ہے اس میں وہ تمہارا بہترین مددگار ہے تمہیں اس کی قدر اسی طرح کرنا چاہئے جس طرح تم اپنے محسن کی قدر کرتے ہو اگر تم اپنے گھر میں اس سے بدگمان ہو تو اس کے اس کام میں بدگمانی نہ کرو جو کہ وہ خدا کے لیے کررہا ہے اور یہ بات تم اچھی طرح جانتے ہو کہ یہ خدا کی طرف سے تمہارے لیے ایک نعمت ہے پس اللہ کی نعمت کے ساتھ  اچھا سلوک کرو اور ہر حال میں اس پر خدا کا شکر ادا کرو۔ لا قوۃ الا باللہ
لیکن مؤذن کا حق تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ وہ تمہیں تمہار پروردگار کو یاد دلانے والا ہے اور تمہیں تمہارے حصہ کی طرف بلانے والا ہے اور جو فریضہ خدا نے تم پر واجب کیا ہے اس میں وہ تمہارا بہترین مددگار ہے تمہیں اس کی قدر اسی طرح کرنا چاہئے جس طرح تم اپنے محسن کی قدر کرتے ہو اگر تم اپنے گھر میں اس سے بدگمان ہو تو اس کے اس کام میں بدگمانی نہ کرو جو کہ وہ خدا کے لیے کررہا ہے اور یہ بات تم اچھی طرح جانتے ہو کہ یہ خدا کی طرف سے تمہارے لیے ایک نعمت ہے پس اللہ کی نعمت کے ساتھ  اچھا سلوک کرو اور ہر حال میں اس پر خدا کا شکر ادا کرو۔ لا قوۃ الا باللہ
سطر 186: سطر 190:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ قَدْ تَقَلَّدَ السِّفَارَةَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ وَ الْوِفَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ تَكَلَّمَ عَنْكَ وَ لَمْ تَتَكَلَّمْ عَنْهُ وَ دَعَا لَكَ وَ لَمْ تَدْعُ لَهُ وَ طَلَبَ فِيكَ وَ لَمْ تَطْلُبْ فِيهِ وَ كَفَاكَ هَمَّ الْمُقَامِ بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ وَ الْمَسْأَلَةِ لَهُ فِيكَ وَ لَمْ تَكْفِهِ ذَلِكَ فَإِنْ كَانَ فِي شَيْ‏ءٍ مِنْ ذَلِكَ تَقْصِيرٌ كَانَ بِهِ دُونَكَ وَ إِنْ كَانَ آثِماً لَمْ تَكُنْ شَرِيكَهُ فِيهِ وَ لَمْ‏يَكُنْ لَكَ عَلَيْهِ فَضْلٌ فَوَقَى نَفْسَكَ بِنَفْسِهِ وَ وَقَى صَلَاتَكَ بِصَلَاتِهِ فَتَشْكُرُ لَهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ قَدْ تَقَلَّدَ السِّفَارَةَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ وَ الْوِفَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ تَكَلَّمَ عَنْكَ وَ لَمْ تَتَكَلَّمْ عَنْهُ وَ دَعَا لَكَ وَ لَمْ تَدْعُ لَهُ وَ طَلَبَ فِيكَ وَ لَمْ تَطْلُبْ فِيهِ وَ كَفَاكَ هَمَّ الْمُقَامِ بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ وَ الْمَسْأَلَةِ لَهُ فِيكَ وَ لَمْ تَكْفِهِ ذَلِكَ فَإِنْ كَانَ فِي شَيْ‏ءٍ مِنْ ذَلِكَ تَقْصِيرٌ كَانَ بِهِ دُونَكَ وَ إِنْ كَانَ آثِماً لَمْ تَكُنْ شَرِيكَهُ فِيهِ وَ لَمْ‏يَكُنْ لَكَ عَلَيْهِ فَضْلٌ فَوَقَى نَفْسَكَ بِنَفْسِهِ وَ وَقَى صَلَاتَكَ بِصَلَاتِهِ فَتَشْكُرُ لَهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
امام جماعت کا حق
30. امام جماعت کا حق


لیکن پیش نماز کا تم پر یہ حق ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس نے تمہارے اور خدا کے درمیان رابطہ کی اور تمہیں تمہارے پروردگار کی طرف لے جانے کی ذمہ داری قبول کی ہے اس موقعہ پر وہ تمہاری ترجمانی کرتا ہے اس کی طرف سے تم کچھ بھی نہیں کہتے ہو، وہ تمہارے لئے دعا کرتا ہے تم اس کے لیے دعا نہیں کرتے ہو تمہارے لئے طلب کرتا ہے، تم اس کے لیے طلب نہیں کرتے اس نے خدا کی بارگاہ میں کھڑے ہونے اور تمہارے لئے اس سے سوال کرنے کو اپنے ذمہ لیا ہے جبکہ تم نے اس کی طرف سے کوئی چیز اپنے ذمہ نہیں لی ہے۔ اگر اس کام میں کوئی نقص ہوگا تو اس کا خمیازہ اسی کو بھگتنا پڑے گا نہ کہ تم کو اگر وہ گناہ کریگا تو اس کے گناہ میں تم اس کے شریک نہیں ہو اور اسے تم پر برتری نہیں ہے۔ وہ تمہاری سپر بن گیا ہے اور اپنی نماز کو اس نے تمہاری نماز کی سپر بنادیا ہے۔ لہذا اس کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ ولاحول و لاقوۃ الا باللہ
لیکن پیش نماز کا تم پر یہ حق ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس نے تمہارے اور خدا کے درمیان رابطہ کی اور تمہیں تمہارے پروردگار کی طرف لے جانے کی ذمہ داری قبول کی ہے اس موقعہ پر وہ تمہاری ترجمانی کرتا ہے اس کی طرف سے تم کچھ بھی نہیں کہتے ہو، وہ تمہارے لئے دعا کرتا ہے تم اس کے لیے دعا نہیں کرتے ہو تمہارے لئے طلب کرتا ہے، تم اس کے لیے طلب نہیں کرتے اس نے خدا کی بارگاہ میں کھڑے ہونے اور تمہارے لئے اس سے سوال کرنے کو اپنے ذمہ لیا ہے جبکہ تم نے اس کی طرف سے کوئی چیز اپنے ذمہ نہیں لی ہے۔ اگر اس کام میں کوئی نقص ہوگا تو اس کا خمیازہ اسی کو بھگتنا پڑے گا نہ کہ تم کو اگر وہ گناہ کریگا تو اس کے گناہ میں تم اس کے شریک نہیں ہو اور اسے تم پر برتری نہیں ہے۔ وہ تمہاری سپر بن گیا ہے اور اپنی نماز کو اس نے تمہاری نماز کی سپر بنادیا ہے۔ لہذا اس کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ ولاحول و لاقوۃ الا باللہ
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَلِيسِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ كَنَفَكَ وَ تُطِيبَ لَهُ جَانِبَكَ وَ تُنْصِفَهُ فِي مجاواة [مُجَارَاةِ اللَّفْظِ وَ لَا تُغْرِقَ فِي نَزْعِ اللَّحْظِ إِذَا لَحَظْتَ وَ تَقْصِدَ فِي اللَّفْظِ إِلَى إِفْهَامِهِ إِذَا لَفَظْتَ وَ إِنْ كُنْتَ الْجَلِيسَ إِلَيْهِ كُنْتَ فِي الْقِيَامِ عَنْهُ بِالْخِيَارِ وَ إِنْ كَانَ الْجَالِسَ إِلَيْكَ كَانَ بِالْخِيَارِ وَ لَا تَقُومَ إِلَّا بِإِذْنِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَلِيسِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ كَنَفَكَ وَ تُطِيبَ لَهُ جَانِبَكَ وَ تُنْصِفَهُ فِي مجاواة [مُجَارَاةِ اللَّفْظِ وَ لَا تُغْرِقَ فِي نَزْعِ اللَّحْظِ إِذَا لَحَظْتَ وَ تَقْصِدَ فِي اللَّفْظِ إِلَى إِفْهَامِهِ إِذَا لَفَظْتَ وَ إِنْ كُنْتَ الْجَلِيسَ إِلَيْهِ كُنْتَ فِي الْقِيَامِ عَنْهُ بِالْخِيَارِ وَ إِنْ كَانَ الْجَالِسَ إِلَيْكَ كَانَ بِالْخِيَارِ وَ لَا تَقُومَ إِلَّا بِإِذْنِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
ہمنشین کا حق
31. ہمنشین کا حق


ہمنشین کا حق یہ ہے کہ اس کے ساتھ نرمی سے پیش آؤ۔ خندہ پیشانی سے اس کا استقبال کرو اور اسے خوش آمدید کہو۔ اور اس سے گفتگو کے دوران انصاف سے کام لو اس سے یک بیک توجہ نہ ہٹاؤ اور اس سے گفتگو میں تمہارا مقصد اسے سمجھانا ہو، اگر اس ہمنشینی میں تم نے پہل کی ہے اور اس کے ہمنشین بنے ہو تو تمہیں اختیار ہے کہ جس وقت چاہو اٹھو لیکن اگر اس نے تم سے ہمنشینی کا آغاز کیا ہے تو اختیار اس کو ہے مگر یہ کہ تم اس سے اجازت حاصل کرو۔ ولاقوۃ الا باللہ
ہمنشین کا حق یہ ہے کہ اس کے ساتھ نرمی سے پیش آؤ۔ خندہ پیشانی سے اس کا استقبال کرو اور اسے خوش آمدید کہو۔ اور اس سے گفتگو کے دوران انصاف سے کام لو اس سے یک بیک توجہ نہ ہٹاؤ اور اس سے گفتگو میں تمہارا مقصد اسے سمجھانا ہو، اگر اس ہمنشینی میں تم نے پہل کی ہے اور اس کے ہمنشین بنے ہو تو تمہیں اختیار ہے کہ جس وقت چاہو اٹھو لیکن اگر اس نے تم سے ہمنشینی کا آغاز کیا ہے تو اختیار اس کو ہے مگر یہ کہ تم اس سے اجازت حاصل کرو۔ ولاقوۃ الا باللہ
سطر 197: سطر 201:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَارِ فَحِفْظُهُ غَائِباً وَ كَرَامَتُهُ شَاهِداً وَ نُصْرَتُهُ وَ مَعُونَتُهُ فِي الْحَالَيْنِ جَمِيعاً لَا تَتَبَّعْ لَهُ عَوْرَةً وَ لَا تَبْحَثْ لَهُ عَنْ سَوْأَةٍ لِتَعْرِفَهَا فَإِنْ عَرَفْتَهَا مِنْهُ مِنْ غَيْرِ إِرَادَةٍ مِنْكَ وَ لَا تَكَلُّفٍ كُنْتَ لِمَا عَلِمْتَ حِصْناً حَصِيناً وَ سِتْراً سَتِيراً لَوْ بَحَثَتِ الْأَسِنَّةُ عَنْهُ ضَمِيراً لَمْ تَتَّصِلْ إِلَيْهِ لِانْطِوَائِهِ عَلَيْهِ لَا تَسْتَمِعْ عَلَيْهِ مِنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُ لَا تُسْلِمْهُ عِنْدَ شَدِيدَةٍ وَ لَا تَحْسُدْهُ عِنْدَ نِعْمَةٍ تُقِيلُهُ عَثْرَتَهُ وَ تَغْفِرُ زَلَّتَهُ وَ لَا تَذْخَرْ حِلْمَكَ عَنْهُ إِذَا جَهِلَ عَلَيْكَ وَ لَا تَخْرُجْ أَنْ تَكُونَ سِلْماً لَهُ تَرُدُّ عَنْهُ لِسَانَ الشَّتِيمَةِ وَ تُبْطِلُ فِيهِ كَيْدَ حَامِلِ النَّصِيحَةِ وَ تُعَاشِرُهُ مُعَاشَرَةً كَرِيمَةً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَارِ فَحِفْظُهُ غَائِباً وَ كَرَامَتُهُ شَاهِداً وَ نُصْرَتُهُ وَ مَعُونَتُهُ فِي الْحَالَيْنِ جَمِيعاً لَا تَتَبَّعْ لَهُ عَوْرَةً وَ لَا تَبْحَثْ لَهُ عَنْ سَوْأَةٍ لِتَعْرِفَهَا فَإِنْ عَرَفْتَهَا مِنْهُ مِنْ غَيْرِ إِرَادَةٍ مِنْكَ وَ لَا تَكَلُّفٍ كُنْتَ لِمَا عَلِمْتَ حِصْناً حَصِيناً وَ سِتْراً سَتِيراً لَوْ بَحَثَتِ الْأَسِنَّةُ عَنْهُ ضَمِيراً لَمْ تَتَّصِلْ إِلَيْهِ لِانْطِوَائِهِ عَلَيْهِ لَا تَسْتَمِعْ عَلَيْهِ مِنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُ لَا تُسْلِمْهُ عِنْدَ شَدِيدَةٍ وَ لَا تَحْسُدْهُ عِنْدَ نِعْمَةٍ تُقِيلُهُ عَثْرَتَهُ وَ تَغْفِرُ زَلَّتَهُ وَ لَا تَذْخَرْ حِلْمَكَ عَنْهُ إِذَا جَهِلَ عَلَيْكَ وَ لَا تَخْرُجْ أَنْ تَكُونَ سِلْماً لَهُ تَرُدُّ عَنْهُ لِسَانَ الشَّتِيمَةِ وَ تُبْطِلُ فِيهِ كَيْدَ حَامِلِ النَّصِيحَةِ وَ تُعَاشِرُهُ مُعَاشَرَةً كَرِيمَةً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
ہمسایہ کا حق
32. ہمسایہ کا حق


ہمسایہ کا حق یہ ہے کہ اس کی عدم موجود گی میں اس کی عزت و آبرو کی حفاظت کرو اور اس کی موجودگی میں اس کا احترام کرو اور ہرحال میں اسکی مدد و معاونت کرو اس کے راز کی ٹوہ میں نہ رہو اور اس کی کمزوریوں کی تلاش میں نہ رہو پھر اگر نہ چاہتے ہوئے بھی آسانی سے تمہیں اس کی کمزوری معلوم ہو جائے تو تم اس کے لیے محکم و مضبوط قلعہ اور ایسا ضخیم و دبیز پردہ بن جاؤ کہ اگر اسے نیزوں سے بھی تلاش کیا جائے تو بھی اس کا سراغ نہ ملے کیونکہ وہ پیچیدہ اور مستور ہے۔ اور اس کے خلاف باتوں پر کان نہ دھرو کہ اس کو خبر تک نہ ہو اور اسے سختیوں اور مشکلات میں چھوڑ کر الگ نہ ہوجاؤ اور جب اس کے پاس کوئی نعمت دیکھو تو اس پر حسد نہ کرو۔ اس کی لغزشوں سے درگزر اور اس کے گناہوں سے چشم پوشی کرو اور اگر وہ تمہارے بارے میں جہالت کر بیٹھے تو تم اسے برداشت کرو اور اس کے ساتھ مسالمت و صلح آمیز برتاؤ کرو، اس پر سب و شتم نہ کرو اور اگر کسی ناصح نے اسے دھوکا دیا ہے تو تم اس کا سدباب کرو اس کے ساتھ شریف کی طرح بسر کرو۔ ولاقوۃ الا باللہ
ہمسایہ کا حق یہ ہے کہ اس کی عدم موجود گی میں اس کی عزت و آبرو کی حفاظت کرو اور اس کی موجودگی میں اس کا احترام کرو اور ہرحال میں اسکی مدد و معاونت کرو اس کے راز کی ٹوہ میں نہ رہو اور اس کی کمزوریوں کی تلاش میں نہ رہو پھر اگر نہ چاہتے ہوئے بھی آسانی سے تمہیں اس کی کمزوری معلوم ہو جائے تو تم اس کے لیے محکم و مضبوط قلعہ اور ایسا ضخیم و دبیز پردہ بن جاؤ کہ اگر اسے نیزوں سے بھی تلاش کیا جائے تو بھی اس کا سراغ نہ ملے کیونکہ وہ پیچیدہ اور مستور ہے۔ اور اس کے خلاف باتوں پر کان نہ دھرو کہ اس کو خبر تک نہ ہو اور اسے سختیوں اور مشکلات میں چھوڑ کر الگ نہ ہوجاؤ اور جب اس کے پاس کوئی نعمت دیکھو تو اس پر حسد نہ کرو۔ اس کی لغزشوں سے درگزر اور اس کے گناہوں سے چشم پوشی کرو اور اگر وہ تمہارے بارے میں جہالت کر بیٹھے تو تم اسے برداشت کرو اور اس کے ساتھ مسالمت و صلح آمیز برتاؤ کرو، اس پر سب و شتم نہ کرو اور اگر کسی ناصح نے اسے دھوکا دیا ہے تو تم اس کا سدباب کرو اس کے ساتھ شریف کی طرح بسر کرو۔ ولاقوۃ الا باللہ
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّاحِبِ فَأَنْ تَصْحَبَهُ بِالْفَضْلِ مَا وَجَدْتَ إِلَيْهِ سَبِيلًا وَ إِلَّا فَلَا أَقَلَّ مِنَ الْإِنْصَافِ وَ أَنْ تُكْرِمَهُ كَمَا يُكْرِمُكَ وَ تَحْفَظَهُ كَمَا يَحْفَظُكَ وَ لَا يَسْبِقَكَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ إِلَى مَكْرُمَةٍ فَإِنْ سَبَقَكَ كَافَأْتَهُ وَ لَا تُقَصِّرَ بِهِ عَمَّا يَسْتَحِقُّ مِنَ الْمَوَدَّةِ تُلْزِمْ نَفْسَكَ نَصِيحَتَهُ وَ حِيَاطَتَهُ وَ مُعَاضَدَتَهُ عَلَى طَاعَةِ رَبِّهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ فِيمَا يَهُمُّ بِهِ مِنْ مَعْصِيَةِ رَبِّهِ ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِ رَحْمَةً وَ لَا تَكُونُ عَلَيْهِ عَذَاباً وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّاحِبِ فَأَنْ تَصْحَبَهُ بِالْفَضْلِ مَا وَجَدْتَ إِلَيْهِ سَبِيلًا وَ إِلَّا فَلَا أَقَلَّ مِنَ الْإِنْصَافِ وَ أَنْ تُكْرِمَهُ كَمَا يُكْرِمُكَ وَ تَحْفَظَهُ كَمَا يَحْفَظُكَ وَ لَا يَسْبِقَكَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ إِلَى مَكْرُمَةٍ فَإِنْ سَبَقَكَ كَافَأْتَهُ وَ لَا تُقَصِّرَ بِهِ عَمَّا يَسْتَحِقُّ مِنَ الْمَوَدَّةِ تُلْزِمْ نَفْسَكَ نَصِيحَتَهُ وَ حِيَاطَتَهُ وَ مُعَاضَدَتَهُ عَلَى طَاعَةِ رَبِّهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ فِيمَا يَهُمُّ بِهِ مِنْ مَعْصِيَةِ رَبِّهِ ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِ رَحْمَةً وَ لَا تَكُونُ عَلَيْهِ عَذَاباً وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
ساتھی کا حق
33. ساتھی کا حق


لیکن تمہارے رفیق اور ساتھی کا حق یہ ہے کہ جہاں تک تم سے ہوسکے اس کے ساتھ بخشش و فضل کرتے رہو اور اگر یہ نہ کرسکو تو کم از کم اس کے ساتھ انصاف سے کام لو اور جسطرح وہ تمہارا احترام و اکرام کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کا احترام و اکرام کرو، جس طرح وہ تمہاری حفاظت کی کوشش کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کی حفاظت کی کوشش کرو کسی بھی اچھے کام میں اسے تم سے آگے نہیں جانا چاہطے اور اگر وہ تمہارے اوپر سبقت لے گیا تو تم اسکی تلافی کرو اور اسے اتنی محبت دینے میں دریغ نہ کرو کہ جتنی کا وہ مستحق ہے، تم اپنے اوپر یہ لازم کرلو کہ اس کا خیرخواہ محافظ اور اپنے رب کی طاعت میں اس کے مددگار رہو گے اور اس سلسلہ میں اس کی مدد کروگے کہ وہ اپنے پروردگار کی معصیت کا ارادہ بھی نہیں کروگے پھر تمہیں اس کے لیے محبت کا سرمایہ ہونا چاہئے نہ کہ عذاب کا۔ ولاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
لیکن تمہارے رفیق اور ساتھی کا حق یہ ہے کہ جہاں تک تم سے ہوسکے اس کے ساتھ بخشش و فضل کرتے رہو اور اگر یہ نہ کرسکو تو کم از کم اس کے ساتھ انصاف سے کام لو اور جسطرح وہ تمہارا احترام و اکرام کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کا احترام و اکرام کرو، جس طرح وہ تمہاری حفاظت کی کوشش کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کی حفاظت کی کوشش کرو کسی بھی اچھے کام میں اسے تم سے آگے نہیں جانا چاہطے اور اگر وہ تمہارے اوپر سبقت لے گیا تو تم اسکی تلافی کرو اور اسے اتنی محبت دینے میں دریغ نہ کرو کہ جتنی کا وہ مستحق ہے، تم اپنے اوپر یہ لازم کرلو کہ اس کا خیرخواہ محافظ اور اپنے رب کی طاعت میں اس کے مددگار رہو گے اور اس سلسلہ میں اس کی مدد کروگے کہ وہ اپنے پروردگار کی معصیت کا ارادہ بھی نہیں کروگے پھر تمہیں اس کے لیے محبت کا سرمایہ ہونا چاہئے نہ کہ عذاب کا۔ ولاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الشَّرِيكِ فَإِنْ غَابَ كَفَيْتَهُ وَ إِنْ حَضَرَ سَاوَيْتَهُ لَا تَعْزِمْ عَلَى حُكْمِكَ دُونَ حُكْمِهِ وَ لَا تَعْمَلْ بِرَأْيِكَ دُونَ مُنَاظَرَتِهِ تَحْفَظُ عَلَيْهِ مَالَهُ وَ تَنْفِي عَنْهُ خِيَانَتَهُ فِيمَا عَزَّ أَوْ هَانَ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّ يَدَ اللَّهِ عَلَى الشَّرِيكَيْنِ مَا لَمْ يَتَخَاوَنَا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الشَّرِيكِ فَإِنْ غَابَ كَفَيْتَهُ وَ إِنْ حَضَرَ سَاوَيْتَهُ لَا تَعْزِمْ عَلَى حُكْمِكَ دُونَ حُكْمِهِ وَ لَا تَعْمَلْ بِرَأْيِكَ دُونَ مُنَاظَرَتِهِ تَحْفَظُ عَلَيْهِ مَالَهُ وَ تَنْفِي عَنْهُ خِيَانَتَهُ فِيمَا عَزَّ أَوْ هَانَ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّ يَدَ اللَّهِ عَلَى الشَّرِيكَيْنِ مَا لَمْ يَتَخَاوَنَا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
شریک کا حق
34. شریک کا حق


شریک کا حق یہ ہے کہ اگر وہ موجود نہ ہو تو تم اس کے امور کو انجام دو اور اگر موجود ہو تو اسے اپنے برابر قرار دو اور اس سے مشورہ کے بغیر کوئی ارادہ و منصوبہ نہ بناؤ اور اس کے لیے اس کے مال کی حفاظت کرو اور اس کے ساتھ کم  و زیادہ خیانت نہ کرو کیونکہ ہمیں یہ خبر ملی ہے کہ دو شریکوں کے اوپر اس  وقت تک خدا کا ہاتھ ہے جب تک انہوں نے خیانت نہیں کی ہے۔ ولاقوۃ الا باللہ
شریک کا حق یہ ہے کہ اگر وہ موجود نہ ہو تو تم اس کے امور کو انجام دو اور اگر موجود ہو تو اسے اپنے برابر قرار دو اور اس سے مشورہ کے بغیر کوئی ارادہ و منصوبہ نہ بناؤ اور اس کے لیے اس کے مال کی حفاظت کرو اور اس کے ساتھ کم  و زیادہ خیانت نہ کرو کیونکہ ہمیں یہ خبر ملی ہے کہ دو شریکوں کے اوپر اس  وقت تک خدا کا ہاتھ ہے جب تک انہوں نے خیانت نہیں کی ہے۔ ولاقوۃ الا باللہ
سطر 212: سطر 216:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَالِ فَأَنْ لَا تَأْخُذَهُ إِلَّا مِنْ حِلِّهِ وَ لَا تُنْفِقَهُ إِلَّا فِي حِلِّهِ وَ لَا تُحَرِّفَهُ عَنْ مَوَاضِعِهِ وَ لَا تَصْرِفَهُ عَنْ حَقَائِقِهِ وَ لَا تَجْعَلَهُ إِذَا كَانَ مِنَ اللَّهِ إِلَّا إِلَيْهِ وَ سَبَباً إِلَى اللَّهِ وَ لَا تُؤْثِرَ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ مَنْ لَعَلَّهُ لَا يَحْمَدُكَ وَ بِالْحَرِيِّ أَنْ لَا يُحْسِنَ خِلَافَتَكَ فِي‏ تَرِكَتِكَ وَ لَا يَعْمَلَ فِيهِ بِطَاعَةِ رَبِّكَ فَتَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى ذَلِكَ أَوْ بِمَا أَحْدَثَ فِي مَالِكَ أَحْسَنَ نَظَراً لِنَفْسِهِ فَيَعْمَلُ بِطَاعَةِ رَبِّهِ فَيَذْهَبُ بِالْغَنِيمَةِ وَ تَبُوءُ بِالْإِثْمِ وَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ مَعَ التَّبِعَةِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَالِ فَأَنْ لَا تَأْخُذَهُ إِلَّا مِنْ حِلِّهِ وَ لَا تُنْفِقَهُ إِلَّا فِي حِلِّهِ وَ لَا تُحَرِّفَهُ عَنْ مَوَاضِعِهِ وَ لَا تَصْرِفَهُ عَنْ حَقَائِقِهِ وَ لَا تَجْعَلَهُ إِذَا كَانَ مِنَ اللَّهِ إِلَّا إِلَيْهِ وَ سَبَباً إِلَى اللَّهِ وَ لَا تُؤْثِرَ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ مَنْ لَعَلَّهُ لَا يَحْمَدُكَ وَ بِالْحَرِيِّ أَنْ لَا يُحْسِنَ خِلَافَتَكَ فِي‏ تَرِكَتِكَ وَ لَا يَعْمَلَ فِيهِ بِطَاعَةِ رَبِّكَ فَتَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى ذَلِكَ أَوْ بِمَا أَحْدَثَ فِي مَالِكَ أَحْسَنَ نَظَراً لِنَفْسِهِ فَيَعْمَلُ بِطَاعَةِ رَبِّهِ فَيَذْهَبُ بِالْغَنِيمَةِ وَ تَبُوءُ بِالْإِثْمِ وَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ مَعَ التَّبِعَةِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
مال کا حق
35. مال کا حق


مال کا حق یہ ہے کہ اسے حلال طریقہ ہی سے حاصل کرو اور حلال راہ میں ہی خرچ کرو اور بیجا خرچ نہ کرو، صحیح راستہ سے منتقل کرو اور جو مال تمہارے پاس ہے وہ خدا کا مال ہے اسے راہِ خدا میں خرچ کرو اور اس چیز میں صَرف کرو جو خدا تک رسائی کا سبب ہو اور جو تمہارا شکرگزار نہیں ہے اسے اپنے اوپر مقدم نہ کرو، تمہارے حق میں یہی بہتر ہے کہ اس سلسلہ میں طاعت ترک نہ کرو کہ وہ دوسروں کے لئے تمہاری میراث بن جاطے اور تم وارث کے معاون قرار پاؤ اور وہ اس کو تم سے بہتر راستہ میں اور طاعت خدا میں خرچ کرے، اسے اس کا فائدہ ہو اور گناہ و افسوس تمہارے حصہ میں آئے، اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
مال کا حق یہ ہے کہ اسے حلال طریقہ ہی سے حاصل کرو اور حلال راہ میں ہی خرچ کرو اور بیجا خرچ نہ کرو، صحیح راستہ سے منتقل کرو اور جو مال تمہارے پاس ہے وہ خدا کا مال ہے اسے راہِ خدا میں خرچ کرو اور اس چیز میں صَرف کرو جو خدا تک رسائی کا سبب ہو اور جو تمہارا شکرگزار نہیں ہے اسے اپنے اوپر مقدم نہ کرو، تمہارے حق میں یہی بہتر ہے کہ اس سلسلہ میں طاعت ترک نہ کرو کہ وہ دوسروں کے لئے تمہاری میراث بن جاطے اور تم وارث کے معاون قرار پاؤ اور وہ اس کو تم سے بہتر راستہ میں اور طاعت خدا میں خرچ کرے، اسے اس کا فائدہ ہو اور گناہ و افسوس تمہارے حصہ میں آئے، اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْغَرِيمِ الطَّالِبِ لَكَ فَإِنْ كُنْتَ مُوسِراً أَوْفَيْتَهُ وَ كَفَيْتَهُ وَ أَغْنَيْتَهُ وَ لَمْ تَرُدَّهُ وَ تَمْطُلْهُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص قَالَ مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ وَ إِنْ كُنْتَ مُعْسِراً أَرْضَيْتَهُ بِحُسْنِ الْقَوْلِ وَ طَلَبْتَ إِلَيْهِ طَلَباً جَمِيلًا وَ رَدَدْتَهُ عَنْ نَفْسِكَ رَدّاً لَطِيفاً وَ لَمْ تَجْمَعْ عَلَيْهِ ذَهَابَ مَالِهِ وَ سُوءَ مُعَامَلَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ لُؤْمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْغَرِيمِ الطَّالِبِ لَكَ فَإِنْ كُنْتَ مُوسِراً أَوْفَيْتَهُ وَ كَفَيْتَهُ وَ أَغْنَيْتَهُ وَ لَمْ تَرُدَّهُ وَ تَمْطُلْهُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص قَالَ مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ وَ إِنْ كُنْتَ مُعْسِراً أَرْضَيْتَهُ بِحُسْنِ الْقَوْلِ وَ طَلَبْتَ إِلَيْهِ طَلَباً جَمِيلًا وَ رَدَدْتَهُ عَنْ نَفْسِكَ رَدّاً لَطِيفاً وَ لَمْ تَجْمَعْ عَلَيْهِ ذَهَابَ مَالِهِ وَ سُوءَ مُعَامَلَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ لُؤْمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
قرض خواہ کا حق
36. قرض خواہ کا حق


تمہارے قرض خواہ کا حق یہ ہے کہ اگر تمہاری استطاعت میں ہے تو اس کا قرض ادا کردو اور اس کا کام چلادو اور اسے بےنیاز کردو، ٹال مٹول کر کے اسے پریشان نہ کرو کہ رسول اللہؐ نے فرمایا ہے: ثروتمند کا ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور اگرتم ننگ دست ہو تو اس سے نرم لہجہ میں بات کرو، مہلت طلب کرو اور سلیقہ سے واپس کردو کہ تم نے اس کا مال لے رکھا ہے اس سے بدسلوکی نہ کرو کیونکہ یہ پست اور گری ہوئی بات ہے، خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
تمہارے قرض خواہ کا حق یہ ہے کہ اگر تمہاری استطاعت میں ہے تو اس کا قرض ادا کردو اور اس کا کام چلادو اور اسے بےنیاز کردو، ٹال مٹول کر کے اسے پریشان نہ کرو کہ رسول اللہؐ نے فرمایا ہے: ثروتمند کا ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور اگرتم ننگ دست ہو تو اس سے نرم لہجہ میں بات کرو، مہلت طلب کرو اور سلیقہ سے واپس کردو کہ تم نے اس کا مال لے رکھا ہے اس سے بدسلوکی نہ کرو کیونکہ یہ پست اور گری ہوئی بات ہے، خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَلِيطِ فَأَنْ لَا تَغُرَّهُ وَ لَا تَغُشَّهُ وَ لَا تَكْذِبَهُ وَ لَا تُغْفِلَهُ وَ لَا تَخْدَعَهُ وَ لَا تَعْمَلَ فِي انْتِقَاضِهِ عَمَلَ الْعَدُوِّ الَّذِي لَا يَبْقَى عَلَى صَاحِبِهِ وَ إِنِ اطْمَأَنَّ إِلَيْكَ اسْتَقْصَيْتَ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ عَلِمْتَ أَنَّ غَبْنَ الْمُسْتَرْسِلِ رِبًا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَلِيطِ فَأَنْ لَا تَغُرَّهُ وَ لَا تَغُشَّهُ وَ لَا تَكْذِبَهُ وَ لَا تُغْفِلَهُ وَ لَا تَخْدَعَهُ وَ لَا تَعْمَلَ فِي انْتِقَاضِهِ عَمَلَ الْعَدُوِّ الَّذِي لَا يَبْقَى عَلَى صَاحِبِهِ وَ إِنِ اطْمَأَنَّ إِلَيْكَ اسْتَقْصَيْتَ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ عَلِمْتَ أَنَّ غَبْنَ الْمُسْتَرْسِلِ رِبًا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
معاشرہ کا حق
37. معاشر کا حق


تمہارے اوپر معاشرے کا حق یہ ہے کہ اسے فریب نہ دو، اس سے دغا نہ کرو، اس سے چھوٹ نہ بولو، اس کو غافل نہ کرو اور اس کے ساتھ دشمن جیسا سلوک نہ کرو کہ جو مدّمقابل کا کوئی پاس و لحاظ نہیں کرتا ہے اگر وہ تم پر اعتماد کرتا ہے تو جہاں تک ہوسکے اس کے لیے کوشش کرو اور یہ بات تم جانتے ہو کہ اعتماد کرنے والے کو دھوکا دینا سود کی مانند ہے اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               
تمہارے اوپر معاشرے کا حق یہ ہے کہ اسے فریب نہ دو، اس سے دغا نہ کرو، اس سے چھوٹ نہ بولو، اس کو غافل نہ کرو اور اس کے ساتھ دشمن جیسا سلوک نہ کرو کہ جو مدّمقابل کا کوئی پاس و لحاظ نہیں کرتا ہے اگر وہ تم پر اعتماد کرتا ہے تو جہاں تک ہوسکے اس کے لیے کوشش کرو اور یہ بات تم جانتے ہو کہ اعتماد کرنے والے کو دھوکا دینا سود کی مانند ہے اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ فَإِنْ كَانَ مَا يَدَّعِي عَلَيْكَ حَقّاً لَمْ تَنْفَسِخْ فِي حُجَّتِهِ وَ لَمْ تَعْمَلْ فِي إِبْطَالِ دَعْوَتِهِ وَ كُنْتَ خَصْمَ نَفْسِكَ لَهُ وَ الْحَاكِمَ عَلَيْهَا وَ الشَّاهِدَ لَهُ بِحَقِّهِ دُونَ شَهَادَةِ الشُّهُودِ وَ إِنْ كَانَ مَا يَدَّعِيهِ بَاطِلًا رَفَقْتَ بِهِ وَ رَوَّعْتَهُ وَ نَاشَدْتَهُ بِدِينِهِ وَ كَسَرْتَ حِدَّتَهُ عَنْكَ بِذِكْرِ اللَّهِ وَ أَلْقَيْتَ حَشْوَ الْكَلَامِ وَ لَفْظَةَ السُّوءِ الَّذِي لَا يَرُدُّ عَنْكَ عَادِيَةَ عَدُوِّكَ بَلْ تَبُوءُ بِإِثْمِهِ وَ بِهِ يَشْحَذُ عَلَيْكَ سَيْفَ عَدَاوَتِهِ لِأَنَّ لَفْظَةَ السُّوءِ تَبْعَثُ الشَّرَّ وَ الْخَيْرُ مَقْمَعَةٌ لِلشَّرِّ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ فَإِنْ كَانَ مَا يَدَّعِي عَلَيْكَ حَقّاً لَمْ تَنْفَسِخْ فِي حُجَّتِهِ وَ لَمْ تَعْمَلْ فِي إِبْطَالِ دَعْوَتِهِ وَ كُنْتَ خَصْمَ نَفْسِكَ لَهُ وَ الْحَاكِمَ عَلَيْهَا وَ الشَّاهِدَ لَهُ بِحَقِّهِ دُونَ شَهَادَةِ الشُّهُودِ وَ إِنْ كَانَ مَا يَدَّعِيهِ بَاطِلًا رَفَقْتَ بِهِ وَ رَوَّعْتَهُ وَ نَاشَدْتَهُ بِدِينِهِ وَ كَسَرْتَ حِدَّتَهُ عَنْكَ بِذِكْرِ اللَّهِ وَ أَلْقَيْتَ حَشْوَ الْكَلَامِ وَ لَفْظَةَ السُّوءِ الَّذِي لَا يَرُدُّ عَنْكَ عَادِيَةَ عَدُوِّكَ بَلْ تَبُوءُ بِإِثْمِهِ وَ بِهِ يَشْحَذُ عَلَيْكَ سَيْفَ عَدَاوَتِهِ لِأَنَّ لَفْظَةَ السُّوءِ تَبْعَثُ الشَّرَّ وَ الْخَيْرُ مَقْمَعَةٌ لِلشَّرِّ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
مدعی کا حق
38. مدعی کا حق


جس شخص نے تم پر دعوی کیا ہے اس کا تم پر یہ حق ہے کہ اگر وہ اپنے دعوے میں سچا ہے تو  اس کی دلیل کو باطل نہ قرار دو اور اس کے دعوے پر خط تنسیخ نہ کھینچو بلکہ اس موقع ر تم اپنے مخالف بن جاؤ اور اس کے حق میں اپنے خلاف فیصلہ کرو اور گواہوں کی گواہی کے بغیر اس کے حق کے گواہ بن جاؤ کیونکہ یہ تمہارے اوپر خدا کا حق ہے اور اگر اس نے تمہارا اوپر جھوٹا دعوی کیا ہے تو اس کے ساتھ نرمی سے پیش آؤ، اس کو ڈراؤ، اسے اس کے دین کی قسم دو اور خدا کو یاد دلا کر اس کی شدت و تندی کو گھٹاؤ، اس کے ساتھ سخت کلاس یے پیش نہ آؤ کیونکہ یہ کام دشمن کے ظلم کو تم سے نہیں ہٹا سکتا، بلکہ اس سے تم گناہ کے مرتکب ہوگے اور اس کے باعث دشمن کی تلوار تمہارے لئے اور زیادہ تیز ہوجائے گی کیونکہ بری بات شرانگیز ہوتی ہے جبکہ نیک اور اچھی بات برائی کی جڑ کاٹ دیتی ہے۔ اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
جس شخص نے تم پر دعوی کیا ہے اس کا تم پر یہ حق ہے کہ اگر وہ اپنے دعوے میں سچا ہے تو  اس کی دلیل کو باطل نہ قرار دو اور اس کے دعوے پر خط تنسیخ نہ کھینچو بلکہ اس موقع ر تم اپنے مخالف بن جاؤ اور اس کے حق میں اپنے خلاف فیصلہ کرو اور گواہوں کی گواہی کے بغیر اس کے حق کے گواہ بن جاؤ کیونکہ یہ تمہارے اوپر خدا کا حق ہے اور اگر اس نے تمہارا اوپر جھوٹا دعوی کیا ہے تو اس کے ساتھ نرمی سے پیش آؤ، اس کو ڈراؤ، اسے اس کے دین کی قسم دو اور خدا کو یاد دلا کر اس کی شدت و تندی کو گھٹاؤ، اس کے ساتھ سخت کلاس یے پیش نہ آؤ کیونکہ یہ کام دشمن کے ظلم کو تم سے نہیں ہٹا سکتا، بلکہ اس سے تم گناہ کے مرتکب ہوگے اور اس کے باعث دشمن کی تلوار تمہارے لئے اور زیادہ تیز ہوجائے گی کیونکہ بری بات شرانگیز ہوتی ہے جبکہ نیک اور اچھی بات برائی کی جڑ کاٹ دیتی ہے۔ اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
سطر 233: سطر 237:


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ فَإِنْ كَانَ مَا تَدَّعِيهِ حَقّاً أَجْمَلْتَ فِي مُقَاوَلَتِهِ بِمَخْرَجِ الدَّعْوَى فَإِنَّ لِلدَّعْوَى غِلْظَةً فِي سَمْعِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ وَ قَصَدْتَ قَصْدَ حُجَّتِكَ بِالرِّفْقِ وَ أَمْهَلِ الْمُهْلَةِ وَ أَبْيَنِ الْبَيَانِ وَ أَلْطَفِ اللُّطْفِ وَ لَمْ تَتَشَاغَلْ عَنْ حُجَّتِكَ بِمُنَازَعَتِهِ بِالْقِيلِ وَ الْقَالِ فَتَذْهَبَ عَنْكَ حُجَّتُكَ وَ لَا يَكُونَ لَكَ فِي ذَلِكَ دَرَكٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ فَإِنْ كَانَ مَا تَدَّعِيهِ حَقّاً أَجْمَلْتَ فِي مُقَاوَلَتِهِ بِمَخْرَجِ الدَّعْوَى فَإِنَّ لِلدَّعْوَى غِلْظَةً فِي سَمْعِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ وَ قَصَدْتَ قَصْدَ حُجَّتِكَ بِالرِّفْقِ وَ أَمْهَلِ الْمُهْلَةِ وَ أَبْيَنِ الْبَيَانِ وَ أَلْطَفِ اللُّطْفِ وَ لَمْ تَتَشَاغَلْ عَنْ حُجَّتِكَ بِمُنَازَعَتِهِ بِالْقِيلِ وَ الْقَالِ فَتَذْهَبَ عَنْكَ حُجَّتُكَ وَ لَا يَكُونَ لَكَ فِي ذَلِكَ دَرَكٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
مدعی علیہ کا حق
39. مدعی علیہ کا حق


لیکن جس پر تم نے دعوی کیا ہے اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ اگر تم اس دعوے میں حق بجانب ہو تو اس سے حق لینے کے لیے تحمل اور صبر سے کام لو کیونکہ مدعا علیہ کیلیے دعوی شدید جھٹکا ہے اسے آرام کے ساتھ اپنی دلیل سمجھاؤ اسے مہلت دو اور واضح و روشن بیان کے ذریعہ اس سے پوری مہربان کے ساتھ پیش آؤ اور اس کے ساتھ قیل و قال سے جو جھگڑا ہوجاتا ہے اس کے سبب اپنی دلیل سے دست کشی اختیار نہ کرو کہ تمہارے ہاتھ سے دلیل نکل جائے اور پھر تم اس کی تلافی نہ کرسکو۔ خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
لیکن جس پر تم نے دعوی کیا ہے اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ اگر تم اس دعوے میں حق بجانب ہو تو اس سے حق لینے کے لیے تحمل اور صبر سے کام لو کیونکہ مدعا علیہ کیلیے دعوی شدید جھٹکا ہے اسے آرام کے ساتھ اپنی دلیل سمجھاؤ اسے مہلت دو اور واضح و روشن بیان کے ذریعہ اس سے پوری مہربان کے ساتھ پیش آؤ اور اس کے ساتھ قیل و قال سے جو جھگڑا ہوجاتا ہے اس کے سبب اپنی دلیل سے دست کشی اختیار نہ کرو کہ تمہارے ہاتھ سے دلیل نکل جائے اور پھر تم اس کی تلافی نہ کرسکو۔ خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
سطر 240: سطر 244:
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَشِيرِ فَإِنْ حَضَرَكَ لَهُ وَجْهُ رَأْيٍ جَهَدْتَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَشَرْتَ عَلَيْهِ بِمَا تَعْلَمُ أَنَّكَ لَوْ كُنْتَ مَكَانَهُ عَمِلْتَ بِهِ وَ ذَلِكَ لِيَكُنْ مِنْكَ فِي رَحْمَةٍ وَ لِينٍ فَإِنَّ اللِّينَ يُونِسُ الْوَحْشَةَ وَ إِنَّ الْغِلَظَ يُوحِشُ مِنْ مَوْضِعِ الْأُنْسِ وَ إِنْ لَمْ يَحْضُرْكَ لَهُ رَأْيٌ وَ عَرَفْتَ لَهُ مَنْ تَثِقُ بِرَأْيِهِ وَ تَرْضَى بِهِ لِنَفْسِكَ دَلَلْتَهُ عَلَيْهِ وَ أَرْشَدْتَهُ إِلَيْهِ فَكُنْتَ لَمْ‏تَأْلُهُ خَيْراً وَ لَمْ تَدَّخِرْهُ نُصْحاً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ   
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَشِيرِ فَإِنْ حَضَرَكَ لَهُ وَجْهُ رَأْيٍ جَهَدْتَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَشَرْتَ عَلَيْهِ بِمَا تَعْلَمُ أَنَّكَ لَوْ كُنْتَ مَكَانَهُ عَمِلْتَ بِهِ وَ ذَلِكَ لِيَكُنْ مِنْكَ فِي رَحْمَةٍ وَ لِينٍ فَإِنَّ اللِّينَ يُونِسُ الْوَحْشَةَ وَ إِنَّ الْغِلَظَ يُوحِشُ مِنْ مَوْضِعِ الْأُنْسِ وَ إِنْ لَمْ يَحْضُرْكَ لَهُ رَأْيٌ وَ عَرَفْتَ لَهُ مَنْ تَثِقُ بِرَأْيِهِ وَ تَرْضَى بِهِ لِنَفْسِكَ دَلَلْتَهُ عَلَيْهِ وَ أَرْشَدْتَهُ إِلَيْهِ فَكُنْتَ لَمْ‏تَأْلُهُ خَيْراً وَ لَمْ تَدَّخِرْهُ نُصْحاً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ   
}}</td><td width=10%>
}}</td><td width=10%>
مشورہ لینے والے کا حق
40. مشورہ لینے والے کا حق


جو تم سے مشورہ لیتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس کے کام کے بارے میں تمہارے پاس کوئی رائے ہے تو اس کی نصیحت و خیرخواہی کے لیے کوشش کرو اور تم جو کچھ جانتے ہو وہ اسے سمجھاؤ اور اس سے یہ کہو کہ اگر تم اس کی جگہ ہوتے تو اس پر عمل کرتے یہ اس لیے ہے تاکہ تمہاری طرف سے اس پر مہربانی ہو کیونکہ نرمی و مہربانی وحشت کو ختم کردیتی ہے سختی  وحشت پیدا کرتی ہے اور اگر تم اسے کوئی مشورہ نہیں دے سکتے لیکن تمہاری نظر میں کوئی ایسا آدمی ہو جس پر تمہیں اعتماد ہے اور اس سے مشورہ لینے کو پسند کرتے ہو تو اس کی طرف اس کی راہنمائی کردو اور اسے اس کا پتا بتادو اس کے بارے میں کوئی کوتاہی نہ کرو اور اس کو نصیحت کرنے میں دریغ نہ کرو، خدا کی پناہ کے علاوہ کوئی پناہ نہیں اور اس کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               
جو تم سے مشورہ لیتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس کے کام کے بارے میں تمہارے پاس کوئی رائے ہے تو اس کی نصیحت و خیرخواہی کے لیے کوشش کرو اور تم جو کچھ جانتے ہو وہ اسے سمجھاؤ اور اس سے یہ کہو کہ اگر تم اس کی جگہ ہوتے تو اس پر عمل کرتے یہ اس لیے ہے تاکہ تمہاری طرف سے اس پر مہربانی ہو کیونکہ نرمی و مہربانی وحشت کو ختم کردیتی ہے سختی  وحشت پیدا کرتی ہے اور اگر تم اسے کوئی مشورہ نہیں دے سکتے لیکن تمہاری نظر میں کوئی ایسا آدمی ہو جس پر تمہیں اعتماد ہے اور اس سے مشورہ لینے کو پسند کرتے ہو تو اس کی طرف اس کی راہنمائی کردو اور اسے اس کا پتا بتادو اس کے بارے میں کوئی کوتاہی نہ کرو اور اس کو نصیحت کرنے میں دریغ نہ کرو، خدا کی پناہ کے علاوہ کوئی پناہ نہیں اور اس کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ فَلَا تَتَّهِمْهُ فِيمَا يُوَافِقُكَ عَلَيْهِ مِنْ رَأْيِهِ إِذَا أَشَارَ عَلَيْكَ فَإِنَّمَا هِيَ الْآرَاءُ وَ تَصَرُّفُ النَّاسِ فِيهَا وَ اخْتِلَافُهُمْ فَكُنْ عَلَيْهِ فِي رَأْيِهِ بِالْخِيَارِ إِذَا اتَّهَمْتَ رَأْيَهُ فَأَمَّا تُهَمَتُهُ فَلَا تَجُوزُ لَكَ إِذَا كَانَ عِنْدَكَ مِمَّنْ يَسْتَحِقُّ الْمُشَاوَرَةَ وَ لَا تَدَعْ شُكْرَهُ عَلَى مَا بَدَا لَكَ مِنْ إِشْخَاصِ رَأْيِهِ وَ حُسْنِ وَجْهِ مَشُورَتِهِ فَإِذَا وَافَقَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ وَ قَبِلْتَ ذَلِكَ مِنْ أَخِيكَ بِالشُّكْرِ وَ الْإِرْصَادِ بِالْمُكَافَاةِ فِي مِثْلِهَا إِنْ فَزِعَ إِلَيْكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ فَلَا تَتَّهِمْهُ فِيمَا يُوَافِقُكَ عَلَيْهِ مِنْ رَأْيِهِ إِذَا أَشَارَ عَلَيْكَ فَإِنَّمَا هِيَ الْآرَاءُ وَ تَصَرُّفُ النَّاسِ فِيهَا وَ اخْتِلَافُهُمْ فَكُنْ عَلَيْهِ فِي رَأْيِهِ بِالْخِيَارِ إِذَا اتَّهَمْتَ رَأْيَهُ فَأَمَّا تُهَمَتُهُ فَلَا تَجُوزُ لَكَ إِذَا كَانَ عِنْدَكَ مِمَّنْ يَسْتَحِقُّ الْمُشَاوَرَةَ وَ لَا تَدَعْ شُكْرَهُ عَلَى مَا بَدَا لَكَ مِنْ إِشْخَاصِ رَأْيِهِ وَ حُسْنِ وَجْهِ مَشُورَتِهِ فَإِذَا وَافَقَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ وَ قَبِلْتَ ذَلِكَ مِنْ أَخِيكَ بِالشُّكْرِ وَ الْإِرْصَادِ بِالْمُكَافَاةِ فِي مِثْلِهَا إِنْ فَزِعَ إِلَيْكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
مشاور کا حق
41. مشاور کا حق


لیکن جو تمہارا مشیر ہے اور تمہیں مشورہ دیتا ہے اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ اگر اس کی رائے تمہارے موافق نہ ہو تو تم اسے متہم نہ کرو، کیونکہ نظریات اور رایوں کے لحاظ سے لوگ مختلف ہوتے ہیں پھر اگر اس کی رائے میں تمہیں کوئی خرابی نظر آئے تو تمہیں اختیار ہے لیکن اسے متہم کرنا جائز نہیں ہے خصوصاً جب تمہارے نزدیک اس میں مشورت کے شرائط پائے جاتے ہوں۔ اور اگر وہ تمہیں نیک مشورہ دے تو اس کے شکریہ اور خدا کی حمد و ثناء کو فراموش نہ کرو اور اس انتظار میں رہو کہ اگر وہ کبھی تم سے مشورہ کرے تو تم اسے اسکی جزاء ایسی ہی دو۔ خدا کے علاہ کوئی طاقت نہیں۔</td></tr>  
لیکن جو تمہارا مشیر ہے اور تمہیں مشورہ دیتا ہے اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ اگر اس کی رائے تمہارے موافق نہ ہو تو تم اسے متہم نہ کرو، کیونکہ نظریات اور رایوں کے لحاظ سے لوگ مختلف ہوتے ہیں پھر اگر اس کی رائے میں تمہیں کوئی خرابی نظر آئے تو تمہیں اختیار ہے لیکن اسے متہم کرنا جائز نہیں ہے خصوصاً جب تمہارے نزدیک اس میں مشورت کے شرائط پائے جاتے ہوں۔ اور اگر وہ تمہیں نیک مشورہ دے تو اس کے شکریہ اور خدا کی حمد و ثناء کو فراموش نہ کرو اور اس انتظار میں رہو کہ اگر وہ کبھی تم سے مشورہ کرے تو تم اسے اسکی جزاء ایسی ہی دو۔ خدا کے علاہ کوئی طاقت نہیں۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَنْصِحِ فَإِنَّ حَقَّهُ أَنْ تُؤَدِّيَ إِلَيْهِ النَّصِيحَةَ عَلَى الْحَقِّ الَّذِي تَرَى لَهُ أَنْ يَحْمِلَ وَ يَخْرُجَ الْمَخْرَجَ الَّذِي يَلِينُ عَلَى مَسَامِعِهِ وَ تُكَلِّمَهُ مِنَ الْكَلَامِ بِمَا يُطِيقُهُ عَقْلُهُ فَإِنَّ لِكُلِّ عَقْلٍ طيقة [طَبَقَةً مِنَ الْكَلَامِ يَعْرِفُهُ وَ يُجِيبُهُ وَ لْيَكُنْ مَذْهَبُكَ الرَّحْمَةَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَنْصِحِ فَإِنَّ حَقَّهُ أَنْ تُؤَدِّيَ إِلَيْهِ النَّصِيحَةَ عَلَى الْحَقِّ الَّذِي تَرَى لَهُ أَنْ يَحْمِلَ وَ يَخْرُجَ الْمَخْرَجَ الَّذِي يَلِينُ عَلَى مَسَامِعِهِ وَ تُكَلِّمَهُ مِنَ الْكَلَامِ بِمَا يُطِيقُهُ عَقْلُهُ فَإِنَّ لِكُلِّ عَقْلٍ طيقة [طَبَقَةً مِنَ الْكَلَامِ يَعْرِفُهُ وَ يُجِيبُهُ وَ لْيَكُنْ مَذْهَبُكَ الرَّحْمَةَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
نصیحت طلب کرنے والے کاحق
42. نصیحت طلب کرنے والے کاحق


جو تم سے نصیحت چاہتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اسے اتنی نصیحت کرو جتنا اس کا استحقاق ہے اور جتنی کو وہ برداشت کرسکتا ہے اور اس انداز میں نصیحت کرو کہ اس کے کان کو بھلی لگے، اس سے اس کی عقل کے مطابق بات کرو کیونکہ ہر عقل کے لیے ایک مخصوص انداز سخن ہوتا ہے وہ اسی کو سمجھتی ہے اور تمہارا انداز و چلن نرم ہونا چاہئے۔</td></tr>  
جو تم سے نصیحت چاہتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اسے اتنی نصیحت کرو جتنا اس کا استحقاق ہے اور جتنی کو وہ برداشت کرسکتا ہے اور اس انداز میں نصیحت کرو کہ اس کے کان کو بھلی لگے، اس سے اس کی عقل کے مطابق بات کرو کیونکہ ہر عقل کے لیے ایک مخصوص انداز سخن ہوتا ہے وہ اسی کو سمجھتی ہے اور تمہارا انداز و چلن نرم ہونا چاہئے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ النَّاصِحِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ جَنَاحَكَ ثُمَّ تَشْرَئِبَّ لَهُ قَلْبَكَ وَ تَفْتَحَ لَهُ سَمْعَكَ حَتَّى تَفْهَمَ عَنْهُ نَصِيحَتَهُ ثُمَّ تَنْظُرَ فِيهَا فَإِنْ كَانَ وُفِّقَ فِيهَا لِلصَّوَابِ حَمِدْتَ اللَّهَ عَلَى ذَلِكَ وَ قَبِلْتَ مِنْهُ وَ عَرَفْتَ لَهُ نَصِيحَتَهُ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ وُفِّقَ لَهَا فِيهَا رَحِمْتَهُ وَ لَمْ تَتَّهِمْهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ لَمْ يَأْلُكَ نُصْحاً إِلَّا أَنَّهُ أَخْطَأَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مُسْتَحِقّاً لِلتُّهَمَةِ فَلَا تَعْنِي بِشَيْ‏ءٍ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ النَّاصِحِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ جَنَاحَكَ ثُمَّ تَشْرَئِبَّ لَهُ قَلْبَكَ وَ تَفْتَحَ لَهُ سَمْعَكَ حَتَّى تَفْهَمَ عَنْهُ نَصِيحَتَهُ ثُمَّ تَنْظُرَ فِيهَا فَإِنْ كَانَ وُفِّقَ فِيهَا لِلصَّوَابِ حَمِدْتَ اللَّهَ عَلَى ذَلِكَ وَ قَبِلْتَ مِنْهُ وَ عَرَفْتَ لَهُ نَصِيحَتَهُ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ وُفِّقَ لَهَا فِيهَا رَحِمْتَهُ وَ لَمْ تَتَّهِمْهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ لَمْ يَأْلُكَ نُصْحاً إِلَّا أَنَّهُ أَخْطَأَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مُسْتَحِقّاً لِلتُّهَمَةِ فَلَا تَعْنِي بِشَيْ‏ءٍ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
نصیحت کرنے والے کا حق
43. نصیحت کرنے والے کا حق


نصیحت کرنے والے کا حق یہ ہے کہ اس سے نرمی و خاکساری کے ساتھ پیش آؤ قلبی طور پر اس کی طرف جھک جاؤ اور اس کی طرف کان لگاؤ تاکہ اس کی بات کو سمجھ جاؤ، پھر اس کی نصیحت کے بارے میں غور کرو اگر اس کی بات صحیح ہے تو اس پر خدا کا شکر داد کرو اور اس کو قبول کرلو اور اس کی نصیحت کی قدر کرو اور اگر اس کی بات صحیح نہیں ہے تو اس پر مہربان رہو اور اس کو متہم نہ کرو، تمہیں یہ معلوم ہوناچاہئے کہ اس نے تمہاری خیرخواہی میں کوئی کوتاہی نہیں کی ہے ہاں اس سے غلطیہ ہوطِ ہے، اگر وہ تمہارے نہزدیک تہمت کا مستحق ہو تو پھر کسی بھی حال میں اس کی بات پر اعتماد نہ کرو خدا کی عنایت و قدرت کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے۔</td></tr>               
نصیحت کرنے والے کا حق یہ ہے کہ اس سے نرمی و خاکساری کے ساتھ پیش آؤ قلبی طور پر اس کی طرف جھک جاؤ اور اس کی طرف کان لگاؤ تاکہ اس کی بات کو سمجھ جاؤ، پھر اس کی نصیحت کے بارے میں غور کرو اگر اس کی بات صحیح ہے تو اس پر خدا کا شکر داد کرو اور اس کو قبول کرلو اور اس کی نصیحت کی قدر کرو اور اگر اس کی بات صحیح نہیں ہے تو اس پر مہربان رہو اور اس کو متہم نہ کرو، تمہیں یہ معلوم ہوناچاہئے کہ اس نے تمہاری خیرخواہی میں کوئی کوتاہی نہیں کی ہے ہاں اس سے غلطیہ ہوطِ ہے، اگر وہ تمہارے نہزدیک تہمت کا مستحق ہو تو پھر کسی بھی حال میں اس کی بات پر اعتماد نہ کرو خدا کی عنایت و قدرت کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْكَبِيرِ فَإِنَّ حَقَّهُ تَوْقِيرُ سِنِّهِ وَ إِجْلَالُ إِسْلَامِهِ إِذَا كَانَ مِنْ أَهْلِ الْفَضْلِ فِي الْإِسْلَامِ بِتَقْدِيمِهِ فِيهِ وَ تَرْكُ مُقَابَلَتِهِ عِنْدَ الْخِصَامِ لَا تَسْبِقُهُ إِلَى طَرِيقٍ وَ لَا تَؤُمُّهُ فِي طَرِيقٍ وَ لَا تَسْتَجْهِلُهُ وَ إِنْ جَهِلَ عَلَيْكَ تَحَمَّلْتَ وَ أَكْرَمْتَهُ بِحَقِّ إِسْلَامِهِ مَعَ سِنِّهِ فَإِنَّمَا حَقُّ السِّنِّ بِقَدْرِ الْإِسْلَامِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْكَبِيرِ فَإِنَّ حَقَّهُ تَوْقِيرُ سِنِّهِ وَ إِجْلَالُ إِسْلَامِهِ إِذَا كَانَ مِنْ أَهْلِ الْفَضْلِ فِي الْإِسْلَامِ بِتَقْدِيمِهِ فِيهِ وَ تَرْكُ مُقَابَلَتِهِ عِنْدَ الْخِصَامِ لَا تَسْبِقُهُ إِلَى طَرِيقٍ وَ لَا تَؤُمُّهُ فِي طَرِيقٍ وَ لَا تَسْتَجْهِلُهُ وَ إِنْ جَهِلَ عَلَيْكَ تَحَمَّلْتَ وَ أَكْرَمْتَهُ بِحَقِّ إِسْلَامِهِ مَعَ سِنِّهِ فَإِنَّمَا حَقُّ السِّنِّ بِقَدْرِ الْإِسْلَامِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
44. بزرگ کا حق
بزرگ کا حق یہ ہے کہ ان کی عمر کی وجہ سے ان کا احترام کرو اور اسلام کی وجہ سے اسے کا احترام کرو کیونکہ اسلام لانے میں تم سے سبقت لینے کی وجہ سے کوئی فضیلت ملی ہو۔ اگر وہ تم سے اختلاف کریں تو ان کا مقابلہ نہ کرو۔ اور اگر ساتھ چلنے کا موقع ملے تو ان پر سبقت نہ لو اور ان سے آگے نہ چلو۔ اگر وہ کسی بات سے ناواقف ہوں تو ان کی نادانی کو ان کے سامنے بیان نہ کرو اور اگر انہوں نے تمہیں نادان کہہ دیا تو برداشت کرو۔ کیونکہ اسلام کے ساتھ ساتھ عمر میں بھی تم سے بڑا ہے کیونکہ عمر کی قدر قیمت اسلام کی وجہ سے ہے ۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّغِيرِ فَرَحْمَتُهُ وَ تَثْقِيفُهُ وَ تَعْلِيمُهُ وَ الْعَفْوُ عَنْهُ وَ السَّتْرُ عَلَيْهِ وَ الرِّفْقُ بِهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ وَ السَّتْرُ عَلَى جَرَائِرِ حَدَاثَتِهِ فَإِنَّهُ سَبَبٌ لِلتَّوْبَةِ وَ الْمُدَارَاةُ لَهُ وَ تَرْكُ مُمَاحَكَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى لِرُشْدِهِ‏}}</td><td width=10%>
45. چھوٹے کا حق
چھوٹوں کا بزرگوں پر حق یہ ہے کہ وہ ان پر مہربانی کریں اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے کوشش کریں۔ ان کی غلطیوں کو نظرانداز کریں، ان کی خطاؤں پر پردہ ڈالیں، ان سے رواداری برتیں اور مشکلات میں ان کی مدد کریں۔ اگر جوانی کی وجہ سے ان سے کوئی نادانی ہوجائے تو اس کو پوشیدہ رکھیں کیونکہ یہ عمل ان کے توبہ کرنے کا سبب بنے گا۔ ان سے تکرار نہ کریں کیونکہ یہ ان کی ترقی میں رکاوٹ بنے گا۔</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّائِلِ فَإِعْطَاؤُهُ إِذَا تهبأت [تَهَيَّأَتْ صَدَقَةٌ وَ قَدَرْتَ عَلَى سَدِّ حَاجَتِهِ وَ الدُّعَاءُ لَهُ فِيمَا نَزَلَ بِهِ وَ الْمُعَاوَنَةُ لَهُ عَلَى طَلِبَتِهِ وَ إِنْ شَكَكْتَ فِي صِدْقِهِ وَ سَبَقَتْ إِلَيْهِ التُّهَمَةُ لَهُ لَمْ تَعْزِمْ عَلَى ذَلِكَ وَ لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يَكُونَ مِنْ كَيْدِ الشَّيْطَانِ أَرَادَ أَنْ يَصُدَّكَ عَنْ حَظِّكَ وَ يَحُولَ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ التَّقَرُّبِ إِلَى رَبِّكَ وَ تَرَكْتَهُ بِسَتْرِهِ وَ رَدَدْتَهُ رَدّاً جَمِيلًا وَ إِنْ غَلَبَتْ نَفْسُكَ فِي أَمْرِهِ وَ أَعْطَيْتَهُ عَلَى مَا عَرَضَ فِي نَفْسِكَ مِنْهُ فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ }}</td><td width=10%>
46. سائل کا حق
سائل کا حق یہ ہے کہ اگر تمہارے پاس صدقہ تیار ہے تو اسے دیدو اور اس کی ضرورت کو پورا کردو اور اس کی ناداری کے برطرف ہونے کی دعا کرو اور اس کی طلب میں اس کی مدد کرو اور اگر تمہیں اس کی صدق بیانی میں شک ہو اور اس سلسلہ میں اس پر پہلے تمہت لگائی جاچکی ہو اور تمہیں اس کا یقین نہ ہو تو اس تہمت کی پروا نہ کرو ہوسکتا ہے تمہیں تمہارے حصہ سے محروم کرنا چاہتا ہو اور وہ تمہارے اور تمہارے رب کے تقرّب میں حائل ہونا چاہتا ہو۔ لہذا اسے اس کے حال پر چھوڑ دو اور اسے شائستہ جواب دو اور اس صورت میں بھی اگر اسے کچھ دیدو تو یہ بہت اچھا ہے۔
</td></tr>             


بزرگوں کا حق
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَسْئُولِ إِنْ أَعْطَى فَاقْبَلْ مِنْهُ مَا أَعْطَى بِالشُّكْرِ لَهُ وَ الْمَعْرِفَةِ لِفَضْلِهِ وَ اطْلُبْ وَجْهَ الْعُذْرِ فِي مَنْعِهِ وَ أَحْسِنْ بِهِ الظَّنَّ وَ اعْلَمْ أَنَّهُ إِنْ مَنَعَ مَالَهُ مَنَعَ وَ أَنْ لَيْسَ التَّثْرِيبُ فِي مَالِهِ وَ إِنْ كَانَ ظَالِماً فَ إِنَّ الْإِنْسانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ}}</td><td width=10%>
47. مسئول کا حق


بزرگوں کا حق یہ ہے کہ ان کی عمر کی وجہ سے ان کا احترام کرو اور اسلام کی وجہ سے اسے کا احترام کرو کیونکہ اسلام لانے میں تم سے سبقت لینے کی وجہ سے کوئی فضیلت ملی ہو۔ اگر وہ تم سے اختلاف کریں تو ان کا مقابلہ نہ کرو۔ اور اگر ساتھ چلنے کا موقع ملے تو ان پر سبقت نہ لو اور ان سے آگے نہ چلو۔ اگر وہ کسی بات سے ناواقف ہوں تو ان کی نادانی کو ان کے سامنے بیان نہ کرو اور اگر انہوں نے تمہیں نادان کہہ دیا تو برداشت کرو۔ کیونکہ اسلام کے ساتھ ساتھ عمر میں بھی تم سے بڑا ہے کیونکہ عمر کی قدر قیمت اسلام کی وجہ سے ہے ۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
جس سے سوال کیا جاتا ہے، جس سے طلب کیا جاتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس نے کچھ دیا ہے تو اسے شکریہ کے ساتھ قبول کرلو اور اسکی قدر کرو اور اگر وہ کچھ نہ دے سکے تو اسے معاف کردے اور اس کے بارے میں حسن ظن رکھے اور یہ جان لو کہ اگر منع کیا ہے تو اپنے ہی ضرر میں منع کیا ہے اس میں اس کا کوئی نقصان نہیں ہے خواہ وہ ظالم ہی ہو کیونکہ انسان ظالم ہے اور حق کو چھپانے والا ہے۔
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّغِيرِ فَرَحْمَتُهُ وَ تَثْقِيفُهُ وَ تَعْلِيمُهُ وَ الْعَفْوُ عَنْهُ وَ السَّتْرُ عَلَيْهِ وَ الرِّفْقُ بِهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ وَ السَّتْرُ عَلَى جَرَائِرِ حَدَاثَتِهِ فَإِنَّهُ سَبَبٌ لِلتَّوْبَةِ وَ الْمُدَارَاةُ لَهُ وَ تَرْكُ مُمَاحَكَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى لِرُشْدِهِ‏}}</td><td width=10%>چھوٹوں کا حق
</td></tr>  


چھوٹوں کا بزرگوں پر حق یہ ہے کہ وہ ان پر مہربانی کریں اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے کوشش کریں۔ ان کی غلطیوں کو نظرانداز کریں، ان کی خطاؤں پر پردہ ڈالیں، ان سے رواداری برتیں اور مشکلات میں ان کی مدد کریں۔ اگر جوانی کی وجہ سے ان سے کوئی نادانی ہوجائے تو اس کو پوشیدہ رکھیں کیونکہ یہ عمل ان کے توبہ کرنے کا سبب بنے گا۔ ان سے تکرار نہ کریں کیونکہ یہ ان کی ترقی میں رکاوٹ بنے گا۔</td></tr>  
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَرَّكَ اللَّهُ بِهِ وَ عَلَى يَدَيْهِ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا لَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ أَوَّلًا ثُمَّ شَكَرْتَهُ عَلَى ذَلِكَ بِقَدْرِهِ فِي مَوْضِعِ الْجَزَاءِ وَ كَافَأْتَهُ عَلَى فَضْلِ الِابْتِدَاءِ وَ أَرْصَدْتَ لَهُ الْمُكَافَاةَ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ تَعَمَّدَهَا حَمِدْتَ اللَّهَ وَ شَكَرْتَهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ مِنْهُ تَوَحَّدَكَ بِهَا وَ أَحْبَبْتَ هَذَا إِذْ كَانَ سَبَباً مِنْ أَسْبَابِ نِعَمِ اللَّهِ عَلَيْكَ وَ تَرْجُو لَهُ بَعْدَ ذَلِكَ خَيْراً فَإِنَّ أَسْبَابَ النِّعَمِ بَرَكَةٌ حَيْثُ مَا كَانَتْ وَ إِنْ كَانَ لَمْ يَتَعَمَّدْ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّائِلِ فَإِعْطَاؤُهُ إِذَا تهبأت [تَهَيَّأَتْ صَدَقَةٌ وَ قَدَرْتَ عَلَى سَدِّ حَاجَتِهِ وَ الدُّعَاءُ لَهُ فِيمَا نَزَلَ بِهِ وَ الْمُعَاوَنَةُ لَهُ عَلَى طَلِبَتِهِ وَ إِنْ شَكَكْتَ فِي صِدْقِهِ وَ سَبَقَتْ إِلَيْهِ التُّهَمَةُ لَهُ لَمْ تَعْزِمْ عَلَى ذَلِكَ وَ لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يَكُونَ مِنْ كَيْدِ الشَّيْطَانِ أَرَادَ أَنْ يَصُدَّكَ عَنْ حَظِّكَ وَ يَحُولَ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ التَّقَرُّبِ إِلَى رَبِّكَ وَ تَرَكْتَهُ بِسَتْرِهِ وَ رَدَدْتَهُ رَدّاً جَمِيلًا وَ إِنْ غَلَبَتْ نَفْسُكَ فِي أَمْرِهِ وَ أَعْطَيْتَهُ عَلَى مَا عَرَضَ فِي نَفْسِكَ مِنْهُ فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ }}</td><td width=10%>مدد مانگنے والے کا حق:
48. خوش کرنے والے کا حق
تم سے مدد مانگنے والے کا حق یہ ہے کہ اگر تمہاری توان اور قدرت میں ہو تو اس کی مشکل کو برطرف کرنے کے لیے قدم اٹھاؤ۔ اگر تمہیں گمان ہو کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے تو اپنے گمان پر یقین نہ کرو۔ اور یہ جان لو کہ ممکن ہے یہ شک اور گمان شیطان کا وسوسہ ہو جو تمہیں اس ثواب سے محروم رکھنا چاہتا ہو۔ اور اگر تم اسے کوئی چیز نہ دے سکو تو پورے احترام کے ساتھ اسے ذلیل کئے بغیر اس سے نرمی سے پیش آؤ۔</td></tr>              
 
جس شخص کے ذریعہ خدا نے تمہیں خوش و مسرور کیا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس کا ارادہ تمہیں خوش کرنا تھا تو پہلے اس کا شکریہ ادا کرو اور پھر اسے اتنی جزاء دو کہ جتنا اس نے تمہیں خوش کیا ہے اور ہمیشہ اس کے احسان کا بدلہ چکانے کی فکر میں رہو اور اگر اس کا ارادہ تمہیں خوش کرنا نہیں تہآ تو خدا کی حمد اور اس کا شکر ادا کرو اور یہ جان لو کہ یہ خوشی اسی کی طرف سے ہے اور چونکہ وہ تمہارے لئے خدا کی نعمتوں کا سبب بنا ہے اس لئے اس سے محبت کرو اور اس کے لیے خیرخواہ رہو۔ کیونکہ نعمتوں کے اسباب بھی نعمت ہیں چاہے کہیں ابھی ہوں اور وہ اس کا قصد بھی نہ رکھتا ہو۔
</td></tr>  
 
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَاءَكَ الْقَضَاءُ عَلَى يَدَيْهِ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا كَانَ الْعَفْوُ أَوْلَى بِكَ لِمَا فِيهِ لَهُ مِنَ الْقَمْعِ وَ حُسْنِ الْأَدَبِ مَعَ كَبِيرِ أَمْثَالِهِ مِنَ الْخَلْقِ فَإِنَّ اللَّهَ يَقُولُ وَ لَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولئِكَ ما عَلَيْهِمْ مِنْ سَبِيلٍ إِلَى قَوْلِهِ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ وَ قَالَ عَزَّ وَ جَلَّ وَ إِنْ عاقَبْتُمْ فَعاقِبُوا بِمِثْلِ ما عُوقِبْتُمْ بِهِ وَ لَئِنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِلصَّابِرِينَ هَذَا فِي الْعَمْدِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عَمْداً لَمْ تَظْلِمْهُ بِتَعَمُّدِ الِانْتِصَارِ مِنْهُ فَتَكُونَ قَدْ كَافَأْتَهُ فِي تَعَمُّدٍ عَلَى خَطَاءٍ وَ رَفَقْتَ بِهِ وَ رَدَدْتَهُ بِأَلْطَفِ مَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
49. تمہارے ساتھ برائی کرنے والے کا حق
 
لیکن اس کا حق کہ جس نے قول و فعل سے تمہارے ساتھ برائی کی ہے اگر اس نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے تو بہتر یہ ہے کہ اس سے درگزر کرو تاکہ کدورت کی جڑ کٹ جائے اور خلقِ خدا میں سے اس جیسے بہت سے لوگوں کے ساتھ شائستہ طریقہ سے پیش آؤ کیونکہ خداوند عالم کا ارشاد ہے: جس نے اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لے لیا تو اس پر کوئی الزام نہیں ہے۔۔۔۔۔ نیز ارشاد ہے: یہ کام صحیح ہے پھر فرمایا: اگر سزا دو تو ویسی ہی سزا دو جیسی تمہیں دی گئی تھی لیکن اگر تم صبر کرو تو یہ صابروں کے لیے بہتر ہے یہ تو عمدی صورت میں ہے۔
لیکن اگر جان بوجھ کر بدی کی ہو تم تم جان بوجھ کر اس پر ظلم نہ کرو اگر تم جان بوجھ کر اس کے ساتھ بدی کرو گے تو خطاکار قرار پاؤ گے۔ جہاں تک ہوسکے اس کے ساتھ نرمی سے پیش آؤ اور  اس کے ساتھ محبت آمیز سلوک کرو۔
</td></tr>             
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ بَيْتِكَ عَامَّةً فَإِضْمَارُ السَّلَامَةِ وَ نَشْرُ جَنَاحِ الرَّحْمَةِ وَ الرِّفْقُ بِمُسِيئِهِمْ وَ تَأَلُّفُهُمْ وَ اسْتِصْلَاحُهُمْ وَ شُكْرُ مُحْسِنِهِمْ إِلَى نَفْسِهِ وَ إِلَيْكَ فَإِنَّ إِحْسَانَهُ إِلَى نَفْسِهِ إِحْسَانُهُ إِلَيْكَ إِذَا كَفَّ عَنْكَ أَذَاهُ وَ كَفَاكَ مَئُونَتَهُ وَ حَبَسَ عَنْكَ نَفْسَهُ فَعُمَّهُمْ‏ جَمِيعاً بِدَعْوَتِكَ وَ انْصُرْهُمْ جَمِيعاً بِنُصْرَتِكَ وَ أَنْزِلْهُمْ جَمِيعاً مِنْكَ مَنَازِلَهُمْ كَبِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ وَ صَغِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَلَدِ وَ أَوْسَطَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْأَخِ فَمَنْ أَتَاكَ تَعَاهَدْتَهُ بِلُطْفٍ وَ رَحْمَةٍ وَ صِلْ أَخَاكَ بِمَا يَجِبُ لِلْأَخِ عَلَى أَخِيهِ}}</td><td width=10%>
50. ہم مذہب کا حق
 
عام طور سے تمہارے ہم مذہب کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ تہہ دل سے ان کی خیریت و سلامتی طلب کرو اور ان کے لئے رحم و مہربانی کے پر پھیلاؤ اور ان کی خاطر تواضع کرو ان سے انس و الفت پیدا کرو، ان کی اصلاح کرو اور اس کا شکریہ ادا کرو کہ جس نے اپنے، ان کے اور تمہارے اوپر احسان کیا ہے کیونکہ اس کا اپنے اوپر احسان کرنا ایسا ہی ہے جیسا تمہارے اوپر احسان کیا ہو اس لئے کہ تہیں اذیت و تکلیف نہیں دی ہے اور اپنے خرچ سے تمہیں بےنیاز رکھا ہے اور اپنے کو تم سے باز رکھا ہے پس تم ان سب کے لیے دعا کرو اور اپنی نصرت سے ان سب کی مدد کرو اور ان میں سے ہر ایک کیلئے ایک مخصوص مقام و مرتبہ قرار دو۔ ان کے بزرگ کو اپنے والد کی جگہ سمجھو اور ان کے بچوں کو اپنی اولاد کے برابر سمجھو اور درمیانی عمر والے کو اپنا بھائی قرار دو جو بھی تمہارے پاس آئے، لطف و مہربانی سے اس کی دل جوئی کرو اور اپنے بھائی کو بھائی کے حق سے مالا مال کردو۔
 
</td></tr>  
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ فَالْحُكْمُ فِيهِمْ أَنْ تَقْبَلَ مِنْهُمْ مَا قَبِلَ اللَّهُ وَ تَفِيَ بِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ مِنْ ذِمَّتِهِ وَ عَهْدِهِ وَ تُكَلِّمَهُمْ إِلَيْهِ فِيمَا طُلِبُوا مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ أُجْبِرُوا عَلَيْهِ وَ تَحْكُمَ فِيهِمْ بِمَا حَكَمَ اللَّهُ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا جَرَى بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُمْ مِنْ مُعَامَلَةٍ وَ لْيَكُنْ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ ظُلْمِهِمْ مِنْ رِعَايَةِ ذِمَّةِ اللَّهِ وَ الْوَفَاءِ بِعَهْدِهِ وَ عَهْدِ رَسُولِهِ ص حَائِلٌ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّهُ قَالَ مَنْ ظَلَمَ مُعَاهَداً كُنْتُ خَصْمَهُ فَاتَّقِ اللَّهَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
51. اہل کتاب کا حق


              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَسْئُولِ إِنْ أَعْطَى فَاقْبَلْ مِنْهُ مَا أَعْطَى بِالشُّكْرِ لَهُ وَ الْمَعْرِفَةِ لِفَضْلِهِ وَ اطْلُبْ وَجْهَ الْعُذْرِ فِي مَنْعِهِ وَ أَحْسِنْ بِهِ الظَّنَّ وَ اعْلَمْ أَنَّهُ إِنْ مَنَعَ مَالَهُ مَنَعَ وَ أَنْ لَيْسَ التَّثْرِيبُ فِي مَالِهِ وَ إِنْ كَانَ ظَالِماً فَ إِنَّ الْإِنْسانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ}}</td><td width=10%>مدد کرنے والے کا حق:
لیکن اہل ذمہ یعنی اسلام کی پناہ میں رہنے والوں کا حق یہ ہے کہ ان کی اس چیز کو قبول کرلو جس کو خدا نے قبول کیا ہے اور اس عہد و ذمہ داری کو پورا کرو جو خدا نے ان کے لیے مقرر کی ہے اور اگر وہ مجبور ہوں یا اسے چاہیں تو وہ انہیں دو ارو ان سے معاملہ میں خدا کے حکم پر عمل کرو اور چونکہ وہ اسلامی کی پناہ میں ہیں لہذا خدا اور رسول اللہؐ کے عہد و پیمان کو وفا کرنے کے لیے ان پر پلم نہ کرو کیونکہ ہم تک یہ بات پہنچتی ہے کہ فرمایا: جس نے اس شخص پر ظلم کیا جس سے معاملہ کیا ہے میں اس کا دشمن و مخالف ہوں، اللہ سے ڈر خدا کی طاقت و قوت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
جس سے تم مدد مانگ رہے ہو اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس نے کوئی چیز تمہیں دے دی تو شکریہ کے ساتھ اسے قبول کرلو۔ اگر وہ تمہاری مدد نہ کرنا چاہے تو اس کی نسبت اپنے ذہن میں بدگمانی پیدا نہ کرو اور خود ہی اس کی طرف سے عذر بناؤ کہ اگر اس نے تمہیں نہیں دیا تو اپنا مال نہیں دیا اور کسی کی بھی اپنا مال نہ دینے کی وجہ سے ملامت نہیں کی جاتی۔</td></tr>
</td></tr>  
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَرَّكَ اللَّهُ بِهِ وَ عَلَى يَدَيْهِ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا لَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ أَوَّلًا ثُمَّ شَكَرْتَهُ عَلَى ذَلِكَ بِقَدْرِهِ فِي مَوْضِعِ الْجَزَاءِ وَ كَافَأْتَهُ عَلَى فَضْلِ الِابْتِدَاءِ وَ أَرْصَدْتَ لَهُ الْمُكَافَاةَ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ تَعَمَّدَهَا حَمِدْتَ اللَّهَ وَ شَكَرْتَهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ مِنْهُ تَوَحَّدَكَ بِهَا وَ أَحْبَبْتَ هَذَا إِذْ كَانَ سَبَباً مِنْ أَسْبَابِ نِعَمِ اللَّهِ عَلَيْكَ وَ تَرْجُو لَهُ بَعْدَ ذَلِكَ خَيْراً فَإِنَّ أَسْبَابَ النِّعَمِ بَرَكَةٌ حَيْثُ مَا كَانَتْ وَ إِنْ كَانَ لَمْ يَتَعَمَّدْ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَاءَكَ الْقَضَاءُ عَلَى يَدَيْهِ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا كَانَ الْعَفْوُ أَوْلَى بِكَ لِمَا فِيهِ لَهُ مِنَ الْقَمْعِ وَ حُسْنِ الْأَدَبِ مَعَ كَبِيرِ أَمْثَالِهِ مِنَ الْخَلْقِ فَإِنَّ اللَّهَ يَقُولُ وَ لَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولئِكَ ما عَلَيْهِمْ مِنْ سَبِيلٍ إِلَى قَوْلِهِ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ وَ قَالَ عَزَّ وَ جَلَّ وَ إِنْ عاقَبْتُمْ فَعاقِبُوا بِمِثْلِ ما عُوقِبْتُمْ بِهِ وَ لَئِنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِلصَّابِرِينَ هَذَا فِي الْعَمْدِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عَمْداً لَمْ تَظْلِمْهُ بِتَعَمُّدِ الِانْتِصَارِ مِنْهُ فَتَكُونَ قَدْ كَافَأْتَهُ فِي تَعَمُّدٍ عَلَى خَطَاءٍ وَ رَفَقْتَ بِهِ وَ رَدَدْتَهُ بِأَلْطَفِ مَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>              


              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ بَيْتِكَ عَامَّةً فَإِضْمَارُ السَّلَامَةِ وَ نَشْرُ جَنَاحِ الرَّحْمَةِ وَ الرِّفْقُ بِمُسِيئِهِمْ وَ تَأَلُّفُهُمْ وَ اسْتِصْلَاحُهُمْ وَ شُكْرُ مُحْسِنِهِمْ إِلَى نَفْسِهِ وَ إِلَيْكَ فَإِنَّ إِحْسَانَهُ إِلَى نَفْسِهِ إِحْسَانُهُ إِلَيْكَ إِذَا كَفَّ عَنْكَ أَذَاهُ وَ كَفَاكَ مَئُونَتَهُ وَ حَبَسَ عَنْكَ نَفْسَهُ فَعُمَّهُمْ‏ جَمِيعاً بِدَعْوَتِكَ وَ انْصُرْهُمْ جَمِيعاً بِنُصْرَتِكَ وَ أَنْزِلْهُمْ جَمِيعاً مِنْكَ مَنَازِلَهُمْ كَبِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ وَ صَغِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَلَدِ وَ أَوْسَطَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْأَخِ فَمَنْ أَتَاكَ تَعَاهَدْتَهُ بِلُطْفٍ وَ رَحْمَةٍ وَ صِلْ أَخَاكَ بِمَا يَجِبُ لِلْأَخِ عَلَى أَخِيهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَهَذِهِ خَمْسُونَ حَقّاً مُحِيطَةً بِكَ لَا تَخْرُجْ مِنْهَا فِي حَالٍ مِنَ الْأَحْوَالِ يَجِبُ عَلَيْكَ رِعَايَتُهَا وَ الْعَمَلُ فِي تَأْدِيَتِهَا وَ الِاسْتِعَانَةُ بِاللَّهِ جَلَّ ثَنَاؤُهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمِين‏ }}</td><td width=10%>یہ پچاس حق ہیں جو تمہارے پورے وجود کو ڈھانکے ہوئے ہیں اور زندگی کے کسی موڑ پر بھی تم ان کے احاطہ سے باہر نہیں نکل سکتے۔ ان کی رعایت کرنے اور ان کو ادا کرنے کی کوشش کرنا تمہارے اوپر واجب ہے اور خدا سے مدد طلب کرو تاکہ وہ تمہیں ان حقوق کو ادا کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے۔ ساری تعریف اللہ کے لیے ہے جو عالمین کا پروردگار ہے۔ </td></tr>               
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ فَالْحُكْمُ فِيهِمْ أَنْ تَقْبَلَ مِنْهُمْ مَا قَبِلَ اللَّهُ وَ تَفِيَ بِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ مِنْ ذِمَّتِهِ وَ عَهْدِهِ وَ تُكَلِّمَهُمْ إِلَيْهِ فِيمَا طُلِبُوا مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ أُجْبِرُوا عَلَيْهِ وَ تَحْكُمَ فِيهِمْ بِمَا حَكَمَ اللَّهُ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا جَرَى بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُمْ مِنْ مُعَامَلَةٍ وَ لْيَكُنْ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ ظُلْمِهِمْ مِنْ رِعَايَةِ ذِمَّةِ اللَّهِ وَ الْوَفَاءِ بِعَهْدِهِ وَ عَهْدِ رَسُولِهِ ص حَائِلٌ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّهُ قَالَ مَنْ ظَلَمَ مُعَاهَداً كُنْتُ خَصْمَهُ فَاتَّقِ اللَّهَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَهَذِهِ خَمْسُونَ حَقّاً مُحِيطَةً بِكَ لَا تَخْرُجْ مِنْهَا فِي حَالٍ مِنَ الْأَحْوَالِ يَجِبُ عَلَيْكَ رِعَايَتُهَا وَ الْعَمَلُ فِي تَأْدِيَتِهَا وَ الِاسْتِعَانَةُ بِاللَّهِ جَلَّ ثَنَاؤُهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمِين‏ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>               




سطر 291: سطر 325:
# نفس کا حق
# نفس کا حق
# زبان کا حق
# زبان کا حق
# کانوں کے حقوق
# کان کا حق
# آنکھوں کے حقوق
# آنکھ کا حق
# ٹانگوں کے حقوق
# پیر کا حق
# ہاتوں کے حقوق
# ہاتھوں کے حق
# پیٹ کا حق
# پیٹ کا حق
# شرم گاہ کا حق
# شرم گاہ کا حق
سطر 303: سطر 337:
# قربانی کا حق
# قربانی کا حق
# سلطان کا حق
# سلطان کا حق
# معلم کا حق
# استاد کا حق
# مولی کا حق
# مولا کا حق
# رعیت کا حق
# رعیت کا حق
# شاگرد کا حق
# شاگرد کا حق
# عورت کے حقوق
# عورت کا حق
# مملوک کا حق
# مملوک کا حق
# ماں کا حق
# ماں کا حق
سطر 313: سطر 347:
# اولاد کا حق
# اولاد کا حق
# بھائی کا حق
# بھائی کا حق
# آزاد کنندہ کا حق
# آزاد کرنے والے کا حق
# آزاد ہونے والے کا حق
# آزاد ہونے والے کا حق
# نیکی‌کرنے والے کا حق  
# نیکی‌کرنے والے کا حق  
سطر 325: سطر 359:
# قرض لینے والے کا حق
# قرض لینے والے کا حق
# معاشر(ہمصحبت) کا حق
# معاشر(ہمصحبت) کا حق
# تمہارے اوپر مدعی کا حق  
# مدعی کا حق  
# مدعی پر تمہارا حق
# مدعی علیہ کا حق
# مشورت لینے والے کاحق
# مشورہ لینے والے کا حق
# مشورت دینے والے کا حق
# مشیر کا حق
# نصیحت‌خواہ کا حق
# نصیحت‌ طلب کرنے والے کا حق
# نصیحت‌ کرنے والے کا حق
# نصیحت‌ کرنے والے کا حق
# بزرگوں کے حقوق
# بزرگ کا حق
# چھوٹوں کے حقوق
# چھوٹے کا حق
# طلب کرنے والے کا حق
# سائل کا حق
# مسئول یا ذمہ دار کا حق
# مسئول یا ذمہ دار کا حق
# تمہیں شاد کرنے والے کا حق
#خوش کرنے والے کا حق
# تمہارے ساتھ بد رفتاری کرنے والے کا حق
# تمہارے ساتھ بد رفتاری کرنے والے کا حق
# ہم‌ مذہب کا حق
# ہم‌ مذہب کا حق
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم