مندرجات کا رخ کریں

"اجتہاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 40: سطر 40:
اس کی توضیح کے لیے ضروری ہے کہ ان کے علماء اور محققین کی کتابوں سے چند ایک نمونے ذکر کئے جائیں تاکہ قارئین کو معلوم ہو سکے کہ [[اجتہاد]] مختلف معنوں کے لئے استعمال ہوا ہے ان میں سے کچھ معانی ایسے ہیں جنہیں اسلام نے اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا اور ایسا [[اجتہاد]] کرنے کی اسلام نے اجازت نہیں دی ہے اور اسلام نے اس [[اجتہاد]] سے منع کیا ہے اور کچھ معانی ایسے ہیں جن کی روایات سے تائید ہوتی ہے۔
اس کی توضیح کے لیے ضروری ہے کہ ان کے علماء اور محققین کی کتابوں سے چند ایک نمونے ذکر کئے جائیں تاکہ قارئین کو معلوم ہو سکے کہ [[اجتہاد]] مختلف معنوں کے لئے استعمال ہوا ہے ان میں سے کچھ معانی ایسے ہیں جنہیں اسلام نے اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا اور ایسا [[اجتہاد]] کرنے کی اسلام نے اجازت نہیں دی ہے اور اسلام نے اس [[اجتہاد]] سے منع کیا ہے اور کچھ معانی ایسے ہیں جن کی روایات سے تائید ہوتی ہے۔


* [[محمد بن ادریس شافعی]] [[اجتہاد]] کو قیاس کے ہم معنی اور مساوی سمجھتے ہیں یعنی [[اجتہاد]] اور [[قیاس]] کو ایک ہی چیز کے دو نام دیتے ہیں جیسا کہ وہ اپنی تصنیف '''الرساله'''  کے صفحہ ۴۷۶ پر '''القیاس ''' کے ذیل میں لکھتے ہیں:
* [[محمد بن ادریس شافعی]] [[اجتہاد]] کو قیاس کے ہم معنی اور مساوی سمجھتے ہیں یعنی [[اجتہاد]] اور [[قیاس]] کو ایک ہی چیز کے دو نام دیتے ہیں جیسا کہ وہ اپنی تصنیف '''الرسالہ'''  کے صفحہ ۴۷۶ پر [['''القیاس ''']] کے ذیل میں لکھتے ہیں:


"''' [[قیاس]] کیا ہے ؟ کیا یہ وہی [[اجتہاد]] ہے ؟یا ان کے درمیان کوئی فرق ہے؟ میں کہتا ہوں کہ [[اجتہاد]] اور [[قیاس]] کے ایک ہی معنی ہیں"'''۔ پھر مزید لکھتے ہیں :''' شریعت میں جس جگہ ایک خاص موضوع کے لیے کوئی معین حکم موجود نہ ہو وہاں "[[اجتہاد]]" کے ذریعے اس کا حکم لیا جائے گا۔[[اجتہاد]] وہی [[قیاس]] ہے "''' ۔<ref>محمد بن ادیس شافعی، الرساله، صفحہ ۴۷۶</ref>
"''' [[قیاس]] کیا ہے ؟ کیا یہ وہی [[اجتہاد]] ہے ؟یا ان کے درمیان کوئی فرق ہے؟ میں کہتا ہوں کہ [[اجتہاد]] اور [[قیاس]] کے ایک ہی معنی ہیں"'''۔ پھر مزید لکھتے ہیں :''' شریعت میں جس جگہ ایک خاص موضوع کے لیے کوئی معین حکم موجود نہ ہو وہاں "[[اجتہاد]]" کے ذریعے اس کا حکم لیا جائے گا۔[[اجتہاد]] وہی [[قیاس]] ہے "''' ۔<ref>محمد بن ادیس شافعی، الرساله، صفحہ ۴۷۶</ref>
گمنام صارف