مندرجات کا رخ کریں

"نبوت" کے نسخوں کے درمیان فرق

494 بائٹ کا اضافہ ،  16 جون 2015ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 170: سطر 170:
لوگوں کو کمال اور قرب خدا تک پہچانے کیلئے پیغمبران الہی ولایت باطنی اور معاشرے کی حاکمیت اور رہبری کے حامل تھے ۔اس رہبری اور لوگوں کی ہدایت کو بہتر طریقے سے انجام دینے کیلئے ضروری ہے کہ وہ احکام شرعی اور ان کے معیاروں کا علم رکھتے ہوں اور بعض تکوینی امور سے آگاہ ہوں ۔قرآن کریم نے علم اور حکمت کو انبیائے الہی کی دو اہم ترین خصوصیات کے عنوان سے یاد کرتا ہے اور ان کے علم اور آگاہی کو چند چیزوں کے ہمراہ ذکر کرتا ہے  ۔ علم کو درج ذیل چیزوں کے ہمراہ ذکر کیا ہے :
لوگوں کو کمال اور قرب خدا تک پہچانے کیلئے پیغمبران الہی ولایت باطنی اور معاشرے کی حاکمیت اور رہبری کے حامل تھے ۔اس رہبری اور لوگوں کی ہدایت کو بہتر طریقے سے انجام دینے کیلئے ضروری ہے کہ وہ احکام شرعی اور ان کے معیاروں کا علم رکھتے ہوں اور بعض تکوینی امور سے آگاہ ہوں ۔قرآن کریم نے علم اور حکمت کو انبیائے الہی کی دو اہم ترین خصوصیات کے عنوان سے یاد کرتا ہے اور ان کے علم اور آگاہی کو چند چیزوں کے ہمراہ ذکر کرتا ہے  ۔ علم کو درج ذیل چیزوں کے ہمراہ ذکر کیا ہے :


دیگر آسمانی کتابوں کا علم،امور تکوینی اور اسمائے الہی کا علم<ref>علی بن ابراهیم، تفسیر قمی، ج۱، صص۴۶</ref> دوسرے علوم کے ساتھ علم جیسے حضرت داؤد کے زرہ بنانے کا علم <ref>سوره انبیاء، آیه۸۰</ref>  جنوں سے کام لینے کی کیفیت اور پرندوں کی زبان کا علم<ref>سوره نمل، آیه۱۶</ref> یا حضرت یوسف کو عطا کئے گئے تعبیر خواب کا علم<ref> سوره یوسف، آیه۲۱</ref> اور علم ۔   
دیگر آسمانی کتابوں کا علم،امور تکوینی اور اسمائے الہی کا علم<ref>علی بن ابراهیم، تفسیر قمی، ج۱، صص۴۶</ref> دوسرے علوم کے ساتھ علم جیسے حضرت داؤد کے زرہ بنانے کا علم <ref>سوره انبیاء، آیه۸۰</ref>  جنوں سے کام لینے کی کیفیت اور پرندوں کی زبان کا علم<ref>سوره نمل، آیه۱۶</ref> یا حضرت یوسف کو عطا کئے گئے تعبیر خواب کا علم<ref> سوره یوسف، آیه۲۱</ref> اور علم ۔  
 
حواس خمسہ کے ذریعے قابل مشاہدہ نہ ہونے والے امور کو جاننا علم غیب ہے۔یہ علم خداوند سے مخصوص ہے اور جو لوگ اس کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس علم سے سوئے استفادہ نہیں کرتے ہیں ،ان کی ظرفیت کے مطابق انہیں یہ علم غیب دیا جاتا ہے  ۔<ref>طباطبایی، المیزان فی تفسیر القرآن، ج۱۵، ص۳۹۳</ref>۔
   
==تکرار انبیاء کی حکمت ==
==تکرار انبیاء کی حکمت ==


گمنام صارف