مندرجات کا رخ کریں

"علی اکبر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 97: سطر 97:
میرے ماں اور باپ اس پر فدا ہوں جس نے شہادت میں اپنے باپ پر سبقت لی اور انہوں نے تجھ پر گریہ کیا، جس کے دل میں تیرے غم کی آگ بھڑکی، جس کے خون کا چلو بھر کر آسمان کی طرف پھینکا اور اس کا کوئی قطرہ زمین کی طرف واپس نہ آیا اور آہ! تمہاری شہادت پر تمہارے باپ کو ہرگز سکون نہیں آئے گا۔
میرے ماں اور باپ اس پر فدا ہوں جس نے شہادت میں اپنے باپ پر سبقت لی اور انہوں نے تجھ پر گریہ کیا، جس کے دل میں تیرے غم کی آگ بھڑکی، جس کے خون کا چلو بھر کر آسمان کی طرف پھینکا اور اس کا کوئی قطرہ زمین کی طرف واپس نہ آیا اور آہ! تمہاری شہادت پر تمہارے باپ کو ہرگز سکون نہیں آئے گا۔


=== علی اکبر کا لاشہ خیمۂ گاہ میں ===
=== علی اکبر کا لاشہ خیمگاہ میں ===
حضرت [[امام حسین]] (ع) نے حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان [[اہل بیت]] (ع )کو یوں حکم دیا:
حضرت [[امام حسین]] (ع) نے حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان [[اہل بیت]] (ع )کو یوں حکم دیا:
اپنے بھائی کے لاشے کو اٹھاؤ۔ حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان اہل بیت آگے بڑھے اور انہوں نے آپ کا جسد مبارک خیمۂ [[شہید|شہدا]] کے سامنے دیگر شہدا کے لاشوں کے پاس رکھ دیا۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459؛طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336.  </ref>
اپنے بھائی کے لاشے کو اٹھاؤ۔ حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان اہل بیت آگے بڑھے اور انہوں نے آپ کا جسد مبارک خیمۂ [[شہید|شہدا]] کے سامنے دیگر شہدا کے لاشوں کے پاس رکھ دیا۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459؛طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336.  </ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم