مندرجات کا رخ کریں

"زرارۃ ابن اعین" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
| تالیفات              =الاستطاعۃ والجبر والعہود۔
| تالیفات              =الاستطاعۃ والجبر والعہود۔
}}
}}
'''زرارۃ ابن اعین بن سُنسُن شَیبانی کوفی''' (تقریبا ۷۰۔۱۵۰ ھ)، [[امام باقر]] (ع)، [[امام صادق]] (ع) اور [[امام کاظم]] (ع) کے خاص [[اصحاب]] اور بڑے پایہ کے [[شیعہ]] فقہاء، متکلمین اور اصحاب اجماع میں سے تھے۔ امام صادق (ع) ان کے بارے میں فرماتے ہیں: اگر زرارہ نہ ہوتے تو میرے والد گرامی کی [[احادیث]] ختم ہو جاتیں۔  [[امام صادق (ع)]] نے ان کو [[بہشت]] کی بشارت دی اور انہیں  مخبتین، اوتاد الارض، السابقون السابقون و ... میں سے شمار کیا ہے۔ زرارہ کا تعلق عرب کے نامور خاندان [[آل اعین]] سے ہے اور اس خاندان کے بہت سارے افراد ہمارے ائمہ کے اصحاب اور [[شیعہ]] راویوں اور فقہا میں سے ہیں۔ اگرچہ زرارہ نے بہت ساری کتابیں تالیف کی ہیں لیکن رجالی کتابوں میں صرف ''الاستطاعه و الجبر و العہود'' نامی کتاب کے علاوہ  کسی اور کتاب کا ذکر نہیں ملتا ہے۔
'''زرارۃ ابن اعین بن سُنسُن شَیبانی کوفی''' (تقریبا ۷۰۔۱۵۰ ھ)، [[امام باقر]] ؑ، [[امام صادق]] ؑ اور [[امام کاظم]] ؑ کے خاص [[اصحاب]] اور بڑے پایہ کے [[شیعہ]] فقہاء، متکلمین اور اصحاب اجماع میں سے تھے۔ امام صادق ؑ ان کے بارے میں فرماتے ہیں: اگر زرارہ نہ ہوتے تو میرے والد گرامی کی [[احادیث]] ختم ہو جاتیں۔  [[امام صادق ؑ]] نے ان کو [[بہشت]] کی بشارت دی اور انہیں  مخبتین، اوتاد الارض، السابقون السابقون و ... میں سے شمار کیا ہے۔ زرارہ کا تعلق عرب کے نامور خاندان [[آل اعین]] سے ہے اور اس خاندان کے بہت سارے افراد ہمارے ائمہ کے اصحاب اور [[شیعہ]] راویوں اور فقہا میں سے ہیں۔ اگرچہ زرارہ نے بہت ساری کتابیں تالیف کی ہیں لیکن رجالی کتابوں میں صرف ''الاستطاعه و الجبر و العہود'' نامی کتاب کے علاوہ  کسی اور کتاب کا ذکر نہیں ملتا ہے۔
==تعارف==
==تعارف==
{{اصحاب اجماع}}
{{اصحاب اجماع}}
===نام و نسب===
===نام و نسب===
انکا اصلی نام '''عبد ربہ''' (اپنے مالک کا غلام) اور  لقب '''زرارہ''' تھا۔ جیسا کہ ایک [[روایت]] میں وہ خود یوں نقل کرتے ہیں:
انکا اصلی نام '''عبد ربہ''' (اپنے مالک کا غلام) اور  لقب '''زرارہ''' تھا۔ جیسا کہ ایک [[روایت]] میں وہ خود یوں نقل کرتے ہیں:
:[[امام صادق(ع)]] نے مجھ سے کہا: اے زرارہ بہشت کے ناموں میں تمہارا نام "الف" کے بغیر (زرّہ)ہے۔ میں نے کہا: مولا میں آپ پر قرباں جاؤں میرا اصلی نام '''(عبد ربہ)''' اور لقب '''زرارہ''' ہے ۔<ref>زراری، ابو غالب، تاریخ آل اعین، ص۳۵. </ref> ان کی کنیت '''ابو علی یا ابو الحسن''' ذکر ہوئی ہے۔<ref>ابن ‏ندیم، الفہرست، ص۳۰۹-۳۰۸.</ref>
:[[امام صادقؑ]] نے مجھ سے کہا: اے زرارہ بہشت کے ناموں میں تمہارا نام "الف" کے بغیر (زرّہ)ہے۔ میں نے کہا: مولا میں آپ پر قرباں جاؤں میرا اصلی نام '''(عبد ربہ)''' اور لقب '''زرارہ''' ہے ۔<ref>زراری، ابو غالب، تاریخ آل اعین، ص۳۵. </ref> ان کی کنیت '''ابو علی یا ابو الحسن''' ذکر ہوئی ہے۔<ref>ابن ‏ندیم، الفہرست، ص۳۰۹-۳۰۸.</ref>


=== نسب ===
=== نسب ===
سطر 37: سطر 37:
== مقام علمی ==
== مقام علمی ==
[[ابن ندیم]]  کتاب [[الفہرست]] میں زرارہ  کو فقہ، [[حدیث]] ، [[علم کلام]] اور شیعہ مذہب کی پہچان  جانتا ہے۔ [[نجاشی]] اپنی [["الرجال"]] نامی کتاب میں زرارہ کو اپنے زمانے کے  نامور اور پائے کے شیعہ استاد کے طور پر معرفی کرتا ہے کہ جو [[قرآن]] کے قاری، فقیہ ، [[متکلم]] ، [[شاعر]] اور  ادیب بھی تھے جن میں تمام دینی خصوصیات اور اخلاقی فضائل  جمع تھے  اور  وہ سچے ، با وثوق اور اپنے زمانے کے تمام اصحاب سے افضل  تھے۔
[[ابن ندیم]]  کتاب [[الفہرست]] میں زرارہ  کو فقہ، [[حدیث]] ، [[علم کلام]] اور شیعہ مذہب کی پہچان  جانتا ہے۔ [[نجاشی]] اپنی [["الرجال"]] نامی کتاب میں زرارہ کو اپنے زمانے کے  نامور اور پائے کے شیعہ استاد کے طور پر معرفی کرتا ہے کہ جو [[قرآن]] کے قاری، فقیہ ، [[متکلم]] ، [[شاعر]] اور  ادیب بھی تھے جن میں تمام دینی خصوصیات اور اخلاقی فضائل  جمع تھے  اور  وہ سچے ، با وثوق اور اپنے زمانے کے تمام اصحاب سے افضل  تھے۔
زرارہ [[اصحاب اجماع]] میں سے ہیں کہ جن کے بارے میں [[شیعہ]] دانشمندوں کا نظریہ  ہے کہ یہ لوگ جو بھی روایت کریں وہ سچ اور صحیح ہے ۔ [[امام جعفر صادق(ع)]] نے انہیں اپنے برترین اصحاب میں سے شمار کیا ہے۔<ref>مہری، سید محمد جواد، یاران امامان زرارة بن اعین. </ref>
زرارہ [[اصحاب اجماع]] میں سے ہیں کہ جن کے بارے میں [[شیعہ]] دانشمندوں کا نظریہ  ہے کہ یہ لوگ جو بھی روایت کریں وہ سچ اور صحیح ہے ۔ [[امام جعفر صادقؑ]] نے انہیں اپنے برترین اصحاب میں سے شمار کیا ہے۔<ref>مہری، سید محمد جواد، یاران امامان زرارة بن اعین. </ref>


== احادیث کی تعداد ==
== احادیث کی تعداد ==
سطر 47: سطر 47:
== بیٹے اور بھائی ==
== بیٹے اور بھائی ==
عبیداللہ، عبداللہ، حسن، حسین، یحیی اور رومی زرارہ کے بیٹے تھے۔
عبیداللہ، عبداللہ، حسن، حسین، یحیی اور رومی زرارہ کے بیٹے تھے۔
*حسن بن زرارہ [[امام باقر]]اور [[امام صادق(ع)]] کے اصحاب اور شیعہ علماء ، فقہاء اور محدثین میں سے تھے۔
*حسن بن زرارہ [[امام باقر]]اور [[امام صادقؑ]] کے اصحاب اور شیعہ علماء ، فقہاء اور محدثین میں سے تھے۔
*حسین بن زرارہ [[امام صادق(ع)]] کے صحابی اور باوثوق [[شیعہ]] روات میں سے تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۸۸.</ref>
*حسین بن زرارہ [[امام صادقؑ]] کے صحابی اور باوثوق [[شیعہ]] روات میں سے تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۸۸.</ref>
[[امام صادق (ع)]] نے ان دو بھائیوں کے بارے میں فرمایا:<font size=3px , font color=green>{{حدیث|''' الحسن و الحسین احاطہما اللہ و کلاہما و رعاہما و حفظہما بصلاح ابیہما کما حفظ الغلامین'''}}</font>۔<ref>کشی، رجال، ص۱۳۹.</ref> [[خدا]] حسن اور حسین کی انکے والد ماجد کے نیک اور صالح ہونے کی بنا پر حمایت کرتا ہے اور انہیں  اپنے حفظ و امان میں رکھتا ہے جس طرح [[حضرت خضر]] نے ان دو یتیموں کی حفاظت کی ہے۔
[[امام صادق ؑ]] نے ان دو بھائیوں کے بارے میں فرمایا:<font size=3px , font color=green>{{حدیث|''' الحسن و الحسین احاطہما اللہ و کلاہما و رعاہما و حفظہما بصلاح ابیہما کما حفظ الغلامین'''}}</font>۔<ref>کشی، رجال، ص۱۳۹.</ref> [[خدا]] حسن اور حسین کی انکے والد ماجد کے نیک اور صالح ہونے کی بنا پر حمایت کرتا ہے اور انہیں  اپنے حفظ و امان میں رکھتا ہے جس طرح [[حضرت خضر]] نے ان دو یتیموں کی حفاظت کی ہے۔
*عبیداللہ بن زراہ ، بعض منابع میں عبید ذکر ہوا ہے ، [[امام باقر]] اور [[امام صادق(ع)]] کے اصحاب میں سے تھے۔ آپ ممتاز شخصیت اور بلند و بالا مقام کے حامل تھے اور حدیثی اور روائی منابع میں انکا تذکرہ ملتا ہے جو انکے [[امام صادق(ع)]] کے ساتھ زیادہ معاشرت اور رفت و آمد کی عکاسی کرتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۲.</ref>
*عبیداللہ بن زراہ ، بعض منابع میں عبید ذکر ہوا ہے ، [[امام باقر]] اور [[امام صادقؑ]] کے اصحاب میں سے تھے۔ آپ ممتاز شخصیت اور بلند و بالا مقام کے حامل تھے اور حدیثی اور روائی منابع میں انکا تذکرہ ملتا ہے جو انکے [[امام صادقؑ]] کے ساتھ زیادہ معاشرت اور رفت و آمد کی عکاسی کرتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۲.</ref>
*[[نجاشی]] نے عبداللہ بن زرارہ  کا نام [[شیعہ]] مصنفین میں سے شمار کیا ہے اور کہا ہے کہ انکی کئی تالیفات ہیں اور [[امام صادق (ع)]] کے اصحاب میں سے تھا۔<ref>نجاشی، رجال،ص۲۲۳ .</ref>
*[[نجاشی]] نے عبداللہ بن زرارہ  کا نام [[شیعہ]] مصنفین میں سے شمار کیا ہے اور کہا ہے کہ انکی کئی تالیفات ہیں اور [[امام صادق ؑ]] کے اصحاب میں سے تھا۔<ref>نجاشی، رجال،ص۲۲۳ .</ref>
*رومی بن زرارہ کے بارے میں ہے کہ [[امام صادق]] اور [[امام کاظم(ع)]] سے روایت  نقل ہوئی  ہے اور آپ ثقہ تھے۔ نجاشی  نے بھی انہیں صاحب کتاب اور تألیف جانا ہے۔<ref>نجاشی، رجال،ص۱۱۶ .</ref>
*رومی بن زرارہ کے بارے میں ہے کہ [[امام صادق]] اور [[امام کاظمؑ]] سے روایت  نقل ہوئی  ہے اور آپ ثقہ تھے۔ نجاشی  نے بھی انہیں صاحب کتاب اور تألیف جانا ہے۔<ref>نجاشی، رجال،ص۱۱۶ .</ref>
*محمد بن زرارہ [[امام صادق(ع)]] کے اصحاب میں سے تھے . یہ امام صادق اور اپنے باپ زرارہ بن اعین سے روایت نقل کرتے ہیں اور انکا شمار راویوں میں ہوتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۵.</ref>
*محمد بن زرارہ [[امام صادقؑ]] کے اصحاب میں سے تھے . یہ امام صادق اور اپنے باپ زرارہ بن اعین سے روایت نقل کرتے ہیں اور انکا شمار راویوں میں ہوتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۵.</ref>
*یحیی بن زرارہ بھی [[امام صادق(ع)]] کے اصحاب میں سے تھے اور ان سے بہت ساری روایتیں نقل ہوئی ہیں۔ صاحب اصول و تصانیف تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۶.</ref>
*یحیی بن زرارہ بھی [[امام صادقؑ]] کے اصحاب میں سے تھے اور ان سے بہت ساری روایتیں نقل ہوئی ہیں۔ صاحب اصول و تصانیف تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۶.</ref>
*زرارہ کے بھائیوں میں سی مالک اور قعنب کے علاوہ [[عبدالرحمن بن اعین]]، [[بکیر بن اعین]] اور [[حمران بن اعین]]  سب کے سب بزرگان اور علماء میں سے تھے۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۶۱.</ref>
*زرارہ کے بھائیوں میں سی مالک اور قعنب کے علاوہ [[عبدالرحمن بن اعین]]، [[بکیر بن اعین]] اور [[حمران بن اعین]]  سب کے سب بزرگان اور علماء میں سے تھے۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۶۱.</ref>
*زرارہ کے ایک اور بھائی عبد الملک بن اعین بھی ہیں جنکی قبر کی [[امام صادق(ع)]] نے زیارت ک اور اس  کیلئے طلب مغفرت کی۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۷۵.</ref> [[عبدالملک بن اعین]] کا ضریس نامی بیٹا بھی ثقہ راویوں میں سے ہے۔<ref>) کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۳۱۳.</ref>
*زرارہ کے ایک اور بھائی عبد الملک بن اعین بھی ہیں جنکی قبر کی [[امام صادقؑ]] نے زیارت ک اور اس  کیلئے طلب مغفرت کی۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۷۵.</ref> [[عبدالملک بن اعین]] کا ضریس نامی بیٹا بھی ثقہ راویوں میں سے ہے۔<ref>) کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۳۱۳.</ref>


== زرارہ آئمہ کی نظر میں ==
== زرارہ آئمہ کی نظر میں ==
زرارہ کے بارے میں اہل بیت اطہار (ع) سے دو قسم کی روایتیں نقل ہوئی ہیں:
زرارہ کے بارے میں اہل بیت اطہار ؑ سے دو قسم کی روایتیں نقل ہوئی ہیں:
===پہلی قسم کی روایات===
===پہلی قسم کی روایات===
بعض روایات میں انکی مدح کی گئی ہے۔ زرارہ کی مدح میں آئمہ سے [[تواتر]] کی حد تک احادیث نقل ہوئی ہیں جن میں کبھی انہیں زمین کا اوتاد، اعلامِ دین، سابقین اور مقربین میں سے ایک شمار کیا گیا ہے۔ کبھی انہیں مخبتین اور کبھی انہیں دین کے نگہبان اور شریعت کے حلال و حرام کے امین  کے طور پر یاد کیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض روایتوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں:
بعض روایات میں انکی مدح کی گئی ہے۔ زرارہ کی مدح میں آئمہ سے [[تواتر]] کی حد تک احادیث نقل ہوئی ہیں جن میں کبھی انہیں زمین کا اوتاد، اعلامِ دین، سابقین اور مقربین میں سے ایک شمار کیا گیا ہے۔ کبھی انہیں مخبتین اور کبھی انہیں دین کے نگہبان اور شریعت کے حلال و حرام کے امین  کے طور پر یاد کیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض روایتوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں:
*[[امام صادق(ع)]] سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا کہ: <font color=green , font size=3px>{{حدیث|'''لولا زرارة لقلت ان احادیث ابی ‏ستذہب'''}}</font> اگر زرارہ نہ ہوتے تو میں کہہ سکتا تھا کہ میرے پدر بزرگوار کی احادیث محو ہو جاتیں۔<ref>طوسی، فہرست، ص۱۴۲، کشی، رجال (اختیار معرفہ الرجال)، ص۱۲۲.</ref>
*[[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا کہ: <font color=green , font size=3px>{{حدیث|'''لولا زرارة لقلت ان احادیث ابی ‏ستذہب'''}}</font> اگر زرارہ نہ ہوتے تو میں کہہ سکتا تھا کہ میرے پدر بزرگوار کی احادیث محو ہو جاتیں۔<ref>طوسی، فہرست، ص۱۴۲، کشی، رجال (اختیار معرفہ الرجال)، ص۱۲۲.</ref>
*[[جمیل بن دراج]] نے [[امام صادق(ع)]] سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: چار شخصیتیں زمین کا وزن اور دین کا پرچم ہیں جن میں زرارہ بن اعین اور [[محمد بن مسلم]] ہیں۔<ref>کشی، رجال (اختیار معرفہ الرجال)، ص۲۳۸.</ref>
*[[جمیل بن دراج]] نے [[امام صادقؑ]] سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: چار شخصیتیں زمین کا وزن اور دین کا پرچم ہیں جن میں زرارہ بن اعین اور [[محمد بن مسلم]] ہیں۔<ref>کشی، رجال (اختیار معرفہ الرجال)، ص۲۳۸.</ref>
*سلیمان بن خالد، نے [[امام صادق(ع)]] سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: ہمارے ذکر اور میرے پدر بزرگوار کی احادیث کو زندہ کرنے والوں میں زرارہ، [[ابو بصیر]]، [[محمد بن مسلم]] اور [[برید بن معاویہ عجلی]] کے علاوہ کوئی نہیں ہے۔ اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو میرے پدر بزرگوار  کی احادیث سے استنباط اور ہمارا ذکر کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ یہ لوگ دین کی حفاظت کرنے والے اور حلال و حرام پر میرے پدر بزرگوار کے امین اور دنیا اور آخرت میں ہماری طرف سبقت لینے والے یہی لوگ ہیں۔<ref>شیخ مفید، اختصاص، ص۶۶؛ کشی، رجال، ص۱۲۴؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۴۷، ص۳۹۰.</ref>
*سلیمان بن خالد، نے [[امام صادقؑ]] سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: ہمارے ذکر اور میرے پدر بزرگوار کی احادیث کو زندہ کرنے والوں میں زرارہ، [[ابو بصیر]]، [[محمد بن مسلم]] اور [[برید بن معاویہ عجلی]] کے علاوہ کوئی نہیں ہے۔ اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو میرے پدر بزرگوار  کی احادیث سے استنباط اور ہمارا ذکر کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ یہ لوگ دین کی حفاظت کرنے والے اور حلال و حرام پر میرے پدر بزرگوار کے امین اور دنیا اور آخرت میں ہماری طرف سبقت لینے والے یہی لوگ ہیں۔<ref>شیخ مفید، اختصاص، ص۶۶؛ کشی، رجال، ص۱۲۴؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۴۷، ص۳۹۰.</ref>
*جمیل بن دراج نے روایت کی ہے: میں نے سنا ہے که [[امام صادق]] فرماتے تھے کہ برید بن معاویہ عجلی، [[ابو بصیر لیث بن بختری]]، [[محمد بن مسلم]] اور زراره ان مخبتین کو بہشت کی بشارت دے دو۔ یہ چاروں حلال اور حرام پر خدا کی امین ہیں اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو [[نبوت]] کے آثار محو ہو جاتے۔
*جمیل بن دراج نے روایت کی ہے: میں نے سنا ہے که [[امام صادق]] فرماتے تھے کہ برید بن معاویہ عجلی، [[ابو بصیر لیث بن بختری]]، [[محمد بن مسلم]] اور زراره ان مخبتین کو بہشت کی بشارت دے دو۔ یہ چاروں حلال اور حرام پر خدا کی امین ہیں اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو [[نبوت]] کے آثار محو ہو جاتے۔
٭[[داوود بن سرحان]] [[امام صادق(ع)]] سے نقل کرتے ہیں  که حضرت نے فرمایا: میرے پدر بزرگوار کے اصحاب سب اچھے اور ہمارے لئے زینت ہیں چاہے وه زنده ہوں یا اس دنیا سے چلے گئے ہوں اور یہ وہ لوگ زراره، [[محمد بن مسلم]]، [[لیث مرادی]] و [[برید بن معاویہ عجلی]] ہیں۔ یہ چاروں [[عدل]] اور سچائی پر پایدار اور استوار ہیں اور یہ لوگ سابقین اور مقربین میں سے ہیں۔
٭[[داوود بن سرحان]] [[امام صادقؑ]] سے نقل کرتے ہیں  که حضرت نے فرمایا: میرے پدر بزرگوار کے اصحاب سب اچھے اور ہمارے لئے زینت ہیں چاہے وه زنده ہوں یا اس دنیا سے چلے گئے ہوں اور یہ وہ لوگ زراره، [[محمد بن مسلم]]، [[لیث مرادی]] و [[برید بن معاویہ عجلی]] ہیں۔ یہ چاروں [[عدل]] اور سچائی پر پایدار اور استوار ہیں اور یہ لوگ سابقین اور مقربین میں سے ہیں۔
٭[[امام موسی کاظم]] نے فرمایا: جب [[قیامت]] برپا ہو گی تو منادی ندا دے گا: محمد بن عبدالله [[رسول خدا]] کے حواری کہاں ہیں جنہوں نے عہد و پیمان نہیں توڑا اور انکی پیروی کی ہے؟ اچانک [[سلمان]]، [[ابوذر]] اور [[مقداد]] کھڑے ہوں گے۔ منادی دوباره ندا دے گا: [[علی ابن ابی طالب]] وصی رسول خدا کے حواری کہاں ہیں؟ [[عمرو بن حمق خزاعی]]،[[ محمد بن ابی ‏بکر]]، [[میثم تمار]] اور [[اویس قرنی]] کھڑے ہوں گے۔  پھر امام(ع) نے تمام آئمہ معصومین (ع)،اور انکے حواریین میں سے ایک ایک کا نام لیا اور آخر میں فرمایا: اس وقت منادی ندا دے گا: کہاں ہیں [[محمد بن علی]] اور [[جعفر بن محمد]] کے حواری؟  اس وقت  [[عبدالله بن شریک عامری]]، زرارة بن اعین، [[برید بن معاویہ عجلی]]، [[محمد بن مسلم]]، [[ابو بصیر]]،[[عبدالله بن ابی ‏یعفور]]، [[ عامر بن عبدالله]]، اور [[حمران بن اعین]] کھڑے ہوں گے۔
٭[[امام موسی کاظم]] نے فرمایا: جب [[قیامت]] برپا ہو گی تو منادی ندا دے گا: محمد بن عبدالله [[رسول خدا]] کے حواری کہاں ہیں جنہوں نے عہد و پیمان نہیں توڑا اور انکی پیروی کی ہے؟ اچانک [[سلمان]]، [[ابوذر]] اور [[مقداد]] کھڑے ہوں گے۔ منادی دوباره ندا دے گا: [[علی ابن ابی طالب]] وصی رسول خدا کے حواری کہاں ہیں؟ [[عمرو بن حمق خزاعی]]،[[ محمد بن ابی ‏بکر]]، [[میثم تمار]] اور [[اویس قرنی]] کھڑے ہوں گے۔  پھر امامؑ نے تمام آئمہ معصومین ؑ،اور انکے حواریین میں سے ایک ایک کا نام لیا اور آخر میں فرمایا: اس وقت منادی ندا دے گا: کہاں ہیں [[محمد بن علی]] اور [[جعفر بن محمد]] کے حواری؟  اس وقت  [[عبدالله بن شریک عامری]]، زرارة بن اعین، [[برید بن معاویہ عجلی]]، [[محمد بن مسلم]]، [[ابو بصیر]]،[[عبدالله بن ابی ‏یعفور]]، [[ عامر بن عبدالله]]، اور [[حمران بن اعین]] کھڑے ہوں گے۔


===دوسری قسم کی روایات ===
===دوسری قسم کی روایات ===
زراره کی نسبت  یہ [[روایات]] مذمت اور قدح کا اظہار کرتی ہیں۔ [[شیعہ]] محدثین ان روایات کو تقیہ پر حمل کرتے ہوئے کہتے ہیں که ایسی روایات زراره کی جان کی حفاظت کی خاطر صادر ہوئی ہیں اور یہ بات بعض احادیث سے بھی سمجھ آتی ہے۔ مثال کے طور پر ہم ان میں سے دو حدیثوں کی طرف اشاره کرتے ہیں:
زراره کی نسبت  یہ [[روایات]] مذمت اور قدح کا اظہار کرتی ہیں۔ [[شیعہ]] محدثین ان روایات کو تقیہ پر حمل کرتے ہوئے کہتے ہیں که ایسی روایات زراره کی جان کی حفاظت کی خاطر صادر ہوئی ہیں اور یہ بات بعض احادیث سے بھی سمجھ آتی ہے۔ مثال کے طور پر ہم ان میں سے دو حدیثوں کی طرف اشاره کرتے ہیں:
*حضرت [[امام صادق(ع)]] نے [[عبدالله بن زراره]] سے فرماما: اپنے  والد کو سلام کہنا که تمہاری نسبت میری عیب جوئی اور بدگوئی تمہاری حفاظت اور دفاع کی خاطر ہے، کیونکہ ہمارے دشمن ہر اس شخص کو جو ہمارا محبوب اور مقرب ہو کسی قسم کی اذیت اور آزار پہنچانے سے دریغ نہیں کرتے ہیں اور  ہماری دوستی پر اس کی سرزنش  کرتے ہیں۔ جن کی ہم مذمت اور عیب جوئی کرتے ہیں ہمارے دشمن ان کی مدح و ستائش کرتے ہیں۔ چونکہ تم لوگ ہمارے ساتھ محبت اور دوستی میں مشہور ہو اور اس وجہ سے ہمارے دشمنوں کی توجہ کا مرکز اور لوگوں میں مورد سرزنش قرار پاتے ہو، اس لئے میں نے یہ اراده کیا ہے کہ تمہاری مذمت اور عیب جوئی کروں تاکہ لوگ دین اور مذہب کے حوالے سے تمہاری مدح و ستائش کریں اور دشمنوں کی نظریں تم سے دور ہو جائیں۔ کیونکہ [[خدا وند]] متعال [[کلام مجید]] میں‌ ارشاد فرماتا ہے:
*حضرت [[امام صادقؑ]] نے [[عبدالله بن زراره]] سے فرماما: اپنے  والد کو سلام کہنا که تمہاری نسبت میری عیب جوئی اور بدگوئی تمہاری حفاظت اور دفاع کی خاطر ہے، کیونکہ ہمارے دشمن ہر اس شخص کو جو ہمارا محبوب اور مقرب ہو کسی قسم کی اذیت اور آزار پہنچانے سے دریغ نہیں کرتے ہیں اور  ہماری دوستی پر اس کی سرزنش  کرتے ہیں۔ جن کی ہم مذمت اور عیب جوئی کرتے ہیں ہمارے دشمن ان کی مدح و ستائش کرتے ہیں۔ چونکہ تم لوگ ہمارے ساتھ محبت اور دوستی میں مشہور ہو اور اس وجہ سے ہمارے دشمنوں کی توجہ کا مرکز اور لوگوں میں مورد سرزنش قرار پاتے ہو، اس لئے میں نے یہ اراده کیا ہے کہ تمہاری مذمت اور عیب جوئی کروں تاکہ لوگ دین اور مذہب کے حوالے سے تمہاری مدح و ستائش کریں اور دشمنوں کی نظریں تم سے دور ہو جائیں۔ کیونکہ [[خدا وند]] متعال [[کلام مجید]] میں‌ ارشاد فرماتا ہے:
::::<font size=3px , font color=green>{{حدیث|'''اما السفینة فکانت لمساکین یعملون فی البحر فاردت ان اعیبها و کان وراء هم ملک یاخذ کل سفینة غصیا'''}}</font>۔
::::<font size=3px , font color=green>{{حدیث|'''اما السفینة فکانت لمساکین یعملون فی البحر فاردت ان اعیبها و کان وراء هم ملک یاخذ کل سفینة غصیا'''}}</font>۔


سطر 81: سطر 81:
[[نجاشی]]نے بھی ایسی ہی ان کی توصیف بیان کی ہے جیسا کہ خلاصۃ الاقوال سے نقل ہوئی ہے لیکن نجاشی کی عبارت میں ثقہ کا لفظ ذکر نہیں ہوا ہے ۔<ref>نجاشی، رجال، ص۱۲۵.</ref>
[[نجاشی]]نے بھی ایسی ہی ان کی توصیف بیان کی ہے جیسا کہ خلاصۃ الاقوال سے نقل ہوئی ہے لیکن نجاشی کی عبارت میں ثقہ کا لفظ ذکر نہیں ہوا ہے ۔<ref>نجاشی، رجال، ص۱۲۵.</ref>


[[شیخ طوسی]] اپنی رجالی کتاب میں [[امام موسی کاظم(ع)]] کے اصحاب کے باب میں کہتے ہیں: زرارة بن اعین شیبانی، ثقہ افراد میں شمار ہوتے ہیں اور انہوں نے [[امام محمد باقر]] اور [[امام جعفر صادق(ع)]] سے روایت نقل کی ہے۔<ref>طوسی، رجال، ص۳۵۰.</ref>
[[شیخ طوسی]] اپنی رجالی کتاب میں [[امام موسی کاظمؑ]] کے اصحاب کے باب میں کہتے ہیں: زرارة بن اعین شیبانی، ثقہ افراد میں شمار ہوتے ہیں اور انہوں نے [[امام محمد باقر]] اور [[امام جعفر صادقؑ]] سے روایت نقل کی ہے۔<ref>طوسی، رجال، ص۳۵۰.</ref>
[[ابوغالب زراری]] اپنے پوتے محمد بن عبداللہ، کے نام لکھے ہوئے ایک خط میں  زرارہ کے بارے میں یوں کہتے ہیں:  وہ سفید چہرے اور تنو مند جسم کے مالک تھے اور ان کی پیشانی پر سجدے کے آثار نمایاں تھے ۔ ہر جمعے کو جب نماز جمعے کی قصد سے گھر سے باہر نکلتے  تو لوگ انکے راستے میں اکٹھے ہوتے  اور ان کے نورانی چہرے سے لطف اندوز ہوتے تھے ۔ وہ فقہ اور حدیث میں نامور [[شیعہ]] امامیہ اشخاص میں سے تھے اور [[علم کلام]] میں بھی اپنا لوہا منواتے تھے اورمناظروں میں کسی کی ہمت نہیں تھی جو انہیں شکست دے سکے لیکن عبادت میں ہمیشہ مشغول رہنے کی وجہ سے وہ [[علم کلام]] سے دور رہے ۔ شیعہ متکلمین کے بہت سارے گروہ راہ و روش میں ان کے شاگرد رہے ہیں انہوں نے 70 یا 90 سال زندگی کی.آل اعین بہت زیادہ فضائل ہیں ۔ جو کچھ میں ان کے بارے میں لکھا ہے ان کے فضائل اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
[[ابوغالب زراری]] اپنے پوتے محمد بن عبداللہ، کے نام لکھے ہوئے ایک خط میں  زرارہ کے بارے میں یوں کہتے ہیں:  وہ سفید چہرے اور تنو مند جسم کے مالک تھے اور ان کی پیشانی پر سجدے کے آثار نمایاں تھے ۔ ہر جمعے کو جب نماز جمعے کی قصد سے گھر سے باہر نکلتے  تو لوگ انکے راستے میں اکٹھے ہوتے  اور ان کے نورانی چہرے سے لطف اندوز ہوتے تھے ۔ وہ فقہ اور حدیث میں نامور [[شیعہ]] امامیہ اشخاص میں سے تھے اور [[علم کلام]] میں بھی اپنا لوہا منواتے تھے اورمناظروں میں کسی کی ہمت نہیں تھی جو انہیں شکست دے سکے لیکن عبادت میں ہمیشہ مشغول رہنے کی وجہ سے وہ [[علم کلام]] سے دور رہے ۔ شیعہ متکلمین کے بہت سارے گروہ راہ و روش میں ان کے شاگرد رہے ہیں انہوں نے 70 یا 90 سال زندگی کی.آل اعین بہت زیادہ فضائل ہیں ۔ جو کچھ میں ان کے بارے میں لکھا ہے ان کے فضائل اس سے کہیں زیادہ ہیں۔


سطر 87: سطر 87:


== وفات ==
== وفات ==
اکثر محدثین  نے زرارہ کی وفات کو سنہ ۱۴۸ہجری قمری میں  [[امام صادق(ع)]] کی [[شہادت]] کے دو ماہ یا اس سے کمتر یا بیشتر  عرصے کے بعد ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ [[امام صادق(ع)]] کی [[شہادت]] کے وقت زرارہ بیمار تھے پھر اسی بیماری میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔<ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ص۱۴۳؛ شوشتری، نورالله، مجالس المؤمنین، ج۱، ص۳۴۵؛ قمی، شیخ عباس، سفینۃ البحار، ج۱، ص۵۴۸.</ref> لیکن بعض محدثین نے زرارہ کی وفات کو سنہ 150 ہجری قمری میں ذکر کیا ہے۔<ref> نجاشی، رجال، ص۱۲۵؛ علامہ حلی، خلاصۃ الاقوال، ص۳۸.</ref>
اکثر محدثین  نے زرارہ کی وفات کو سنہ ۱۴۸ہجری قمری میں  [[امام صادقؑ]] کی [[شہادت]] کے دو ماہ یا اس سے کمتر یا بیشتر  عرصے کے بعد ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ [[امام صادقؑ]] کی [[شہادت]] کے وقت زرارہ بیمار تھے پھر اسی بیماری میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔<ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ص۱۴۳؛ شوشتری، نورالله، مجالس المؤمنین، ج۱، ص۳۴۵؛ قمی، شیخ عباس، سفینۃ البحار، ج۱، ص۵۴۸.</ref> لیکن بعض محدثین نے زرارہ کی وفات کو سنہ 150 ہجری قمری میں ذکر کیا ہے۔<ref> نجاشی، رجال، ص۱۲۵؛ علامہ حلی، خلاصۃ الاقوال، ص۳۸.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
9,293

ترامیم