مندرجات کا رخ کریں

"سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,178 بائٹ کا ازالہ ،  8 جون 2022ء
سطر 6: سطر 6:
==تعریف اور اہمیت==
==تعریف اور اہمیت==
[[فائل:نماز جماعت در مسجد الاقصی.jpeg|تصغیر|[[امام صادقؑ]]:‌ خداوند متعال کے ساتھ بندے کی سب سے قریبی حالت سجدے کی حالت ہے۔<ref>شیخ صدوق، من لایحضره الفقیه، جامعه مدرسین، ج۱، ص۲۰۹.</ref>]]
[[فائل:نماز جماعت در مسجد الاقصی.jpeg|تصغیر|[[امام صادقؑ]]:‌ خداوند متعال کے ساتھ بندے کی سب سے قریبی حالت سجدے کی حالت ہے۔<ref>شیخ صدوق، من لایحضره الفقیه، جامعه مدرسین، ج۱، ص۲۰۹.</ref>]]
سجده به معنای خضوع، خم شدن و سر فرود آوردن<ref>راغب اصفهانی، مفردات الفاظ القرآن، ذیل واژه «سجد»، ص۳۹۶؛ ابن منظور، لسان العرب، ذیل واژه «سجد»، ج۳، ص۲۰۴.</ref> و نهادن پیشانی بر زمین است.<ref>علامه حلی، تحریر الأحکام، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۲۵۳.</ref> سجدہ کا لفظ [[قرآن]] میں 60 مرتبہ آیا ہے<ref>نوفل، الإعجاز العددی، ۱۹۸۷م، ص۱۴۱-۱۴۳۔</ref> اور قران کی ایک سورت کا نام بھی [[سورہ سجده|سجدہ]] ہے جس کی آخری آیت میں سجدے کو [[تقرب|قُرب]] خدا کا وسیلہ قرار دیا گیا ہے۔<ref>سورہ سجدہ، آیہ ۱۵۔</ref>
لغوی اعتبار سے سجدہ خضوع، خم ہونا<ref> المفردات (راغبواژه «سجد» ص۳۹۶. لسان العرب، واژه «سجد» ج۳، ص۲۰۴</ref> اور پیشانی کو زمین پر رکھنا ہے۔<ref>علامہ حلی، تحریر الأحکام، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۲۵۳۔</ref> شرعی اصطلاح میں انسان کا اپنے چھ اعضا کے ہمراہ اپنی پیشنی کو زمین پر لگانا ہے ۔<ref> تحریر الأحکام، ج۱، ص۲۵۳.</ref><ref> ذکری الشیعۃ، ج۳، ص۴۶۵.</ref>


[[احادیث]] میں سجدے کو قرب خداوندی کے حصول کے لئے بہترین حالت قرار دیا گیا ہے۔ به عنوان بهترین حالت انسان برای نزدیک شدن به خدا معرفی شده است.<ref group="یادداشت">پیامبر اکرم(ص) می‌فرماید: «بنده به چیزی با فضیلت‌تر از سجده پنهانی، به خداوند نزدیک نشده است». پاینده، نهج الفصاحه، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۴۶۱.</ref> سجده به انسان اختصاص نداشته و همه موجودات و اشیاء خدا را با سجده بر او عبادت می‌کنند.<ref group="یادداشت"> أَ وَ لَمْ یرَوْا إِلی ما خَلَقَ اللَّهُ مِنْ شَیءٍ یتَفَیؤُا ظِلالُهُ عَنِ الْیمینِ وَ الشَّمائِلِ سُجَّداً لِلَّهِ وَ هُمْ داخِرُونَ. سوره نحل، آیه ۴۸؛ و یا در اعمال مسجد بزرگ کوفه می‌خوانیم: «اَنْتَ الّذی سَجَدَ لک شُعاع الشّمس»؛ تو آن خدایی هستی که شعاع شمس (خورشید)، برای تو سجده می‌کند.</ref>
سجدہ کا لفظ [[قرآن]] میں 60 مرتبہ آیا ہے<ref>نوفل، الإعجاز العددی، ۱۹۸۷م، ص۱۴۱-۱۴۳۔</ref> اور قران کی ایک سورت کا نام بھی [[سورہ سجده|سجدہ]] ہے جس کی آخری آیت میں سجدے کو [[تقرب|قُرب]] خدا کا وسیلہ قرار دیا گیا ہے۔<ref>سورہ سجدہ، آیہ ۱۵۔</ref>


علاوه بر سجده نماز، سجده انواعی دیگری نیز دارد مانند:
[[احادیث]] میں سجدے کو قرب خداوندی کے حصول کے لئے بہترین حالت قرار دیا گیا ہے۔<ref group="نوٹ">پیغمبر اکرمؐ فرماتے ہیں: "خلوت میں سجدہ سے بڑھ کر انسان کو خدا کے نزدیک کرنے والی کوئی شئی نہیں پائی جاتی۔. پایندہ، نہج الفصاحہ، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۴۶۱۔</ref> سجدہ صرف انسانوں سے مختص نہیں بلکہ خدا کی بارگاہ میں تمام موجودات سجدہ کے ذریعے عبادت کرتی ہیں۔<ref group="نوٹ"> أَ وَ لَمْ یرَوْا إِلی ما خَلَقَ اللَّهُ مِنْ شَیءٍ یتَفَیؤُا ظِلالُهُ عَنِ الْیمینِ وَ الشَّمائِلِ سُجَّداً لِلَّهِ وَ هُمْ داخِرُونَ. سوره نحل، آیه ۴۸؛ و یا مسجد کوفہ کے اعمال میں پڑھتے ہیں: «اَنْتَ الّذی سَجَدَ لک شُعاع الشّمس»؛ تو وہ ہستی ہے جس کے لئے سورج کی شعاع بھی سجدہ کرتی ہے۔</ref>
 
نماز کے سجدے کے علاوہ سجدے کی مختلف اقسام بھی ہیں:


*[[سجده شکر]] که مستحب است افراد پس از پایان [[نماز]]، چه نماز واجب و چه مستحب، رسیدن نعمت جدید، دفع بلا و یا پس از توفیق کار خیر یا ترک [[گناه]]، آن رابه جای آورند.<ref>یزدی، العروة الوثقی‌، ۱۴۲۵ق، ج۲، ص۱۷۴.</ref>
*[[سجده شکر]] که مستحب است افراد پس از پایان [[نماز]]، چه نماز واجب و چه مستحب، رسیدن نعمت جدید، دفع بلا و یا پس از توفیق کار خیر یا ترک [[گناه]]، آن رابه جای آورند.<ref>یزدی، العروة الوثقی‌، ۱۴۲۵ق، ج۲، ص۱۷۴.</ref>
* [[سجده سهو]] در هنگام فراموشی برخی اجزای نمازهای واجب یا انجام برخی کارها مانند سخن گفتن غیرعمدی در [[نماز]].<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱.</ref>
* [[سجده سهو]] در هنگام فراموشی برخی اجزای نمازهای واجب یا انجام برخی کارها مانند سخن گفتن غیرعمدی در [[نماز]].<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱.</ref>
* [[عزائم|سجده‌های قرآن]] هنگام خواندن یا شنیدن یکی از آیات سجده دار: ۱۵ [[سوره سجده]]، ۳۷ [[سوره فصلت|فصلت]]، ۶۲ [[سوره نجم|نجم]] و ۱۹ [[سوره علق|علق]].<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱.</ref>
* [[عزائم|سجده‌های قرآن]] هنگام خواندن یا شنیدن یکی از آیات سجده دار: ۱۵ [[سوره سجده]]، ۳۷ [[سوره فصلت|فصلت]]، ۶۲ [[سوره نجم|نجم]] و ۱۹ [[سوره علق|علق]].<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱.</ref>
===معنا===
لغوی اعتبار سے سجدہ خضوع، خم ہونا<ref> المفردات (راغب)، واژه «سجد» ص۳۹۶. لسان العرب، واژه «سجد» ج۳، ص۲۰۴</ref> اور پیشانی کو زمین پر رکھنا ہے۔<ref>علامه حلی، تحریر الأحکام، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۲۵۳.</ref> شرعی اصطلاح میں انسان کا اپنے چھ اعضا کے ہمراہ اپنی پیشنی کو زمین پر لگانا ہے ۔<ref> تحریر الأحکام، ج۱، ص۲۵۳.</ref><ref> ذکری الشیعۃ، ج۳، ص۴۶۵.</ref>
===اہمیت===
[[خدا]] کے سامنے بندگی اور خضوع کی علامت کے عنوان سے [[قرآن]] اور [[روایات]] میں سجدہ بہت زیادہ مورد توجہ ہے ۔اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ [[قرآن کریم]] میں یہ بانوے (92)مرتبہ مختلف الفاظ کی صورت میں اس کا تذکرہ آیا ہے نیز ایک [[سورے]] کا نام بھی [[سورہ سجدہ|سجدہ]] ہے اور روایات میں خدا کے نزدیک ہونے کیلئے انسان کی بہترین حالت سجدہ بتائی گئ ہے ۔


==اقسام==
==اقسام==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم