مندرجات کا رخ کریں

"امام مہدی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20: سطر 20:
'''محمد بن حسن (عج)''' (ولادت 255 ھ)، '''امام مہدی'''، '''امام زمانہ''' اور '''حجت بن الحسن''' کے نام سے مشہور، [[شیعہ]] [[امامیہ|اثنا عشریہ]] کے بارہویں امام ہیں۔ شیعہ کتابوں کے مطابق، آپؑ کی ولادت خفیہ رکھی گئی تھی اور [[امام حسن عسکری]]ؑ کے کچھ خاص [[اصحاب]] کے سوا کسی کو آپؑ کا دیدار نصیب نہیں ہوا۔ [[امامیہ]] کے عقیدہ کے مطابق امام مہدیؑ ہی [[آخر الزمان]] کے نجات دہندہ ہیں؛ جو طویل عمر کے مالک ہوں گے اور اپنی زندگی کا ایک طویل عرصہ [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]] میں گزاریں گے۔ آپؑ آخرکار اللہ کے ارادے سے [[ظہور]] کریں گے اور دنیا میں [[عدل]] و انصاف پر مبنی حکومت قائم کریں گے۔  
'''محمد بن حسن (عج)''' (ولادت 255 ھ)، '''امام مہدی'''، '''امام زمانہ''' اور '''حجت بن الحسن''' کے نام سے مشہور، [[شیعہ]] [[امامیہ|اثنا عشریہ]] کے بارہویں امام ہیں۔ شیعہ کتابوں کے مطابق، آپؑ کی ولادت خفیہ رکھی گئی تھی اور [[امام حسن عسکری]]ؑ کے کچھ خاص [[اصحاب]] کے سوا کسی کو آپؑ کا دیدار نصیب نہیں ہوا۔ [[امامیہ]] کے عقیدہ کے مطابق امام مہدیؑ ہی [[آخر الزمان]] کے نجات دہندہ ہیں؛ جو طویل عمر کے مالک ہوں گے اور اپنی زندگی کا ایک طویل عرصہ [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]] میں گزاریں گے۔ آپؑ آخرکار اللہ کے ارادے سے [[ظہور]] کریں گے اور دنیا میں [[عدل]] و انصاف پر مبنی حکومت قائم کریں گے۔  


بعض [[شیعہ]] امام حسن عسکری ؑ کی [[شہادت]] کے بعد مختصر عرصے میں شک و تردید کا شکار ہوئے لیکن [[امام زمانہؑ]] کی [[توقیع|توقیعات]] ـ جو عام طور پر شیعیان [[اہل بیت]] کے نام لکھی جاتی تھیں اور [[نواب اربعہ|خاص نائبین]] کے ذریعے لوگوں تک پہنچتی تھیں ـ مکتب تشیع کے استحکام کا سبب قرار پائیں۔ امام حسن عسکریؑ کی شہادت کے بعد [[غیبت صغری]] کے دوران [[نواب اربعہ]] کے وسیلہ سے آپؑ کا رابطہ اپنے ماننے والوں کے ساتھ قائم تھا۔ لیکن سنہ 329 ھ میں جب [[غیبت کبری]] کا آغاز ہوا تو آپؑ کے ساتھ براہ راست رابطہ بھی منقطع ہوا۔
بعض [[شیعہ]] امام حسن عسکری ؑ کی [[شہادت]] کے بعد مختصر عرصے میں شک و تردید کا شکار ہوئے لیکن [[امام زمانہؑ]] کی [[توقیع|توقیعات] جو عام طور پر شیعیان [[اہل بیت]] کے نام لکھی جاتی تھیں اور [[نواب اربعہ|خاص نائبین]] کے ذریعے لوگوں تک پہنچتی تھیں، مکتب تشیع کے استحکام کا سبب قرار پائیں۔ امام حسن عسکریؑ کی شہادت کے بعد [[غیبت صغری]] کے دوران [[نواب اربعہ]] کے وسیلہ سے آپؑ کا رابطہ اپنے ماننے والوں کے ساتھ قائم تھا۔ لیکن سنہ 329 ھ میں جب [[غیبت کبری]] کا آغاز ہوا تو آپؑ کے ساتھ براہ راست رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔


شیعہ [[تفسیر|مفسرین]]، [[عصمت|معصومین]] سے منقول [[احادیث]] کی بنیاد پر بعض [[قرآن|قرآنی]] [[آیت|آیات]] کو امام زمانہؑ سے متعلق  قرار دیتے ہیں۔ [[رسول اللہؐ]] اور [[ائمہؑ]] سے متعدد [[احادیث]] امام زمانہؑ، آپ کی [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]]، [[ظہور امام زمانہؑ|ظہور]] اور حکومت کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔ بعض حدیثی کتابیں انہی احادیث کی نقل اور جمع آوری کی غرض سے لکھی گئی ہیں۔ [[حدیث]] کی کتب کے علاوہ بہت سی دوسری کتب بھی امام زمانہؑ سے متعلق موضوعات پر شائع ہوئی ہیں۔  
شیعہ [[تفسیر|مفسرین]]، [[عصمت|معصومین]] سے منقول [[احادیث]] کی بنیاد پر بعض [[قرآن|قرآنی]] [[آیت|آیات]] کو امام زمانہؑ سے متعلق  قرار دیتے ہیں۔ [[رسول اللہؐ]] اور [[ائمہؑ]] سے متعدد [[احادیث]] امام زمانہؑ، آپ کی [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]]، [[ظہور امام زمانہؑ|ظہور]] اور حکومت کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔ بعض حدیثی کتابیں انہی احادیث کی نقل اور جمع آوری کی غرض سے لکھی گئی ہیں۔ [[حدیث]] کی کتب کے علاوہ بہت سی دوسری کتب بھی امام زمانہؑ سے متعلق موضوعات پر شائع ہوئی ہیں۔  
سطر 29: سطر 29:


==نام، کنیت، لقب==
==نام، کنیت، لقب==
[[شیعہ]] [[احادیث]] میں بارہویں امام کے لئے محمد، احمد اور عبداللہ جیسے نام نقل ہوئے ہیں، لیکن آپؑ شیعیان [[اہل بیت]] کے درمیان '''مہدی''' کے نام سے پہچانے جاتے ہیں جو آپؑ کے القاب میں سے ایک ہے۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ امام مہدیؑ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> متعدد [[احادیث]] کے مطابق آپؑ، [[رسول اللہؐ]] کے ہم نام ہیں۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> بعض [[شیعہ]] [[احادیث]] اور مکتوب مآخذ ـ من جملہ [[کلینی رازی]] کی تالیف [[الکافی]] اور [[شیخ صدوق]] کی کتاب [[کمال الدین]] ـ میں آپؑ کے نام کے حروف کو جداگانہ طور پر "م ح م د" لکھا ہوا ملتا ہے۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ، 1393ھ ش، ج2، ص289-291۔</ref> اس ابہام نویسی کا سبب وہ متعدد [[احادیث]] ہیں جن میں آپؑ کا نام لینے سے منع کیا گیا ہے۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ، 1393ھ ش، ج2، ص297-305</ref>
