مندرجات کا رخ کریں

"اسلامی تقویم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 4: سطر 4:
اس نظرئے کے مقابلے میں دوسرا نظریہ یہ ہے کہ [[پیغمبر اکرمؐ]] کے دور میں آپؐ کے حکم سے ہی ہجرت کو تاریخ کا آغا قرار دیا گیا ہے۔<ref>عاملی، تحقیقی درباره تاریخ ہجری، تہران، ص۲۳.</ref>آپؐ نے مدینہ پہنچتے ہی اس کا حکم دیا تھا<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۶۷ش، ج۲، ص۳۸۸.</ref> دوسری طرف پیغمبر اکرمؐ کے دور کے مکاتبات میں بھی ہجری سال کی تاریخ درج ہوئی ہے۔ جیسے؛
اس نظرئے کے مقابلے میں دوسرا نظریہ یہ ہے کہ [[پیغمبر اکرمؐ]] کے دور میں آپؐ کے حکم سے ہی ہجرت کو تاریخ کا آغا قرار دیا گیا ہے۔<ref>عاملی، تحقیقی درباره تاریخ ہجری، تہران، ص۲۳.</ref>آپؐ نے مدینہ پہنچتے ہی اس کا حکم دیا تھا<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۶۷ش، ج۲، ص۳۸۸.</ref> دوسری طرف پیغمبر اکرمؐ کے دور کے مکاتبات میں بھی ہجری سال کی تاریخ درج ہوئی ہے۔ جیسے؛
* پیغمبر اکرمؐ اور نجران کے نصاری کے درمیان طے پانے والے صلح نامہ میں پیغمبر اکرمؐ کے حکم سے [[سنہ 5 ہجری|سنہ پانچ ہجری]] قمری درج ہے۔<ref>سبحانی، سید المرسلین،  جامعہ مدرسین، ج۱، ص۶۱۰.</ref>
* پیغمبر اکرمؐ اور نجران کے نصاری کے درمیان طے پانے والے صلح نامہ میں پیغمبر اکرمؐ کے حکم سے [[سنہ 5 ہجری|سنہ پانچ ہجری]] قمری درج ہے۔<ref>سبحانی، سید المرسلین،  جامعہ مدرسین، ج۱، ص۶۱۰.</ref>
* پیغمبر اکرمؐ کی [[سلمان فارسی]] کو کی جانے والی وصیت جسے حضرت علیؑ نے تحریر کیا، جس میں پیغمبر اکرمؐ نے حکم دیا کہ خط کے آخر میں درج کیا جائے: یہ خط علی کے ہاتھوں پیغمبر کے حکم سے [[رجب]]، [[سنہ 9 ہجری]] کو لکھا گیا ہے۔<ref>سبحانی، سید المرسلین،  جامعہ مدرسین، ج۱، ص۶۰۹.{{عربی|«کتَبَ عَلی بْنُ اَبیطالِبٍ بِاَمْرِ رَسُولِ اللّهْ فِی شَهْرِ رَجَبِ سِنَةَ تِسْعٍ مِنَ الْهِجْرَةْ»}}.</ref>
* پیغمبر اکرمؐ کی طرف سے [[سلمان فارسی]] کو کی جانے والی وصیت جسے حضرت علیؑ نے تحریر کیا، جس میں پیغمبر اکرمؐ نے حکم دیا کہ خط کے آخر میں درج کیا جائے: یہ خط علی کے ہاتھوں پیغمبر کے حکم سے [[رجب]]، [[سنہ 9 ہجری]] کو لکھا گیا ہے۔<ref>سبحانی، سید المرسلین،  جامعہ مدرسین، ج۱، ص۶۰۹.{{عربی|«کتَبَ عَلی بْنُ اَبیطالِبٍ بِاَمْرِ رَسُولِ اللّهْ فِی شَهْرِ رَجَبِ سِنَةَ تِسْعٍ مِنَ الْهِجْرَةْ»}}.</ref>


==قمری مہینے==
==قمری مہینے==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم