مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ خیبر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 73: سطر 73:
===قلعۂ ناعم کی فتح===
===قلعۂ ناعم کی فتح===
مروی ہے کہ سبب سے پہلا قلعہ ـ جو مسلمانوں نے فتح کیا ـ قلعۂ ناعم تھا۔ یہ قلعہ خود کئی ذیلی قلعوں اور حصاروں پر مشتمل تھا اور [[رسول اکرم(ص)]] نے ان پر حملہ کرنے کے لئے اپنے اصحاب کی صف آرائی کا اہتمام کیا۔ یہودیوں نے مسلمانوں کو تیروں کا نشانہ بنایا اور اصحاب نے اپنے جسموں کو [[رسول خدا(ص)]] کے لئے ڈھال قرار دیا۔ اس روز آپ(ص) نے اپنا سفید پرچم دو مہاجروں (بقول [[ابن اسحق]] [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب|عمر]]) اور ان کے بعد ایک انصاری کے سپرد کیا؛ لیکن وہ کچھ زیادہ کام کئے بغیر میدان جنگ سے پلٹ آئے؛ بخاری کی روایت ملاحظہ ہو:
مروی ہے کہ سبب سے پہلا قلعہ ـ جو مسلمانوں نے فتح کیا ـ قلعۂ ناعم تھا۔ یہ قلعہ خود کئی ذیلی قلعوں اور حصاروں پر مشتمل تھا اور [[رسول اکرم(ص)]] نے ان پر حملہ کرنے کے لئے اپنے اصحاب کی صف آرائی کا اہتمام کیا۔ یہودیوں نے مسلمانوں کو تیروں کا نشانہ بنایا اور اصحاب نے اپنے جسموں کو [[رسول خدا(ص)]] کے لئے ڈھال قرار دیا۔ اس روز آپ(ص) نے اپنا سفید پرچم دو مہاجروں (بقول [[ابن اسحق]] [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب|عمر]]) اور ان کے بعد ایک انصاری کے سپرد کیا؛ لیکن وہ کچھ زیادہ کام کئے بغیر میدان جنگ سے پلٹ آئے؛ بخاری کی روایت ملاحظہ ہو:
:'''روى البخاري في صحيحه بسنده عن أبي حازم قال : اخبرني سهيل بن سعد رضي لله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال يوم خيبر''': <font color = green>"'''لأعطين هذه الراية غدا رجلا يفتح الله على يديه ، يحب الله ورسوله ، ويحبه الله ورسوله۔'''"</font> <br/> ترجمہ: بخاری نے [[صحیح بخاری|صحیح]] میں اپنی سند سے، ابن حازم سے روایت کی ہے کہ سہیل بن سعد نے مجھے خبر دی کہ بتحقیق [[رسول اللہ(ص)]] نے [[خیبر]] کے دن فرمایا: '''بتحقیق کل میں یہ پرچم اس مرد کو دوں گا جس کے ہاتھوں خداوند عالم اس قلعے کو فتح فرمائے گا؛ وہ ایسا مرد ہے جو خدا اور اس کے [[رسول اللہ|رسول(ص)]] سے محبت کرتا ہے اور خدا اور اس کا [[رسول اللہ(ص)|رسول(ص)]] بھی اس سے محبت کرتے ہیں؛ وہ کرار اور جم کر لڑنے والا اور غیر فرار ہوگا'''۔
<font color=blue>
:{{حدیث|روى البخاري في صحيحه بسنده عن أبي حازم قال : اخبرني سهيل بن سعد رضي لله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال يوم خيبر: '''لأعطين هذه الراية غدا رجلا يفتح الله على يديه ، يحب الله ورسوله ، ويحبه الله ورسوله۔'''}}</font> <br/> ترجمہ: بخاری نے [[صحیح بخاری|صحیح]] میں اپنی سند سے، ابن حازم سے روایت کی ہے کہ سہیل بن سعد نے مجھے خبر دی کہ بتحقیق [[رسول اللہ(ص)]] نے [[خیبر]] کے دن فرمایا: بتحقیق کل میں یہ پرچم اس مرد کو دوں گا جس کے ہاتھوں خداوند عالم اس قلعے کو فتح فرمائے گا؛ وہ ایسا مرد ہے جو خدا اور اس کے [[رسول اللہ|رسول(ص)]] سے محبت کرتا ہے اور خدا اور اس کا [[رسول اللہ(ص)|رسول(ص)]] بھی اس سے محبت کرتے ہیں؛ وہ کرار اور جم کر لڑنے والا اور غیر فرار ہوگا۔


اگلے روز [[رسول اللہ(ص)]] نے [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب(ع)]] کو بلایا جو آشوب چشم میں مبتلا تھے اور [[رسول خدا(ص)|پیغمبر خدا(ص)]] کے معجزے سے آشوب چشم میں افاقہ ہوا تو [[رسول اللہ(ص)|پیغمبر اسلام(ص)]] نے پرچم آپ(ع) کے سپرد کیا۔<ref>البخاری، صحيح البخاري، ج5، ص134۔</ref> یہ روایت مسلم نیسابوری<ref>النیسابوری، صحيح مسلم، ج7، ص121-122۔</ref>اور دیگر مؤرخین و محدثین نے بھی نقل کی ہے۔<ref>رجوع کریں: الواقدی، وہی ماخذ، ج2، ص648-649، 652-654۔</ref>۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص349۔</ref>۔<ref>البلاذری، انساب الاشراف، ج2، ص86، 92-93۔</ref>
اگلے روز [[رسول اللہ(ص)]] نے [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب(ع)]] کو بلایا جو آشوب چشم میں مبتلا تھے اور [[رسول خدا(ص)|پیغمبر خدا(ص)]] کے معجزے سے آشوب چشم میں افاقہ ہوا تو [[رسول اللہ(ص)|پیغمبر اسلام(ص)]] نے پرچم آپ(ع) کے سپرد کیا۔<ref>البخاری، صحيح البخاري، ج5، ص134۔</ref> یہ روایت مسلم نیسابوری<ref>النیسابوری، صحيح مسلم، ج7، ص121-122۔</ref>اور دیگر مؤرخین و محدثین نے بھی نقل کی ہے۔<ref>رجوع کریں: الواقدی، وہی ماخذ، ج2، ص648-649، 652-654۔</ref>۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص349۔</ref>۔<ref>البلاذری، انساب الاشراف، ج2، ص86، 92-93۔</ref>
گمنام صارف