گمنام صارف
"غزوہ خیبر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←پیغمبر(ص) کا راستہ، مدینہ سے خیبر تک
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi |
||
سطر 50: | سطر 50: | ||
تاریخی مآخذ میں [[خیبر]] کے جنگجؤوں کی تعداد کے بارے میں مبالغہ آمیز اعداد و شمار منقول ہیں؛ واقدی کا کہنا ہے کہ ہر روز 10000 یہودی جنگجو جنگ کے لئے نکلتے تھے<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص637۔</ref> اور یعقوبی نے یہودی جنگجؤوں کی تعداد 20000 لکھی ہے۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص56۔</ref> مؤرخین لکھتے ہیں: یہودی تصور ہی نہیں کرتے تھے کہ [[رسول اللہ(ص)|پیغمبر(ص)]] ان پر حملہ کریں گے۔ وہ اپنے پہاڑوں کی چوٹیوں پر تعمیر شدہ اپنے مضبوط قلعوں اور بڑی مقدار میں ہتھیاروں اور بےشمار جنگجؤوں، مسلسل جاری پانی کے پیش نظر سمجھ رہے تھے کہ مسلمانوں کے حملے کی صورت میں وہ کئی سال تک مزاحمت کرسکتے ہیں۔ [[مدینہ]] میں سکونت پذیر بعض یہودی مسلمانوں کو ڈراتے ہوئے کہتے تھے کہ وہ خیبریوں اور ان کے مضبوط قلعوں کا سامنا کرنے کی قوت نہیں رکھتے۔ انھوں نے حتی ایک قاصد [[خیبر]] میں کنانہ بن ابی حقیق کے پاس روانہ کیا تھا اور اس کو یقین دہانی کرائی تھی کہ مسلمانوں کی تعداد قلیل اور عسکری وسائل محدود ہیں۔ کفار [[قریش]] کو بھی امید تھی کہ جنگ کی صورت میں [[خیبر]] کے [[یہودیت|یہودی]] [[رسول اللہ(ص)]] پر غلبہ پائیں گے۔ انھوں نے اس سلسلے میں آپس میں شرط بندیاں بھی کی تھی۔<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص634، 637، 640-641، 701-703۔</ref> | تاریخی مآخذ میں [[خیبر]] کے جنگجؤوں کی تعداد کے بارے میں مبالغہ آمیز اعداد و شمار منقول ہیں؛ واقدی کا کہنا ہے کہ ہر روز 10000 یہودی جنگجو جنگ کے لئے نکلتے تھے<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص637۔</ref> اور یعقوبی نے یہودی جنگجؤوں کی تعداد 20000 لکھی ہے۔<ref>الیعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج2، ص56۔</ref> مؤرخین لکھتے ہیں: یہودی تصور ہی نہیں کرتے تھے کہ [[رسول اللہ(ص)|پیغمبر(ص)]] ان پر حملہ کریں گے۔ وہ اپنے پہاڑوں کی چوٹیوں پر تعمیر شدہ اپنے مضبوط قلعوں اور بڑی مقدار میں ہتھیاروں اور بےشمار جنگجؤوں، مسلسل جاری پانی کے پیش نظر سمجھ رہے تھے کہ مسلمانوں کے حملے کی صورت میں وہ کئی سال تک مزاحمت کرسکتے ہیں۔ [[مدینہ]] میں سکونت پذیر بعض یہودی مسلمانوں کو ڈراتے ہوئے کہتے تھے کہ وہ خیبریوں اور ان کے مضبوط قلعوں کا سامنا کرنے کی قوت نہیں رکھتے۔ انھوں نے حتی ایک قاصد [[خیبر]] میں کنانہ بن ابی حقیق کے پاس روانہ کیا تھا اور اس کو یقین دہانی کرائی تھی کہ مسلمانوں کی تعداد قلیل اور عسکری وسائل محدود ہیں۔ کفار [[قریش]] کو بھی امید تھی کہ جنگ کی صورت میں [[خیبر]] کے [[یہودیت|یہودی]] [[رسول اللہ(ص)]] پر غلبہ پائیں گے۔ انھوں نے اس سلسلے میں آپس میں شرط بندیاں بھی کی تھی۔<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص634، 637، 640-641، 701-703۔</ref> | ||
==پیغمبر(ص) کا | ==پیغمبر(ص) کا راستہ== | ||
[[رسول اللہ(ص)|پیغمبر اکرم(ص)]] نے [[قبیلہ اشجع]] کے دو راہ بلدوں کی مدد سے [[خیبر]] کی طرف روانہ ہوئے۔ عِصر / عَصَر، اور "صہباء" جیسی منازل میں [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] کے مختصر قیام کی برکت سے مساجد تعمیر ہوئیں۔ [[رسول اللہ(ص)]] نے ایک راہ بلد کو ہدایت کی کہ آپ(ص) کو ایسے راستے سے [[خیبر]] کی جانب لے جائے کہ آپ(ص) [[شام]] اور [[خیبر]] کے درمیان حائل ہوجائیں اور اہلیان خیبر اپنے غطفانی حلیفوں کی امداد وصول نہ کرسکیں۔ [[مدینہ]] سے خیبر کی جانب کئی راستے نکلتے تھے جن میں سے ایک کا نام [[مرحب]] تھا جو آپ(ص) نے سفر کے لئے منتخب کیا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج، 2، ص639-640۔</ref>۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص344۔</ref> | [[رسول اللہ(ص)|پیغمبر اکرم(ص)]] نے [[قبیلہ اشجع]] کے دو راہ بلدوں کی مدد سے [[خیبر]] کی طرف روانہ ہوئے۔ عِصر / عَصَر، اور "صہباء" جیسی منازل میں [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] کے مختصر قیام کی برکت سے مساجد تعمیر ہوئیں۔ [[رسول اللہ(ص)]] نے ایک راہ بلد کو ہدایت کی کہ آپ(ص) کو ایسے راستے سے [[خیبر]] کی جانب لے جائے کہ آپ(ص) [[شام]] اور [[خیبر]] کے درمیان حائل ہوجائیں اور اہلیان خیبر اپنے غطفانی حلیفوں کی امداد وصول نہ کرسکیں۔ [[مدینہ]] سے خیبر کی جانب کئی راستے نکلتے تھے جن میں سے ایک کا نام [[مرحب]] تھا جو آپ(ص) نے سفر کے لئے منتخب کیا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج، 2، ص639-640۔</ref>۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص344۔</ref> | ||