مندرجات کا رخ کریں

"نجف" کے نسخوں کے درمیان فرق

43 بائٹ کا اضافہ ،  13 نومبر 2015ء
imported>Jaravi
imported>Jaravi
سطر 44: سطر 44:


==نجف میں علمی حوزہ کی تشکیل==
==نجف میں علمی حوزہ کی تشکیل==
شیخ طوسی نے پانچویں صدی کے شروع میں نجف کی طرف ہجرت کی اور اپنے دروس شروع کر کے، اس شہر کو شیعوں کے لئے علمی اور فرہنگی تعلیم کا مرکز بنا دیا.
[[شیخ طوسی]] نے پانچویں صدی کے شروع میں نجف کی طرف ہجرت کی اور اپنے دروس شروع کر کے، اس شہر کو شیعوں کے لئے علمی اور فرہنگی تعلیم کا مرکز بنا دیا.
شاہ عباس نے کوشش کی تا کہ نجف کو علمی مرکز بنائے  اور اس کے حوزہ علمیہ کو رونق بخشی اس نے حتی کہ اپنی مذاکرات کے دوران عثمانیوں سے درخواست کی کہ نجف کو ایران کے ساتہ ملا دیا جائے لیکن عثمانی وزیر نے اس کے جواب میں کہا: "نجف کے پتہر اسکی نظر میں ہزار انسانوں کے برابر ہیں" <ref>ماضی النجف و حاضرہا، ج۱، ص ۲۸-۲۹</ref>
 
شاہ عباس نے کوشش کی تا کہ نجف کو علمی مرکز بنائے  اور اس کے حوزہ علمیہ کو رونق بخشی اس نے حتی کہ اپنی مذاکرات کے دوران عثمانیوں سے درخواست کی کہ نجف کو [[ایران]] کے ساتہ ملا دیا جائے لیکن عثمانی وزیر نے اس کے جواب میں کہا: "نجف کے پتھر اسکی نظر میں ہزار انسانوں کے برابر ہیں" <ref>ماضی النجف و حاضرہا، ج۱، ص ۲۸-۲۹</ref>


ملا احمد اردبیلی، جو کہ مقدس اردبیلی کے نام سے مشہور ہیں، انہوں نے حوزوی دروس شروع کر کے اس مرکز کو اور بہی زیادہ رونق بخشی.
ملا احمد اردبیلی، جو کہ مقدس اردبیلی کے نام سے مشہور ہیں، انہوں نے حوزوی دروس شروع کر کے اس مرکز کو اور بہی زیادہ رونق بخشی.


سنہ 12 ہجری، کو بہبہانی کے درس کو کربلا منتقل کیا گیا، جس کی وجہ سے حوزہ نجف کی شہرت کم ہو گئی، لیکن سنہ 13 ہجری، میں فقہاء اور بزرگوں جیسے مرحوم کاشف الغطاء، بحر العلوم اور شیخ مرتضی انصاری کے ہاتہوں حوزہ علمیہ نجف کی رونق اور شہرت دوبارہ سے پلٹ آئی.
سنہ 12 ہجری، کو مرحوم بہبہانی کے درس کو [[کربلا]] منتقل کیا گیا، جس کی وجہ سے حوزہ نجف کی شہرت کم ہو گئی، لیکن سنہ 13 ہجری، میں فقہاء اور بزرگوں جیسے مرحوم کاشف الغطاء، بحر العلوم اور شیخ مرتضی انصاری کے ہاتہوں حوزہ علمیہ نجف کی رونق اور شہرت دوبارہ سے پلٹ آئی.


ایران کے مشروطہ انقلاب کے دوران، نجف میں مقیم مجتہد جیسے آخوند خراسانی اور آیت اللہ نایینی نے مذہبی اور فکری مشروطہ کو اپنے ہاتہوں سنبہالا اور اس کی ہدایت اور حمایت کی.
ایران کے مشروطہ انقلاب کے دوران، نجف میں مقیم مجتہد جیسے آخوند خراسانی اور آیت اللہ نایینی نے مذہبی اور فکری مشروطہ کو اپنے ہاتہوں سنبھالا اور اس کی ہدایت اور حمایت کی.


بعث حکومت کے زمانے میں حوزہ علمیہ نجف پر شدید سختیاں در پیش آئیں جو کہ ابہی تک باقی ہیں اور اسی طرح، شیعوں کے لئےعلمی مرکز کے عنوان سے مشہور ہوا ہے.
بعثی حکومت کے زمانے میں حوزہ علمیہ نجف پر شدید سختیاں کی گئیں اس کے با وجود یہ حوزہ ابہی تک باقی ہے اور اب  بھی، اہل تشیع کے لئے علمی مرکز کے عنوان سے مشہور ہے.


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف