"دعائے توسل" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
# [[سید علیخان مدنی|سيّد عليخان]] کتاب {{حدیث|الكَلِمُ الطيّب}} میں {{حدیث|[[شیخ صهرشتی|شيخ صَهْرَشتى]]}} [http://www.erfan.ir/farsi/mafatih53/%DA%A9%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%AA%20%D9%85%D9%81%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D8%AD%20%D8%A7%D9%84%D8%AC%D9%86%D8%A7%D9%86%20%D8%A8%D8%A7%20%D8%AA%D8%B1%D8%AC%D9%85%D9%87%20%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%AF%20%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86%20%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86%20-%20%D8%AF%D8%B9%D8%A7%DB%8C%20%D8%AA%D9%88%D8%B3%D9%84%20%D8%AF%DB%8C%DA%AF%D8%B1] کی کتاب [[قبس المصباح]] سے ایک دعائے توسل کو نقل کیا ہے۔<ref>مفاتیح الجنان، ص۲۰۴</ref> | # [[سید علیخان مدنی|سيّد عليخان]] کتاب {{حدیث|الكَلِمُ الطيّب}} میں {{حدیث|[[شیخ صهرشتی|شيخ صَهْرَشتى]]}} [http://www.erfan.ir/farsi/mafatih53/%DA%A9%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%AA%20%D9%85%D9%81%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D8%AD%20%D8%A7%D9%84%D8%AC%D9%86%D8%A7%D9%86%20%D8%A8%D8%A7%20%D8%AA%D8%B1%D8%AC%D9%85%D9%87%20%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%AF%20%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86%20%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86%20-%20%D8%AF%D8%B9%D8%A7%DB%8C%20%D8%AA%D9%88%D8%B3%D9%84%20%D8%AF%DB%8C%DA%AF%D8%B1] کی کتاب [[قبس المصباح]] سے ایک دعائے توسل کو نقل کیا ہے۔<ref>مفاتیح الجنان، ص۲۰۴</ref> | ||
# ایک اور دعا اس نام سے کتاب [[البلد الامین|البلدالامین]] میں آیا ہے۔ کفعمی اس [[دعا]] کو سند کے بغیر ذکر کرتے ہوئے ائمہ سے منقول دعا کے عنوان سے معرفی کیا ہے۔ اس دعا کے ہر بند کے آخر میں خدا سے [[چوده معصومین]] کا واسطہ دے کے حاجت روائی کی دعا کی جاتی ہے۔ <ref>کفعمی، ص۵۰۳</ref> | # ایک اور دعا اس نام سے کتاب [[البلد الامین|البلدالامین]] میں آیا ہے۔ کفعمی اس [[دعا]] کو سند کے بغیر ذکر کرتے ہوئے ائمہ سے منقول دعا کے عنوان سے معرفی کیا ہے۔ اس دعا کے ہر بند کے آخر میں خدا سے [[چوده معصومین]] کا واسطہ دے کے حاجت روائی کی دعا کی جاتی ہے۔ <ref>کفعمی، ص۵۰۳</ref> | ||
==معروف دعائے توسل کی سند== | ==معروف دعائے توسل کی سند== | ||
سند کے حوالے سے معروف دعائے توسل جو [[مفاتیح الجنان]] میں آیا ہے، کا اصلی منبع کتاب [[بحارالانوار]] ہے۔ اس دعا کو [[شیخ صدوق]] نے اسناد اور سلسلہ روایت کو ذکر کئے بغیر [[ائمہ]] [[معصومین]] سے نقل کیا ہے۔ است بدون [[محمد باقر مجلسی|علامہ مجلسی]] فرماتے ہیں: | سند کے حوالے سے معروف دعائے توسل جو [[مفاتیح الجنان]] میں آیا ہے، کا اصلی منبع کتاب [[بحارالانوار]] ہے۔ اس دعا کو [[شیخ صدوق]] نے اسناد اور سلسلہ روایت کو ذکر کئے بغیر [[ائمہ]] [[معصومین]] سے نقل کیا ہے۔ است بدون [[محمد باقر مجلسی|علامہ مجلسی]] فرماتے ہیں: اس دعا کو ہمارے اصحاب میں سے ایک کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: "اس دعا کو [[محمد بن بابویہ|شیخ صدوق]] نے [[ائمہ(ع)]] سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ اور وہ دعا یہ ہے{{حدیث|"اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ..."}} <ref>مجلسی ج۹۹ ص۲۴۷</ref> | ||
== | ==مضمون== | ||
دعائے توسل کا مضمون خداوند عالم سے حاجت روائی کی [[دعا]] اور درخواست ہے؛ اس خصوصیت کے ساتھ کہ دعا کرتے ہوئے خدا سے [[چوده معصومین]] کا واسطہ دیتے ہوئے ان کے طفیل حاجت روائی کی درخواست کی جاتی ہے۔ درحقیقت یہ اس طرح کی درخواست اور دعا خدا کے ہاں ان اولیاء الہی کے مقام و عظممت کی بلندی کی نشانی ہے اور کسی طرح بھی خدا کی توحید اور وحدانیت کے ساتھ کوئی منافات نہیں رکھتا ہے۔ | |||
<!-- | |||
== | ==وقت دعا== | ||
زمان مشخصی برای قرائت این [[دعا]] گفته نشده است؛ ولی در [[ایران]] رسم بر این است که [[شیعیان]] دعای توسل را شبهای چهارشنبه بعد از [[نماز مغرب]] و [[نماز عشا|عشا]] در مکانهای مذهبی و به صورت جمعی میخوانند. به این ترتیب خوانده میشود که بعد از نام بردن و توسل به یکی از [[معصومین]] با عبارت «<big>یا حُجَّةَ اللّهِ عَلی خَلْقِهِ یا سَیدَنا وَمَوْلینا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِک اِلَی اللّهِ وَقَدَّمْناک بَینَ یدَی حاجاتِنا»، جمله «یا وَجیهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ</big>» در هر بند تکرار میشود و این دو عبارت در نام [[فاطمه زهرا|فاطمه زهرا (س)]] با جمله خطابی مؤنث آمده است. و در پایان دعای «<big>یا سادَتی وَمَوالِی اِنّی تَوَجَّهْتُ بِکمْ اَئِمَّتی وَعُدَّتی لِیوْمِ فَقْری وَحاجَتی اِلَی اللّهِ وَتَوَسَّلْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ وَاسْتَشْفَعْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ فَاشْفَعُوا لی عِنْدَ اللّهِ وَاسْتَنْقِذُونی مِنْ ذُنُوبی عِنْدَ اللّهِ فَاِنَّکمْ وَسیلَتی اِلَی اللّهِ وَبِحُبِّکمْ وَبِقُرْبِکمْ اَرْجُو نَجاةً مِنَ اللّهِ فَکونُوا عِنْدَ اللّهِ رَجاَّئی یا سادَتی یا اَوْلِیاَّءَ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیهِمْ اَجْمَعینَ وَلَعَنَ اللّهُ اَعْداَّءَ اللّهِ ظالِمیهِمْ مِنَ الاْوَّلینَ وَالاْخِرینَ امینَ رَبَّ الْعالَمینَ</big>» خوانده میشود. | زمان مشخصی برای قرائت این [[دعا]] گفته نشده است؛ ولی در [[ایران]] رسم بر این است که [[شیعیان]] دعای توسل را شبهای چهارشنبه بعد از [[نماز مغرب]] و [[نماز عشا|عشا]] در مکانهای مذهبی و به صورت جمعی میخوانند. به این ترتیب خوانده میشود که بعد از نام بردن و توسل به یکی از [[معصومین]] با عبارت «<big>یا حُجَّةَ اللّهِ عَلی خَلْقِهِ یا سَیدَنا وَمَوْلینا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِک اِلَی اللّهِ وَقَدَّمْناک بَینَ یدَی حاجاتِنا»، جمله «یا وَجیهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ</big>» در هر بند تکرار میشود و این دو عبارت در نام [[فاطمه زهرا|فاطمه زهرا (س)]] با جمله خطابی مؤنث آمده است. و در پایان دعای «<big>یا سادَتی وَمَوالِی اِنّی تَوَجَّهْتُ بِکمْ اَئِمَّتی وَعُدَّتی لِیوْمِ فَقْری وَحاجَتی اِلَی اللّهِ وَتَوَسَّلْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ وَاسْتَشْفَعْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ فَاشْفَعُوا لی عِنْدَ اللّهِ وَاسْتَنْقِذُونی مِنْ ذُنُوبی عِنْدَ اللّهِ فَاِنَّکمْ وَسیلَتی اِلَی اللّهِ وَبِحُبِّکمْ وَبِقُرْبِکمْ اَرْجُو نَجاةً مِنَ اللّهِ فَکونُوا عِنْدَ اللّهِ رَجاَّئی یا سادَتی یا اَوْلِیاَّءَ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیهِمْ اَجْمَعینَ وَلَعَنَ اللّهُ اَعْداَّءَ اللّهِ ظالِمیهِمْ مِنَ الاْوَّلینَ وَالاْخِرینَ امینَ رَبَّ الْعالَمینَ</big>» خوانده میشود. | ||
--> | --> |