مندرجات کا رخ کریں

"عصمت" کے نسخوں کے درمیان فرق

3 بائٹ کا ازالہ ،  19 اپريل 2017ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 91: سطر 91:
یہ دلیل چند مقدموں پر مشتمل ہے :
یہ دلیل چند مقدموں پر مشتمل ہے :
#قرار ہے کہ جو دین [[پیامبر اسلام(ص)]] لے کر آئیں وہ [[روز قیامت]] تک باقی رہے اور اس پر عمل کرنا واجب و ضروری اور اس سے تخلف کرنا حرام ہے ۔
#قرار ہے کہ جو دین [[پیامبر اسلام(ص)]] لے کر آئیں وہ [[روز قیامت]] تک باقی رہے اور اس پر عمل کرنا واجب و ضروری اور اس سے تخلف کرنا حرام ہے ۔
#تحریف سے بچاؤ کیلئے ایک علمی مرجع کی ضرورت ہے کہ جو دین کی تعلیمات اور احکامات سے درست آگاہی رکھتا ہو تا کہ وہ انہیں مکلفین کیلئے بیان کرے اور ان تک دینی تعلیمات کو پہنچائے ۔اس طرح دین میں تحریف اور تغیر و تبدل سے بچنا ممکن ہے ۔
#تحریف سے بچاؤ کیلئے ایک علمی مرجع کی ضرورت ہے کہ جو دین کی تعلیمات اور احکامات سے درست آگاہی رکھتا ہو تا کہ وہ انہیں مکلفین کیلئے بیان کرے اور ان تک دینی تعلیمات کو پہنچائے ۔اس طرح دین میں تحریف اور تغیر و تبدل سے بچنا ممکن ہے ۔
#وہ علمی مرجع  [[قرآن|کتاب خدا]] اور [[سنت نبوی|سنت]] [[تواتر|متواتر]] نہیں ہو سکتے ہیں ؛ کیونکہ  قرآن کریم کی بہت سی آیات [[محکم و متشابہ|متشابہ]] ہیں کہ جن میں سے اکثر اپنے معنائے حقیقی کی وضاحت میں ایک علمی مرجع کی محتاج ہیں نیز ایسے بہت سے مسائل ہیں کہ جنکا تذکرہ نہ تو قرآن میں ہے اور نہ ہی سنت متواترہ اس پر قائم ہے ۔
#وہ علمی مرجع  [[قرآن|کتاب خدا]] اور [[سنت نبوی|سنت]] [[تواتر|متواتر]] نہیں ہو سکتے ہیں ؛ کیونکہ  قرآن کریم کی بہت سی آیات [[محکم و متشابہ|متشابہ]] ہیں کہ جن میں سے اکثر اپنے معنائے حقیقی کی وضاحت میں ایک علمی مرجع کی محتاج ہیں نیز ایسے بہت سے مسائل ہیں کہ جنکا تذکرہ نہ تو قرآن میں ہے اور نہ ہی سنت متواترہ اس پر قائم ہے ۔
# وہ علمی مرجع  [[اجماع]] بھی نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ بہت سے شرعی مسائل میں اجماع حاصل نہیں ہے اور ان مسائل میں خود اجماع کی حجیت مخدوش ہے ۔
# وہ علمی مرجع  [[اجماع]] بھی نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ بہت سے شرعی مسائل میں اجماع حاصل نہیں ہے اور ان مسائل میں خود اجماع کی حجیت مخدوش ہے ۔
#وہ علمی مرجع  [[تمثیل|قیاس فقہی]] بھی نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ شیعہ مکتب فکر کے نزدیک قیاس حجیت نہیں رکھتا ہے ۔
#وہ علمی مرجع  [[تمثیل|قیاس فقہی]] بھی نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ شیعہ مکتب فکر کے نزدیک قیاس حجیت نہیں رکھتا ہے ۔
#اب صرف ایک راہ حل بچتا ہے کہ وہ علمی مرجع امام کا وجود ہو جو  رسول کا جانشین ہو اور شریعت کا محافظ اور بیان کرنے والا ہو ۔
#اب صرف ایک راہ حل بچتا ہے کہ وہ علمی مرجع امام کا وجود ہو جو  رسول کا جانشین ہو اور شریعت کا محافظ اور بیان کرنے والا ہو ۔


سطر 107: سطر 104:
تمام  مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ امام کے دستورات کی پیروی کریں ۔اگر امام معصوم نہ ہو اور وہ گناہ یا خطا کا مرتکب ہو ۔پس اس صورت میں مکلف کا عمل دو حال سے خارج نہیں ہے :
تمام  مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ امام کے دستورات کی پیروی کریں ۔اگر امام معصوم نہ ہو اور وہ گناہ یا خطا کا مرتکب ہو ۔پس اس صورت میں مکلف کا عمل دو حال سے خارج نہیں ہے :


*امام کے غیر معصوم ہونے کی صورت میں جب وہ امام کی پیروی کرے گا تو اس نے ظلم اور گناہ میں امام کی ہمراہی کی ہے  ۔جبکہ  [[قرآن]] نے اسے حکم دیا تھا ظلم و گنا میں کسی کی ہمراہی نہ کرے <ref>[[سورۂ مائدہ]]، آیت۲</ref>
*امام کے غیر معصوم ہونے کی صورت میں جب وہ امام کی پیروی کرے گا تو اس نے ظلم اور گناہ میں امام کی ہمراہی کی ہے  ۔جبکہ  [[قرآن]] نے اسے حکم دیا تھا ظلم و گنا میں کسی کی ہمراہی نہ کرے <ref>[[سورہ مائدہ]]، آیت۲</ref>


*اگر وہ امام کی پیروی نہ کرے تو اسصورت میں وجود امام کے ہدف اور خدا کی طرف سے  امام کی اطاعت کرنے کے حکم کی مخالفت کی ہے ۔<ref>[[سورہ نساء]]، آیت۵۹؛ خواجہ نصیر الدین، تجرید الاعتقاد، ص۲۲۲؛ تفتازانی، شرح المقاصد، ج۵، ص۲۴۹</ref>
*اگر وہ امام کی پیروی نہ کرے تو اسصورت میں وجود امام کے ہدف اور خدا کی طرف سے  امام کی اطاعت کرنے کے حکم کی مخالفت کی ہے ۔<ref>[[سورہ نساء]]، آیت۵۹؛ خواجہ نصیر الدین، تجرید الاعتقاد، ص۲۲۲؛ تفتازانی، شرح المقاصد، ج۵، ص۲۴۹</ref>
گمنام صارف