confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 28: | سطر 28: | ||
{{اصلی|قتل عثمان کا واقعہ}} | {{اصلی|قتل عثمان کا واقعہ}} | ||
{{جنگ صفین تاریخ کے آئینے میں}} | {{جنگ صفین تاریخ کے آئینے میں}} | ||
جس وقت [[امیرالمؤمنینؑ|امام علیؑ]] خلافت پر فائز ہوئے، [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کئی سالوں سے شام کا حکمران بنا بیٹھا تھا۔ معاویہ کو [[خلیفہ دوم]] نے [[سنہ 18 ہجری]] میں [[دمشق]] کا گورنر مقرر کیا تھا،<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۱۷۲، به نقل از: منتظری مقدم، «روابط امام علی(ع) و معاویه»، ص۴۳.</ref> جو [[خلیفہ سوم]] کے دور میں بھی جاری و ساری رہا۔<ref>ابن عساکر، تاریخ دمشق الکبیر، ۱۴۲۱ق، ج۶۲، ص۸۱، به نقل از: منتظری مقدم، «روابط امام علی(ع) و معاویه»، ص۴۳.</ref> لیکن امیرالمؤمنین حضرت علیؑ نے خلافت کا منصب سنبھالتے ہی [[عبداللہ بن عباس]] کو [[شام]] کا گورنر مقرر فرمایا اور اسی ضمن میں [[معاویہ]] کو خط لکھا اور شام کے بزرگان سمیت [[مدینہ]] آ کر آپ کی [[بیعت]] کرنے کا مطالبہ کیا لیکن معاویہ نے نہ صرف بیعت سے انکار کیا بلکہ حضرت علیؑ سے عثمان کے خون کا بدلہ لینے کا عندیہ دیا۔ | جس وقت [[امیرالمؤمنینؑ|امام علیؑ]] خلافت پر فائز ہوئے، [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کئی سالوں سے شام کا حکمران بنا بیٹھا تھا۔ معاویہ کو [[خلیفہ دوم]] نے [[سنہ 18 ہجری]] میں [[دمشق]] کا گورنر مقرر کیا تھا،<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۱۷۲، به نقل از: منتظری مقدم، «روابط امام علی(ع) و معاویه»، ص۴۳.</ref> جو [[خلیفہ سوم]] کے دور میں بھی جاری و ساری رہا۔<ref>ابن عساکر، تاریخ دمشق الکبیر، ۱۴۲۱ق، ج۶۲، ص۸۱، به نقل از: منتظری مقدم، «روابط امام علی(ع) و معاویه»، ص۴۳.</ref> لیکن امیرالمؤمنین حضرت علیؑ نے خلافت کا منصب سنبھالتے ہی [[عبداللہ بن عباس]] کو [[شام]] کا گورنر مقرر فرمایا اور اسی ضمن میں [[معاویہ]] کو خط لکھا اور شام کے بزرگان سمیت [[مدینہ]] آ کر آپ کی [[بیعت]] کرنے کا مطالبہ کیا لیکن معاویہ نے نہ صرف بیعت سے انکار کیا بلکہ حضرت علیؑ سے [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے خون کا بدلہ لینے کا عندیہ دیا۔ | ||
حضرت علیؑ نے معاویہ کو یوں مرقوم فرمایا تھا کہ لوگوں نے آپ سے مشورہ کئے بغیر [[عثمان]] کو قتل کر ڈالا ہے اور اب آپس کے صلاح مشورے کے بعد سب نے یک زبان ہو کر مجھے بطور خلیفہ منتخب کیا ہے۔ معاویہ کو لکھے گئے ایک خط میں [[امام علیؑ]] یوں رقمطراز ہیں: | حضرت علیؑ نے معاویہ کو یوں مرقوم فرمایا تھا کہ لوگوں نے آپ سے مشورہ کئے بغیر [[عثمان]] کو قتل کر ڈالا ہے اور اب آپس کے صلاح مشورے کے بعد سب نے یک زبان ہو کر مجھے بطور خلیفہ منتخب کیا ہے۔ معاویہ کو لکھے گئے ایک خط میں [[امام علیؑ]] یوں رقمطراز ہیں: |