مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ خیبر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 41: سطر 41:
مروی ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] [[غزوہ حدیبیہ]] کے بعد [[ذوالحجۃ الحرام|ذوالحجہ]] میں [[مدینہ]] واپس تشریف فرما ہوئے اور ذوالحجہ کے باقی ماندہ ایام اور [[محرم الحرام]] کو [[مدینہ]] میں رہے اور سنہ 7 ہجری کے ماہ [[صفر المظفر|صفر]] میں ـ اور بقولے یکم [[ربیع الاول]] کی شب کو [[خیبر]] کی جانب روانہ ہوئے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص634۔</ref>
مروی ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] [[غزوہ حدیبیہ]] کے بعد [[ذوالحجۃ الحرام|ذوالحجہ]] میں [[مدینہ]] واپس تشریف فرما ہوئے اور ذوالحجہ کے باقی ماندہ ایام اور [[محرم الحرام]] کو [[مدینہ]] میں رہے اور سنہ 7 ہجری کے ماہ [[صفر المظفر|صفر]] میں ـ اور بقولے یکم [[ربیع الاول]] کی شب کو [[خیبر]] کی جانب روانہ ہوئے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص634۔</ref>


==مدینہ میں جانشین اور لشکر اسلام کا علمدار==
==مدینہ میں جانشینی اور لشکر اسلام کی علمداری==
[[رسول اکرم(ص)]] نے سباع بن عرفطہ غفاری یا [[ابو ذر غفاری]]<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص636-637۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ج2، ص99۔۔</ref> یا [[نمیلہ بن عبداللہ لیثی]]؛<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص342۔</ref> یا [[ابو رہم کلثوم بن حصین الغفاری]]<ref>ابن حبیب، المحبر، ص127۔</ref> کو [[مدینہ]] میں اپنا جانشین قرار دیا اور سفید رنگ کا پرچم [[امیرالمؤمنین|علی علیہ السلام]] کے سپرد کیا اور<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص342۔</ref>۔۔<ref>المفید، الارشاد، ج1، ص126۔</ref>۔<ref>قس الواقدی، المغازی، ج2، ص649۔</ref>۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج2، ص106۔</ref> اور آپ(ع) کو اپنے لشکر کا امیر اور سپہ سالار قرار دیا ہے۔<ref>العاملی، الصحیح من سیرة النبی(ص)، ج17، ص153-154۔</ref>
[[رسول اکرم(ص)]] نے سباع بن عرفطہ غفاری یا [[ابو ذر غفاری]]<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص636-637۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ج2، ص99۔۔</ref> یا [[نمیلہ بن عبداللہ لیثی]]؛<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص342۔</ref> یا [[ابو رہم کلثوم بن حصین الغفاری]]<ref>ابن حبیب، المحبر، ص127۔</ref> کو [[مدینہ]] میں اپنا جانشین قرار دیا اور سفید رنگ کا پرچم [[امیرالمؤمنین|علی علیہ السلام]] کے سپرد کیا اور<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص342۔</ref>۔۔<ref>المفید، الارشاد، ج1، ص126۔</ref>۔<ref>قس الواقدی، المغازی، ج2، ص649۔</ref>۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج2، ص106۔</ref> اور آپ(ع) کو اپنے لشکر کا امیر اور سپہ سالار قرار دیا ہے۔<ref>العاملی، الصحیح من سیرة النبی(ص)، ج17، ص153-154۔</ref>


گمنام صارف