مندرجات کا رخ کریں

"سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

154 بائٹ کا اضافہ ،  8 جون 2022ء
سطر 4: سطر 4:


مذہب [[شیعہ|تشیّع]] کے مطابق [[نماز]] کے سجدے میں پیشانی فقط اور فقط زمین سے اگنے والی ایسی چیزوں پر رکھنا صحیح ہے جو کھانے، پینے یا پہننے میں استعمال نہ کی جاتی ہو۔ لیکن اہل سنت قالین اور اس طرح کی دوسری چیزوں پر بھی سجدہ جائز سمجھتے ہیں۔ تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ سجدہ غیر خدا کے لئے [[حرام]] ہے۔
مذہب [[شیعہ|تشیّع]] کے مطابق [[نماز]] کے سجدے میں پیشانی فقط اور فقط زمین سے اگنے والی ایسی چیزوں پر رکھنا صحیح ہے جو کھانے، پینے یا پہننے میں استعمال نہ کی جاتی ہو۔ لیکن اہل سنت قالین اور اس طرح کی دوسری چیزوں پر بھی سجدہ جائز سمجھتے ہیں۔ تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ سجدہ غیر خدا کے لئے [[حرام]] ہے۔
==مفهوم‌شناسی و جایگاه==
==تعریف اور اہمیت==
[[فائل:نماز جماعت در مسجد الاقصی.jpeg|تصغیر|[[امام صادقؑ]]:‌ خداوند متعال کے ساتھ بندے کی سب سے قریبی حالت سجدے کی حالت ہے۔<ref>شیخ صدوق، من لایحضره الفقیه، جامعه مدرسین، ج۱، ص۲۰۹.</ref>]]
[[فائل:نماز جماعت در مسجد الاقصی.jpeg|تصغیر|[[امام صادقؑ]]:‌ خداوند متعال کے ساتھ بندے کی سب سے قریبی حالت سجدے کی حالت ہے۔<ref>شیخ صدوق، من لایحضره الفقیه، جامعه مدرسین، ج۱، ص۲۰۹.</ref>]]
سجده به معنای خضوع، خم شدن و سر فرود آوردن<ref>راغب اصفهانی، مفردات الفاظ القرآن، ذیل واژه «سجد»، ص۳۹۶؛ ابن منظور، لسان العرب، ذیل واژه «سجد»، ج۳، ص۲۰۴.</ref> و نهادن پیشانی بر زمین است.<ref>علامه حلی، تحریر الأحکام، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۲۵۳.</ref> واژه سجده ۶۰ بار در [[قرآن]] استفاده شده است<ref>نوفل، الإعجاز العددی، ۱۹۸۷م، ص۱۴۱-۱۴۳.</ref> و نام یکی از سوره‌های قران «[[سوره سجده|سجده]]» است که در آخرین آیۀ آن سجده را وسیله [[تقرب|قُرب]] و نزدیک شدن به خدا معرفی می‌کند.<ref>سوره سجده، آیه ۱۵.</ref>
سجده به معنای خضوع، خم شدن و سر فرود آوردن<ref>راغب اصفهانی، مفردات الفاظ القرآن، ذیل واژه «سجد»، ص۳۹۶؛ ابن منظور، لسان العرب، ذیل واژه «سجد»، ج۳، ص۲۰۴.</ref> و نهادن پیشانی بر زمین است.<ref>علامه حلی، تحریر الأحکام، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۲۵۳.</ref> سجدہ کا لفظ [[قرآن]] میں 60 مرتبہ آیا ہے<ref>نوفل، الإعجاز العددی، ۱۹۸۷م، ص۱۴۱-۱۴۳۔</ref> اور قران کی ایک سورت کا نام بھی [[سورہ سجده|سجدہ]] ہے جس کی آخری آیت میں سجدے کو [[تقرب|قُرب]] خدا کا وسیلہ قرار دیا گیا ہے۔<ref>سورہ سجدہ، آیہ ۱۵۔</ref>


در [[روایات]] سجده به عنوان بهترین حالت انسان برای نزدیک شدن به خدا معرفی شده است.<ref group="یادداشت">پیامبر اکرم(ص) می‌فرماید: «بنده به چیزی با فضیلت‌تر از سجده پنهانی، به خداوند نزدیک نشده است». پاینده، نهج الفصاحه، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۴۶۱.</ref> سجده به انسان اختصاص نداشته و همه موجودات و اشیاء خدا را با سجده بر او عبادت می‌کنند.<ref group="یادداشت"> أَ وَ لَمْ یرَوْا إِلی ما خَلَقَ اللَّهُ مِنْ شَیءٍ یتَفَیؤُا ظِلالُهُ عَنِ الْیمینِ وَ الشَّمائِلِ سُجَّداً لِلَّهِ وَ هُمْ داخِرُونَ. سوره نحل، آیه ۴۸؛ و یا در اعمال مسجد بزرگ کوفه می‌خوانیم: «اَنْتَ الّذی سَجَدَ لک شُعاع الشّمس»؛ تو آن خدایی هستی که شعاع شمس (خورشید)، برای تو سجده می‌کند.</ref>
[[احادیث]] میں سجدے کو قرب خداوندی کے حصول کے لئے بہترین حالت قرار دیا گیا ہے۔ به عنوان بهترین حالت انسان برای نزدیک شدن به خدا معرفی شده است.<ref group="یادداشت">پیامبر اکرم(ص) می‌فرماید: «بنده به چیزی با فضیلت‌تر از سجده پنهانی، به خداوند نزدیک نشده است». پاینده، نهج الفصاحه، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۴۶۱.</ref> سجده به انسان اختصاص نداشته و همه موجودات و اشیاء خدا را با سجده بر او عبادت می‌کنند.<ref group="یادداشت"> أَ وَ لَمْ یرَوْا إِلی ما خَلَقَ اللَّهُ مِنْ شَیءٍ یتَفَیؤُا ظِلالُهُ عَنِ الْیمینِ وَ الشَّمائِلِ سُجَّداً لِلَّهِ وَ هُمْ داخِرُونَ. سوره نحل، آیه ۴۸؛ و یا در اعمال مسجد بزرگ کوفه می‌خوانیم: «اَنْتَ الّذی سَجَدَ لک شُعاع الشّمس»؛ تو آن خدایی هستی که شعاع شمس (خورشید)، برای تو سجده می‌کند.</ref>


علاوه بر سجده نماز، سجده انواعی دیگری نیز دارد مانند:
علاوه بر سجده نماز، سجده انواعی دیگری نیز دارد مانند:
سطر 16: سطر 16:
* [[عزائم|سجده‌های قرآن]] هنگام خواندن یا شنیدن یکی از آیات سجده دار: ۱۵ [[سوره سجده]]، ۳۷ [[سوره فصلت|فصلت]]، ۶۲ [[سوره نجم|نجم]] و ۱۹ [[سوره علق|علق]].<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱.</ref>
* [[عزائم|سجده‌های قرآن]] هنگام خواندن یا شنیدن یکی از آیات سجده دار: ۱۵ [[سوره سجده]]، ۳۷ [[سوره فصلت|فصلت]]، ۶۲ [[سوره نجم|نجم]] و ۱۹ [[سوره علق|علق]].<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱.</ref>
===معنا===
===معنا===
لغوی اعتبار سے سجدہ خضوع کی خاطر خم ہونا اور سر کو جھکانا ہے<ref> المفردات (راغب)، واژه «سجد» ص۳۹۶. لسان العرب، واژه «سجد» ج۳، ص۲۰۴</ref> اور شرعی اصطلاح کے مطابق انسان کا اپنے چھ اعضا کے ہمراہ اپنی پیشنی کو زمین پر لگانا ہے ۔<ref> تحریر الأحکام، ج۱، ص۲۵۳.</ref><ref> ذکری الشیعۃ، ج۳، ص۴۶۵.</ref>
لغوی اعتبار سے سجدہ خضوع، خم ہونا<ref> المفردات (راغب)، واژه «سجد» ص۳۹۶. لسان العرب، واژه «سجد» ج۳، ص۲۰۴</ref> اور پیشانی کو زمین پر رکھنا ہے۔<ref>علامه حلی، تحریر الأحکام، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۲۵۳.</ref> شرعی اصطلاح میں انسان کا اپنے چھ اعضا کے ہمراہ اپنی پیشنی کو زمین پر لگانا ہے ۔<ref> تحریر الأحکام، ج۱، ص۲۵۳.</ref><ref> ذکری الشیعۃ، ج۳، ص۴۶۵.</ref>
===اہمیت===
===اہمیت===
[[خدا]] کے سامنے بندگی اور خضوع کی علامت کے عنوان سے [[قرآن]] اور [[روایات]] میں سجدہ بہت زیادہ مورد توجہ ہے ۔اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ [[قرآن کریم]] میں یہ بانوے (92)مرتبہ مختلف الفاظ کی صورت میں اس کا تذکرہ آیا ہے نیز ایک [[سورے]] کا نام بھی [[سورہ سجدہ|سجدہ]] ہے اور روایات میں خدا کے نزدیک ہونے کیلئے انسان کی بہترین حالت سجدہ بتائی گئ ہے ۔
[[خدا]] کے سامنے بندگی اور خضوع کی علامت کے عنوان سے [[قرآن]] اور [[روایات]] میں سجدہ بہت زیادہ مورد توجہ ہے ۔اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ [[قرآن کریم]] میں یہ بانوے (92)مرتبہ مختلف الفاظ کی صورت میں اس کا تذکرہ آیا ہے نیز ایک [[سورے]] کا نام بھی [[سورہ سجدہ|سجدہ]] ہے اور روایات میں خدا کے نزدیک ہونے کیلئے انسان کی بہترین حالت سجدہ بتائی گئ ہے ۔
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم