مندرجات کا رخ کریں

"رسالۃ الحقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 18: سطر 18:
# کتاب خصال کی سندوں میں "اسماعیل بن فضل" کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔
# کتاب خصال کی سندوں میں "اسماعیل بن فضل" کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔
# من لا یحضر میں یہ تصریح نہیں کی گئی ہے کہ مذکورہ حقوق امام سجادؑ کی رسالۃ الحقوق سے بیان کی ہے لیکن کتاب خصال میں اس نکتے کی طرف اشارہ کیا ہے۔
# من لا یحضر میں یہ تصریح نہیں کی گئی ہے کہ مذکورہ حقوق امام سجادؑ کی رسالۃ الحقوق سے بیان کی ہے لیکن کتاب خصال میں اس نکتے کی طرف اشارہ کیا ہے۔
<!--
 
==متن و موضوعات==
==متن و موضوعات==
{{نقل قول دوقلو طبقاتی تاشو
== رسالہ حقوق کا اردو ترجمہ==
|تیتر= متن رساله حقوق امام سجادؑ
<div class="reflist4" style="height:450px; overflow: auto; padding: 3px" >
|شکل بندی تیتر=
  <table width=99% border=1 align=center>
|شکل بندی ستون راست=font-size:100%
<tr bgcolor=PapayaWhip align=center><td width=40%>رسالہ حقوق کا متن</td><td width=50%>ترجمہ:نثار زینپوری
|شکل بندی ستون چپ= font-size:97%
 
|عرض= ۱۰۰
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| اعْلَمْ رَحِمَكَ اللَّهُ أَنَّ لِلَّهِ عَلَيْكَ حُقُوقاً مُحِيطَةً بِكَ فِي كُلِّ حَرَكَةٍ حركتها [تَحَرَّكْتَهَا أَوْ سَكَنَةٍ سَكَنْتَهَا أَوْ مَنْزِلَةٍ نَزَلْتَهَا أَوْ جَارِحَةٍ قَلَبْتَهَا أَوْ آلَةٍ تَصَرَّفْتَ بِهَا بَعْضُهَا أَكْبَرُ مِنْ بَعْضٍ وَ أَكْبَرُ حُقُوقِ اللَّهِ عَلَيْكَ مَا أَوْجَبَهُ لِنَفْسِهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى مِنْ حَقِّهِ الَّذِي هُوَ أَصْلُ الْحُقُوقِ وَ مِنْهُ تَفَرَّعَ ثُمَّ مَا أَوْجَبَهُ عَلَيْكَ لِنَفْسِكَ مِنْ قَرْنِكَ إِلَى قَدَمِكَ عَلَى اخْتِلَافِ جَوَارِحِكَ فَجَعَلَ لِبَصَرِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِسَمْعِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِلِسَانِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِيَدِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِرِجْلِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِبَطْنِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِفَرْجِكَ عَلَيْكَ حَقّاً فَهَذِهِ الْجَوَارِحُ السَّبْعُ الَّتِي بِهَا تَكُونُ الْأَفْعَالُ ثُمَّ جَعَلَ عَزَّ وَ جَلَّ لِأَفْعَالِكَ حُقُوقاً فَجَعَلَ لِصَلَاتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَوْمِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَدَقَتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِهَدْيِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِأَفْعَالِكَ عَلَيْكَ حَقّاً ثُمَّ تَخْرُجُ الْحُقُوقُ مِنْكَ إِلَى غَيْرِكَ مِنْ ذَوِي الْحُقُوقِ الْوَاجِبَةِ عَلَيْكَ وَ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقّاً أَئِمَّتُكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَحِمِكَ فَهَذِهِ حُقُوقٌ يَتَشَعَّبُ مِنْهَا حُقُوقٌ فَحُقُوقُ أَئِمَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ وَ كُلُّ سَائِسٍ إِمَامٌ وَ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَإِنَّ الْجَاهِلَ رَعِيَّةُ الْعَالِمِ وَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْمِلْكِ مِنَ الْأَزْوَاجِ وَ مَا مَلَكْتَ مِنَ الْأَيْمَانِ وَ حُقُوقُ رَحِمِكَ كَثِيرَةٌ مُتَّصِلَةٌ بِقَدْرِ اتِّصَالِ الرَّحِمِ فِي الْقَرَابَةِ فَأَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ أُمِّكَ ثُمَّ حَقُّ أَبِيكَ ثُمَّ حَقُّ وُلْدِكَ ثُمَّ حَقُّ أَخِيكَ ثُمَّ الْأَقْرَبُ فَالْأَقْرَبُ وَ الْأَوَّلُ فَالْأَوَّلُ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِي نِعْمَتُهُ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ لَدَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مُؤَذِّنِكَ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ ثُمَّ حَقُّ جَلِيسِكَ ثُمَّ حَقُّ جَارِكَ ثُمَّ حَقُّ صَاحِبِكَ ثُمَّ حَقُّ شَرِيكِكَ ثُمَّ حَقُّ مَالِكَ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي تُطَالِبُهُ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي يُطَالِبُكَ ثُمَّ حَقُّ خَلِيطِكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الَّذِي تَدَّعِي عَلَيْهِ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَشِيرِكَ ثُمَّ حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ‏ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَنْصِحِكَ ثُمَّ حَقُّ النَّاصِحِ لَكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ هُوَ أَكْبَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ هُوَ أَصْغَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ سَائِلِكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ سَأَلْتَهُ ثُمَّ حَقُّ مَنْ جَرَى لَكَ عَلَى يَدَيْهِ مَسَاءَةٌ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ أَوْ مَسَرَّةٌ بِذَلِكَ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ عَنْ تَعَمُّدٍ مِنْهُ أَوْ غَيْرِ تَعَمُّدٍ مِنْهُ ثُمَّ حَقُّ أَهْلِ مِلَّتِكَ عَامَّةً ثُمَّ حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ ثُمَّ الْحُقُوقُ الْحَادِثَةُ بِقَدْرِ عِلَلِ الْأَحْوَالِ وَ تَصَرُّفِ الْأَسْبَابِ فَطُوبَى لِمَنْ أَعَانَهُ اللَّهُ عَلَى قَضَاءِ مَا أَوْجَبَ عَلَيْهِ مِنْ حُقُوقِهِ وَ وَفَّقَهُ وَ سَدَّدَهُ }}</td><td width=10%> جان لو کہ تمہارے اوپر بزرگ و برتر خدا کے کچھ حقوق ہیں خواہ انہیں تم حرکت و جنبش میں انجام دو یا سکون و آرام میں، اس منزل میں جس میں تم اترے ہو، یا اس عضو کے ساتھ جس کو تم نے بدال ہے یا ان اقدار کے ساتھ جس کو بروئے کار الئے ہو ان حقوق میں سے بعض، بعض حقوق سے بڑے ہیں۔ تمہارے اوپر خدا کے بڑے حقوق وہ ہیں جو اس نے اپنے لیے تمہارے اوپر واجب کئے ہیں۔ اس کے بعد بدن کے اعضا کو مد نظر رکھتے ہوئے سر سے پیر تک کے لیے کچھ حقوق واجب کیے ہیں کچھ حقوق تمہارے اوپر تمہاری آنکھ کے ہیں، اور تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے کان کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہاری زبان کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے ہاتھ کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے پیر کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے شکم کے ہیں تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہاری شرمگاہ کے ہیں یہ سات اعضا ہیں کہ جن سے اعمال انجام پذیر ہوتے ہیں۔ اس کے بعد خداوند عالم نے تمہارے اوپر تمہارے اعمال و افعال کے حقوق رکھے ہیں چنانچہ تمہاری نماز، روزے اور تمہاری زکٰوۃ کا تمہارے اوپر حق ہے اور دیکھو تمہارے کاموں کے بھی تمہارے اوپر کچھ حقوق ہیں۔ اب تم اپنے جسم و جان سے باہر بکلو اور جن کے حقوق تمہارے اوپر ہیں ان کی طرف جاؤ۔ ان حقوق میں سے واجب ترین حق تمہارے ائمہ کا ہے اس کے بعد تمہاری رعیت اور تمہارے رشتہ داروں کا ہے، پھر انہیں حقوق سے دوسرے حقوق کے سوتے پھوٹتے ہیں۔ تمہارے اوپر تمہارے ائمہ کے تین حق ہیں، پھر ان میں سے تمہارے اوپر واجب ترین حق اس شخص کا ہے جو تمہارے اوپر سیاسی غلبہ و برتری رکھتا ہے اور جس کے ہاتھ میں تمہارے امور کی باگ ڈور ہوتی ہے اور اس کے بعد اس شخص کا حق ہے کہ جس کے اختیار میں تمہارا علمی نظم و نسق ہوتا ہے پھر اس شخص کا حق ہے کہ جس کے اختیار میں ملکی نظام ہے اور ہر نظم و نسق امام کے اختیار میں ہے۔ تمہارے اوپر تمہارے ما تحتوں کے بھی تین حقوق ہیں، ان میں سے واجب ترین حق اس کا ہے جو
|تراز=
تمہارے زیر تسلط ہے پھر ان لوگوں کا حق ہے جو تمہارے علم کے زیر تسلط ہیں بیشک جاہل عالم کی رعیت ہے پھر ان کا حق ہے جو ملکیت کے لحاظ سے تمہارے زیر تسلط ہیں جیسے عورتوں، غالموں اور کنیزوں کا حق۔ عزیزوں اور رشتہ داروں کے حقوق تمہارے اوپر بہت زیادہ ہیں جو ایک دوسرے سے اتنے ہی متصل ہیں جتنا تمہارے اور ان کے درمیان، رحم میں قربت ہے۔ تمہارے اوپر تمہاری ماں کا واجب ترین حق ہے، پھر تمہارے باپ کا حق ہے اس کے بعد اوالد کا حق ہے۔ پھر تمہارے بھائی کا حق ہے جو جتنا قریب ہے اس کا اتنا ہی حق ہے۔ جو اول ہے وہی اول ہے۔ اس کے بعد تمہارے آزاد کرنے والے اور تمہارے ولی نعمت کا حق ہے پھر اس موال کا حق ہے جس کی نعمتیں ابھی تک جاری ہیں اس کے بعد ان لوگوں کا حق ہے جنہوں نے تمہارے ساتھ نیک  سلوک کیا ہے۔ پھر اس موذن کا حق ہے جو تمہیں آواز اذان سے نماز کی طرف متوجہ کرتا ہے اس کے بعد پیشنماز کا حق ہے، پھر تمہارے ہم نشین کا حق ہے اس کے بعد تمہارے شریک کا حق ہے اس کے بعد تمہارے ہمسفر و ہمراہ کا حق ہے پھر تمہارے مقروض کا حق ہے، پھر تمہارے رفیق کا حق ہے، اس کے بعد تمہارے دشمن کا حق ہے جس نے تمہارے خالق دعو ٰی کیا ہے اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جو تمہیں مشورہ دیتا ہے اور پھر اس شخص کا حق ہے جو تم سے وعظ و نصیحت کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ اس کے بعد اس کا حق ہے جو تم سے بڑا ہپے پھر اس کا حق ہے جو تم سے چھوٹا ہے پھر تم سے سوال کرنے والے کا حق ہے، اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جس سے تم سوال کرتے ہو۔ پھر اس کا حق ہے جس پر تمہاری طرف سے زیادتی و بدسلوکی ہوئی ہے خواہ قول و فعل کا اس نے مذاق اڑایا ہو، جان بوجھ کر ایسا کیا ہو یا غفلت کی وجہ سے۔ پھر تمہارے اوپر تمہارے ہم مذہب لوگوں کا حق ہے اس کے بعد تمہارے اوپر اس کافر ذمی کا حق ہے جو اسالم کی پناہ میں زندگی بسر کر رہا ہے۔ پھر وہ حقوق ہیں جو زندگی کے اسباب بدلنے سے وجود پذیر ہوتے ہیں۔ لہذا خوش نصیب ہے جو شخص جو کی خدا نے ان حقوق کی ادائیگی میں مدد کی جو اس پر واجب کئے تھے اور اس سلسلہ میں اس کی توفیق دی اور اسے ثابت قدم رکھا۔</td></tr>
|رنگ حاشیه=
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ اللَّهِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُهُ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِهِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْهَا}}</td><td width=10%>  ۸؛ خدا کا حق خدا کا حق جو کہ تمام حقوق سے بڑا ہے وہ یہ ہے کہ تم اسی کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک قرار نہ دو۔ جب تم خلوص کے ساتھ اس کی عبادت کرو گے تو خدا نے بھی اپنے اوپر
|اعْلَمْ رَحِمَكَ اللَّهُ أَنَّ لِلَّهِ عَلَيْكَ حُقُوقاً مُحِيطَةً بِكَ فِي كُلِّ حَرَكَةٍ حركتها [تَحَرَّكْتَهَا أَوْ سَكَنَةٍ سَكَنْتَهَا أَوْ مَنْزِلَةٍ نَزَلْتَهَا أَوْ جَارِحَةٍ قَلَبْتَهَا أَوْ آلَةٍ تَصَرَّفْتَ بِهَا بَعْضُهَا أَكْبَرُ مِنْ بَعْضٍ وَ أَكْبَرُ حُقُوقِ اللَّهِ عَلَيْكَ مَا أَوْجَبَهُ لِنَفْسِهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى مِنْ حَقِّهِ الَّذِي هُوَ أَصْلُ الْحُقُوقِ وَ مِنْهُ تَفَرَّعَ ثُمَّ مَا أَوْجَبَهُ عَلَيْكَ لِنَفْسِكَ مِنْ قَرْنِكَ إِلَى قَدَمِكَ عَلَى اخْتِلَافِ جَوَارِحِكَ فَجَعَلَ لِبَصَرِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِسَمْعِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِلِسَانِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِيَدِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِرِجْلِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِبَطْنِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِفَرْجِكَ عَلَيْكَ حَقّاً فَهَذِهِ الْجَوَارِحُ السَّبْعُ الَّتِي بِهَا تَكُونُ الْأَفْعَالُ ثُمَّ جَعَلَ عَزَّ وَ جَلَّ لِأَفْعَالِكَ حُقُوقاً فَجَعَلَ لِصَلَاتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَوْمِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَدَقَتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِهَدْيِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِأَفْعَالِكَ عَلَيْكَ حَقّاً ثُمَّ تَخْرُجُ الْحُقُوقُ مِنْكَ إِلَى غَيْرِكَ مِنْ ذَوِي الْحُقُوقِ الْوَاجِبَةِ عَلَيْكَ وَ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقّاً أَئِمَّتُكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَحِمِكَ فَهَذِهِ حُقُوقٌ يَتَشَعَّبُ مِنْهَا حُقُوقٌ فَحُقُوقُ أَئِمَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ وَ كُلُّ سَائِسٍ إِمَامٌ وَ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَإِنَّ الْجَاهِلَ رَعِيَّةُ الْعَالِمِ وَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْمِلْكِ مِنَ الْأَزْوَاجِ وَ مَا مَلَكْتَ مِنَ الْأَيْمَانِ وَ حُقُوقُ رَحِمِكَ كَثِيرَةٌ مُتَّصِلَةٌ بِقَدْرِ اتِّصَالِ الرَّحِمِ فِي الْقَرَابَةِ فَأَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ أُمِّكَ ثُمَّ حَقُّ أَبِيكَ ثُمَّ حَقُّ وُلْدِكَ ثُمَّ حَقُّ أَخِيكَ ثُمَّ الْأَقْرَبُ فَالْأَقْرَبُ وَ الْأَوَّلُ فَالْأَوَّلُ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِي نِعْمَتُهُ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ لَدَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مُؤَذِّنِكَ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ ثُمَّ حَقُّ جَلِيسِكَ ثُمَّ حَقُّ جَارِكَ ثُمَّ حَقُّ صَاحِبِكَ ثُمَّ حَقُّ شَرِيكِكَ ثُمَّ حَقُّ مَالِكَ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي تُطَالِبُهُ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي يُطَالِبُكَ ثُمَّ حَقُّ خَلِيطِكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الَّذِي تَدَّعِي عَلَيْهِ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَشِيرِكَ ثُمَّ حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ‏ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَنْصِحِكَ ثُمَّ حَقُّ النَّاصِحِ لَكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ هُوَ أَكْبَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ هُوَ أَصْغَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ سَائِلِكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ سَأَلْتَهُ ثُمَّ حَقُّ مَنْ جَرَى لَكَ عَلَى يَدَيْهِ مَسَاءَةٌ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ أَوْ مَسَرَّةٌ بِذَلِكَ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ عَنْ تَعَمُّدٍ مِنْهُ أَوْ غَيْرِ تَعَمُّدٍ مِنْهُ ثُمَّ حَقُّ أَهْلِ مِلَّتِكَ عَامَّةً ثُمَّ حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ ثُمَّ الْحُقُوقُ الْحَادِثَةُ بِقَدْرِ عِلَلِ الْأَحْوَالِ وَ تَصَرُّفِ الْأَسْبَابِ فَطُوبَى لِمَنْ أَعَانَهُ اللَّهُ عَلَى قَضَاءِ مَا أَوْجَبَ عَلَيْهِ مِنْ حُقُوقِهِ وَ وَفَّقَهُ وَ سَدَّدَهُ
الزم کر لیا ہے کہ وہ دنیوی اور اخروی چیزوں میں تمہاری کفایت کرے اور تمہارے لیے تمہاری محبوب و پسندیدہ چیزوں کو محفوظ رکھے۔</td></tr>
|بدان كه خدا را بر تو حقوقى است كه تو را در هر جنبش و آرامش و هر جا باشى فرا گرفته ‏اند، و در هر اندامى بچرخانى و هر ابزارى بگردانى، بعضى از حقوق بر بعضى بزرگترند بزرگترين حقوقى كه خدا بر تو واجب كرده حق او است تبارك و تعالى كه آن پايه همه حقوق است و همه از آن بازگرفته شوند، آنگاه واجب نموده براى تو بر عهده تو از سر تا قدمت با اعضاى مختلفت حقوقي را براى ديده ‏ات بر تو حقى است و براى گوشت بر تو حقى است زبانت بتو حق دارد و دستت بتو حق دارد و پايت بتو حق دارد و شكمت بتو حق دارد و فرجت بتو حق دارد، اين هفت عضو تو است كه با آنها كار كنى. سپس خدا عز و جل حقى هم براى هر كار تو بر تو قرار داده، نمازت بر تو حقى دارد و روزه ‏ات بر تو حقى دارد و زكاتت بر تو حقى دارد و قربانيت بر تو حقى دارد و كارهايت بر تو حقى دارند. سپس دائره حق از تو بديگران رسد كه بر تو حق واجب دارند، و واجب‏ترين همه اين حقوق بر تو حق پيشوايان تو است و سپس حقوق رعيتت و سپس حقوق خويشانت. اينها حقوقى است و حقوقى هم از آنها منشعب گردد، و حق پيشوايان كه بر تو است سه گونه است واجب‏ترشان حق سلطانست كه تدبير كار تو بدست اوست سپس حق آموزگار و سپس حق آقائى كه مالك تو است، هر تدبيركننده و سرپرستى پيشوا است حقوق زير دست هم بر سه گونه است حق زير دست حكومت تو و سپس حق شاگرد و دانشجوى تو زيرا نادان زير دست و رعيت دانا است، و حق زير دستى كه صاحب اختيار او هستى مانند زوجه و مملوك و حقوق خويشان فراوانست و پيوسته باندازه پيوست رحم در خويشى، واجبتر همه بر تو حق مادر تو است و سپس حق پدر تو و سپس حق فرزندانت، سپس حق برادرت، سپس بترتيب هر خويشى كه نزديكتر است، سپس حق آزادكننده و ولي نعمت تو، سپس حق آزادشده ‏ات كه ولي نعمت اوئى، سپس حق هر كه بتو احسان كرده، سپس حق اذان گوى نمازت، سپس حق پيشنمازت، سپس حق همنشين تو، سپس حق همسايه ‏ات، سپس حق شريكت سپس حق مالت، سپس حق بدهكارت، سپس حق بستانكارت، سپس حق رفيق معاشرت، سپس حق مدعى بر تو، سپس حق كسى كه باو ادعا دارى، سپس حق مشورت كن با تو، سپس حق آنكه با او مشورت كنى‏. سپس حق اندرزجويت، سپس حق بزرگتر از تو، سپس حق خردسال‏تر از تو، سپس حق سائل از تو، سپس حق كسى كه از او سؤال كنى، سپس حق كسى كه بتو بدى كرده بگفته يا كرده يا بشادى كردن بر عليه تو بگفتار يا كردار بتعمد يا غير تعمد، سپس حق همه همكيشانت، سپس حق كفار ذمى، سپس حقوقى كه در تغيير احوال و باسباب پديد آيند، خوشا بر كسى كه خدايش يارى دهد تا هر حقى بر او واجب كرده اداء كند و او را توفيق دهد و نگهدارد.
 
|فَأَمَّا حَقُّ اللَّهِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُهُ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِهِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْهَا
 
وَ أَمَّا حَقُّ نَفْسِكَ عَلَيْكَ فَأَنْ تَسْتَوْفِيَهَا فِي طَاعَةِ اللَّهِ فَتُؤَدِّيَ إِلَى لِسَانِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى سَمْعِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى بَصَرِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى يَدِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى رِجْلِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى بَطْنِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى فَرْجِكَ حَقَّهُ وَ تَسْتَعِينَ بِاللَّهِ عَلَى ذَلِكَ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ نَفْسِكَ عَلَيْكَ فَأَنْ تَسْتَوْفِيَهَا فِي طَاعَةِ اللَّهِ فَتُؤَدِّيَ إِلَى لِسَانِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى سَمْعِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى بَصَرِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى يَدِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى رِجْلِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى بَطْنِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى فَرْجِكَ حَقَّهُ وَ تَسْتَعِينَ بِاللَّهِ عَلَى ذَلِكَ  
وَ أَمَّا حَقُّ اللِّسَانِ فَإِكْرَامُهُ عَنِ الْخَنَى وَ تَعْوِيدُهُ الْخَيْرَ وَ حَمْلُهُ عَلَى الْأَدَبِ وَ إِجْمَامُهُ إِلَّا لِمَوْضِعِ الْحَاجَةِ وَ الْمَنْفَعَةِ لِلدِّينِ وَ الدُّنْيَا وَ إِعْفَاؤُهُ عَنِ الْفُضُولِ الشَّنِعَةِ الْقَلِيلَةِ الْفَائِدَةِ الَّتِي لَا يُؤْمَنُ ضَرَرُهَا مَعَ قِلَّةِ عَائِدَتِهَا وَ يُعَدُّ شَاهِدُ الْعَقْلِ وَ الدَّلِيلُ عَلَيْهِ وَ تَزَيُّنُ الْعَاقِلِ بِعَقْلِهِ [وَ] حُسْنُ سِيرَتِهِ فِي لِسَانِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ
}}</td><td width=10%>۲؛ نفس کا حق
|۱.اما حق بزرگتر خدا اينست كه او را بپرستى و چيزى را شريكش ندانى، و چون از روى اخلاص اين كار را كردى خدا در عهده گرفته كه كار دنيا و آخرت تو را كفايت كند و آنچه از آن بخواهى برايت نگهدارد.
 
۲. حق خودت بر تو اينست كه كاملا او را در طاعت خدا بگمارى، بزبانت حقش را بپردازى و بگوشت حقش را بپردازى و بچشمت حقش را بپردازى و بدست خود حقش را بپردازى و بپايت حقش را بپردازى و حق شكمت را بپردازى و حق فرجت را بپردازى، و از خدا در اين كار يارى جوئى.
تمہارے نفس کا تم پر یہ حق ہے کہ اسے بھرپور طریقہ سے راہ خدا میں مشغول رکھو اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے اپنی زبان کا حق، اپنے کان کا حق، اپنی آنکھ، ہاتھ، پاوں اور شکم و شرمگاہ کا حق ادا کر دیا اور دیکھو ان کے حقوق کی ادائیگی میں خدا سے مدد طلب کرتے رہو۔</td></tr>             
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ اللِّسَانِ فَإِكْرَامُهُ عَنِ الْخَنَى وَ تَعْوِيدُهُ الْخَيْرَ وَ حَمْلُهُ عَلَى الْأَدَبِ وَ إِجْمَامُهُ إِلَّا لِمَوْضِعِ الْحَاجَةِ وَ الْمَنْفَعَةِ لِلدِّينِ وَ الدُّنْيَا وَ إِعْفَاؤُهُ عَنِ الْفُضُولِ الشَّنِعَةِ الْقَلِيلَةِ الْفَائِدَةِ الَّتِي لَا يُؤْمَنُ ضَرَرُهَا مَعَ قِلَّةِ عَائِدَتِهَا وَ يُعَدُّ شَاهِدُ الْعَقْلِ وَ الدَّلِيلُ عَلَيْهِ وَ تَزَيُّنُ الْعَاقِلِ بِعَقْلِهِ [وَ] حُسْنُ سِيرَتِهِ فِي لِسَانِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ}}</td><td width=10%>
۴؛ زبان کا حق
زبان کا حق یہ ہے کہ اسے گالی گلوچ سے محفوظ رکھو اور اسے نیک و شائستہ بات کہنے کا عادی بناؤ اسے با ادب بناؤ اسے ضرور اور دین و دنیا کے فائدے کے عالوہ بندہی رکھو اور زیادہ چلنے، بے فائدہ بولنے سے روکو کہ تم اس کے نقصان سے محفوظ نہیں ہو اور اس کا فائدہ کم ہے،  زبان عقل کا گواہ اور اس کی دلیل سمجھی جاتی ہے اور عقلمند کا عقل کے زیر سے آراستہ ہونا اس کی خوش بیانی ہے، مدد تو بس خدائے بزرگ و برتر ہی کی طرف سے ہے۔</td></tr> 
           
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّمْعِ فَتَنْزِيهُهُ عَنْ أَنْ تَجْعَلَهُ طَرِيقاً إِلَى قَلْبِكَ إِلَّا لِفُوَّهَةٍ كَرِيمَةٍ تُحْدِثُ فِي قَلْبِكَ خَيْراً أَوْ تَكْسِبُكَ خُلُقاً كَرِيماً فَإِنَّهُ بَابُ الْكَلَامِ إِلَى الْقَلْبِ يُؤَدِّي إِلَيْهِ ضُرُوبُ الْمَعَانِي عَلَى مَا فِيهَا مِنْ خَيْرٍ أَوْ شَرٍّ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
}}</td><td width=10%>۳؛ کان کا حق
کان کا حق یہ ہے کہ تم اسے) ہر چیز کے لیے( اپنے دل کا راستہ بننے سے دور رکھو، ہاں اسے اس بہترین بات کے لیے دل کا راستہ بناو جو تمہارے دل میں پیدا ہوجو تمہیں بہترین اخالق سے آراستہ کرتے کیونکہ کان دل کا راستہ ہے اور وہ بہترین معافی کو درک کرتا ہے کان دل تک خیر یا شر کو پہنچاتا ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>             
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَصَرِكَ فَغَضُّهُ عَمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ تَرْكُ ابْتِذَالِهِ إِلَّا لِمَوْضِعِ عِبْرَةٍ تَسْتَقْبِلُ بِهَا بَصَراً أَوْ تَسْتَفِيدُ بِهَا عِلْماً فَإِنَّ الْبَصَرَ بَابُ الِاعْتِبَارِ
}}</td><td width=10%>۵؛ آنکھ کا حق
 
آنکھ کا حق تم پر یہ ہے کہ اس کو اس چیز سے بند کر لو جو تمہارے لیے حالل و روا نہیں ہے اور
آنکھ سے وہی دیکھو جس سے عبرت ہو اور جس سے تم بینا ہو جاو جہاں سے تم کوئی علم حاصل
کر سکو کیونکہ آنکھ عبرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔</td></tr>             
 
                            <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رِجْلَيْكَ فَأَنْ لَا تَمْشِيَ بِهِمَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ لَا تَجْعَلَهَا مَطِيَّتَكَ فِي الطَّرِيقِ الْمُسْتَخِفَّةِ بِأَهْلِهَا فِيهَا فَإِنَّهَا حَامِلَتُكَ وَ سَالِكَةٌ بِكَ مَسْلَكَ الدِّينِ وَ السَّبْقِ لَكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
۶؛ پیر کا حق
تمہارے پیروں کا حق یہ ہے کہ ان سے اس چیز کی طرف نہ جاو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور انہیں اس راستہ کے لیے اپنی سواری نہ بناو جو چلنے والے کی سبکی کا باعث ہوتا ہے کیونکہ وہ تمہیں اٹھاتے ہیں اور دین کا طرف لے جاتے ہیں اور تمہارے آگے بڑھنے کا سبب ہوتے ہیں اور خدا کے عالوہ کوئی قوت و طاقت نہیں ہے۔ </td></tr>
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ يَدِكَ فَأَنْ لَا تَبْسُطَهَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ فَتَنَالَ بِمَا تَبْسُطُهَا إِلَيْهِ مِنَ اللَّهِ الْعُقُوبَةَ فِي الْآجِلِ وَ مِنَ النَّاسِ بِلِسَانِ اللَّائِمَةِ فِي الْعَاجِلِ وَ لَا تَقْبِضَهَا مِمَّا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيْهَا وَ لَكِنْ تُوَقِّرُهَا بِهِ تَقْبِضُهَا عَنْ كَثِيرٍ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَهَا وَ تَبْسُطُهَا بِكَثِيرٍ مِمَّا لَيْسَ عَلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ عُقِلَتْ وَ شُرِّفَتْ فِي الْعَاجِلِ وَجَبَ لَهَا حُسْنُ الثَّوَابِ مِنَ اللَّهِ فِي الْآجِلِ
}}</td><td width=10%>۷؛ ہاتھ کا حق
 
ہاتھ کا حق تمہارے اوپر یہ ہے کہ اسے اس چیز کی طرف نہ بڑھاؤ جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے )کیونکہ اگر ایسا کرو گے تو( آخرت میں خدا کے عقاب میں مبتال ہو گے اور دنیا میں بھی لوگوں کی مالمت سے محفوظ نہیں رہو گے اور اسے اس چیز سے نہ روکو جو خدا نے اس پر واجب کی
ہے اور اس کا احترام اس طرح کرو کہ ان سے بہت سے ایسے کام انجام نہ دو جو اس کے لیے حالل نہیں ہیں اور ان کو ان چیزوں کے لیے کھولو جن میں ان کا نقصان نہیں ہے پھر اگر اس دنیا میں ہاتھ حرام سے باز رہے یا عقل و شرافت سے کام لیا تو آکرت میں ان کے لیے ثواب ہے۔</td></tr>             
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَطْنِكَ فَأَنْ لَا تَجْعَلَهُ وِعَاءً لِقَلِيلٍ مِنَ الْحَرَامِ وَ لَا لِكَثِيرٍ وَ أَنْ تَقْتَصِدَ لَهُ فِي الْحَلَالِ وَ لَا تُخْرِجَهُ مِنْ حَدِّ التَّقْوِيَةِ إِلَى حَدِّ التَّهْوِينِ وَ ذَهَابِ الْمُرُوَّةِ فَإِنَّ الشِّبَعَ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى التُّخَمِ مَكْسَلَةٌ وَ مَثْبَطَةٌ وَ مَقْطَعَةٌ عَنْ كُلِّ بِرٍّ وَ كَرَمٍ وَ إِنَّ الرأي [الرِّيَّ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى السُّكْرِ مَسْخَفَةٌ وَ مَجْهَلَةٌ وَ مَذْهَبَةٌ لِلْمُرُوَّةِ
}}</td><td width=10%>شکم کا حق
 
تمہارے شکم کا حق یہ ہے کہ اسے قلیل و کثیر حرام کا ظرف نہ بناو بلکہ حالل میں سے بھی اسے اس کے اندازہ کے مطابق دو اسے تقویت کی حد سے نکال کر شکم سیری اور بے مروتی کی حد تک نہ پہنچاؤ اور جب وہ بھوک و پیاس میں مبتال ہو تو اسے قابو میں رکھو کیونکہ شکم سیری،
سستی و کسالت کا باعث ہوتی ہے اور ہرنیک و مستحسن کام کی انجام دہی ہے )انسان کو( باز رکھتی ہےاور جو مشروب اپنے پینے والے کو مست کر دے وہ اس کی سبکی، نادانی اور بے مرورتی کا سبب ہوتا ہے۔</td></tr> 
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ فَرْجِكَ فَحِفْظُهُ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ الِاسْتِعَانَةُ عَلَيْهِ بِغَضِّ الْبَصَرِ فَإِنَّهُ مِنْ أَعْوَنِ الْأَعْوَانِ وَ ضَبْطُهُ إِذَا هَمَّ بِالْجُوعِ وَ الظَّمَإِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَ التَّهَدُّدِ لِنَفْسِكَ بِاللَّهِ وَ التَّخْوِيفِ لَهَا بِهِ وَ بِاللَّهِ الْعِصْمَةُ وَ التَّأْيِيدُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِهِ ثُمَّ حُقُوقُ الْأَفْعَالِ }}</td><td width=10%> شرمگاہ کا حق
تمہارے اوپر تمہاری شرمگاہ کا حق یہ ہے کہ اسے اس چیز سے محفوظ رکھو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور اس سلسلے میں تم آنکھ کو بند کر کے مدد حاصل کرو کہ یہ بترین مددگار ہے۔دوسرے موت کو یاد کر کے اور اپنے نفس کو خود خدا سے ڈرا کر مدد حاصل کرو اور اس سلسلے میں عصمت و تحفظ اور تائید خدا ہی کی طرف سے ہوتی ہے۔ اور اس کی طاقت و قوت کے عالوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>
 
         
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ الصَّلَاةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا وِفَادَةٌ إِلَى اللَّهِ وَ أَنَّكَ قَائِمٌ بِهَا بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَقُومَ فِيهَا مَقَامَ الذَّلِيلِ الرَّاغِبِ الرَّاهِبِ الْخَائِفِ الرَّاجِي الْمِسْكِينِ الْمُتَضَرِّعِ الْمُعَظِّمِ مَنْ قَامَ بَيْنَ يَدَيْهِ بِالسُّكُونِ وَ الْإِطْرَاقِ وَ خُشُوعِ الْأَطْرَافِ وَ لِينِ الْجَنَاحِ وَ حُسْنِ الْمُنَاجَاةِ لَهُ فِي نَفْسِهِ وَ الطَّلَبِ إِلَيْهِ فِي فَكَاكِ رَقَبَتِكَ الَّتِي أَحَاطَتْ بِهَا خَطِيئَتُكَ وَ اسْتَهْلَكَتْهَا ذُنُوبُكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>نماز کا حق
 
تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ نماز تمہیں خدا کے حضور میں پہنچاتی ہے اور نماز میں تم خدا کے سامنے کھڑے ہوتے ہو جب تم اس بات کی طرف متوجہ ہو جاو کہ تم خدا کے سامنے ہو تو تمہیں اس طرح کھڑا ہونا چاہیے جس طرح ذلیل، عاجز، مشتاق، حیران و خوف زدہ، امیدوار، محتاج، گریہ و زاری کرنے واال کھڑا ہوتا ہے اور جس کے سامنے تم کھڑے ہو اس کی عظمت کو سمجھتے ہوئے ساکن، سرجھکائے اعضا کے خشوع و فروتنی کے ساتھ اس کی عظمت کا لحاظ
رکھو اور اپنے دل میں اس سے بہترین طریقہ مناجات و دعا کے ذریعہ اپنی گردن کو ان خطاؤں سے آزاد کرنے کی التماس کرو جو اس کا احاطہ کئے ہوئے ہیں ان گناہوں کی بخشش کے لیے دعا کرو اور کوئی طاقت و قوت نہیں سوائے خدا کے۔</td></tr>             
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّوْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ حِجَابٌ ضَرَبَهُ اللَّهُ عَلَى لِسَانِكَ وَ سَمْعِكَ وَ بَصَرِكَ وَ فَرْجِكَ وَ بَطْنِكَ لِيَسْتُرَكَ بِهِ مِنَ النَّارِ وَ هَكَذَا جَاءَ فِي الْحَدِيثِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ فَإِنْ سَكَنَتْ أَطْرَافُكَ فِي حَجَبَتِهَا رَجَوْتَ أَنْ تَكُونَ مَحْجُوباً وَ إِنْ أَنْتَ تَرَكْتَهَا تَضْطَرِبُ فِي حِجَابِهَا وَ تَرْفَعُ جَنَبَاتِ الْحِجَابِ فَتَطَّلِعُ إِلَى مَا لَيْسَ لَهَا بِالنَّظْرَةِ الدَّاعِيَةِ لِلشَّهْوَةِ وَ الْقُوَّةِ الْخَارِجَةِ عَنْ حَدِّ التَّقِيَّةِ لِلَّهِ لَمْ يُؤْمَنْ أَنْ تَخْرِقَ الْحِجَابَ وَ تَخْرُجَ مِنْهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
}}</td><td width=10%>روزہ کا حق
 
روزہ کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ روزہ ایک پردہ ہے جو خدا نے تمہاری زبان، تمہارے کان، تمہاری آنکھ، تمہاری شرمگاہ اور تمہارے پیٹ پر ڈال دیا ہے کہ اس کے ذریعے تمہیں آگ سے بچائے پھر اگر تم نے روزہ نہ رکھا )یا چھوڑ دیا( تو تم نے اپنے اوپر پڑے ہوئے خدا کے پردہ کو چاک کر ڈاال، اسی طرح حدیث میں بھی بیان ہوا ہے روزہ جہنم سے بچنے کے لیے تمہاری زرہ ہے۔ اگر اس پردہ سے تمہارے اعضا و جوارح کو آرام ملتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہیں یہ امید ہو گئی ہے کہ تم پردے میں ہو اور اگر تم نے اس پردہ کا پاس و لحاظ نہ کیا تو اتم نے اس کے پردے میں خلل و رخنہ ڈال دیا اور جب تم نے پردہ اٹھایا تو تمہاری نگاہ اس چیز کو دیکھے گی کہ جس کو تمہیں نہیں دیکھنا چاہیے وہ شہوت کو بھڑکانے والی ہے وہ تمہیں خدا کی پناہ سے نکال دے گی۔ اور جہاں پردہ چاک ہو جائے اور تم اس سے باہر نکل جاو ت وہاں تمہیں خود کو محفوظ نہیں سمجھنا چاہیے قوت و طاقت خدا ہی کی ہے۔</td></tr>             
 
 
 
                  <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|ووو}}</td><td width=10%> حج کا حق
حج کا حق یہ ہے تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف ایک سفر اور تمہارا اپنے گناہوں سے اس کی طرف فرار ہے حج کے وسیلہ سے تمہاری توبہ قبول ہوتی ہے اور تم اس عمل کے ذریعے اس واجب کو انجام دیتے ہو جس کو خدا نے تم پر الزم قرار دیا ہے۔</td></tr>
 
                  <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّدَقَةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا ذُخْرُكَ عِنْدَ رَبِّكَ وَ وَدِيعَتُكَ الَّتِي لَا تَحْتَاجُ إِلَى الْإِشْهَادِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ سِرّاً أَوْثَقَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ عَلَانِيَةً وَ كُنْتَ جَدِيراً أَنْ تَكُونَ أَسْرَرْتَ إِلَيْهِ أَمْراً أَعْلَنْتَهُ وَ كَانَ الْأَمْرُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فِيهَا سِرّاً عَلَى كُلِ حَالٍ وَ لَمْ يَسْتَظْهِرْ عَلَيْهِ فِيمَا اسْتَوْدَعْتَهُ مِنْهَا إِشْهَادَ الْأَسْمَاعِ وَ الْأَبْصَارِ عَلَيْهِ بِهَا كَأَنَّهَا أَوْثَقُ فِي نَفْسِكَ وَ كَأَنَّكَ لَا تَثِقُ بِهِ فِي تَأْدِيَةِ وَدِيعَتِكَ إِلَيْكَ ثُمَّ لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ لِأَنَّهَا لَكَ فَإِذَا امْتَنَنْتَ بِهَا لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يكون [تَكُونَ بِهَا مِثْلَ تَهْجِينِ حَالِكَ مِنْهَا إِلَى مَنْ مَنَنْتَ بِهَا عَلَيْهِ لِأَنَّ فِي ذَلِكَ دَلِيلًا عَلَى أَنَّكَ لَمْ تُرِدْ نَفْسَكَ بِهَا وَ لَوْ أَرَدْتَ نَفْسَكَ بِهَا لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ.}}</td><td width=10%>صدقے کا حق
صدقہ کا حق، تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کے پاس تمہارا ذخیرہ اور امانت ہے کہ جس کے لیے گواہ النے کی ضرورت نہیں ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو گیا تو جو صدقہ تم مخفی طور پر دو گے اس سے تم اس صدقہ کی بہ نسبت زیادہ مطمئن رہو گے جو تم کھلم کھالا دیتے ہو۔ تمہارے شایان یہی ہے کہ جو تم نے آشکارا طور پر کیا ہے اب اسے چھپا کر انجام دو، بہر حال تم اس طرح صدقہ دو کہ اسے نہ کان سنیں اور نہ آنکھیں دیکھیں بلکہ سر بستہ طور پر دو اور تمہیں اس پر یہ اعتماد رہے کہ وہ تمہاری طرف پلٹ کر آئے گا اس شخص کی مانند نہ ہو جاو کہ جو صدقہ کے واپس لوٹنے پر اعتماد نہیں رکھتا ہے۔ پھر اپنے صدقے کے ذریعے کسی پر احسان نہ جتاو کیونکہ وہ تمہارا ہی ہے اگر اس پر احسان جتاو گے تو تم محفوظ نہیں رہو گے۔ بلکہ اسی بد حالی میں مبتلا ہو گے جس میں وہ شخص مبتلا ہے جس پر تم نے احسان جتایا ہے کیونکہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم نے یہ نہیں چاہا کہ وہ مال تمہارا رہے اگر تم یہ چاہتے ہو کہ وہ تمہارے لیے باقی رہے تو کسی پر احسان نہ جتاتے طاقت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>
 
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْهَدْيِ فَأَنْ تُخْلِصَ بِهَا الْإِرَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ التَّعَرُّضَ لِرَحْمَتِهِ وَ قَبُولِهِ وَ لَا تُرِدْ عُيُونَ النَّاظِرِينَ دُونَهُ فَإِذَا كُنْتَ كَذَلِكَ لَمْ تَكُنْ مُتَكَلِّفاً وَ لَا مُتَصَنِّعاً وَ كُنْتَ إِنَّمَا تَقْصِدُ إِلَى اللَّهِ وَ اعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ يُرَادُ بِالْيَسِيرِ وَ لَا يُرَادُ بِالْعَسِيرِ كَمَا أَرَادَ بِخَلْقِهِ التَّيْسِيرَ وَ لَمْ يُرِدْ بِهِمُ التَّعْسِيرَ وَ كَذَلِكَ التَّذَلُّلُ أَوْلَى بِكَ مِنَ التَّدَهْقُنِ لِأَنَّ الْكُلْفَةَ وَ الْمَئُونَةَ فِي الْمُتَدَهْقِنِينَ فَأَمَّا التَّذَلُّلُ وَ التَّمَسْكُنُ فَلَا كُلْفَةَ فِيهِمَا وَ لَا مَئُونَةَ عَلَيْهِمَا لِأَنَّهُمَا الْخِلْقَةُ وَ هُمَا مَوْجُودَانِ فِي الطَّبِيعَةِ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>قربانی کا حق
 
