مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ خیبر" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,240 بائٹ کا اضافہ ،  4 جولائی 2015ء
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
سطر 94: سطر 94:
===قلعے کا خزانہ مل گیا===
===قلعے کا خزانہ مل گیا===
کنانہ اور اس کے بھائی نے قسم مؤکّد اٹھا کر قلعۂ کتبیہ میں کسی قسم کے خزانے کی موجودگی سے انکار کیا تھا لیکن وہ خزانہ ـ جو انھوں نے چھپا رکھا تھا ـ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] کو مل گیا چنانچہ آپ(ص) نے ان دونوں کو دو مسلمانوں کے سپرد کیا تا کہ ان سے اپنے شہید اعزاء و اقارب کا قصاص لیں۔ ان دو افراد نے قبل ازاں بھی کئی موضوعات میں عہد شکنی کی تھی۔ [[رسول اللہ(ص)]] نے صلح نامے کے مطابق ان کے اموال لے لئے اور ان کی عورتوں اور بچوں کو قید کرلیا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص671-673۔</ref>۔<ref>قس ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص351۔</ref>۔<ref>البلاذری، انساب الاشراف، ص23-24۔</ref>
کنانہ اور اس کے بھائی نے قسم مؤکّد اٹھا کر قلعۂ کتبیہ میں کسی قسم کے خزانے کی موجودگی سے انکار کیا تھا لیکن وہ خزانہ ـ جو انھوں نے چھپا رکھا تھا ـ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] کو مل گیا چنانچہ آپ(ص) نے ان دونوں کو دو مسلمانوں کے سپرد کیا تا کہ ان سے اپنے شہید اعزاء و اقارب کا قصاص لیں۔ ان دو افراد نے قبل ازاں بھی کئی موضوعات میں عہد شکنی کی تھی۔ [[رسول اللہ(ص)]] نے صلح نامے کے مطابق ان کے اموال لے لئے اور ان کی عورتوں اور بچوں کو قید کرلیا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج2، ص671-673۔</ref>۔<ref>قس ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص351۔</ref>۔<ref>البلاذری، انساب الاشراف، ص23-24۔</ref>
===یہودیوں کی طرف سے مصالحت کی درخواست===
نزار [[خیبر]] کا آخری قلعہ تھا جہاں لڑائی ہوئی۔ اس قلعے کے فتح کئے جانے کے بعد نطاۃ اور شقّ سے بھاگے ہوئے لوگ (قلعۂ کتیبہ میں واقع) قموص، وَطیح اور و سُلالِم جیسے مضبوط حصاروں کی پناہ میں چلے گئے اور دروازوں کو مقفل کردیا۔ چنانچہ [[رسول اللہ(ص)]] نے منجنیق استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ 14 دن مسلسل محاصرے کے بعد یہودی تھک ہار گئے اور [[رسول خدا(ص)]] کو مصالحت کی پیشکش کی۔ حصار سلالم کے امیر کنانہ بن ابی الحقیق نے بھی ـ جو اس کے باوجود کہ ایک ماہر تیر انداز تھا ـ اپنے ساتھیوں کو تیر اندازی سے منع کیا اور تھوڑی دیر بعد وہ خود چند یہودیوں کے ہمراہ ـ قلعۂ کتیبہ کے محصورین (یعنی  2000 سے زائد یہودی مردوں، عورتوں اور بچوں) کی طرف سے، بعض شرطوں پر [[رسول خدا(ص)]] کے ساتھ صلح کرلی۔ [[رسول اللہ(ص)]] نے انہیں امان دی اور وہ انھوں نے اپنے مال و اسباب، سونے، چاندی اور زرہوں کو آپ(ص) کی تحویل میں دیا۔ وطیح اور سلالم [[خیبر]] کے آخری قلعے تھے جو فتح کئے گئے۔ 
====صلح نامے کے نکات====
اس صلحنامے میں قرار پایا کہ قلعوں کے اندر محصور جنگجؤوں کی جان محفوظ رہے اور وہ اپنی عورتوں اور بچوں کو لے سرزمین [[خیبر]] کو ترک کرکے چلے جائيں اور اپنے اموال، زمینوں، ہتھیاروں، زرہوں، لباس وغیرہ کو [[رسول اکرم(ص)]] کے حوالے کریں۔<ref>الواقدی، وہی ماخذ، ج2، ص669-671۔</ref>۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص347، 351-352۔</ref>۔<ref>البلاذري، جمل من أنساب الأشراف، ج1، ص443۔</ref>


===جنگ خیبر کی مدت===
===جنگ خیبر کی مدت===
گمنام صارف