مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
(نیا صفحہ: {{خانۂ معلومات جنگ | جنگ = غزوه حمراء الاسد | سلسلۂ محارب: = رسول خدا(ص) کے غزوات | تصویر = ملف...)
 
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانۂ معلومات جنگ
{{خانۂ معلومات جنگ
| جنگ = [[غزوه]] حمراء الاسد
| جنگ = [[غزوہ]] حمراء الاسد
| سلسلۂ محارب: = [[غزوہ|رسول خدا(ص) کے غزوات]]
| سلسلۂ محارب: = [[غزوہ|رسول خدا(ص) کے غزوات]]
| تصویر = [[ملف:حمراء الاسد.jpg |400px]]
| تصویر = [[ملف:حمراء الاسد.jpg |400px]]
| زیرنوشت = حمراء الاسد اور منطقۂ رَوحا کا محل وقوع نسبت به شهر مدینه  
| زیرنوشت = حمراء الاسد اور منطقۂ رَوحا کا محل وقوع نسبت به شهر مدینه
| وقت = یکشنبه هشتم [[شوال]] سال سوم هجرى
| وقت = یکشنبه هشتم [[شوال]] سال سوم هجرى
| مقام = منطقه حمراءالاسد
| مقام = منطقه حمراءالاسد
| محل وقوع = [[مدینہ]] سے آٹھ یا دس میل (تقریبا 20 کلومیٹر) جنوب کی طرف
| محل وقوع = [[مدینہ]] سے آٹھ یا دس میل (تقریبا 20 کلومیٹر) جنوب کی طرف
| سبب = یہ [[غزوہ]] اللہ کے حکم سے انجام پایا اور اس مہم سے [[رسول اللہ]](ص) کا ہدف یہ تھا کہ [[مشرکین]] کو [[مدینہ]] پر دوبارہ کسی حملے سے خوفزدہ کیا جائے اور دشمن کے سامنے مسلمانوں کی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے۔  
| سبب = یہ [[غزوہ]] اللہ کے حکم سے انجام پایا اور اس مہم سے [[رسول اللہ]](ص) کا ہدف یہ تھا کہ [[مشرکین]] کو [[مدینہ]] پر دوبارہ کسی حملے سے خوفزدہ کیا جائے اور دشمن کے سامنے مسلمانوں کی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے۔
| قلمرو = [[حجاز]]
| قلمرو = [[حجاز]]
| نتیجہ = مسلمانان جنگ کے بغیر [[مدینہ]] چلے آئے۔  
| نتیجہ = مسلمانان جنگ کے بغیر [[مدینہ]] چلے آئے۔
| فریق اول = سپاہ اسلام
| فریق اول = سپاہ اسلام
| فریق ثانی = سپاہ مشرکین [[قریش]]  
| فریق ثانی = سپاہ مشرکین [[قریش]]
| قائد فریق اول = [[رسول اللہ|حضرت محمد(ص)]]
| قائد فریق اول = [[رسول اللہ|حضرت محمد(ص)]]
| قائد فریق ثانی = [[ابو سفیان]]
| قائد فریق ثانی = [[ابو سفیان]]
سطر 17: سطر 17:
| فریق ثانی کی قوت =  2880 سوار اور پیادے
| فریق ثانی کی قوت =  2880 سوار اور پیادے
| فریق اول کے نقصانات =
| فریق اول کے نقصانات =
| فریق ثانی کے نقصانات =  
| فریق ثانی کے نقصانات =
| فریق ثالث کے نقصانات =
| فریق ثالث کے نقصانات =
| یادداشت = [[قریش]] کو [[رسول اللہ]](ص) کی عزیمت کی اطلاع ملی تو انھوں نے مسلمانوں کے خوف سے فرار کو کرار پر ترجیح دی اور مسلمین تین دن تک حمراء الاسد میں قیام کیا اور پھر [[مدینہ]] واپس آئے۔ [[سورہ آل عمران]] کی چار آیتیں (172 تا 175) غزوہ حمراء الاسد کی شان میں نازل ہوئی ہیں۔
| یادداشت = [[قریش]] کو [[رسول اللہ]](ص) کی عزیمت کی اطلاع ملی تو انھوں نے مسلمانوں کے خوف سے فرار کو کرار پر ترجیح دی اور مسلمین تین دن تک حمراء الاسد میں قیام کیا اور پھر [[مدینہ]] واپس آئے۔ [[سورہ آل عمران]] کی چار آیتیں (172 تا 175) غزوہ حمراء الاسد کی شان میں نازل ہوئی ہیں۔
}}
}}


'''غزوہ حَمراءُ الاَسَد''' [عربی میں: '''''غزوة حمراء الأسد'''''] [[رسول خدا(ص)]] کے غزوات میں سے ایک ہے جو سنہ 3 ہجری میں اور [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد انجام پایا۔ اس جنگ سے [[رسول اللہ]](ص) کا ہدف و مقصود مشرکین کو دوبارہ [[مدینہ]] پر حملہ کرنے سے باز رکھنا تھا۔  
'''غزوہ حَمراءُ الاَسَد''' [عربی میں: '''''غزوة حمراء الأسد'''''] [[رسول خدا(ص)]] کے غزوات میں سے ایک ہے جو سنہ 3 ہجری میں اور [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد انجام پایا۔ اس جنگ سے [[رسول اللہ]](ص) کا ہدف و مقصود مشرکین کو دوبارہ [[مدینہ]] پر حملہ کرنے سے باز رکھنا تھا۔
 
[[علی بن حسین مسعودی|مسعودی]] نے حمراء الاسد کو اس لئے [[غزوہ|غزوات]] کے زمرے میں نہیں گردانا ہے کہ اس میں کوئی جنگ واقع نہیں ہوئی!


[[علی بن حسین مسعودی|مسعودی]] نے حمراء الاسد کو اس لئے [[غزوہ|غزوات]] کے زمرے میں نہیں گردانا ہے کہ اس میں کوئی جنگ واقع نہیں ہوئی!
==وقت اور مقام غزوہ==
==وقت اور مقام غزوہ==
[[غزوہ]] حمراء الاسد یک شنبہ (= اتوار) 8 [[شوال المکرم|شوال]] سنہ 3 ہجری کو [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد، [[مدینہ]] سے 8 یا 10 میل (تقریبا 20 کلومیٹر) جنوب کی طرف، بمقام حمراء الاسد انجام پایا۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص107ـ108۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص49۔</ref>
[[غزوہ]] حمراء الاسد یک شنبہ (= اتوار) 8 [[شوال المکرم|شوال]] سنہ 3 ہجری کو [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد، [[مدینہ]] سے 8 یا 10 میل (تقریبا 20 کلومیٹر) جنوب کی طرف، بمقام حمراء الاسد انجام پایا۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص107ـ108۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص49۔</ref>
سطر 37: سطر 37:
اول الذکر روایت کے مطابق [[غزوہ احد]] میں شرکت کرنے والے 700 مسلمانوں میں سے 70 جام شہادت نوش کرچکے تھے<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص300۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص39، 42ـ43۔</ref> اور باقی ماندہ تمام مجاہدین [[غزوہ]] حمراء الاسد میں شریک تھے۔<ref>ابن کثیر، البدایة والنهایة، ج2، جزء4، ص51ـ52۔</ref>
اول الذکر روایت کے مطابق [[غزوہ احد]] میں شرکت کرنے والے 700 مسلمانوں میں سے 70 جام شہادت نوش کرچکے تھے<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص300۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص39، 42ـ43۔</ref> اور باقی ماندہ تمام مجاہدین [[غزوہ]] حمراء الاسد میں شریک تھے۔<ref>ابن کثیر، البدایة والنهایة، ج2، جزء4، ص51ـ52۔</ref>


لیکن مؤخر الذکر روایت کے مطابق، اس [[غزوہ|غزوے]] میں [[رسول خدا(ص) کے ساتھیوں کی تعداد 60<ref>مقدسی، البدء والتاریخ، ج4، ص205۔</ref> یا 70 تھی،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات  172ـ174 [[سورہ آل عمران]]۔</ref> یعنی تقریبا اتنے ہی افراد جو [[غزوہ احد]] میں زخمی ہوئے تھے۔<ref>عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج4، ص335۔</ref> [[سورہ آل عمران]] کی [[آیت]] 172 میں ارشاد ہوا:  
لیکن مؤخر الذکر روایت کے مطابق، اس [[غزوہ|غزوے]] میں [[رسول خدا(ص) کے ساتھیوں کی تعداد 60<ref>مقدسی، البدء والتاریخ، ج4، ص205۔</ref> یا 70 تھی،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات  172ـ174 [[سورہ آل عمران]]۔</ref> یعنی تقریبا اتنے ہی افراد جو [[غزوہ احد]] میں زخمی ہوئے تھے۔<ref>عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج4، ص335۔</ref> [[سورہ آل عمران]] کی [[آیت]] 172 میں ارشاد ہوا:
::<font color = green>'''الَّذِينَ اسْتَجَابُواْ لِلّهِ وَالرَّسُولِ مِن بَعْدِ مَآ أَصَابَهُمُ الْقَرْحُ لِلَّذِينَ أَحْسَنُواْ مِنْهُمْ وَاتَّقَواْ أَجْرٌ عَظِيمٌ'''</font>۔ <br/> ترجمہ: [صاحبان ایمان ہیں وہ] جنہوں نے زخم کھانے کے بعد بھی اللہ اور [[رسول اللہ|رسول]] کی آواز پر لبیک کہی، ان میں سے جو نیک عمل بجا لانے والے اور پرہیزگار ہیں، ان کے لیے اجر عظیم ہے۔
::<font color = green>'''الَّذِينَ اسْتَجَابُواْ لِلّهِ وَالرَّسُولِ مِن بَعْدِ مَآ أَصَابَهُمُ الْقَرْحُ لِلَّذِينَ أَحْسَنُواْ مِنْهُمْ وَاتَّقَواْ أَجْرٌ عَظِيمٌ'''</font>۔ <br/> ترجمہ: [صاحبان ایمان ہیں وہ] جنہوں نے زخم کھانے کے بعد بھی اللہ اور [[رسول اللہ|رسول]] کی آواز پر لبیک کہی، ان میں سے جو نیک عمل بجا لانے والے اور پرہیزگار ہیں، ان کے لیے اجر عظیم ہے۔


[[رسول اللہ]](ص) نے فرمایا:  
[[رسول اللہ]](ص) نے فرمایا:
:::'''<font color = blue>ألا عصابة تشد لامر الله، تطلب عدوها؟ فانها أنكأ للعدو، وأبعد للسمع'''</font>۔ <br/> ترجمہ: بےشک ایک گروہ الہ کے فرمان کی تعمیل پر استوار ہے اور اپنے دشمن کے تعاقب میں جاتا ہے، پس یہ عمل دشمن کے لئے نقصان دہ ہے اور اس کی شہرت زیادہ اور دو رس ہے۔
:::'''<font color = blue>ألا عصابة تشد لامر الله، تطلب عدوها؟ فانها أنكأ للعدو، وأبعد للسمع'''</font>۔ <br/> ترجمہ: بےشک ایک گروہ الہ کے فرمان کی تعمیل پر استوار ہے اور اپنے دشمن کے تعاقب میں جاتا ہے، پس یہ عمل دشمن کے لئے نقصان دہ ہے اور اس کی شہرت زیادہ اور دو رس ہے۔


گمنام صارف