قربانی کا حق یہ ہے کہ تم اسے اپنے پروردگار کے لیے خالص کرو اور اسے اس کی رحمت و قبولیت کے لیے پیش کرو لوگوں کے کھانے کے لیے نہیں، اگر تم اس طرح قربانی کرو گے تو خود کو زحمت میں نہیں ڈالو گے اور نہ تکلف کرو گے کیونکہ اس سے تمہارا مقصد قربانی ہے۔ جان لو کہ تم خداوند عالم بارگاہ میں آسانی سے باریاب ہو گے اور زحمت و مشقت کی ضرورت نہیں ہوگی جیسا کہ خدا نے بندوں کی تکلیف کو آسان کر دیا ہے انہیں سختی میں مبتال نہیں کرنا چاہا۔ اسی طرح اس کی بارگاہ میں تمہارا فروتنی و انکساری کرنا تمہارے لیے تکبر کرنے سے بہتر ہے کیونکہ کلفت و مشقت، جاہ و منصب کے بھوکے لوگوں کے لیے ہے لیکن فروتنی اور درویش منشی میں نہ تو کوئی تکلیف ہے اور نہ ہی کوئی خرچ، کیونکہ ی فطرت و سرشت کے مطابق ہے اور طبیعت میں موجود ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>
 
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| ثُمَّ حُقُوقُ الْأَئِمَّةِ}}</td><td width=10%>حکمرانوں کے حقوق</td></tr>
 
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ جُعِلْتَ لَهُ فِتْنَةً وَ أَنَّهُ مُبْتَلًى فِيكَ بِمَا جَعَلَهُ اللَّهُ لَهُ عَلَيْكَ مِنَ السُّلْطَانِ وَ أَنْ تُخْلِصَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَنْ لَا تُمَاحِكَهُ وَ قَدْ بُسِطَتْ يَدُهُ عَلَيْكَ فَتَكُونَ سَبَبَ هَلَاكِ نَفْسِكَ وَ هَلَاكِهِ وَ تَذَلَّلْ وَ تَلَطَّفْ لِإِعْطَائِهِ مِنَ الرِّضَى مَا يَكُفُّهُ عَنْكَ وَ لَا يُضِرُّ بِدِينِكَ وَ تَسْتَعِينُ عَلَيْهِ فِي ذَلِكَ بِاللَّهِ وَ لَا تُعَازِّهِ وَ لَا تُعَانِدْهُ فَإِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ ذَلِكَ عَقَقْتَهُ وَ عَقَقْتَ نَفْسَكَ فَعَرَّضْتَهَا لِمَكْرُوهِهِ وَ عَرَّضْتَهُ لِلْهَلَكَةِ فِيكَ وَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ شَرِيكاً لَهُ فِيمَا أَتَى إِلَيْكَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>حاکم کا حق
 
پیشوائے حکومت کا تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے لیے آزمائش و امتحان کا سبب قرار دئے گئے ہو اور اس کا جا تسلط تم ہے وہ بھی اس کے ذریعے آزمایا جاتا ہے۔ لہذا اس کی بات کو تم خلوص کے ساتھ سنو اور اس سے اس وقت جھگڑا نہ کرو جب وہ تمہارے اوپر تسلط رکھتا ہو کہ اس صورت میں تم اپنیا ور اس کی ہالکت کا سبب بنو گے اس کے ساتھ اتنی نرمی اور فروتنی سے پیش آو کہ اس کی رضا حاصل کر لو تاکہ وہ تمہارے دین کو کوئی نقصان نہ پہنچائے اور اس سلسلے میں تم خدا سے مدد طلب کرو اس پر برتری حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو اور اس سے دشمنی نہ کرو اگر ایسا کرو گے تو اسے بھی نقصان پہنچاو گے اور خود کو بھی، اسے اپنی طرف سے متنفر کرو گے اور اسے معرض ہالکت میں پہنچاو گے۔ تمہارے لیے یہی بہتر ہے کہ تم ضرر میں اس کے معاون ہو جاو اور وہ جو بھی تمہارے ساتھ کرے اس کے شریک ہو جاو۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ فَالتَّعْظِيمُ لَهُ وَ التَّوْقِيرُ لِمَجْلِسِهِ وَ حُسْنُ الِاسْتِمَاعِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالُ عَلَيْهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا لَا غِنَى بِكَ عَنْهُ مِنَ الْعِلْمِ بِأَنْ تُفَرِّغَ لَهُ عَقْلَكَ وَ تُحَضِّرَهُ فَهْمَكَ وَ تُذَكِّيَ لَهُ قَلْبَكَ وَ تُجَلِّيَ لَهُ بَصَرَكَ بِتَرْكِ اللَّذَّاتِ وَ نَقْضِ الشَّهَوَاتِ وَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ فِيمَا أَلْقَى رَسُولُهُ إِلَى مَنْ لَقِيَكَ مِنْ أَهْلِ الْجَهْلِ فَلَزِمَكَ حُسْنُ التَّأْدِيَةِ عَنْهُ إِلَيْهِمْ وَ لَا تَخُنْهُ فِي تَأْدِيَةِ رِسَالَتِهِ وَ الْقِيَامِ بِهَا عَنْهُ إِذَا تَقَلَّدْتَهَا وَ لَا حَوْلَ‏ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>استاد کا حق
 
تمہارے اوپر معلم و استاد کا حق یہ ہے کہ اس کی تعظیم کرو اور اس کی درسگاہ کا احترام کرو اور اس کے درس کو غور سے سنو اور ہمہ تن گوش رہو، اس کی مدد کرو تاکہ وہ تمہیں اس چیز کی تعلیم دے جس کی تمہیں ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں تم اپنی عقل کو آمادہ کرو اور اپنے فہم و شعور اور دل کو اس کے سپرد کر دو اور لذتوں کو چھوڑ کر اور خواہشوں گھٹا کر اپنی نظر کو اس پر مرکوز کر دو۔ تمہیں یہ جان لینا چاہیے کہ جو چیز وہ تمہیں تعلیم دے رہا ہے اس میں تم اس کے قاصد ہو چنانچہ تمہارے اوپر الزم ہے کہ اس چیز کی تم دوسروں کو تعلیم دو اور اس فرض کو تم بخوبی ادا کرو اور اس کا پیغام پہنچانے میں خیانت نہ کرو اور جس چیز کو تم نے اپنے ذمہ لیا ہے اس پر عمل کرو اور طاقت و قوت صرف خدا کی طرف سے ہے۔</td></tr>
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ فَنَحْوٌ مِنْ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ إِلَّا أَنَّ هَذَا يَمْلِكُ مَا لَا يَمْلِكُهُ ذَاكَ تَلْزَمُكَ طَاعَتُهُ فِيمَا دَقَّ وَ جَلَّ مِنْكَ إِلَّا أَنْ تُخْرِجَكَ مِنْ وُجُوبِ حَقِّ اللَّهِ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ يَحُولُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ حَقِّهِ وَ حُقُوقِ الْخَلْقِ فَإِذَا قَضَيْتَهُ رَجَعْتَ إِلَى حَقِّهِ فَتَشَاغَلْتَ بِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|ثُمَّ حُقُوقُ الرَّعِيَّةِ}}</td><td width=10%>رعیت کے حقوق</td></tr>
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَأَمَّا حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ إِنَّمَا اسْتَرْعَيْتَهُمْ بِفَضْلِ قُوَّتِكَ عَلَيْهِمْ فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَحَلَّهُمْ مَحَلَّ الرَّعِيَّةِ لَكَ ضَعْفُهُمْ وَ ذُلُّهُمْ فَمَا أَوْلَى مَنْ كَفَاكَهُ ضَعْفُهُ وَ ذُلُّهُ حَتَّى صَيَّرَهُ لَكَ رَعِيَّةً وَ صَيَّرَ حُكْمَكَ عَلَيْهِ نَافِذاً لَا يَمْتَنِعُ مِنْكَ بِعِزَّةٍ وَ لَا قُوَّةٍ وَ لَا يَسْتَنْصِرُ فِيمَا تَعَاظَمَهُ مِنْكَ إِلَّا بِاللَّهِ بِالرَّحْمَةِ وَ الْحِيَاطَةِ وَ الْأَنَاةِ وَ مَا أَوْلَاكَ إِذَا عَرَفْتَ مَا أَعْطَاكَ اللَّهُ مِنْ فَضْلِ هَذِهِ الْعِزَّةِ وَ الْقُوَّةِ الَّتِي قَهَرْتَ بِهَا أَنْ تَكُونَ لِلَّهِ شَاكِراً وَ مَنْ شَكَرَ اللَّهَ أَعْطَاهُ فِيمَا أَنْعَمَ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ قَدْ جَعَلَكَ لَهُمْ قَيِّماً فِيمَا آتَاكَ مِنَ الْعِلْمِ وَ وَلَّاكَ مِنْ خِزَانَةِ الْحِكْمَةِ فَإِنْ أَحْسَنْتَ فِيمَا وَلَّاكَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ وَ قُمْتَ بِهِ لَهُمْ مَقَامَ الْخَازِنِ الشَّفِيقِ النَّاصِحِ لِمَوْلَاهُ فِي عَبِيدِهِ الصَّابِرِ الْمُحْتَسِبِ الَّذِي إِذَا رَأَى ذَا حَاجَةٍ أَخْرَجَ لَهُ مِنَ الْأَمْوَالِ الَّتِي فِي يَدَيْهِ رَاشِداً وَ كُنْتَ لِذَلِكَ آمِلًا مُعْتَقِداً وَ إِلَّا كُنْتَ لَهُ خَائِناً وَ لِخَلْقِهِ ظَالِماً وَ لِسَلَبِهِ وَ غَيْرِهِ مُتَعَرِّضاً}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ النِّكَاحِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَهَا سَكَناً وَ مُسْتَرَاحاً وَ أُنْساً وَ وَاقِيَةً وَ كَذَلِكَ كُلُّ أَحَدٍ مِنْكُمَا يَجِبُ أَنْ يَحْمَدَ اللَّهَ عَلَى صَاحِبِهِ وَ يَعْلَمَ أَنَّ ذَلِكَ نِعْمَةٌ مِنْهُ عَلَيْهِ وَ وَجَبَ أَنْ يُحْسِنَ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ وَ يُكْرِمَهَا وَ يَرْفُقَ بِهَا وَ إِنْ كَانَ حَقُّكَ عَلَيْهَا أَغْلَظَ وَ طَاعَتُكَ لَهَا أَلْزَمَ فِيمَا أَحْبَبْتَ وَ كَرِهْتَ مَا لَمْ تَكُنْ مَعْصِيَةً فَإِنَّ لَهَا حَقَّ الرَّحْمَةِ وَ الْمُؤَانَسَةِ وَ مَوْضِعُ السُّكُونِ إِلَيْهَا قَضَاءُ اللَّذَّةِ الَّتِي لَا بُدَّ مِنْ قَضَائِهَا وَ ذَلِكَ عَظِيمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ الْيَمِينِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ خَلْقُ رَبِّكَ وَ لَحْمُكَ وَ دَمُكَ وَ أَنَّكَ تَمْلِكُهُ لَا أَنْتَ صَنَعْتَهُ دُونَ اللَّهِ وَ لَا خَلَقْتَ لَهُ سَمْعاً وَ لَا بَصَراً وَ لَا أَجْرَيْتَ لَهُ رِزْقاً وَ لَكِنَّ اللَّهَ كَفَاكَ ذَلِكَ بِمَنْ سَخَّرَهُ لَكَ وَ ائْتَمَنَكَ عَلَيْهِ وَ اسْتَوْدَعَكَ إِيَّاهُ لِتَحْفَظَهُ فِيهِ وَ تَسِيرَ فِيهِ بِسِيرَتِهِ فَتُطْعِمَهُ مِمَّا تَأْكُلُ وَ تُلْبِسَهُ مِمَّا تَلْبَسُ وَ لَا تُكَلِّفَهُ مَا لَا يُطِيقُ فَإِنْ كَرِهْتَهُ خَرَجْتَ إِلَى اللَّهِ مِنْهُ وَ اسْتَبْدَلْتَ بِهِ وَ لَمْ تُعَذِّبْ خَلْقَ اللَّهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الرَّحِمِ فَحَقُّ أُمِّكَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا حَمَلَتْكَ حَيْثُ لَا يَحْمِلُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَطْعَمَتْكَ مِنْ ثَمَرَةِ قَلْبِهَا مَا لَا يُطْعِمُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَنَّهَا وَقَتْكَ بِسَمْعِهَا وَ بَصَرِهَا وَ يَدِهَا وَ رِجْلِهَا وَ شَعْرِهَا وَ بَشَرِهَا وَ جَمِيعِ جَوَارِحِهَا مُسْتَبْشِرَةً بِذَلِكَ فَرِحَةً موبلة [مُؤَمِّلَةً مُحْتَمِلَةً لِمَا فِيهِ مَكْرُوهُهَا وَ ألمه و ثقله و غمه [أَلَمُهَا وَ ثِقْلُهَا وَ غَمُّهَا حَتَّى دَفَعَتْهَا عَنْكَ يَدُ الْقُدْرَةِ وَ أَخْرَجَتْكَ إِلَى الْأَرْضِ فَرَضِيَتْ أَنْ تَشْبَعَ وَ تَجُوعَ هِيَ وَ تَكْسُوَكَ وَ تَعْرَى وَ تُرْوِيَكَ وَ تَظْمَأَ وَ تُظِلَّكَ وَ تَضْحَى وَ تُنَعِّمَكَ بِبُؤْسِهَا وَ تُلَذِّذَكَ بِالنَّوْمِ بِأَرَقِهَا وَ كَانَ بَطْنُهَا لَكَ وِعَاءً وَ حِجْرُهَا لَكَ حِوَاءً وَ ثَدْيُهَا لَكَ سِقَاءً وَ نَفْسُهَا لَكَ وِقَاءً تُبَاشِرُ حَرَّ الدُّنْيَا وَ بَرْدَهَا لَكَ وَ دُونَكَ فَتَشْكُرُهَا عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ إِلَّا بِعَوْنِ اللَّهِ وَ تَوْفِيقِهِ
}}</td><td width=10%>ماں کا حق
 
ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے خوشی خوشی تمہارا بار اٹھایا اور تمہیں آفتوں سے دور رکھ کے جنم دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنا خون جگر تمہیں پلایا ہے جب کہ اس طرح کوئی فداکاری نہیں کرتا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو خود بھوکی رہی مگر تمہیں شکم سیر کیا، اس کے پاس کپڑے نہیں تھے مگر تمہیں گرمی و سردی سے محفوظ رکھا، خود پیاسی رہی مگر تمہیں سیراب کیا اور خود دھوپ میں جلتی رہی مگر تمہیں سائے میں رکھا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنی نیندیں حرام کرکے تمہیں سکون کی نیند سونے دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔</td></tr>             
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَبِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ أَصْلُكَ وَ أَنَّكَ فَرْعُهُ وَ أَنَّكَ لَوْلَاهُ لَمْ تَكُنْ فَمَهْمَا رَأَيْتَ فِي نَفْسِكَ مِمَّا يُعْجِبُكَ فَاعْلَمْ أَنَّ أَبَاكَ أَصْلُ النِّعْمَةِ عَلَيْكَ فِيهِ وَ احْمَدِ اللَّهَ وَ اشْكُرْهُ عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَ أَمَّا حَقُّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ مِنْكَ وَ مُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا بِخَيْرِهِ وَ شَرِّهِ وَ أَنَّكَ مَسْئُولٌ عَمَّا وُلِّيتَهُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَ الدَّلَالَةِ عَلَى رَبِّهِ وَ الْمَعُونَةِ لَهُ عَلَى طَاعَتِهِ فِيكَ وَ فِي نَفْسِهِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَ مُعَاقَبٌ فَاعْمَلْ فِي أَمْرِهِ عَمَلَ الْمُتَزَيِّنِ بِحُسْنِ أَثَرِهِ عَلَيْهِ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا الْمُعَذِّرِ إِلَى رَبِّهِ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ بِحُسْنِ الْقِيَامِ عَلَيْهِ وَ الْأَخْذِ لَهُ مِنْهُ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَخِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ يَدُكَ الَّتِي تَبْسُطُهَا وَ ظَهْرُكَ الَّذِي تَلْتَجِي إِلَيْهِ وَ عِزُّكَ الَّذِي تَعْتَمِدُ عَلَيْهِ وَ قُوَّتُكَ الَّتِي تَصُولُ بِهَا فَلَا تَتَّخِذْهُ سِلَاحاً عَلَى مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَ لَا عُدَّةً لِلظُّلْمِ بِخَلْقِ اللَّهِ وَ لَا تَدَعْ نُصْرَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى عَدُوِّهِ وَ الْحَوْلَ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ شَيَاطِينِهِ وَ تَأْدِيَةَ النَّصِيحَةِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالَ عَلَيْهِ فِي اللَّهِ فَإِنِ انْقَادَ لِرَبِّهِ وَ أَحْسَنَ الْإِجَابَةَ لَهُ وَ إِلَّا فَلْيَكُنِ اللَّهُ آثَرَ عِنْدَكَ وَ أَكْرَمَ عَلَيْكَ مِنْهُ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
 
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ بِالْوَلَاءِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ أَنْفَقَ فِيكَ مَالَهُ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ ذُلِّ الرِّقِّ وَ وَحْشَتِهِ إِلَى عِزِّ الْحُرِّيَّةِ وَ أُنْسِهَا وَ أَطْلَقَكَ مِنْ أَسْرِ الْمَلَكَةِ وَ فَكَّ عَنْكَ حَلَقَ الْعُبُودِيَّةِ وَ أَوْجَدَكَ رَائِحَةَ الْعِزِّ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ سِجْنِ الْقَهْرِ وَ دَفَعَ عَنْكَ الْعُسْرَ وَ بَسَطَ لَكَ لِسَانَ الْإِنْصَافِ وَ أَبَاحَكَ الدُّنْيَا كُلَّهَا فَمَلَّكَكَ نَفْسَكَ وَ حَلَّ أَسْرَكَ وَ فَرَّغَكَ لِعِبَادَةِ رَبِّكَ وَ احْتَمَلَ بِذَلِكَ التَّقْصِيرَ فِي مَالِهِ فَتَعْلَمَ أَنَّهُ أَوْلَى الْخَلْقِ بِكَ بَعْدَ أُولِي رَحِمِكَ فِي حَيَاتِكَ وَ مَوْتِكَ وَ أَحَقُّ الْخَلْقِ بِنَصْرِكَ وَ مَعُونَتِكَ وَ مُكَانَفَتِكَ فِي ذَاتِ اللَّهِ فَلَا تُؤْثِرْ عَلَيْهِ نَفْسَكَ مَا احْتَاجَ إِلَيْكَ أَبَدا}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>


۳. حق زبانت اينست كه آن را از دشنام ارجمندتر بدانى و بسخن خوب عادتش بدهى و مؤدبش دارى و آن را در كام دارى مگر در محل حاجت و براى سود دين و دنيا و آن را از پر گوئى و ياوه ‏سرائى كم فائده كه ايمنى از زيانش نيست و در آمدش كم است معاف دارى، زبان گواه خرد و دليل بر آن شمرده شود و آراستگى مرد بزيور عقل خوش‏زبانى او است، و هيچ جنبش و توانائى نيست جز باو.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِيَةِ عَلَيْهِ نِعْمَتُكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَكَ حَامِيَةً عَلَيْهِ وَ وَاقِيَةً وَ نَاصِراً وَ مَعْقِلًا وَ جَعَلَهُ لَكَ وَسِيلَةً وَ سَبَباً بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فَبِالْحَرِيِّ أَنْ يَحْجُبَكَ عَنِ النَّارِ فَيَكُونَ فِي ذَلِكَ ثَوَابُكَ مِنْهُ فِي الْآجِلِ وَ يَحْكُمَ لَكَ بِمِيرَاثِهِ فِي الْعَاجِلِ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهُ رَحِمٌ مُكَافَاةً لِمَا أَنْفَقْتَهُ مِنْ مَالِكَ عَلَيْهِ وَ قُمْتَ بِهِ مِنْ حَقِّهِ بَعْدَ إِنْفَاقِ مَالِكَ فَإِنْ لَمْ تَخَفْهُ خِيفَ عَلَيْكَ أَنْ لَا يَطِيبَ لَكَ مِيرَاثُهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ السَّمْعِ فَتَنْزِيهُهُ عَنْ أَنْ تَجْعَلَهُ طَرِيقاً إِلَى قَلْبِكَ إِلَّا لِفُوَّهَةٍ كَرِيمَةٍ تُحْدِثُ فِي قَلْبِكَ خَيْراً أَوْ تَكْسِبُكَ خُلُقاً كَرِيماً فَإِنَّهُ بَابُ الْكَلَامِ إِلَى الْقَلْبِ يُؤَدِّي إِلَيْهِ ضُرُوبُ الْمَعَانِي عَلَى مَا فِيهَا مِنْ خَيْرٍ أَوْ شَرٍّ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ عَلَيْكَ فَأَنْ تَشْكُرَهُ وَ تَذْكُرَ مَعْرُوفَهُ وَ تَنْشُرَ بِهِ الْقَالَةَ الْحَسَنَةَ وَ تُخْلِصَ لَهُ الدُّعَاءَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ سُبْحَانَهُ فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ كُنْتَ قَدْ شَكَرْتَهُ سِرّاً وَ عَلَانِيَةً ثُمَّ إِنْ أَمْكَنَكَ مُكَافَاتُهُ بِالْفِعْلِ كَافَأْتَهُ وَ إِلَّا كُنْتَ مُرْصِداً لَهُ مُوَطِّناً نَفْسَكَ عَلَيْهَا}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
وَ أَمَّا حَقُّ بَصَرِكَ فَغَضُّهُ عَمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ تَرْكُ ابْتِذَالِهِ إِلَّا لِمَوْضِعِ عِبْرَةٍ تَسْتَقْبِلُ بِهَا بَصَراً أَوْ تَسْتَفِيدُ بِهَا عِلْماً فَإِنَّ الْبَصَرَ بَابُ الِاعْتِبَارِ
وَ أَمَّا حَقُّ رِجْلَيْكَ فَأَنْ لَا تَمْشِيَ بِهِمَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ لَا تَجْعَلَهَا مَطِيَّتَكَ فِي الطَّرِيقِ الْمُسْتَخِفَّةِ بِأَهْلِهَا فِيهَا فَإِنَّهَا حَامِلَتُكَ وَ سَالِكَةٌ بِكَ مَسْلَكَ الدِّينِ وَ السَّبْقِ لَكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۴. حق گوش پاك داشتن او است از اينكه راه دلت باشد مگر براى خبر خوبى كه در دلت خير پديد كند يا خلق كريمت نصيب كند زيرا گوش دروازه دل است هر نوع معنى خوب يا بدى را بآن ميرساند.و لا قوة الا باللَّه العلى العظيم.
۵. و اما حق چشمت اينست كه از هر چه روا نيست آن را بپوشانى و مبتذلش نسازى مگر براى محل عبرت آورى كه از آن بينا شوى يا دانشى بدست آورى زيرا ديده وسيله عبرتست.


۶. و اما حق دو پايت اينست كه با آنها بجائى كه روا نيست نروى و آنها را براهى كه باعث سبكى راهرو است نكشانى زيرا آنها تو را حمل ميكنند و تو را براه دين ميبرند و پيش مياندازند و لا قوة الا باللَّه.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُؤَذِّنِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ مُذَكِّرُكَ بِرَبِّكَ وَ دَاعِيكَ إِلَى حَظِّكَ وَ أَفْضَلُ أَعْوَانِكَ عَلَى قَضَاءِ الْفَرِيضَةِ الَّتِي افْتَرَضَهَا اللَّهُ عَلَيْكَ فَتَشْكُرَهُ عَلَى ذَلِكَ شُكْرَكَ لِلْمُحْسِنِ إِلَيْكَ وَ إِنْ كُنْتَ فِي بَيْتِكَ مُتَّهَماً لِذَلِكَ لَمْ تَكُنْ لِلَّهِ فِي أَمْرِهِ مُتَّهِماً وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ نِعْمَةٌ مِنَ اللَّهِ عَلَيْكَ لَا شَكَّ فِيهَا فَأَحْسِنْ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ بِحَمْدِ اللَّهِ عَلَيْهَا عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ يَدِكَ فَأَنْ لَا تَبْسُطَهَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ فَتَنَالَ بِمَا تَبْسُطُهَا إِلَيْهِ مِنَ اللَّهِ الْعُقُوبَةَ فِي الْآجِلِ وَ مِنَ النَّاسِ بِلِسَانِ اللَّائِمَةِ فِي الْعَاجِلِ وَ لَا تَقْبِضَهَا مِمَّا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيْهَا وَ لَكِنْ تُوَقِّرُهَا بِهِ تَقْبِضُهَا عَنْ كَثِيرٍ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَهَا وَ تَبْسُطُهَا بِكَثِيرٍ مِمَّا لَيْسَ عَلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ عُقِلَتْ وَ شُرِّفَتْ فِي الْعَاجِلِ وَجَبَ لَهَا حُسْنُ الثَّوَابِ مِنَ اللَّهِ فِي الْآجِلِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ قَدْ تَقَلَّدَ السِّفَارَةَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ وَ الْوِفَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ تَكَلَّمَ عَنْكَ وَ لَمْ تَتَكَلَّمْ عَنْهُ وَ دَعَا لَكَ وَ لَمْ تَدْعُ لَهُ وَ طَلَبَ فِيكَ وَ لَمْ تَطْلُبْ فِيهِ وَ كَفَاكَ هَمَّ الْمُقَامِ بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ وَ الْمَسْأَلَةِ لَهُ فِيكَ وَ لَمْ تَكْفِهِ ذَلِكَ فَإِنْ كَانَ فِي شَيْ‏ءٍ مِنْ ذَلِكَ تَقْصِيرٌ كَانَ بِهِ دُونَكَ وَ إِنْ كَانَ آثِماً لَمْ تَكُنْ شَرِيكَهُ فِيهِ وَ لَمْ‏يَكُنْ لَكَ عَلَيْهِ فَضْلٌ فَوَقَى نَفْسَكَ بِنَفْسِهِ وَ وَقَى صَلَاتَكَ بِصَلَاتِهِ فَتَشْكُرُ لَهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
وَ أَمَّا حَقُّ بَطْنِكَ فَأَنْ لَا تَجْعَلَهُ وِعَاءً لِقَلِيلٍ مِنَ الْحَرَامِ وَ لَا لِكَثِيرٍ وَ أَنْ تَقْتَصِدَ لَهُ فِي الْحَلَالِ وَ لَا تُخْرِجَهُ مِنْ حَدِّ التَّقْوِيَةِ إِلَى حَدِّ التَّهْوِينِ وَ ذَهَابِ الْمُرُوَّةِ فَإِنَّ الشِّبَعَ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى التُّخَمِ مَكْسَلَةٌ وَ مَثْبَطَةٌ وَ مَقْطَعَةٌ عَنْ كُلِّ بِرٍّ وَ كَرَمٍ وَ إِنَّ الرأي [الرِّيَّ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى السُّكْرِ مَسْخَفَةٌ وَ مَجْهَلَةٌ وَ مَذْهَبَةٌ لِلْمُرُوَّةِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَلِيسِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ كَنَفَكَ وَ تُطِيبَ لَهُ جَانِبَكَ وَ تُنْصِفَهُ فِي مجاواة [مُجَارَاةِ اللَّفْظِ وَ لَا تُغْرِقَ فِي نَزْعِ اللَّحْظِ إِذَا لَحَظْتَ وَ تَقْصِدَ فِي اللَّفْظِ إِلَى إِفْهَامِهِ إِذَا لَفَظْتَ وَ إِنْ كُنْتَ الْجَلِيسَ إِلَيْهِ كُنْتَ فِي الْقِيَامِ عَنْهُ بِالْخِيَارِ وَ إِنْ كَانَ الْجَالِسَ إِلَيْكَ كَانَ بِالْخِيَارِ وَ لَا تَقُومَ إِلَّا بِإِذْنِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
وَ أَمَّا حَقُّ فَرْجِكَ فَحِفْظُهُ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ الِاسْتِعَانَةُ عَلَيْهِ بِغَضِّ الْبَصَرِ فَإِنَّهُ مِنْ أَعْوَنِ الْأَعْوَانِ وَ ضَبْطُهُ إِذَا هَمَّ بِالْجُوعِ وَ الظَّمَإِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَ التَّهَدُّدِ لِنَفْسِكَ بِاللَّهِ وَ التَّخْوِيفِ لَهَا بِهِ وَ بِاللَّهِ الْعِصْمَةُ وَ التَّأْيِيدُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِهِ ثُمَّ حُقُوقُ الْأَفْعَالِ
|۷. و اما حق دست تو اينست كه آن را بناروا دراز نكنى تا بدست اندازى بدان گرفتار عقوبت آخرت خدا شوى و گرفتار سرزنش مردم در دنيا و آن را از كارى كه بتو واجب كرده نبندى ولى آن را احترام كنى باينكه از محرمات بسيارش ببندى و بسيارى از آنچه هم كه بر او واجب نيست بكار اندازى و چون دست تو در اين دنيا از حرام باز ايستاد و خود را شريف داشت يا با عقل و شرافت بكار رفت در آخرت ثواب خوب دارد.
۸. و اما حق شكمت اينست كه آن را ظرف كم و يا بيش از حرام نكنى و از حلال هم باندازه ‏اش بدهى و از حد تقويت بحد شكمخوارگى و بيمروتى نرسانى، و هر گاه گرفتار گرسنگى و تشنگى شد او را ضبط كنى زيرا سيرى بى ‏اندازه شكم را بياشوبد و كسالت آورد كه مايه باز ماندن و دور شدن از هر كار نيك و ارجمند است، و نوشابه ‏اى كه صاحبش را مست سازد مايه سبكسرى و نادانى كردن و بي‌مروتى است.


۹. و اما حق فَرجت نگهدارى آنست از آنچه حلال نيست برايت و كمك گرفتن بر آنست بچشم پوشى از نامحرم .زيرا كه آن بهتر ياور است، و نيز با بسيار ياد مرگ كردن و خود را تهديد نمودن از خوف خدا، و از خدا است عصمت و تأييد و جنبش و توانى نيست جز باو.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَارِ فَحِفْظُهُ غَائِباً وَ كَرَامَتُهُ شَاهِداً وَ نُصْرَتُهُ وَ مَعُونَتُهُ فِي الْحَالَيْنِ جَمِيعاً لَا تَتَبَّعْ لَهُ عَوْرَةً وَ لَا تَبْحَثْ لَهُ عَنْ سَوْأَةٍ لِتَعْرِفَهَا فَإِنْ عَرَفْتَهَا مِنْهُ مِنْ غَيْرِ إِرَادَةٍ مِنْكَ وَ لَا تَكَلُّفٍ كُنْتَ لِمَا عَلِمْتَ حِصْناً حَصِيناً وَ سِتْراً سَتِيراً لَوْ بَحَثَتِ الْأَسِنَّةُ عَنْهُ ضَمِيراً لَمْ تَتَّصِلْ إِلَيْهِ لِانْطِوَائِهِ عَلَيْهِ لَا تَسْتَمِعْ عَلَيْهِ مِنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُ لَا تُسْلِمْهُ عِنْدَ شَدِيدَةٍ وَ لَا تَحْسُدْهُ عِنْدَ نِعْمَةٍ تُقِيلُهُ عَثْرَتَهُ وَ تَغْفِرُ زَلَّتَهُ وَ لَا تَذْخَرْ حِلْمَكَ عَنْهُ إِذَا جَهِلَ عَلَيْكَ وَ لَا تَخْرُجْ أَنْ تَكُونَ سِلْماً لَهُ تَرُدُّ عَنْهُ لِسَانَ الشَّتِيمَةِ وَ تُبْطِلُ فِيهِ كَيْدَ حَامِلِ النَّصِيحَةِ وَ تُعَاشِرُهُ مُعَاشَرَةً كَرِيمَةً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|فَأَمَّا حَقُّ الصَّلَاةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا وِفَادَةٌ إِلَى اللَّهِ وَ أَنَّكَ قَائِمٌ بِهَا بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَقُومَ فِيهَا مَقَامَ الذَّلِيلِ الرَّاغِبِ الرَّاهِبِ الْخَائِفِ الرَّاجِي الْمِسْكِينِ الْمُتَضَرِّعِ الْمُعَظِّمِ مَنْ قَامَ بَيْنَ يَدَيْهِ بِالسُّكُونِ وَ الْإِطْرَاقِ وَ خُشُوعِ الْأَطْرَافِ وَ لِينِ الْجَنَاحِ وَ حُسْنِ الْمُنَاجَاةِ لَهُ فِي نَفْسِهِ وَ الطَّلَبِ إِلَيْهِ فِي فَكَاكِ رَقَبَتِكَ الَّتِي أَحَاطَتْ بِهَا خَطِيئَتُكَ وَ اسْتَهْلَكَتْهَا ذُنُوبُكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّاحِبِ فَأَنْ تَصْحَبَهُ بِالْفَضْلِ مَا وَجَدْتَ إِلَيْهِ سَبِيلًا وَ إِلَّا فَلَا أَقَلَّ مِنَ الْإِنْصَافِ وَ أَنْ تُكْرِمَهُ كَمَا يُكْرِمُكَ وَ تَحْفَظَهُ كَمَا يَحْفَظُكَ وَ لَا يَسْبِقَكَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ إِلَى مَكْرُمَةٍ فَإِنْ سَبَقَكَ كَافَأْتَهُ وَ لَا تُقَصِّرَ بِهِ عَمَّا يَسْتَحِقُّ مِنَ الْمَوَدَّةِ تُلْزِمْ نَفْسَكَ نَصِيحَتَهُ وَ حِيَاطَتَهُ وَ مُعَاضَدَتَهُ عَلَى طَاعَةِ رَبِّهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ فِيمَا يَهُمُّ بِهِ مِنْ مَعْصِيَةِ رَبِّهِ ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِ رَحْمَةً وَ لَا تَكُونُ عَلَيْهِ عَذَاباً وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
وَ أَمَّا حَقُّ الصَّوْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ حِجَابٌ ضَرَبَهُ اللَّهُ عَلَى لِسَانِكَ وَ سَمْعِكَ وَ بَصَرِكَ وَ فَرْجِكَ وَ بَطْنِكَ لِيَسْتُرَكَ بِهِ مِنَ النَّارِ وَ هَكَذَا جَاءَ فِي الْحَدِيثِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ فَإِنْ سَكَنَتْ أَطْرَافُكَ فِي حَجَبَتِهَا رَجَوْتَ أَنْ تَكُونَ مَحْجُوباً وَ إِنْ أَنْتَ تَرَكْتَهَا تَضْطَرِبُ فِي حِجَابِهَا وَ تَرْفَعُ جَنَبَاتِ الْحِجَابِ فَتَطَّلِعُ إِلَى مَا لَيْسَ لَهَا بِالنَّظْرَةِ الدَّاعِيَةِ لِلشَّهْوَةِ وَ الْقُوَّةِ الْخَارِجَةِ عَنْ حَدِّ التَّقِيَّةِ لِلَّهِ لَمْ يُؤْمَنْ أَنْ تَخْرِقَ الْحِجَابَ وَ تَخْرُجَ مِنْهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الشَّرِيكِ فَإِنْ غَابَ كَفَيْتَهُ وَ إِنْ حَضَرَ سَاوَيْتَهُ لَا تَعْزِمْ عَلَى حُكْمِكَ دُونَ حُكْمِهِ وَ لَا تَعْمَلْ بِرَأْيِكَ دُونَ مُنَاظَرَتِهِ تَحْفَظُ عَلَيْهِ مَالَهُ وَ تَنْفِي عَنْهُ خِيَانَتَهُ فِيمَا عَزَّ أَوْ هَانَ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّ يَدَ اللَّهِ عَلَى الشَّرِيكَيْنِ مَا لَمْ يَتَخَاوَنَا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
وَ أَمَّا حَقُّ الصَّدَقَةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا ذُخْرُكَ عِنْدَ رَبِّكَ وَ وَدِيعَتُكَ الَّتِي لَا تَحْتَاجُ إِلَى الْإِشْهَادِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ سِرّاً أَوْثَقَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ عَلَانِيَةً وَ كُنْتَ جَدِيراً أَنْ تَكُونَ أَسْرَرْتَ إِلَيْهِ أَمْراً أَعْلَنْتَهُ وَ كَانَ الْأَمْرُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فِيهَا سِرّاً عَلَى كُلِ حَالٍ وَ لَمْ يَسْتَظْهِرْ عَلَيْهِ فِيمَا اسْتَوْدَعْتَهُ مِنْهَا إِشْهَادَ الْأَسْمَاعِ وَ الْأَبْصَارِ عَلَيْهِ بِهَا كَأَنَّهَا أَوْثَقُ فِي نَفْسِكَ وَ كَأَنَّكَ لَا تَثِقُ بِهِ فِي تَأْدِيَةِ وَدِيعَتِكَ إِلَيْكَ ثُمَّ لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ لِأَنَّهَا لَكَ فَإِذَا امْتَنَنْتَ بِهَا لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يكون [تَكُونَ بِهَا مِثْلَ تَهْجِينِ حَالِكَ مِنْهَا إِلَى مَنْ مَنَنْتَ بِهَا عَلَيْهِ لِأَنَّ فِي ذَلِكَ دَلِيلًا عَلَى أَنَّكَ لَمْ تُرِدْ نَفْسَكَ بِهَا وَ لَوْ أَرَدْتَ نَفْسَكَ بِهَا لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۱۰. و اما حق نماز اينست كه بدانى نماز ورود بدرگاه خدا است و تو در نماز برابر خدا ميايستى و چون بدين عقيده ‏مند باشى شايسته است كه چون بنده ذليل در نماز بايستى كه راغب و راهب و خائف و اميدوار و گدا و زارى كن است و آنچه كه برابرش ايستاده بوسيله آرامى و سربزيرى و خشوع اعضاء و فروتنى تعظيم ميكند و از دل بخوبى با او راز ميگويد و ميخواهد كه گردن او را از زير بار خطاها كه تو را فرا گرفتند و گناهانى كه بپرتگاه نابوديت كشاند آزاد كند، و لا قوة الا باللَّه.
۱۱. و اما حق روزه آنست كه بدانى روزه پرده ‏ايست كه خدا بر زبان و گوش و چشم و فرج و شكمت افكند تا تو را از آتش دوزخ حفظ كند و همچنين در حديث آمده كه «روزه سپريست از دوزخ» و اگر اعضايت در پس پرده آن آرامند اميدوارى كه محفوظ شوى و اگر بگذارى در پرده خود پريشانى كنند و اطراف آن را بكنار زنى و بدان جا كه نبايد سركشى نگاه شهوت خيز و پيروى خارج از حد خوددارى داشته باشى در امان نيستى كه پرده دريده شود و از آن بدر شوى. و لا قوة الا باللَّه.


۱۲. و اما حق صدقه اينست كه بدانى اين صدقه پس ‏انداز تو است نزد پروردگارت و امانت بى ‏نياز از گواه تو است و چون بدين عقيده ‏مند شوى بدان چه در نهانى بسپارى بيشتر اعتماد دارى تا بآنچه آشكار باشد و تو را سزد كه بخدا نهانى بسپارى هر چه را خواهى عيان كنى و اين راز ميان تو و او باشد در هر حال و در آنچه باو سپارى از گواهى گوشها و ديده ‏ها بر عليه او پشتيبانى نخواهى بحساب اينكه باينها بيشتر اعتماد دارى نه بحساب اينكه در پرداخت سپرده بخدا اعتماد ندارى، سپس بصدقه خود بر احدى منت منه زيرا كه آن براى تو است و اگر بدان منت نهى در امان نيستى كه بروز همان كسى گرفتار شوى كه بدو منت نهادى زيرا اين خود دليل است كه تو آن را براى خود نخواستى و اگر براى خود ميخواستى بر احدى بدان منت نمينهادى. و لا قوة الا باللَّه.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَالِ فَأَنْ لَا تَأْخُذَهُ إِلَّا مِنْ حِلِّهِ وَ لَا تُنْفِقَهُ إِلَّا فِي حِلِّهِ وَ لَا تُحَرِّفَهُ عَنْ مَوَاضِعِهِ وَ لَا تَصْرِفَهُ عَنْ حَقَائِقِهِ وَ لَا تَجْعَلَهُ إِذَا كَانَ مِنَ اللَّهِ إِلَّا إِلَيْهِ وَ سَبَباً إِلَى اللَّهِ وَ لَا تُؤْثِرَ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ مَنْ لَعَلَّهُ لَا يَحْمَدُكَ وَ بِالْحَرِيِّ أَنْ لَا يُحْسِنَ خِلَافَتَكَ فِي‏ تَرِكَتِكَ وَ لَا يَعْمَلَ فِيهِ بِطَاعَةِ رَبِّكَ فَتَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى ذَلِكَ أَوْ بِمَا أَحْدَثَ فِي مَالِكَ أَحْسَنَ نَظَراً لِنَفْسِهِ فَيَعْمَلُ بِطَاعَةِ رَبِّهِ فَيَذْهَبُ بِالْغَنِيمَةِ وَ تَبُوءُ بِالْإِثْمِ وَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ مَعَ التَّبِعَةِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ الْهَدْيِ فَأَنْ تُخْلِصَ بِهَا الْإِرَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ التَّعَرُّضَ لِرَحْمَتِهِ وَ قَبُولِهِ وَ لَا تُرِدْ عُيُونَ النَّاظِرِينَ دُونَهُ فَإِذَا كُنْتَ كَذَلِكَ لَمْ تَكُنْ مُتَكَلِّفاً وَ لَا مُتَصَنِّعاً وَ كُنْتَ إِنَّمَا تَقْصِدُ إِلَى اللَّهِ وَ اعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ يُرَادُ بِالْيَسِيرِ وَ لَا يُرَادُ بِالْعَسِيرِ كَمَا أَرَادَ بِخَلْقِهِ التَّيْسِيرَ وَ لَمْ يُرِدْ بِهِمُ التَّعْسِيرَ وَ كَذَلِكَ التَّذَلُّلُ أَوْلَى بِكَ مِنَ التَّدَهْقُنِ لِأَنَّ الْكُلْفَةَ وَ الْمَئُونَةَ فِي الْمُتَدَهْقِنِينَ فَأَمَّا التَّذَلُّلُ وَ التَّمَسْكُنُ فَلَا كُلْفَةَ فِيهِمَا وَ لَا مَئُونَةَ عَلَيْهِمَا لِأَنَّهُمَا الْخِلْقَةُ وَ هُمَا مَوْجُودَانِ فِي الطَّبِيعَةِ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْغَرِيمِ الطَّالِبِ لَكَ فَإِنْ كُنْتَ مُوسِراً أَوْفَيْتَهُ وَ كَفَيْتَهُ وَ أَغْنَيْتَهُ وَ لَمْ تَرُدَّهُ وَ تَمْطُلْهُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص قَالَ مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ وَ إِنْ كُنْتَ مُعْسِراً أَرْضَيْتَهُ بِحُسْنِ الْقَوْلِ وَ طَلَبْتَ إِلَيْهِ طَلَباً جَمِيلًا وَ رَدَدْتَهُ عَنْ نَفْسِكَ رَدّاً لَطِيفاً وَ لَمْ تَجْمَعْ عَلَيْهِ ذَهَابَ مَالِهِ وَ سُوءَ مُعَامَلَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ لُؤْمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
ثُمَّ حُقُوقُ الْأَئِمَّةِ فَأَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ جُعِلْتَ لَهُ فِتْنَةً وَ أَنَّهُ مُبْتَلًى فِيكَ بِمَا جَعَلَهُ اللَّهُ لَهُ عَلَيْكَ مِنَ السُّلْطَانِ وَ أَنْ تُخْلِصَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَنْ لَا تُمَاحِكَهُ وَ قَدْ بُسِطَتْ يَدُهُ عَلَيْكَ فَتَكُونَ سَبَبَ هَلَاكِ نَفْسِكَ وَ هَلَاكِهِ وَ تَذَلَّلْ وَ تَلَطَّفْ لِإِعْطَائِهِ مِنَ الرِّضَى مَا يَكُفُّهُ عَنْكَ وَ لَا يُضِرُّ بِدِينِكَ وَ تَسْتَعِينُ عَلَيْهِ فِي ذَلِكَ بِاللَّهِ وَ لَا تُعَازِّهِ وَ لَا تُعَانِدْهُ فَإِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ ذَلِكَ عَقَقْتَهُ وَ عَقَقْتَ نَفْسَكَ فَعَرَّضْتَهَا لِمَكْرُوهِهِ وَ عَرَّضْتَهُ لِلْهَلَكَةِ فِيكَ وَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ شَرِيكاً لَهُ فِيمَا أَتَى إِلَيْكَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ فَالتَّعْظِيمُ لَهُ وَ التَّوْقِيرُ لِمَجْلِسِهِ وَ حُسْنُ الِاسْتِمَاعِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالُ عَلَيْهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا لَا غِنَى بِكَ عَنْهُ مِنَ الْعِلْمِ بِأَنْ تُفَرِّغَ لَهُ عَقْلَكَ وَ تُحَضِّرَهُ فَهْمَكَ وَ تُذَكِّيَ لَهُ قَلْبَكَ وَ تُجَلِّيَ لَهُ بَصَرَكَ بِتَرْكِ اللَّذَّاتِ وَ نَقْضِ الشَّهَوَاتِ وَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ فِيمَا أَلْقَى رَسُولُهُ إِلَى مَنْ لَقِيَكَ مِنْ أَهْلِ الْجَهْلِ فَلَزِمَكَ حُسْنُ التَّأْدِيَةِ عَنْهُ إِلَيْهِمْ وَ لَا تَخُنْهُ فِي تَأْدِيَةِ رِسَالَتِهِ وَ الْقِيَامِ بِهَا عَنْهُ إِذَا تَقَلَّدْتَهَا وَ لَا حَوْلَ‏ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۱۳. حق قربانى اينست كه با قصد خالص براى پروردگارت باشد و تنها بمنظور رحمت او و قبول او باشد و براى جلب نظر مردم نباشد، و اگر چنين باشى خود فروش و ظاهر ساز نيستى و همانا قصد خدا را دارى، و بدان كه با آنچه ميسور است بايد خدا را خواست نه بدان چه دشوار است چنانچه خدا هم بخلق خود تكليف آسان كرده و تكليف دشوار نكرده، و همچنين فروتنى براى تو اولى است از خودنمائى و خان منشى زيرا خانها هستند كه خود فروشى و پر خرجى ميكنند و اما فروتنى و درويش مآبى نه كلفت دارد و نه خرج زيرا موافق سرشت آفرينشند و در طبيعت مخلوقند. و لا قوة الا باللَّه.‏
۱۴. و اما حق پيشواى حكومت بر تو اينست كه بدانى تو براى او وسيله آزمايش شدى و او هم بتو گرفتار است بخاطر تسلطى كه خدايش بتو داده و بايد خيرخواه او باشى و با او در نيفتى زيرا كه بر تو نفوذ دارد و سبب هلاك خود و او گردى و خوار شوى و براى او فروتنى و نرمش كن تا آنجا كه رضايت او را باندازه ‏اى كه زيانش بتو نرسد بدست آرى و زيان بدين تو نرسد و در اين باره از خدا يارى جوئى و با او مبارزه و عناد نكنى زيرا اگر چنين كردى او را و خود را ناسپاسى كردى و خود را ببدى كشاندى و او را هم از جهت خود بهلاكت رساندى و تو سزاوارى كه كمك او شمرده شوى بر ضرر خود و شريك او باشى در هر چه با تو كند، و لا قوة الا باللَّه.


۱۵. و اما حق پدر علمى تو و استادت تعظيم او و احترام مجلس او است كه خوب باو گوش كنى و بدو رو كنى و باو يارى دهى براى خودت تا آنچه را نياز دارى بتو بياموزد باينكه عقل خود را خاص او سازى و فهم و هوشت را باو پردازى و دل خود را بدو دهى و خوب چشمت را باو اندازى بسبب ترك لذات و صرف نظر نمودن و كم كردن از شهوات. و بدان كه اين كه در هر چه بتو آموزد بايد رسول او باشى و آن را بنادانان برسانى و بر تو لازم است كه اين رسالت را بخوبى از طرف او ادا كنى و در ادايش خيانت نورزى و خوب بآن بپردازى كه عهده‏ دار هستى، و لا حول و لا قوة الا باللَّه.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَلِيطِ فَأَنْ لَا تَغُرَّهُ وَ لَا تَغُشَّهُ وَ لَا تَكْذِبَهُ وَ لَا تُغْفِلَهُ وَ لَا تَخْدَعَهُ وَ لَا تَعْمَلَ فِي انْتِقَاضِهِ عَمَلَ الْعَدُوِّ الَّذِي لَا يَبْقَى عَلَى صَاحِبِهِ وَ إِنِ اطْمَأَنَّ إِلَيْكَ اسْتَقْصَيْتَ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ عَلِمْتَ أَنَّ غَبْنَ الْمُسْتَرْسِلِ رِبًا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
|وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ فَنَحْوٌ مِنْ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ إِلَّا أَنَّ هَذَا يَمْلِكُ مَا لَا يَمْلِكُهُ ذَاكَ تَلْزَمُكَ طَاعَتُهُ فِيمَا دَقَّ وَ جَلَّ مِنْكَ إِلَّا أَنْ تُخْرِجَكَ مِنْ وُجُوبِ حَقِّ اللَّهِ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ يَحُولُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ حَقِّهِ وَ حُقُوقِ الْخَلْقِ فَإِذَا قَضَيْتَهُ رَجَعْتَ إِلَى حَقِّهِ فَتَشَاغَلْتَ بِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
ثُمَّ حُقُوقُ الرَّعِيَّةِ فَأَمَّا حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ إِنَّمَا اسْتَرْعَيْتَهُمْ بِفَضْلِ قُوَّتِكَ عَلَيْهِمْ فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَحَلَّهُمْ مَحَلَّ الرَّعِيَّةِ لَكَ ضَعْفُهُمْ وَ ذُلُّهُمْ فَمَا أَوْلَى مَنْ كَفَاكَهُ ضَعْفُهُ وَ ذُلُّهُ حَتَّى صَيَّرَهُ لَكَ رَعِيَّةً وَ صَيَّرَ حُكْمَكَ عَلَيْهِ نَافِذاً لَا يَمْتَنِعُ مِنْكَ بِعِزَّةٍ وَ لَا قُوَّةٍ وَ لَا يَسْتَنْصِرُ فِيمَا تَعَاظَمَهُ مِنْكَ إِلَّا بِاللَّهِ بِالرَّحْمَةِ وَ الْحِيَاطَةِ وَ الْأَنَاةِ وَ مَا أَوْلَاكَ إِذَا عَرَفْتَ مَا أَعْطَاكَ اللَّهُ مِنْ فَضْلِ هَذِهِ الْعِزَّةِ وَ الْقُوَّةِ الَّتِي قَهَرْتَ بِهَا أَنْ تَكُونَ لِلَّهِ شَاكِراً وَ مَنْ شَكَرَ اللَّهَ أَعْطَاهُ فِيمَا أَنْعَمَ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ قَدْ جَعَلَكَ لَهُمْ قَيِّماً فِيمَا آتَاكَ مِنَ الْعِلْمِ وَ وَلَّاكَ مِنْ خِزَانَةِ الْحِكْمَةِ فَإِنْ أَحْسَنْتَ فِيمَا وَلَّاكَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ وَ قُمْتَ بِهِ لَهُمْ مَقَامَ الْخَازِنِ الشَّفِيقِ النَّاصِحِ لِمَوْلَاهُ فِي عَبِيدِهِ الصَّابِرِ الْمُحْتَسِبِ الَّذِي إِذَا رَأَى ذَا حَاجَةٍ أَخْرَجَ لَهُ مِنَ الْأَمْوَالِ الَّتِي فِي يَدَيْهِ رَاشِداً وَ كُنْتَ لِذَلِكَ آمِلًا مُعْتَقِداً وَ إِلَّا كُنْتَ لَهُ خَائِناً وَ لِخَلْقِهِ ظَالِماً وَ لِسَلَبِهِ وَ غَيْرِهِ مُتَعَرِّضاً
|۱۶. و اما حق مالك تو بمانند حق همان پيشواى حكومت تو است جز اينكه مالك اختيار بيشترى نسبت بتو دارد و طاعت آقاى مالك در هر كم و بيش بر تو لازمست مگر اينكه بخواهد تو را از حق واجب‏ خدا بيرون برد و ميان تو و حق خدا و حقوق خلق حايل شود، و چون حق خدا را ادا كنى نوبت حق مالك مى ‏شود و بايد بدان مشغول باشى، و لا قوة الا باللَّه.‏
۱۷. و اما حقوق رعيت تو در حكومت بر آنها اينست كه بدانى همانا تو با نيروى فزون خود آنها را زير رعيت گرفتى و همانا ناتوانى و زبونيشان آنها را رعيت تو كرده پس چه سزاوار است كسى كه ضعف و ذلت او ترا بي نياز ساخته از او كه او را رعيت و زيردست تو ساخته و حكم تو را بر او نافذ كرده تا بعزت و نيروى خود در برابر تو نتواند ايستاد و بر آنچه ‏اش از تو بزرگ و ناگوار آيد جز [بخدا] بترحم و حمايت و صبر و انتظار يارى نجويد. و چه اندازه براى تو سزاوار است كه چون بفهمى چه چيز خدا بتو داده از فزونى اين عزت و نيروئى كه بوسيله آن غلبه كردى بر ديگران كه براى خدا شكر كنى و هر كه شكر نعمت خدا كند باو نعمت بيشترى عطا كند و لا قوة الا باللَّه.


۱۸. و اما حق زير دست علمى و شاگردت اينست كه بدانى خدا بوسيله علمى كه بتو داده و خزانه حكمتى كه بتو سپرده تو را سرپرست شاگردانت ساخته و اگر در اين سرپرستى كه خدايت داده خوب كار كنى و بجاى يك خزانه دار مهربان و خيرخواه مولا باشى نسبت ببنده ‏هايش كه صابر و خدا خواه است وقتى نيازمندى بيند از اموالى كه بدست او است باو بدهد، سرپرست درستى باشى و خادم با ايمانى هستى و گر نه بخدا خائن و بخلقش ظالمى و متعرض سلب او (اين نعمت را از تو) و عزتش شده‌اى.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ فَإِنْ كَانَ مَا يَدَّعِي عَلَيْكَ حَقّاً لَمْ تَنْفَسِخْ فِي حُجَّتِهِ وَ لَمْ تَعْمَلْ فِي إِبْطَالِ دَعْوَتِهِ وَ كُنْتَ خَصْمَ نَفْسِكَ لَهُ وَ الْحَاكِمَ عَلَيْهَا وَ الشَّاهِدَ لَهُ بِحَقِّهِ دُونَ شَهَادَةِ الشُّهُودِ وَ إِنْ كَانَ مَا يَدَّعِيهِ بَاطِلًا رَفَقْتَ بِهِ وَ رَوَّعْتَهُ وَ نَاشَدْتَهُ بِدِينِهِ وَ كَسَرْتَ حِدَّتَهُ عَنْكَ بِذِكْرِ اللَّهِ وَ أَلْقَيْتَ حَشْوَ الْكَلَامِ وَ لَفْظَةَ السُّوءِ الَّذِي لَا يَرُدُّ عَنْكَ عَادِيَةَ عَدُوِّكَ بَلْ تَبُوءُ بِإِثْمِهِ وَ بِهِ يَشْحَذُ عَلَيْكَ سَيْفَ عَدَاوَتِهِ لِأَنَّ لَفْظَةَ السُّوءِ تَبْعَثُ الشَّرَّ وَ الْخَيْرُ مَقْمَعَةٌ لِلشَّرِّ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ النِّكَاحِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَهَا سَكَناً وَ مُسْتَرَاحاً وَ أُنْساً وَ وَاقِيَةً وَ كَذَلِكَ كُلُّ أَحَدٍ مِنْكُمَا يَجِبُ أَنْ يَحْمَدَ اللَّهَ عَلَى صَاحِبِهِ وَ يَعْلَمَ أَنَّ ذَلِكَ نِعْمَةٌ مِنْهُ عَلَيْهِ وَ وَجَبَ أَنْ يُحْسِنَ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ وَ يُكْرِمَهَا وَ يَرْفُقَ بِهَا وَ إِنْ كَانَ حَقُّكَ عَلَيْهَا أَغْلَظَ وَ طَاعَتُكَ لَهَا أَلْزَمَ فِيمَا أَحْبَبْتَ وَ كَرِهْتَ مَا لَمْ تَكُنْ مَعْصِيَةً فَإِنَّ لَهَا حَقَّ الرَّحْمَةِ وَ الْمُؤَانَسَةِ وَ مَوْضِعُ السُّكُونِ إِلَيْهَا قَضَاءُ اللَّذَّةِ الَّتِي لَا بُدَّ مِنْ قَضَائِهَا وَ ذَلِكَ عَظِيمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ الْيَمِينِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ خَلْقُ رَبِّكَ وَ لَحْمُكَ وَ دَمُكَ وَ أَنَّكَ تَمْلِكُهُ لَا أَنْتَ صَنَعْتَهُ دُونَ اللَّهِ وَ لَا خَلَقْتَ لَهُ سَمْعاً وَ لَا بَصَراً وَ لَا أَجْرَيْتَ لَهُ رِزْقاً وَ لَكِنَّ اللَّهَ كَفَاكَ ذَلِكَ بِمَنْ سَخَّرَهُ لَكَ وَ ائْتَمَنَكَ عَلَيْهِ وَ اسْتَوْدَعَكَ إِيَّاهُ لِتَحْفَظَهُ فِيهِ وَ تَسِيرَ فِيهِ بِسِيرَتِهِ فَتُطْعِمَهُ مِمَّا تَأْكُلُ وَ تُلْبِسَهُ مِمَّا تَلْبَسُ وَ لَا تُكَلِّفَهُ مَا لَا يُطِيقُ فَإِنْ كَرِهْتَهُ خَرَجْتَ إِلَى اللَّهِ مِنْهُ وَ اسْتَبْدَلْتَ بِهِ وَ لَمْ تُعَذِّبْ خَلْقَ اللَّهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الرَّحِمِ فَحَقُّ أُمِّكَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا حَمَلَتْكَ حَيْثُ لَا يَحْمِلُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَطْعَمَتْكَ مِنْ ثَمَرَةِ قَلْبِهَا مَا لَا يُطْعِمُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَنَّهَا وَقَتْكَ بِسَمْعِهَا وَ بَصَرِهَا وَ يَدِهَا وَ رِجْلِهَا وَ شَعْرِهَا وَ بَشَرِهَا وَ جَمِيعِ جَوَارِحِهَا مُسْتَبْشِرَةً بِذَلِكَ فَرِحَةً موبلة [مُؤَمِّلَةً مُحْتَمِلَةً لِمَا فِيهِ مَكْرُوهُهَا وَ ألمه و ثقله و غمه [أَلَمُهَا وَ ثِقْلُهَا وَ غَمُّهَا حَتَّى دَفَعَتْهَا عَنْكَ يَدُ الْقُدْرَةِ وَ أَخْرَجَتْكَ إِلَى الْأَرْضِ فَرَضِيَتْ أَنْ تَشْبَعَ وَ تَجُوعَ هِيَ وَ تَكْسُوَكَ وَ تَعْرَى وَ تُرْوِيَكَ وَ تَظْمَأَ وَ تُظِلَّكَ وَ تَضْحَى وَ تُنَعِّمَكَ بِبُؤْسِهَا وَ تُلَذِّذَكَ بِالنَّوْمِ بِأَرَقِهَا وَ كَانَ بَطْنُهَا لَكَ وِعَاءً وَ حِجْرُهَا لَكَ حِوَاءً وَ ثَدْيُهَا لَكَ سِقَاءً وَ نَفْسُهَا لَكَ وِقَاءً تُبَاشِرُ حَرَّ الدُّنْيَا وَ بَرْدَهَا لَكَ وَ دُونَكَ فَتَشْكُرُهَا عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ إِلَّا بِعَوْنِ اللَّهِ وَ تَوْفِيقِهِ
|۱۹. و أما حق زير دست زناشوئى تو كه همسر تو است اينست كه بدانى خدا او را آرامش جان و راحت باش توان و انيس و نگهدار تو ساخته و نيز هر كدام از شما زن و شوهر بايد بنعمت وجود همسرش حمد كند و بداند كه اين نعمت خدا است كه باو داده، و لازمست كه با نعمت خدا خوشرفتارى كند و آن را گرامى دارد و با او بسازد، و گر چه حق تو بر زنت سخت‏تر و طاعت تو بر او لازمتر است نسبت بهر خواه و نخواه تو تا آنجا كه گناه نباشد ولى آن زن هم حق دلنوازى و انس و حفظ مقام آسايش در دامن او را دارد براى كاميابى و لذت‏جوئى كه بايد انجام شود و اين خود حق بزرگى است. و لا قوة الا باللَّه.
۲۰. و أما حق زير دستى كه مملوك است اينست كه بدانى او هم آفريده پروردگار تو است و گوشت و خون تو است و تو اختيار دار او شدى نه اينكه در برابر خدا او را آفريدى و نه اينكه گوش و چشم باو دادى و نه اينكه روزى بخش او هستى، بلكه خدا است كه همه اينها را كفايت كرده براى كسى كه تو را بر او مسخر ساخته و تو را بر او امين كرده و او را بتو سپرده تا ويرا در باره او مراعات كنى و بروش او باوى رفتار كنى، پس بايد از هر چه خود ميخورى بدو بخورانى و از هر چه پوشى بدو بپوشانى و باو تكليف بيش از توان او نكنى و اگرش نخواستى خود را از مسئوليت الهى نسبت باو بيرون برى و با ديگرى عوضش كنى و خلق خدا را شكنجه و آزار نكنى، و لا قوة الا باللَّه.


۲۱. و أما حق مادرت اينست كه بدانى او را در درون خود برداشته كه احدى احدى را در آنجا راه ندهد، و از ميوه دلش بتو خورانيده كه احدى از آن بديگرى نخوراند، و او است كه تو را با گوشش و چشمش و دستش و پايش و مويش و سراپايش و همه اعضايش نگهدارى كرده و بدين فداكارى خرم و شاد و مواظب بوده و هر ناگوارى و دردى را و گرانى و غمى را تحمل كرده تا دست قدرت او را از تو دفع نموده و تو را از او بر آورده تو را بروى زمين آورده و باز هم خوش بوده است كه تو سير باشى و او گرسنه و تو جامه پوشى و او برهنه باشد، تو را سيراب كند و خود تشنه بماند، تو را در سايه بدارد و خود زير آفتاب باشد و با سختى كشيدن تو را بنعمت اندر سازد و با بيخوابى خود تو را بخواب كند، شكمش ظرف وجود تو بوده و دامنش آسايشگاه تو و پستانش مشك آب تو و جانش فداى تو و بخاطر تو و بحساب تو گرم و سرد روزگار را چشيده باين اندازه قدرش بدانى و اين را نتوانى جز بيارى توفيق خدا.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ فَإِنْ كَانَ مَا تَدَّعِيهِ حَقّاً أَجْمَلْتَ فِي مُقَاوَلَتِهِ بِمَخْرَجِ الدَّعْوَى فَإِنَّ لِلدَّعْوَى غِلْظَةً فِي سَمْعِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ وَ قَصَدْتَ قَصْدَ حُجَّتِكَ بِالرِّفْقِ وَ أَمْهَلِ الْمُهْلَةِ وَ أَبْيَنِ الْبَيَانِ وَ أَلْطَفِ اللُّطْفِ وَ لَمْ تَتَشَاغَلْ عَنْ حُجَّتِكَ بِمُنَازَعَتِهِ بِالْقِيلِ وَ الْقَالِ فَتَذْهَبَ عَنْكَ حُجَّتُكَ وَ لَا يَكُونَ لَكَ فِي ذَلِكَ دَرَكٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ أَبِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ أَصْلُكَ وَ أَنَّكَ فَرْعُهُ وَ أَنَّكَ لَوْلَاهُ لَمْ تَكُنْ فَمَهْمَا رَأَيْتَ فِي نَفْسِكَ مِمَّا يُعْجِبُكَ فَاعْلَمْ أَنَّ أَبَاكَ أَصْلُ النِّعْمَةِ عَلَيْكَ فِيهِ وَ احْمَدِ اللَّهَ وَ اشْكُرْهُ عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَ أَمَّا حَقُّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ مِنْكَ وَ مُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا بِخَيْرِهِ وَ شَرِّهِ وَ أَنَّكَ مَسْئُولٌ عَمَّا وُلِّيتَهُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَ الدَّلَالَةِ عَلَى رَبِّهِ وَ الْمَعُونَةِ لَهُ عَلَى طَاعَتِهِ فِيكَ وَ فِي نَفْسِهِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَ مُعَاقَبٌ فَاعْمَلْ فِي أَمْرِهِ عَمَلَ الْمُتَزَيِّنِ بِحُسْنِ أَثَرِهِ عَلَيْهِ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا الْمُعَذِّرِ إِلَى رَبِّهِ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ بِحُسْنِ الْقِيَامِ عَلَيْهِ وَ الْأَخْذِ لَهُ مِنْهُ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ أَخِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ يَدُكَ الَّتِي تَبْسُطُهَا وَ ظَهْرُكَ الَّذِي تَلْتَجِي إِلَيْهِ وَ عِزُّكَ الَّذِي تَعْتَمِدُ عَلَيْهِ وَ قُوَّتُكَ الَّتِي تَصُولُ بِهَا فَلَا تَتَّخِذْهُ سِلَاحاً عَلَى مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَ لَا عُدَّةً لِلظُّلْمِ بِخَلْقِ اللَّهِ وَ لَا تَدَعْ نُصْرَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى عَدُوِّهِ وَ الْحَوْلَ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ شَيَاطِينِهِ وَ تَأْدِيَةَ النَّصِيحَةِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالَ عَلَيْهِ فِي اللَّهِ فَإِنِ انْقَادَ لِرَبِّهِ وَ أَحْسَنَ الْإِجَابَةَ لَهُ وَ إِلَّا فَلْيَكُنِ اللَّهُ آثَرَ عِنْدَكَ وَ أَكْرَمَ عَلَيْكَ مِنْهُ
|۲۲. و أما حق پدرت را بايد بدانى كه او بن تو است و تو شاخه او هستى و بدانى كه اگر او نبود تو نبودى، پس هر زمانى در خود چيزى ديدى كه خوشت آمد بدان كه از پدرت دارى و خدا را سپاس‏گزار و بهمان اندازه شكر كن، و لا قوة الا باللَّه.
۲۳. و أما حق فرزندت بدان كه او از تو است و در اين دنيا بتو وابسته است خوب باشد يا بد و تو مسئولى از سرپرستى او با پرورش خوب و رهنمائى او بپروردگارش و كمك او بطاعت وى در باره خودت و در باره خودش و بر عمل او ثواب برى و در صورت تقصير كيفر شوى پس در باره او كارى كن كه در دنيا حسن أثر داشته باشد و خود را بآن آراسته كنى و در نزد پروردگارش نسبت باو معذور باشى بسبب سرپرستى خوبى كه از او كردى و نتيجه الهى كه از او گرفتى، و لا قوة الا باللَّه.


۲۴. و أما حق برادرت بدان كه او دست تو است كه با آن كار ميكنى و پشت تو است كه باو پناه ميبرى و عزت تو است كه باو اعتماد دارى و نيروى تو است كه با آن يورش برى، مبادا او را ساز و برگ نافرمانى خدا بدانى و نيز وسيله ظلم بحق خدا، و او را در باره خودش يار باش و در برابر دشمنش كمك كار، و ميان او و شياطينش حائل شو و حق اندرز او را بجاى آور و باو رو كن براى رضاى خدا اگر منقاد پروردگارش شد و بخوبى از او پذيرا گرديد و گر نه خدا نزد تو مقدم باشد و از اويش گراميتر بدار.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَشِيرِ فَإِنْ حَضَرَكَ لَهُ وَجْهُ رَأْيٍ جَهَدْتَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَشَرْتَ عَلَيْهِ بِمَا تَعْلَمُ أَنَّكَ لَوْ كُنْتَ مَكَانَهُ عَمِلْتَ بِهِ وَ ذَلِكَ لِيَكُنْ مِنْكَ فِي رَحْمَةٍ وَ لِينٍ فَإِنَّ اللِّينَ يُونِسُ الْوَحْشَةَ وَ إِنَّ الْغِلَظَ يُوحِشُ مِنْ مَوْضِعِ الْأُنْسِ وَ إِنْ لَمْ يَحْضُرْكَ لَهُ رَأْيٌ وَ عَرَفْتَ لَهُ مَنْ تَثِقُ بِرَأْيِهِ وَ تَرْضَى بِهِ لِنَفْسِكَ دَلَلْتَهُ عَلَيْهِ وَ أَرْشَدْتَهُ إِلَيْهِ فَكُنْتَ لَمْ‏تَأْلُهُ خَيْراً وَ لَمْ تَدَّخِرْهُ نُصْحاً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|وَ أَمَّا حَقُّ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ بِالْوَلَاءِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ أَنْفَقَ فِيكَ مَالَهُ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ ذُلِّ الرِّقِّ وَ وَحْشَتِهِ إِلَى عِزِّ الْحُرِّيَّةِ وَ أُنْسِهَا وَ أَطْلَقَكَ مِنْ أَسْرِ الْمَلَكَةِ وَ فَكَّ عَنْكَ حَلَقَ الْعُبُودِيَّةِ وَ أَوْجَدَكَ رَائِحَةَ الْعِزِّ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ سِجْنِ الْقَهْرِ وَ دَفَعَ عَنْكَ الْعُسْرَ وَ بَسَطَ لَكَ لِسَانَ الْإِنْصَافِ وَ أَبَاحَكَ الدُّنْيَا كُلَّهَا فَمَلَّكَكَ نَفْسَكَ وَ حَلَّ أَسْرَكَ وَ فَرَّغَكَ لِعِبَادَةِ رَبِّكَ وَ احْتَمَلَ بِذَلِكَ التَّقْصِيرَ فِي مَالِهِ فَتَعْلَمَ أَنَّهُ أَوْلَى الْخَلْقِ بِكَ بَعْدَ أُولِي رَحِمِكَ فِي حَيَاتِكَ وَ مَوْتِكَ وَ أَحَقُّ الْخَلْقِ بِنَصْرِكَ وَ مَعُونَتِكَ وَ مُكَانَفَتِكَ فِي ذَاتِ اللَّهِ فَلَا تُؤْثِرْ عَلَيْهِ نَفْسَكَ مَا احْتَاجَ إِلَيْكَ أَبَدا
}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
وَ أَمَّا حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِيَةِ عَلَيْهِ نِعْمَتُكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَكَ حَامِيَةً عَلَيْهِ وَ وَاقِيَةً وَ نَاصِراً وَ مَعْقِلًا وَ جَعَلَهُ لَكَ وَسِيلَةً وَ سَبَباً بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فَبِالْحَرِيِّ أَنْ يَحْجُبَكَ عَنِ النَّارِ فَيَكُونَ فِي ذَلِكَ ثَوَابُكَ مِنْهُ فِي الْآجِلِ وَ يَحْكُمَ لَكَ بِمِيرَاثِهِ فِي الْعَاجِلِ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهُ رَحِمٌ مُكَافَاةً لِمَا أَنْفَقْتَهُ مِنْ مَالِكَ عَلَيْهِ وَ قُمْتَ بِهِ مِنْ حَقِّهِ بَعْدَ إِنْفَاقِ مَالِكَ فَإِنْ لَمْ تَخَفْهُ خِيفَ عَلَيْكَ أَنْ لَا يَطِيبَ لَكَ مِيرَاثُهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ عَلَيْكَ فَأَنْ تَشْكُرَهُ وَ تَذْكُرَ مَعْرُوفَهُ وَ تَنْشُرَ بِهِ الْقَالَةَ الْحَسَنَةَ وَ تُخْلِصَ لَهُ الدُّعَاءَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ سُبْحَانَهُ فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ كُنْتَ قَدْ شَكَرْتَهُ سِرّاً وَ عَلَانِيَةً ثُمَّ إِنْ أَمْكَنَكَ مُكَافَاتُهُ بِالْفِعْلِ كَافَأْتَهُ وَ إِلَّا كُنْتَ مُرْصِداً لَهُ مُوَطِّناً نَفْسَكَ عَلَيْهَا
|۲۵. و أما حق آقائى كه تو را آزاد كرده اينست كه بدانى مالش را در راهت خرج كرده و تو را از خوارى بندگى و وحشت آن بعزت آزادى و آرامش آن رسانده و از اسيرى ملكيت آزادت كرده و حلقه ‏هاى بندگى را از تو گشوده و نسيم عزت را برايت پديد آورده و از زندان قهرت بدر آورده و جلو سختى تو را بسته و زبان عدالت را بر تو گشوده و همه دنيا را برايت مباح كرده و تو را مالك خود نموده و از اسارت رها كرده و براى عبادت پروردگار فراغت بخشيده و متحمل كسر مال خود شده، پس بدان كه او پس از خويشاوندت از همه مردم بتو نزديكتر است در زندگى و مرگت و سزاوارترين مردم است بيارى و كمك و همكارى تو در راه خدا، پس تا او را نيازيست خود را بر او مقدم مدار.
۲۶. و أما حق آزاد كرده تو اينست كه بدانى خدا تو را حمايت كن و ياور و پناهگاهش ساخته و او را وسيله و واسطه ميان خودش و او نموده و سزا است كه تو را از دوزخ نجات دهد و اين ثواب در آخرت از او براى تو باشد و در دنيا هم ميراث او را ببرى در صورتى كه خويشاوندى ندارد در عوض اينكه مالت را خرج او كردى و بحق او قيام كردى پس از صرف مالت در آزادى او و اگر مراعات او را نكنى بيم آن ميرود كه ميراثش بر تو گوارا نباشد، و لا قوة الا باللَّه.


۲۷. و أما حق كسى كه به تو احسان كرده اينست كه او را شكر كنى و احسانش را ياد كنى و گفتار خير در باره او منتشر كنى و ميان خود و خدا سبحانه برايش دعاء خالص بكنى زيرا چون اين كار را كردى او را در نهان و عيان قدردانى كردى و سپس اگرت ميسر شود باو عوض بدهى و گر نه در صدد آن باشى و خود را بر آن عازم كنى.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ فَلَا تَتَّهِمْهُ فِيمَا يُوَافِقُكَ عَلَيْهِ مِنْ رَأْيِهِ إِذَا أَشَارَ عَلَيْكَ فَإِنَّمَا هِيَ الْآرَاءُ وَ تَصَرُّفُ النَّاسِ فِيهَا وَ اخْتِلَافُهُمْ فَكُنْ عَلَيْهِ فِي رَأْيِهِ بِالْخِيَارِ إِذَا اتَّهَمْتَ رَأْيَهُ فَأَمَّا تُهَمَتُهُ فَلَا تَجُوزُ لَكَ إِذَا كَانَ عِنْدَكَ مِمَّنْ يَسْتَحِقُّ الْمُشَاوَرَةَ وَ لَا تَدَعْ شُكْرَهُ عَلَى مَا بَدَا لَكَ مِنْ إِشْخَاصِ رَأْيِهِ وَ حُسْنِ وَجْهِ مَشُورَتِهِ فَإِذَا وَافَقَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ وَ قَبِلْتَ ذَلِكَ مِنْ أَخِيكَ بِالشُّكْرِ وَ الْإِرْصَادِ بِالْمُكَافَاةِ فِي مِثْلِهَا إِنْ فَزِعَ إِلَيْكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ الْمُؤَذِّنِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ مُذَكِّرُكَ بِرَبِّكَ وَ دَاعِيكَ إِلَى حَظِّكَ وَ أَفْضَلُ أَعْوَانِكَ عَلَى قَضَاءِ الْفَرِيضَةِ الَّتِي افْتَرَضَهَا اللَّهُ عَلَيْكَ فَتَشْكُرَهُ عَلَى ذَلِكَ شُكْرَكَ لِلْمُحْسِنِ إِلَيْكَ وَ إِنْ كُنْتَ فِي بَيْتِكَ مُتَّهَماً لِذَلِكَ لَمْ تَكُنْ لِلَّهِ فِي أَمْرِهِ مُتَّهِماً وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ نِعْمَةٌ مِنَ اللَّهِ عَلَيْكَ لَا شَكَّ فِيهَا فَأَحْسِنْ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ بِحَمْدِ اللَّهِ عَلَيْهَا عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ قَدْ تَقَلَّدَ السِّفَارَةَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ وَ الْوِفَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ تَكَلَّمَ عَنْكَ وَ لَمْ تَتَكَلَّمْ عَنْهُ وَ دَعَا لَكَ وَ لَمْ تَدْعُ لَهُ وَ طَلَبَ فِيكَ وَ لَمْ تَطْلُبْ فِيهِ وَ كَفَاكَ هَمَّ الْمُقَامِ بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ وَ الْمَسْأَلَةِ لَهُ فِيكَ وَ لَمْ تَكْفِهِ ذَلِكَ فَإِنْ كَانَ فِي شَيْ‏ءٍ مِنْ ذَلِكَ تَقْصِيرٌ كَانَ بِهِ دُونَكَ وَ إِنْ كَانَ آثِماً لَمْ تَكُنْ شَرِيكَهُ فِيهِ وَ لَمْ‏يَكُنْ لَكَ عَلَيْهِ فَضْلٌ فَوَقَى نَفْسَكَ بِنَفْسِهِ وَ وَقَى صَلَاتَكَ بِصَلَاتِهِ فَتَشْكُرُ لَهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الْجَلِيسِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ كَنَفَكَ وَ تُطِيبَ لَهُ جَانِبَكَ وَ تُنْصِفَهُ فِي مجاواة [مُجَارَاةِ اللَّفْظِ وَ لَا تُغْرِقَ فِي نَزْعِ اللَّحْظِ إِذَا لَحَظْتَ وَ تَقْصِدَ فِي اللَّفْظِ إِلَى إِفْهَامِهِ إِذَا لَفَظْتَ وَ إِنْ كُنْتَ الْجَلِيسَ إِلَيْهِ كُنْتَ فِي الْقِيَامِ عَنْهُ بِالْخِيَارِ وَ إِنْ كَانَ الْجَالِسَ إِلَيْكَ كَانَ بِالْخِيَارِ وَ لَا تَقُومَ إِلَّا بِإِذْنِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۲۸. و أما حق مؤذن اينست كه بدانى تو را بياد پروردگارت مى‏ آورد و ببهره‏ ات دعوت ميكند و بهترين كمك‏ كاران تو است بر انجام فريضه ‏اى كه خدا بر تو واجب كرده و او را بر اين خدمت بمانند كسى كه بر تو احسان كرده قدردانى كنى، تو اگر در كار خود درون خانه ‏ات بدو بدبينى نبايد در كار او كه براى خدا است بدبين باشى و بايد بدانى كه او بى‏ ترديد يك نعمت خدا داده است و با نعمت خدا خوشرفتارى كن و خدا را در هر حال بر آن حمد كن، و لا قوة الا باللَّه.
۲۹. و أما حق پيشنمازت اينست كه بدانى ايلچى ميان تو و خدا است و نماينده تو است بدرگاه پروردگارت او از طرف تو سخنگو است و تو از طرف او سخن نگوئى او برايت دعا كند و تو براى او دعا نكنى و او براى تو خواسته و تو براى او نخواستى، و مهم ايستادن برابر خدا و خواهش كردن از او را برايت كفايت كرده و تو براى او كارى نكردى اگر در اينها تقصيرى باشد بگردن او است نه تو، و اگر گناهى كند تو شريك او نيستى و او را بر تو برترى نيست او خود را سپر تو كرده و نمازش را سپر نماز تو كرده و بايد براى اين قدرش را بدانى، و لا حول و لا قوة الا باللَّه.


۳۰. و أما حق همنشين اينست كه او را بخوبى بپذيرى و با او خوشامد بگوئى و در گفتگو با او بانصاف رفتار كنى و يكباره ديده از او برنگيرى و قصدت از گفتن با او فهماندن او باشد و اگر تو رفتى‏ و همنشين او شدى مختارى كه هر گاه نميخواهى برخيزى و اگر او آمده بر تو نشسته اختيار با او است و از جا برنخيز جز باجازه او، و لا قوة الا باللَّه.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَنْصِحِ فَإِنَّ حَقَّهُ أَنْ تُؤَدِّيَ إِلَيْهِ النَّصِيحَةَ عَلَى الْحَقِّ الَّذِي تَرَى لَهُ أَنْ يَحْمِلَ وَ يَخْرُجَ الْمَخْرَجَ الَّذِي يَلِينُ عَلَى مَسَامِعِهِ وَ تُكَلِّمَهُ مِنَ الْكَلَامِ بِمَا يُطِيقُهُ عَقْلُهُ فَإِنَّ لِكُلِّ عَقْلٍ طيقة [طَبَقَةً مِنَ الْكَلَامِ يَعْرِفُهُ وَ يُجِيبُهُ وَ لْيَكُنْ مَذْهَبُكَ الرَّحْمَةَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ الْجَارِ فَحِفْظُهُ غَائِباً وَ كَرَامَتُهُ شَاهِداً وَ نُصْرَتُهُ وَ مَعُونَتُهُ فِي الْحَالَيْنِ جَمِيعاً لَا تَتَبَّعْ لَهُ عَوْرَةً وَ لَا تَبْحَثْ لَهُ عَنْ سَوْأَةٍ لِتَعْرِفَهَا فَإِنْ عَرَفْتَهَا مِنْهُ مِنْ غَيْرِ إِرَادَةٍ مِنْكَ وَ لَا تَكَلُّفٍ كُنْتَ لِمَا عَلِمْتَ حِصْناً حَصِيناً وَ سِتْراً سَتِيراً لَوْ بَحَثَتِ الْأَسِنَّةُ عَنْهُ ضَمِيراً لَمْ تَتَّصِلْ إِلَيْهِ لِانْطِوَائِهِ عَلَيْهِ لَا تَسْتَمِعْ عَلَيْهِ مِنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُ لَا تُسْلِمْهُ عِنْدَ شَدِيدَةٍ وَ لَا تَحْسُدْهُ عِنْدَ نِعْمَةٍ تُقِيلُهُ عَثْرَتَهُ وَ تَغْفِرُ زَلَّتَهُ وَ لَا تَذْخَرْ حِلْمَكَ عَنْهُ إِذَا جَهِلَ عَلَيْكَ وَ لَا تَخْرُجْ أَنْ تَكُونَ سِلْماً لَهُ تَرُدُّ عَنْهُ لِسَانَ الشَّتِيمَةِ وَ تُبْطِلُ فِيهِ كَيْدَ حَامِلِ النَّصِيحَةِ وَ تُعَاشِرُهُ مُعَاشَرَةً كَرِيمَةً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الصَّاحِبِ فَأَنْ تَصْحَبَهُ بِالْفَضْلِ مَا وَجَدْتَ إِلَيْهِ سَبِيلًا وَ إِلَّا فَلَا أَقَلَّ مِنَ الْإِنْصَافِ وَ أَنْ تُكْرِمَهُ كَمَا يُكْرِمُكَ وَ تَحْفَظَهُ كَمَا يَحْفَظُكَ وَ لَا يَسْبِقَكَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ إِلَى مَكْرُمَةٍ فَإِنْ سَبَقَكَ كَافَأْتَهُ وَ لَا تُقَصِّرَ بِهِ عَمَّا يَسْتَحِقُّ مِنَ الْمَوَدَّةِ تُلْزِمْ نَفْسَكَ نَصِيحَتَهُ وَ حِيَاطَتَهُ وَ مُعَاضَدَتَهُ عَلَى طَاعَةِ رَبِّهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ فِيمَا يَهُمُّ بِهِ مِنْ مَعْصِيَةِ رَبِّهِ ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِ رَحْمَةً وَ لَا تَكُونُ عَلَيْهِ عَذَاباً وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الشَّرِيكِ فَإِنْ غَابَ كَفَيْتَهُ وَ إِنْ حَضَرَ سَاوَيْتَهُ لَا تَعْزِمْ عَلَى حُكْمِكَ دُونَ حُكْمِهِ وَ لَا تَعْمَلْ بِرَأْيِكَ دُونَ مُنَاظَرَتِهِ تَحْفَظُ عَلَيْهِ مَالَهُ وَ تَنْفِي عَنْهُ خِيَانَتَهُ فِيمَا عَزَّ أَوْ هَانَ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّ يَدَ اللَّهِ عَلَى الشَّرِيكَيْنِ مَا لَمْ يَتَخَاوَنَا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۳۱. و أما حق همسايه حفظ او است هر گاه در خانه نباشد و احترام او است در حضور و يارى و كمك باو است در هر حال عيبى از او وارسى نكن و از بدى او كاوش منما كه بفهمى و اگر بدى او را فهميدى بى ‏قصد و رنج بايد براى آنچه فهميدى چون قلعه محكمى باشى و چون پرده ضخيمى تا اگر نيزه ‏ها دلى را براى يافتنش بشكافند بدان نرسند كه بر آن پيچيده است، از آنجا كه نداند بسخن او گوش مگير، در سختى او را وامگذار و در نعمت بر او حسد مبر، از لغزشش در گذر و از گناهش صرف نظر كن و اگر بر تو نادانى كرد بردبارى كن و بمسالمت با او رفتار كن و زبان دشنام را از او بگردان. و اگر ناصحى با او دغلى كرد جلوگيرى كن و با او بخوبى معاشرت كن، و لا قوة الا باللَّه.
۳۲. و أما حق رفيق و همصحبتت اينست كه تا توانى باو احسان كنى و اگر نتوانى لا اقل با انصاف باشى و او را باندازه‏ اى كه احترامت ميكند احترام كنى و چنانت كه نگه مى ‏دارد نگاهش بدارى، و در هيچ كرمى بر تو پيشدستى نكند و اگر پيشدستى كرد باو عوض بدهى و تا آنجا كه شايدش در دوستى او كوتاهى مكنى، بر خود لازم دانى كه خير خواه و نگهدار و پشت و پناه او باشى در طاعت پروردگار او و كمك او بر خودش در اينكه قصد نافرمانى پروردگارش را نكند سپس بر او رحمت باشى و عذاب نباشى، و لا قوة الا باللَّه.


۳۳. و أما حق شريك اگر غايب باشد كار او را بكنى و اگر حاضر است با او برابر كار كنى و بنظر و رأى خود بدون مشورت او تصميم نگيرى و مالش را نگهدارى و در آن كم يا بيش خيانت نكنى زيرا بما رسيده است كه دست خدا بر سر هر دو شريك است تا بهم خيانت نكرده ‏اند، و لا قوة الا باللَّه.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ النَّاصِحِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ جَنَاحَكَ ثُمَّ تَشْرَئِبَّ لَهُ قَلْبَكَ وَ تَفْتَحَ لَهُ سَمْعَكَ حَتَّى تَفْهَمَ عَنْهُ نَصِيحَتَهُ ثُمَّ تَنْظُرَ فِيهَا فَإِنْ كَانَ وُفِّقَ فِيهَا لِلصَّوَابِ حَمِدْتَ اللَّهَ عَلَى ذَلِكَ وَ قَبِلْتَ مِنْهُ وَ عَرَفْتَ لَهُ نَصِيحَتَهُ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ وُفِّقَ لَهَا فِيهَا رَحِمْتَهُ وَ لَمْ تَتَّهِمْهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ لَمْ يَأْلُكَ نُصْحاً إِلَّا أَنَّهُ أَخْطَأَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مُسْتَحِقّاً لِلتُّهَمَةِ فَلَا تَعْنِي بِشَيْ‏ءٍ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
|وَ أَمَّا حَقُّ الْمَالِ فَأَنْ لَا تَأْخُذَهُ إِلَّا مِنْ حِلِّهِ وَ لَا تُنْفِقَهُ إِلَّا فِي حِلِّهِ وَ لَا تُحَرِّفَهُ عَنْ مَوَاضِعِهِ وَ لَا تَصْرِفَهُ عَنْ حَقَائِقِهِ وَ لَا تَجْعَلَهُ إِذَا كَانَ مِنَ اللَّهِ إِلَّا إِلَيْهِ وَ سَبَباً إِلَى اللَّهِ وَ لَا تُؤْثِرَ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ مَنْ لَعَلَّهُ لَا يَحْمَدُكَ وَ بِالْحَرِيِّ أَنْ لَا يُحْسِنَ خِلَافَتَكَ فِي‏ تَرِكَتِكَ وَ لَا يَعْمَلَ فِيهِ بِطَاعَةِ رَبِّكَ فَتَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى ذَلِكَ أَوْ بِمَا أَحْدَثَ فِي مَالِكَ أَحْسَنَ نَظَراً لِنَفْسِهِ فَيَعْمَلُ بِطَاعَةِ رَبِّهِ فَيَذْهَبُ بِالْغَنِيمَةِ وَ تَبُوءُ بِالْإِثْمِ وَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ مَعَ التَّبِعَةِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الْغَرِيمِ الطَّالِبِ لَكَ فَإِنْ كُنْتَ مُوسِراً أَوْفَيْتَهُ وَ كَفَيْتَهُ وَ أَغْنَيْتَهُ وَ لَمْ تَرُدَّهُ وَ تَمْطُلْهُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص قَالَ مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ وَ إِنْ كُنْتَ مُعْسِراً أَرْضَيْتَهُ بِحُسْنِ الْقَوْلِ وَ طَلَبْتَ إِلَيْهِ طَلَباً جَمِيلًا وَ رَدَدْتَهُ عَنْ نَفْسِكَ رَدّاً لَطِيفاً وَ لَمْ تَجْمَعْ عَلَيْهِ ذَهَابَ مَالِهِ وَ سُوءَ مُعَامَلَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ لُؤْمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الْخَلِيطِ فَأَنْ لَا تَغُرَّهُ وَ لَا تَغُشَّهُ وَ لَا تَكْذِبَهُ وَ لَا تُغْفِلَهُ وَ لَا تَخْدَعَهُ وَ لَا تَعْمَلَ فِي انْتِقَاضِهِ عَمَلَ الْعَدُوِّ الَّذِي لَا يَبْقَى عَلَى صَاحِبِهِ وَ إِنِ اطْمَأَنَّ إِلَيْكَ اسْتَقْصَيْتَ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ عَلِمْتَ أَنَّ غَبْنَ الْمُسْتَرْسِلِ رِبًا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۳۴. و أما حق مال و دارائى اينست كه آن را نگيرى مگر از راه حلال، و صرف نكنى مگر در جاى حلال، و بيجا خرج نكنى و از راه درست آن را بجاى ديگر نبرى، و چون خدا داده آن را جز براه خدا و آنچه وسيله راه خدا است بكار نبرى، و بكسى كه بسا قدر دانى از تو نكند با نياز خودت ندهى، و سزا است كه در باره آن ترك طاعت خدا نكنى تا بجاى تو ميراث بماند براى ديگران، و كمك بوارث كنى كه از تو آن را بهتر منظور دارد، در طاعت خدا بمصرف رساند، و غنيمت را او ببرد، بار گناه و افسوس و پشيمانى و عقوبت بدوش تو بماند، و لا قوة الا باللَّه.
۳۵. و أما حق بستانكار تو اينست كه اگر دارى باو بپردازى و كارش را راه بيندازى و غنى و بي نيازش كنى و او را ندوانى و معطل نكنى زيرا رسول خدا (ص) فرموده نپرداختن توانگر بدهكارى خود را ستم است، و اگر ندارى او را بخوشزبانى خوشنود كنى و از او بآرامى مهلت بخواهى و او را بخوشى از خود برگردانى و با اينكه مالش را بردى با او بد رفتارى نكنى زيرا اين پستى است، و لا قوة الا باللَّه.


۳۶. و أما حق معاشر با تو اينست كه او را نفريبى و با او دغلى نكنى و باو دروغ نگوئى و غافلش نسازى و گولش نزنى و براى او كارشكنى نكنى مانند دشمنى كه براى طرف خود ملاحظه ‏اى ندارد، و اگر بتو اعتماد كرد هر چه توانى براى او بكوشى، و بدانى كه مغبون كردن كسى كه بتو اعتماد كرده‏ مانند ربا است، و لا قوة الا باللَّه.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْكَبِيرِ فَإِنَّ حَقَّهُ تَوْقِيرُ سِنِّهِ وَ إِجْلَالُ إِسْلَامِهِ إِذَا كَانَ مِنْ أَهْلِ الْفَضْلِ فِي الْإِسْلَامِ بِتَقْدِيمِهِ فِيهِ وَ تَرْكُ مُقَابَلَتِهِ عِنْدَ الْخِصَامِ لَا تَسْبِقُهُ إِلَى طَرِيقٍ وَ لَا تَؤُمُّهُ فِي طَرِيقٍ وَ لَا تَسْتَجْهِلُهُ وَ إِنْ جَهِلَ عَلَيْكَ تَحَمَّلْتَ وَ أَكْرَمْتَهُ بِحَقِّ إِسْلَامِهِ مَعَ سِنِّهِ فَإِنَّمَا حَقُّ السِّنِّ بِقَدْرِ الْإِسْلَامِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>بزرگوں کا حق
|وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ فَإِنْ كَانَ مَا يَدَّعِي عَلَيْكَ حَقّاً لَمْ تَنْفَسِخْ فِي حُجَّتِهِ وَ لَمْ تَعْمَلْ فِي إِبْطَالِ دَعْوَتِهِ وَ كُنْتَ خَصْمَ نَفْسِكَ لَهُ وَ الْحَاكِمَ عَلَيْهَا وَ الشَّاهِدَ لَهُ بِحَقِّهِ دُونَ شَهَادَةِ الشُّهُودِ وَ إِنْ كَانَ مَا يَدَّعِيهِ بَاطِلًا رَفَقْتَ بِهِ وَ رَوَّعْتَهُ وَ نَاشَدْتَهُ بِدِينِهِ وَ كَسَرْتَ حِدَّتَهُ عَنْكَ بِذِكْرِ اللَّهِ وَ أَلْقَيْتَ حَشْوَ الْكَلَامِ وَ لَفْظَةَ السُّوءِ الَّذِي لَا يَرُدُّ عَنْكَ عَادِيَةَ عَدُوِّكَ بَلْ تَبُوءُ بِإِثْمِهِ وَ بِهِ يَشْحَذُ عَلَيْكَ سَيْفَ عَدَاوَتِهِ لِأَنَّ لَفْظَةَ السُّوءِ تَبْعَثُ الشَّرَّ وَ الْخَيْرُ مَقْمَعَةٌ لِلشَّرِّ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ فَإِنْ كَانَ مَا تَدَّعِيهِ حَقّاً أَجْمَلْتَ فِي مُقَاوَلَتِهِ بِمَخْرَجِ الدَّعْوَى فَإِنَّ لِلدَّعْوَى غِلْظَةً فِي سَمْعِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ وَ قَصَدْتَ قَصْدَ حُجَّتِكَ بِالرِّفْقِ وَ أَمْهَلِ الْمُهْلَةِ وَ أَبْيَنِ الْبَيَانِ وَ أَلْطَفِ اللُّطْفِ وَ لَمْ تَتَشَاغَلْ عَنْ حُجَّتِكَ بِمُنَازَعَتِهِ بِالْقِيلِ وَ الْقَالِ فَتَذْهَبَ عَنْكَ حُجَّتُكَ وَ لَا يَكُونَ لَكَ فِي ذَلِكَ دَرَكٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَشِيرِ فَإِنْ حَضَرَكَ لَهُ وَجْهُ رَأْيٍ جَهَدْتَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَشَرْتَ عَلَيْهِ بِمَا تَعْلَمُ أَنَّكَ لَوْ كُنْتَ مَكَانَهُ عَمِلْتَ بِهِ وَ ذَلِكَ لِيَكُنْ مِنْكَ فِي رَحْمَةٍ وَ لِينٍ فَإِنَّ اللِّينَ يُونِسُ الْوَحْشَةَ وَ إِنَّ الْغِلَظَ يُوحِشُ مِنْ مَوْضِعِ الْأُنْسِ وَ إِنْ لَمْ يَحْضُرْكَ لَهُ رَأْيٌ وَ عَرَفْتَ لَهُ مَنْ تَثِقُ بِرَأْيِهِ وَ تَرْضَى بِهِ لِنَفْسِكَ دَلَلْتَهُ عَلَيْهِ وَ أَرْشَدْتَهُ إِلَيْهِ فَكُنْتَ لَمْ‏تَأْلُهُ خَيْراً وَ لَمْ تَدَّخِرْهُ نُصْحاً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ  
|۳۷. و أما حق طرفى كه بتو ادعائى دارد اينست كه اگر درست ميگويد دليل او را نقض نكنى و دعوت او را ابطال نكنى، و با خودت طرف شوى و براى او حكم كنى و بى ‏شهادت شهود گواه او باشى زيرا كه اين حق خدا است بر تو، و اگر ادعاى او باطل است با او نرمش كنى و او را بترسانى و بدينش قسم بدهى: و با تذكر بخدا از تندى او بكاهى و پر و ناروا نگوئى كه تجاوز دشمن را از تو برنگرداند بلكه بگناه او گرفتار شوى و شمشير دشمنى او باين سبب بر تو تيز گردد زيرا سخن بد شرانگيز است و سخن خوب شر برانداز است، و لا قوة الا باللَّه.
۳۸. و أما حق طرفى كه باو دعوى دارى اينست كه اگر آنچه ادعا ميكنى درست است در گفتگوى براى خروج از دعوى آرام باشى زيرا ادعا در گوش طرف كوبندگى دارد و دليل خود را با نرمش باو بفهمانى با مهلت و بيان روشن و لطف كامل، و بسبب ستيزگى او با قيل و قال دست از دليل خود برندارى تا دليلت از دستت برود و جبران آن را نتوانى كرد، و لا قوة الا باللَّه.


۳۹. و أما حق كسى كه با تو مشورت كند اينست كه اگر نظر روشنى در كار او دارى در نصيحت او بكوشى، و هر چه دانى باو بفهمانى و بگوئى كه اگر بجاى او بودى آن را بكار ميبستى، و اين براى آنست كه از طرف تو مورد مهر و نرمش باشد زيرا نرمش وحشت را ببرد و سخت‏گيرى انس را بوحشت كشاند، و اگر نتوانى باو نظرى بدهى ولى كسى را بشناسى كه اعتماد برأى او دارى و براى مشورت خودت‏ او را ميپسندى وى را بدان رهنمائى كنى و ارشاد نمائى، و در باره او كوتاهى نكنى و از نصيحت او كم نگذارى و لا حول و لا قوة الا باللَّه.
بزرگوں کا حق یہ ہے کہ ان کی عمر کی وجہ سے ان کا احترام کرو اور اسلام کی وجہ سے اسے کا احترام کرو کیونکہ اسلام لانے میں تم سے سبقت لینے کی وجہ سے کوئی فضیلت ملی ہو۔ اگر وہ تم سے اختلاف کریں تو ان کا مقابلہ نہ کرو۔ اور اگر ساتھ چلنے کا موقع ملے تو ان پر سبقت نہ لو اور ان سے آگے نہ چلو۔ اگر وہ کسی بات سے ناواقف ہوں تو ان کی نادانی کو ان کے سامنے بیان نہ کرو اور اگر انہوں نے تمہیں نادان کہہ دیا تو برداشت کرو۔ کیونکہ اسلام کے ساتھ ساتھ عمر میں بھی تم سے بڑا ہے کیونکہ عمر کی قدر قیمت اسلام کی وجہ سے ہے ۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ فَلَا تَتَّهِمْهُ فِيمَا يُوَافِقُكَ عَلَيْهِ مِنْ رَأْيِهِ إِذَا أَشَارَ عَلَيْكَ فَإِنَّمَا هِيَ الْآرَاءُ وَ تَصَرُّفُ النَّاسِ فِيهَا وَ اخْتِلَافُهُمْ فَكُنْ عَلَيْهِ فِي رَأْيِهِ بِالْخِيَارِ إِذَا اتَّهَمْتَ رَأْيَهُ فَأَمَّا تُهَمَتُهُ فَلَا تَجُوزُ لَكَ إِذَا كَانَ عِنْدَكَ مِمَّنْ يَسْتَحِقُّ الْمُشَاوَرَةَ وَ لَا تَدَعْ شُكْرَهُ عَلَى مَا بَدَا لَكَ مِنْ إِشْخَاصِ رَأْيِهِ وَ حُسْنِ وَجْهِ مَشُورَتِهِ فَإِذَا وَافَقَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ وَ قَبِلْتَ ذَلِكَ مِنْ أَخِيكَ بِالشُّكْرِ وَ الْإِرْصَادِ بِالْمُكَافَاةِ فِي مِثْلِهَا إِنْ فَزِعَ إِلَيْكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّغِيرِ فَرَحْمَتُهُ وَ تَثْقِيفُهُ وَ تَعْلِيمُهُ وَ الْعَفْوُ عَنْهُ وَ السَّتْرُ عَلَيْهِ وَ الرِّفْقُ بِهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ وَ السَّتْرُ عَلَى جَرَائِرِ حَدَاثَتِهِ فَإِنَّهُ سَبَبٌ لِلتَّوْبَةِ وَ الْمُدَارَاةُ لَهُ وَ تَرْكُ مُمَاحَكَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى لِرُشْدِهِ‏}}</td><td width=10%>چھوٹوں کا حق
وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَنْصِحِ فَإِنَّ حَقَّهُ أَنْ تُؤَدِّيَ إِلَيْهِ النَّصِيحَةَ عَلَى الْحَقِّ الَّذِي تَرَى لَهُ أَنْ يَحْمِلَ وَ يَخْرُجَ الْمَخْرَجَ الَّذِي يَلِينُ عَلَى مَسَامِعِهِ وَ تُكَلِّمَهُ مِنَ الْكَلَامِ بِمَا يُطِيقُهُ عَقْلُهُ فَإِنَّ لِكُلِّ عَقْلٍ طيقة [طَبَقَةً مِنَ الْكَلَامِ يَعْرِفُهُ وَ يُجِيبُهُ وَ لْيَكُنْ مَذْهَبُكَ الرَّحْمَةَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
وَ أَمَّا حَقُّ النَّاصِحِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ جَنَاحَكَ ثُمَّ تَشْرَئِبَّ لَهُ قَلْبَكَ وَ تَفْتَحَ لَهُ سَمْعَكَ حَتَّى تَفْهَمَ عَنْهُ نَصِيحَتَهُ ثُمَّ تَنْظُرَ فِيهَا فَإِنْ كَانَ وُفِّقَ فِيهَا لِلصَّوَابِ حَمِدْتَ اللَّهَ عَلَى ذَلِكَ وَ قَبِلْتَ مِنْهُ وَ عَرَفْتَ لَهُ نَصِيحَتَهُ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ وُفِّقَ لَهَا فِيهَا رَحِمْتَهُ وَ لَمْ تَتَّهِمْهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ لَمْ يَأْلُكَ نُصْحاً إِلَّا أَنَّهُ أَخْطَأَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مُسْتَحِقّاً لِلتُّهَمَةِ فَلَا تَعْنِي بِشَيْ‏ءٍ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۴۰. و أما حق كسى كه بتو مشورتى دهد اينست كه او را در رأى ناموافقى كه بتو دهد متهم نسازى وقتى بدان تو را اشاره كند زيرا در مرحله نظريات مردم جور بجورند و اختلاف دارند و اگر در رأى او بدبينى دارى مختارى ولى نبايدش متهم سازى در صورتى كه أهل مشورت است و براى اينكه بتو نظر داده و بخوبى وارد شور شده بايد از او تشكر كنى، و اگر بدلخواه تو رأى داد خدا را حمد كن و آن را از برادرت قدردانى كن، و در مقام باش كه اگر روزى با تو مشورت كرد باو پاداش بدهى، و لا قوة الا باللَّه.


۴۱. و أما حق كسى كه از تو نصيحتى جويد اينست كه باندازه استحقاقش و تحملش باو اندرز دهى و از راهى وارد سخن شوى كه بگوشش خوش آيد، و باندازه عقلش با او سخن‏ گوئى زيرا هر عقلى را يك نحو سخن بايد كه آن را بفهمد و درك كند و بايد روشت مهربانى باشد، و لا قوة الا باللَّه.
چھوٹوں کا بزرگوں پر حق یہ ہے کہ وہ ان پر مہربانی کریں اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے کوشش کریں۔ ان کی غلطیوں کو نظرانداز کریں، ان کی خطاؤں پر پردہ ڈالیں، ان سے رواداری برتیں اور مشکلات میں ان کی مدد کریں۔ اگر جوانی کی وجہ سے ان سے کوئی نادانی ہوجائے تو اس کو پوشیدہ رکھیں کیونکہ یہ عمل ان کے توبہ کرنے کا سبب بنے گا۔ ان سے تکرار نہ کریں کیونکہ یہ ان کی ترقی میں رکاوٹ بنے گا۔</td></tr>
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّائِلِ فَإِعْطَاؤُهُ إِذَا تهبأت [تَهَيَّأَتْ صَدَقَةٌ وَ قَدَرْتَ عَلَى سَدِّ حَاجَتِهِ وَ الدُّعَاءُ لَهُ فِيمَا نَزَلَ بِهِ وَ الْمُعَاوَنَةُ لَهُ عَلَى طَلِبَتِهِ وَ إِنْ شَكَكْتَ فِي صِدْقِهِ وَ سَبَقَتْ إِلَيْهِ التُّهَمَةُ لَهُ لَمْ تَعْزِمْ عَلَى ذَلِكَ وَ لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يَكُونَ مِنْ كَيْدِ الشَّيْطَانِ أَرَادَ أَنْ يَصُدَّكَ عَنْ حَظِّكَ وَ يَحُولَ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ التَّقَرُّبِ إِلَى رَبِّكَ وَ تَرَكْتَهُ بِسَتْرِهِ وَ رَدَدْتَهُ رَدّاً جَمِيلًا وَ إِنْ غَلَبَتْ نَفْسُكَ فِي أَمْرِهِ وَ أَعْطَيْتَهُ عَلَى مَا عَرَضَ فِي نَفْسِكَ مِنْهُ فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ }}</td><td width=10%>مدد مانگنے والے کا حق:
تم سے مدد مانگنے والے کا حق یہ ہے کہ اگر تمہاری توان اور قدرت میں ہو تو اس کی مشکل کو برطرف کرنے کے لیے قدم اٹھاؤ۔ اگر تمہیں گمان ہو کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے تو اپنے گمان پر یقین نہ کرو۔ اور یہ جان لو کہ ممکن ہے یہ شک اور گمان شیطان کا وسوسہ ہو جو تمہیں اس ثواب سے محروم رکھنا چاہتا ہو۔ اور اگر تم اسے کوئی چیز نہ دے سکو تو پورے احترام کے ساتھ اسے ذلیل کئے بغیر اس سے نرمی سے پیش آؤ۔</td></tr>             


۴۲. و أما حق ناصح اينست كه نسبت باو تواضع كنى باو دل بدهى و گوش فرا دارى تا اندرز او را بفهمى، و سپس در آن تأمل كنى و اگر درست گفته خدا را بر آن حمد كنى و از او بپذيرى، و نصيحت او را قدر بدانى، و اگر درست نگفته باو مهربان باشى و او را متهم نسازى و بدانى كه در خير خواهى تو كوتاهى نكرده جز اينكه خطا كرده مگر اينكه در نظر تو مستحق تهمت باشد كه بهيچ سخن او اعتناء مكن در هر حال، و لا قوة الا باللَّه.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَسْئُولِ إِنْ أَعْطَى فَاقْبَلْ مِنْهُ مَا أَعْطَى بِالشُّكْرِ لَهُ وَ الْمَعْرِفَةِ لِفَضْلِهِ وَ اطْلُبْ وَجْهَ الْعُذْرِ فِي مَنْعِهِ وَ أَحْسِنْ بِهِ الظَّنَّ وَ اعْلَمْ أَنَّهُ إِنْ مَنَعَ مَالَهُ مَنَعَ وَ أَنْ لَيْسَ التَّثْرِيبُ فِي مَالِهِ وَ إِنْ كَانَ ظَالِماً فَ إِنَّ الْإِنْسانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ}}</td><td width=10%>مدد کرنے والے کا حق:
|وَ أَمَّا حَقُّ الْكَبِيرِ فَإِنَّ حَقَّهُ تَوْقِيرُ سِنِّهِ وَ إِجْلَالُ إِسْلَامِهِ إِذَا كَانَ مِنْ أَهْلِ الْفَضْلِ فِي الْإِسْلَامِ بِتَقْدِيمِهِ فِيهِ وَ تَرْكُ مُقَابَلَتِهِ عِنْدَ الْخِصَامِ لَا تَسْبِقُهُ إِلَى طَرِيقٍ وَ لَا تَؤُمُّهُ فِي طَرِيقٍ وَ لَا تَسْتَجْهِلُهُ وَ إِنْ جَهِلَ عَلَيْكَ تَحَمَّلْتَ وَ أَكْرَمْتَهُ بِحَقِّ إِسْلَامِهِ مَعَ سِنِّهِ فَإِنَّمَا حَقُّ السِّنِّ بِقَدْرِ الْإِسْلَامِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
جس سے تم مدد مانگ رہے ہو اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس نے کوئی چیز تمہیں دے دی تو شکریہ کے ساتھ اسے قبول کرلو۔ اگر وہ تمہاری مدد نہ کرنا چاہے تو اس کی نسبت اپنے ذہن میں بدگمانی پیدا نہ کرو اور خود ہی اس کی طرف سے عذر بناؤ کہ اگر اس نے تمہیں نہیں دیا تو اپنا مال نہیں دیا اور کسی کی بھی اپنا مال نہ دینے کی وجہ سے ملامت نہیں کی جاتی۔</td></tr>
وَ أَمَّا حَقُّ الصَّغِيرِ فَرَحْمَتُهُ وَ تَثْقِيفُهُ وَ تَعْلِيمُهُ وَ الْعَفْوُ عَنْهُ وَ السَّتْرُ عَلَيْهِ وَ الرِّفْقُ بِهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ وَ السَّتْرُ عَلَى جَرَائِرِ حَدَاثَتِهِ فَإِنَّهُ سَبَبٌ لِلتَّوْبَةِ وَ الْمُدَارَاةُ لَهُ وَ تَرْكُ مُمَاحَكَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى لِرُشْدِهِ‏
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَرَّكَ اللَّهُ بِهِ وَ عَلَى يَدَيْهِ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا لَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ أَوَّلًا ثُمَّ شَكَرْتَهُ عَلَى ذَلِكَ بِقَدْرِهِ فِي مَوْضِعِ الْجَزَاءِ وَ كَافَأْتَهُ عَلَى فَضْلِ الِابْتِدَاءِ وَ أَرْصَدْتَ لَهُ الْمُكَافَاةَ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ تَعَمَّدَهَا حَمِدْتَ اللَّهَ وَ شَكَرْتَهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ مِنْهُ تَوَحَّدَكَ بِهَا وَ أَحْبَبْتَ هَذَا إِذْ كَانَ سَبَباً مِنْ أَسْبَابِ نِعَمِ اللَّهِ عَلَيْكَ وَ تَرْجُو لَهُ بَعْدَ ذَلِكَ خَيْراً فَإِنَّ أَسْبَابَ النِّعَمِ بَرَكَةٌ حَيْثُ مَا كَانَتْ وَ إِنْ كَانَ لَمْ يَتَعَمَّدْ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
وَ أَمَّا حَقُّ السَّائِلِ فَإِعْطَاؤُهُ إِذَا تهبأت [تَهَيَّأَتْ صَدَقَةٌ وَ قَدَرْتَ عَلَى سَدِّ حَاجَتِهِ وَ الدُّعَاءُ لَهُ فِيمَا نَزَلَ بِهِ وَ الْمُعَاوَنَةُ لَهُ عَلَى طَلِبَتِهِ وَ إِنْ شَكَكْتَ فِي صِدْقِهِ وَ سَبَقَتْ إِلَيْهِ التُّهَمَةُ لَهُ لَمْ تَعْزِمْ عَلَى ذَلِكَ وَ لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يَكُونَ مِنْ كَيْدِ الشَّيْطَانِ أَرَادَ أَنْ يَصُدَّكَ عَنْ حَظِّكَ وَ يَحُولَ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ التَّقَرُّبِ إِلَى رَبِّكَ وَ تَرَكْتَهُ بِسَتْرِهِ وَ رَدَدْتَهُ رَدّاً جَمِيلًا وَ إِنْ غَلَبَتْ نَفْسُكَ فِي أَمْرِهِ وَ أَعْطَيْتَهُ عَلَى مَا عَرَضَ فِي نَفْسِكَ مِنْهُ فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَاءَكَ الْقَضَاءُ عَلَى يَدَيْهِ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا كَانَ الْعَفْوُ أَوْلَى بِكَ لِمَا فِيهِ لَهُ مِنَ الْقَمْعِ وَ حُسْنِ الْأَدَبِ مَعَ كَبِيرِ أَمْثَالِهِ مِنَ الْخَلْقِ فَإِنَّ اللَّهَ يَقُولُ وَ لَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولئِكَ ما عَلَيْهِمْ مِنْ سَبِيلٍ إِلَى قَوْلِهِ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ وَ قَالَ عَزَّ وَ جَلَّ وَ إِنْ عاقَبْتُمْ فَعاقِبُوا بِمِثْلِ ما عُوقِبْتُمْ بِهِ وَ لَئِنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِلصَّابِرِينَ هَذَا فِي الْعَمْدِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عَمْداً لَمْ تَظْلِمْهُ بِتَعَمُّدِ الِانْتِصَارِ مِنْهُ فَتَكُونَ قَدْ كَافَأْتَهُ فِي تَعَمُّدٍ عَلَى خَطَاءٍ وَ رَفَقْتَ بِهِ وَ رَدَدْتَهُ بِأَلْطَفِ مَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>             
|۴۳. و أما حق كبير اينست كه سن او را احترام كنى و اسلامش را تجليل نمائى اگر از أهل فضيلت در اسلام باشد باينكه او را مقدم دانى، و با او طرفيت نكنى و در راه جلو او نروى و از او پيش نيفتى و باو نادانى نكنى و اگر بتو نادانى كرد تحمل كنى و او را گرامى دارى براى حق مسلمانى و سن او، زيرا حق سن باندازه مسلمانيست، و لا قوة الا باللَّه.
۴۴. و أما حق خردسال مهرورزى باو است، و پرورش و آموزش و گذشت از او، و پرده‏ پوشى و نرمش با او، و كمك او و پرده پوشى خطاهاى كودكى او زيرا آن سبب توبه است، و مدارا كردن با او و تحريك نكردن او زيرا كه اين برشد او نزديكتر است.


۴۵. و أما حق سائل اينست كه اگر صدقه آماده دارى باو بدهى، و نياز او را بر طرف كنى و براى رفع فقر او دعاء كنى، و بخواست او كمك كنى، و اگر در صدق او شك كنى و او را متهم بدانى ولى بدان يقين ندارى بسا كه شيطان برايت دامى نهاده و ميخواهد تو را از بهره ‏ات باز دارد، ميان تو و تقرب بپروردگارت حايل شود. او را بحال خود واگذار و بخوشى جواب كن و اگر هم با اين حال باو چيزى بدهى كار بجائى است.
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ بَيْتِكَ عَامَّةً فَإِضْمَارُ السَّلَامَةِ وَ نَشْرُ جَنَاحِ الرَّحْمَةِ وَ الرِّفْقُ بِمُسِيئِهِمْ وَ تَأَلُّفُهُمْ وَ اسْتِصْلَاحُهُمْ وَ شُكْرُ مُحْسِنِهِمْ إِلَى نَفْسِهِ وَ إِلَيْكَ فَإِنَّ إِحْسَانَهُ إِلَى نَفْسِهِ إِحْسَانُهُ إِلَيْكَ إِذَا كَفَّ عَنْكَ أَذَاهُ وَ كَفَاكَ مَئُونَتَهُ وَ حَبَسَ عَنْكَ نَفْسَهُ فَعُمَّهُمْ‏ جَمِيعاً بِدَعْوَتِكَ وَ انْصُرْهُمْ جَمِيعاً بِنُصْرَتِكَ وَ أَنْزِلْهُمْ جَمِيعاً مِنْكَ مَنَازِلَهُمْ كَبِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ وَ صَغِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَلَدِ وَ أَوْسَطَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْأَخِ فَمَنْ أَتَاكَ تَعَاهَدْتَهُ بِلُطْفٍ وَ رَحْمَةٍ وَ صِلْ أَخَاكَ بِمَا يَجِبُ لِلْأَخِ عَلَى أَخِيهِ}}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
|وَ أَمَّا حَقُّ الْمَسْئُولِ إِنْ أَعْطَى فَاقْبَلْ مِنْهُ مَا أَعْطَى بِالشُّكْرِ لَهُ وَ الْمَعْرِفَةِ لِفَضْلِهِ وَ اطْلُبْ وَجْهَ الْعُذْرِ فِي مَنْعِهِ وَ أَحْسِنْ بِهِ الظَّنَّ وَ اعْلَمْ أَنَّهُ إِنْ مَنَعَ مَالَهُ مَنَعَ وَ أَنْ لَيْسَ التَّثْرِيبُ فِي مَالِهِ وَ إِنْ كَانَ ظَالِماً فَ إِنَّ الْإِنْسانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ فَالْحُكْمُ فِيهِمْ أَنْ تَقْبَلَ مِنْهُمْ مَا قَبِلَ اللَّهُ وَ تَفِيَ بِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ مِنْ ذِمَّتِهِ وَ عَهْدِهِ وَ تُكَلِّمَهُمْ إِلَيْهِ فِيمَا طُلِبُوا مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ أُجْبِرُوا عَلَيْهِ وَ تَحْكُمَ فِيهِمْ بِمَا حَكَمَ اللَّهُ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا جَرَى بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُمْ مِنْ مُعَامَلَةٍ وَ لْيَكُنْ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ ظُلْمِهِمْ مِنْ رِعَايَةِ ذِمَّةِ اللَّهِ وَ الْوَفَاءِ بِعَهْدِهِ وَ عَهْدِ رَسُولِهِ ص حَائِلٌ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّهُ قَالَ مَنْ ظَلَمَ مُعَاهَداً كُنْتُ خَصْمَهُ فَاتَّقِ اللَّهَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>ترجمہ درکار</td></tr>
وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَرَّكَ اللَّهُ بِهِ وَ عَلَى يَدَيْهِ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا لَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ أَوَّلًا ثُمَّ شَكَرْتَهُ عَلَى ذَلِكَ بِقَدْرِهِ فِي مَوْضِعِ الْجَزَاءِ وَ كَافَأْتَهُ عَلَى فَضْلِ الِابْتِدَاءِ وَ أَرْصَدْتَ لَهُ الْمُكَافَاةَ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ تَعَمَّدَهَا حَمِدْتَ اللَّهَ وَ شَكَرْتَهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ مِنْهُ تَوَحَّدَكَ بِهَا وَ أَحْبَبْتَ هَذَا إِذْ كَانَ سَبَباً مِنْ أَسْبَابِ نِعَمِ اللَّهِ عَلَيْكَ وَ تَرْجُو لَهُ بَعْدَ ذَلِكَ خَيْراً فَإِنَّ أَسْبَابَ النِّعَمِ بَرَكَةٌ حَيْثُ مَا كَانَتْ وَ إِنْ كَانَ لَمْ يَتَعَمَّدْ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
              <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَهَذِهِ خَمْسُونَ حَقّاً مُحِيطَةً بِكَ لَا تَخْرُجْ مِنْهَا فِي حَالٍ مِنَ الْأَحْوَالِ يَجِبُ عَلَيْكَ رِعَايَتُهَا وَ الْعَمَلُ فِي تَأْدِيَتِهَا وَ الِاسْتِعَانَةُ بِاللَّهِ جَلَّ ثَنَاؤُهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمِين‏ }}</td><td width=10%>اب میں ۔</td></tr>             
وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَاءَكَ الْقَضَاءُ عَلَى يَدَيْهِ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا كَانَ الْعَفْوُ أَوْلَى بِكَ لِمَا فِيهِ لَهُ مِنَ الْقَمْعِ وَ حُسْنِ الْأَدَبِ مَعَ كَبِيرِ أَمْثَالِهِ مِنَ الْخَلْقِ فَإِنَّ اللَّهَ يَقُولُ وَ لَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولئِكَ ما عَلَيْهِمْ مِنْ سَبِيلٍ إِلَى قَوْلِهِ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ وَ قَالَ عَزَّ وَ جَلَّ وَ إِنْ عاقَبْتُمْ فَعاقِبُوا بِمِثْلِ ما عُوقِبْتُمْ بِهِ وَ لَئِنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِلصَّابِرِينَ هَذَا فِي الْعَمْدِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عَمْداً لَمْ تَظْلِمْهُ بِتَعَمُّدِ الِانْتِصَارِ مِنْهُ فَتَكُونَ قَدْ كَافَأْتَهُ فِي تَعَمُّدٍ عَلَى خَطَاءٍ وَ رَفَقْتَ بِهِ وَ رَدَدْتَهُ بِأَلْطَفِ مَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
|۴۶. و أما حق كسى كه از او چيزى خواهند اينست كه اگر چيزى داد با تشكر ازو پذيرفته شود و قدردانى گردد، و اگر نداد او را بخوشى معذور دار و باو خوشبين باش و بدان كه اگر دريغ كرد مال خود را دريغ كرده، و نسبت بمال خود ملامتى ندارد و اگر چه ظالم باشد زيرا انسان ظلوم كفار است.


۴۷. و أما حق كسى كه وسيله شادى تو شده اينست كه اگر مقصود او شادى تو بوده خدا را حمد كنى و او را شكر كنى باندازه ‏اى كه سزد، و او را پاداش بدهى و در مقام عوض باو باشى، و اگر مقصود او نبوده خدا را حمد كنى و شكر كنى و بدانى كه از اوست و او مايه شادى تو شده و او را بعنوان اينكه يكى از اسباب نعمت خدا براى تو شده دوست بدارى، و خير او را بخواهى زيرا اسباب نعمت ها بركت است هر جا باشند و اگر چه او قصد نداشته باشد، و لا قوة الا باللَّه.


۴۸. و أما حق كسى كه از قضا بتو بدى كرده اينست كه اگر عمدى كرده بهتر است از او درگذرى تا كدورت ريشه كن شود، و با اين گونه مردم بادب رفتار كرده باشى زيرا خدا ميفرمايد: و هر آينه كسى كه باو ستم شده و انتقام جويد مسئوليتى ندارد تا آنجا كه اين از كارهاى پا بر جا و درست است و خدا عز و جل فرموده: اگر كيفر داديد بهمان اندازه باشد كه زخم خورديد، و اگر صبر كنيد و بگذريد براى صابران بهتر است، اين در عمد است، و اگر بدى او تعمد نباشد با تعمد در انتقام باو ستم مكن تا او را عمدا ببدى عوض داده باشى بر كار خطا و با او تا توانى نرمى و ملاطفت كنى، و لا قوة الا باللَّه.
             
|وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ بَيْتِكَ عَامَّةً فَإِضْمَارُ السَّلَامَةِ وَ نَشْرُ جَنَاحِ الرَّحْمَةِ وَ الرِّفْقُ بِمُسِيئِهِمْ وَ تَأَلُّفُهُمْ وَ اسْتِصْلَاحُهُمْ وَ شُكْرُ مُحْسِنِهِمْ إِلَى نَفْسِهِ وَ إِلَيْكَ فَإِنَّ إِحْسَانَهُ إِلَى نَفْسِهِ إِحْسَانُهُ إِلَيْكَ إِذَا كَفَّ عَنْكَ أَذَاهُ وَ كَفَاكَ مَئُونَتَهُ وَ حَبَسَ عَنْكَ نَفْسَهُ فَعُمَّهُمْ‏ جَمِيعاً بِدَعْوَتِكَ وَ انْصُرْهُمْ جَمِيعاً بِنُصْرَتِكَ وَ أَنْزِلْهُمْ جَمِيعاً مِنْكَ مَنَازِلَهُمْ كَبِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ وَ صَغِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَلَدِ وَ أَوْسَطَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْأَخِ فَمَنْ أَتَاكَ تَعَاهَدْتَهُ بِلُطْفٍ وَ رَحْمَةٍ وَ صِلْ أَخَاكَ بِمَا يَجِبُ لِلْأَخِ عَلَى أَخِيهِ
  </table>
وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ فَالْحُكْمُ فِيهِمْ أَنْ تَقْبَلَ مِنْهُمْ مَا قَبِلَ اللَّهُ وَ تَفِيَ بِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ مِنْ ذِمَّتِهِ وَ عَهْدِهِ وَ تُكَلِّمَهُمْ إِلَيْهِ فِيمَا طُلِبُوا مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ أُجْبِرُوا عَلَيْهِ وَ تَحْكُمَ فِيهِمْ بِمَا حَكَمَ اللَّهُ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا جَرَى بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُمْ مِنْ مُعَامَلَةٍ وَ لْيَكُنْ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ ظُلْمِهِمْ مِنْ رِعَايَةِ ذِمَّةِ اللَّهِ وَ الْوَفَاءِ بِعَهْدِهِ وَ عَهْدِ رَسُولِهِ ص حَائِلٌ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّهُ قَالَ مَنْ ظَلَمَ مُعَاهَداً كُنْتُ خَصْمَهُ فَاتَّقِ اللَّهَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ فَهَذِهِ خَمْسُونَ حَقّاً مُحِيطَةً بِكَ لَا تَخْرُجْ مِنْهَا فِي حَالٍ مِنَ الْأَحْوَالِ يَجِبُ عَلَيْكَ رِعَايَتُهَا وَ الْعَمَلُ فِي تَأْدِيَتِهَا وَ الِاسْتِعَانَةُ بِاللَّهِ جَلَّ ثَنَاؤُهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمِين‏
|۴۹. و أما حق أهل ملت تو بطور عموم حسن نيت و مهربانى بهمه و نرمش با كردارشان و تأليف قلب و اصلاح آنها است و تشكر از خوشكردارشان بخودش و تو، زيرا بخودش هم كه خوبى كند بتو كرده چون از آزار تو خوددارى نموده، و زحمت بتو نداده و خودش را حفظ كرده پس براى همه دعا كن‏ و همه را يارى كن و از هر كدام نسبت بخود مقامى منظور دار بزرگتر را پدر خود بدان و خرد سال را فرزند و ميانه حال را چون برادر و هر كدام نزد تو آمدند با لطف و رحمت از آنها دلجوئى كن و با برادرت بحقوق برادرى رفتار كن.
</div>
۵۰. و أما حق أهل ذمه حكمش اينست كه از آنها بپذيرى آنچه را خدا پذيرفته، و آن ذمه و عهدى كه خدا براى آنها مقرر داشته بآن وفادار باشى و آنها را بدان حواله كنى در آنچه خواهند و بدان مجبورند و در معامله با آنها بحكم خدا عمل كنى و بمراعات اينكه در پناه اسلامند و براى وفاء بعهد خدا و رسولش بآنها ستم نكنى زيرا بما رسيده كه فرمود: هر كه بمعاهدى ستم كند من طرف او و خصم او باشم، از خدا بپرهيز، و لا حول و لا قوة الا باللَّه.
اين پنجاه حق است در گردنت كه در هيچ حال از آنها جدا نتوانى بود و لازمست بر تو رعايت آنها و كوشش براى اداى آنها و استعانت از خدا جل ثناؤه بر اين كار و لا حول و لا قوة الا باللَّه و الحمد للَّه رب العالمين


}}
-->


کتاب [[الخصال]] [[شیخ صدوق]] کے مطابق رسالۃ الحقوق میں موجود حقوق کی فہرست درج ذیل ہیں:
کتاب [[الخصال]] [[شیخ صدوق]] کے مطابق رسالۃ الحقوق میں موجود حقوق کی فہرست درج ذیل ہیں:
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,184

ترامیم