[[شیعہ]] [[احادیث]] میں بارہویں امام کے لئے محمد، احمد اور عبداللہ جیسے نام نقل ہوئے ہیں، لیکن آپؑ شیعیان [[اہل بیت]] کے درمیان مہدی کے نام سے پہچانے جاتے ہیں جو آپؑ کے القاب میں سے ایک ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ امام مہدیؑ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> متعدد [[احادیث]] کے مطابق آپؑ، [[رسول اللہؐ]] کے ہم نام ہیں۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص283۔</ref> بعض [[شیعہ]] [[احادیث]] اور مکتوب مآخذ من جملہ [[کلینی رازی]] کی تالیف [[الکافی]] و [[شیخ صدوق]] کی کتاب [[کمال الدین]]، میں آپؑ کے نام کے حروف کو جداگانہ طور پر "م ح م د" لکھا ہوا ملتا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص289-291۔</ref> اس ابہام نویسی کا سبب وہ متعدد [[احادیث]] ہیں جن میں آپؑ کا نام لینے سے منع کیا گیا ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص297-305</ref>


* '''حرمتِ تسمیہ'''
* '''حرمتِ تسمیہ'''


{{اصلی|تسمیۃ المہدی}}
{{اصلی|تسمیۃ المہدی}}
شیعہ منابع حدیث میں بہت زیادہ [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں جن میں بارہویں امامؑ کا نام لینے سے منع کرتے ہوئے [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔ <ref>طبسی، تا ظهور، 1388ھ ش، ج1، ص44۔</ref> اس حوالے سے [[شیعہ]] علماء کے یہاں دو قسم کے نظریے پائے جاتے ہیں:
شیعہ منابع حدیث میں بہت زیادہ [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں جن میں بارہویں امامؑ کا نام لینے سے منع کرتے ہوئے اسے [[حرام]] قرار دیا گیا ہے۔<ref> طبسی، تا ظهور، 1388ھ ش، ج1، ص44۔</ref> اس حوالے سے [[شیعہ]] علماء کے یہاں دو قسم کے نظریے پائے جاتے ہیں:
# پہلا نظریہ [[سید مرتضی علم الہدی|سید مرتضی]]، [[فاضل مقداد]]، [[محقق حلی]]، [[علامہ حلی]] اور کئی دیگر علماء کا ہے جن کی رائے کے مطابق یہ حرمت صرف [[تقیے|تقیہ]] کے زمانے تک محدود ہے؛
# پہلا نظریہ [[سید مرتضی علم الہدی|سید مرتضی]]، [[فاضل مقداد]]، [[محقق حلی]]، [[علامہ حلی]] اور کئی دیگر علماء کا ہے جن کی رائے کے مطابق یہ حرمت صرف [[تقیے|تقیہ]] کے زمانے تک محدود ہے؛
# دوسرا نظریہ [[میر داماد]] اور محدث نوری وغیرہ کا ہے جن کے خیال میں حرمت کا یہ حکم ظہور تک جاری اور برقرار ہے۔<ref>محمدی ری شہری، دانشنامہ، 1393ھ ش، ج2، ص311۔</ref>
# دوسرا نظریہ [[میر داماد]] اور محدث نوری وغیرہ کا ہے جن کے خیال میں حرمت کا یہ حکم ظہور تک جاری اور برقرار ہے۔<ref> محمدی ری شہری، دانش نامہ، 1393ھ ش، ج2، ص311۔</ref>
{{Quote box
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
سطر 59: سطر 59:
*'''کنیت اور القاب'''
*'''کنیت اور القاب'''


مختلف حدیثی، تاریخی، [[کلام امامیہ|کلامی]] منابع اور [[دعا]] و [[زیارت|زیارات]] میں [[شیعہ|شیعیانِ]] [[اہل بیت|آل رسول]] کے بارہویں امام بہت سارے [[لقب|القاب]] اور [[کنیہ|کنیت]] سے متعارف کرائے گئے ہیں؛ جن میں [[مہدی]]، [[قائم]]، صاحب الزمان، منتَظَر، حجت اللہ، [[بقیۃ اللہ]]، منتقم، موعود، خاتم الاوصیا، غائب، مأمول، اور مضطر مشہور ترین القاب اور [[ابو صالح]]، ابو القاسم، (رسول اللہؐ کے ہم کنیت)،ابو عبداللہ، ابو جعفر، ابو ابراہیم اور ابو الحسن مشہور کنیتیں ہیں۔ شیعہ [[امام رضا]]ؑ<ref>امینی، الغدیر، 1416ق، ج2، ص511۔</ref> کی پیروی کرتے ہوئے جب بھی آپ کا نام سنتے ہیں تو احترام میں اپنا ہاتھ سر پر رکھ کر کھڑے ہوتے ہیں۔
مختلف حدیثی، تاریخی، [[کلام امامیہ|کلامی]] منابع اور [[دعا]] و [[زیارت|زیارات]] میں [[شیعہ|شیعیانِ]] [[اہل بیت|آل رسول]] کے بارہویں امام بہت سارے [[لقب|القاب]] اور [[کنیہ|کنیت]] سے متعارف کرائے گئے ہیں؛ جن میں [[مہدی]]، [[قائم]]، صاحب الزمان، منتَظَر، حجت اللہ، [[بقیۃ اللہ]]، منتقم، موعود، خاتم الاوصیا، غائب، مأمول، اور مضطر مشہور ترین القاب اور [[ابو صالح]]، ابو القاسم، (رسول اللہؐ کے ہم کنیت)،ابو عبداللہ، ابو جعفر، ابو ابراہیم اور ابو الحسن مشہور کنیتیں ہیں۔ شیعہ [[امام رضا]]ؑ<ref> امینی، الغدیر، 1416ق، ج2، ص511۔</ref> کی پیروی کرتے ہوئے جب بھی آپ کا نام سنتے ہیں تو احترام میں اپنا ہاتھ سر پر رکھ کر کھڑے ہوتے ہیں۔


امام زمانہؑ کے لئے بہت سے دیگر اسماء، القاب اور کنیتیں منقول ہیں۔ نمونے کے طور پر [[میرزا حسین نوری]] کی کتاب [[نجم الثاقب]] میں امام عصرؑ کے 182 اسماء یا القاب کی طرف اشارہ کیا ہے۔ محدث نوری، النجم الثاقب میں لکھتے ہیں کہ تمام معتبر اسامی اور القاب کو جمع کیا ہے اور شخصی نظریات اور غیر معتبر تحقیقات سے اجتناب کیا ہے وگرنہ مختلف کتابوں سے کئی گنا اسامی اور القاب نکالے جا سکتے تھے۔ اسی طرح نام نامہ حضرت مہدیؑ نامی کتاب میں 310 اسماء اور القاب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
امام زمانہؑ کے لئے بہت سے دیگر اسماء، القاب اور کنیتیں منقول ہیں۔ نمونے کے طور پر [[میرزا حسین نوری]] کی کتاب [[نجم الثاقب]] میں امام عصرؑ کے 182 اسماء یا القاب کی طرف اشارہ کیا ہے۔ محدث نوری، النجم الثاقب میں لکھتے ہیں کہ تمام معتبر اسامی اور القاب کو جمع کیا ہے اور شخصی نظریات اور غیر معتبر تحقیقات سے اجتناب کیا ہے ورنہ مختلف کتابوں سے کئی گنا اسامی اور القاب نکالے جا سکتے تھے۔ اسی طرح نام نامہ حضرت مہدیؑ نامی کتاب میں 310 اسماء اور القاب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔


محدث نوری کی کتاب نجم الثاقب میں موجود آپؑ کے اسماء کی فہرست: "احمد، ابو القاسم، ابو صالح، امیر الامرۃ، بقیۃ اللہ، بلد الامین، برہان اللہ، بقیۃ الانبیاء، حجۃ، حق، خاتم الاوصیاء، خاتم الائمہ، خلف یا خلف الصالح، خلیفۃ اللہ، خلیفۃ الاتقیاء، داعی، سدرۃ المنتہٰی، صاحب الغیبۃ، صاحب الزمان، صاحب الرجعۃ، صاحب الدّار، صاحب العصر، صاحب الکرۃ البیضاء، صالح، صاحب الامر، عین یا عین اللہ، غائب، غلام، قائم، کاشف الغطاء، منتقم، مہدی، عبداللہ، موعود، منتظر، مضطر، وارث"<ref>نوری، النجم الثاقب، ج 1، ص265-165۔</ref>۔<ref>محدث نوری کی مکمل فہرست کچھ یوں ہے: 1- احمد 2- اصل 3- اوقیدمو 4- ایزد شناس 5- ایزد نشان 6- ایستادہ 7- ابوالقاسم 8- ابوجعفر 9- ابوعبداللہ 10- ابومحمد 11- ابوابراہیم 12- ابوالحسن 13- ابوتراب 14- ابوبکر 15- ابوصالح 16- امیر الامرہ 17- احسان 18- اذن سامعہ 19- ایدی 20- بقیۃ اللہ 21- بئر معطلہ 22- بلد الامین 23- بہرام 24- بندہ یزدان 25- پرویز 26- برہان اللہ 27- باسط 28- بقیۃ الانبیاء 29- تالی 30- تائید 31- تمام 32- ثائر 33- جعفر 34- جمعہ 35- جابر 36- جنب یا جنب اللہ 37- جوار الکنس 38- حجۃ 39- حق 40- حجاب 41- حامد 42- حمد 43- حاشر 44- خاتم الاوصیاء 45- خاتم الائمہ 46- خجستہ 47- خسرو 48- خدا شناس 49- خازن 50- خلف یا خلف صالح 51- خنس 52- خلیفۃ اللہ 53- خلیفۃ الاتقیاء 54- دابۃ الارض 55- داعی 56- رجل 57- راہنما 58- رب الارض 59- زند افریس 60- سروش ایزد 61- السلطان المامول 62- سدرۃ المنتہی 63- سناء 64- سبیل 65- ساعۃ 66- سید 67- شماطیل 68- شرید 69- صاحب 70- صاحب الغیبہ 71- صاحب الزمان 72- صاحب الرجعہ 73- صاحب الدار 74- صاحب الناحیہ 75- صاحب العصر 76- صاحب الکرۃ البیضاء 77- صاحب الدولۃ الزہراء 78- صالح 79- صاحب الامر 80- صمصام الاکبر 81- صبح مسفر 82- صدق 83- صراط 84- ضیاء 85- ضحی 86- طالب التراث 87- طرید 88- عالم 89- عدل 90- عاقبۃ الدار 91- عزۃ 92- عین یا عین اللہ 93- عصر 94- غائب 95- غلام 96- غیب 97- غریم 98- غوث 99- غایت الطالبین 100- غایۃ القصوی 101- خلیل 102- غوث الفقراء 103- فجر 104- فردوس اکبر 105- فیروز 106- فرخندہ 107- فرج المومنین 108- الفرج الاعظم 109- فتح 110- فقہ 111- فیذموا 112- قائم 113- قابض 114- قید 115- قسم 116- قوۃ 117- قاتل الکفرہ 118- قطب 119- قائم الزمان 120- قیم الزمان 121- قاطع 122- کاشف الغطاء 123- کمال 124- کلمۃ الحق 125- کیقباد دوم 126- کوکما 127- کار 128- لواء اعظم 129- لندیطارا 130- لسان الصدق 131- ماشع 132- مہمید الاخر 133- مسیح الزمان 134- میزان الحق 135- منصور 136- محمد 137- نیۃ الصابرین 138- منتقم 139- مہدی 140- عبداللہ 141- مومل 142- مدبر 143- ماء معین 144- مخبر بما یعلن 145- مجازی بالاعمال 146- موعود 147- مظہر الفضایح 148- مبلی السرائر 149- مبدئی الایات 150- محسن 151- منعم 152- مفضل 153- منان 154- موتور 155- منتظر 156- مامور157- مقدرۃ 158- مامول 159- مفرج 160- مضطر 161- من لم یجعل اللہ لہ شبیہا 162- مقتصر 163- المصباح الشدید الضیاء 164- ناقور صور 165- ناطق 166- نہار 167- نفس 168- نور آل محمدؑ 169- نور الاصفیاء 170- نور الاتقیاء 171- نجم 172- ناحیۂ مقدسہ 173- واقیذ 174- وتر 175- وجہ 176- ولی اللہ 177- وارث 178- ہادی 179- ید الباسطہ 180- یمین 181- وہوہ ل 182- یعسوب الدین۔</ref>
محدث نوری کی کتاب نجم الثاقب میں موجود آپؑ کے اسماء کی فہرست: "احمد، ابو القاسم، ابو صالح، امیر الامرۃ، بقیۃ اللہ، بلد الامین، برہان اللہ، بقیۃ الانبیاء، حجۃ، حق، خاتم الاوصیاء، خاتم الائمہ، خلف یا خلف الصالح، خلیفۃ اللہ، خلیفۃ الاتقیاء، داعی، سدرۃ المنتہٰی، صاحب الغیبۃ، صاحب الزمان، صاحب الرجعۃ، صاحب الدّار، صاحب العصر، صاحب الکرۃ البیضاء، صالح، صاحب الامر، عین یا عین اللہ، غائب، غلام، قائم، کاشف الغطاء، منتقم، مہدی، عبداللہ، موعود، منتظر، مضطر، وارث"<ref> نوری، النجم الثاقب، ج 1، ص265-165۔</ref>۔ <ref> محدث نوری کی مکمل فہرست کچھ یوں ہے: 1- احمد 2- اصل 3- اوقیدمو 4- ایزد شناس 5- ایزد نشان 6- ایستادہ 7- ابو القاسم 8- ابو جعفر 9- ابو عبداللہ 10- ابو محمد 11- ابو ابراہیم 12- ابو الحسن 13- ابو تراب 14- ابوبکر 15- ابو صالح 16- امیر الامرہ 17- احسان 18- اذن سامعہ 19- ایدی 20- بقیۃ اللہ 21- بئر معطلہ 22- بلد الامین 23- بہرام 24- بندہ یزدان 25- پرویز 26- برہان اللہ 27- باسط 28- بقیۃ الانبیاء 29- تالی 30- تائید 31- تمام 32- ثائر 33- جعفر 34- جمعہ 35- جابر 36- جنب یا جنب اللہ 37- جوار الکنس 38- حجۃ 39- حق 40- حجاب 41- حامد 42- حمد 43- حاشر 44- خاتم الاوصیاء 45- خاتم الائمہ 46- خجستہ 47- خسرو 48- خدا شناس 49- خازن 50- خلف یا خلف صالح 51- خنس 52- خلیفۃ اللہ 53- خلیفۃ الاتقیاء 54- دابۃ الارض 55- داعی 56- رجل 57- راہنما 58- رب الارض 59- زند افریس 60- سروش ایزد 61- السلطان المامول 62- سدرۃ المنتہی 63- سناء 64- سبیل 65- ساعۃ 66- سید 67- شماطیل 68- شرید 69- صاحب 70- صاحب الغیبہ 71- صاحب الزمان 72- صاحب الرجعہ 73- صاحب الدار 74- صاحب الناحیہ 75- صاحب العصر 76- صاحب الکرۃ البیضاء 77- صاحب الدولۃ الزہراء 78- صالح 79- صاحب الامر 80- صمصام الاکبر 81- صبح مسفر 82- صدق 83- صراط 84- ضیاء 85- ضحی 86- طالب التراث 87- طرید 88- عالم 89- عدل 90- عاقبۃ الدار 91- عزۃ 92- عین یا عین اللہ 93- عصر 94- غائب 95- غلام 96- غیب 97- غریم 98- غوث 99- غایت الطالبین 100- غایۃ القصوی 101- خلیل 102- غوث الفقراء 103- فجر 104- فردوس اکبر 105- فیروز 106- فرخندہ 107- فرج المومنین 108- الفرج الاعظم 109- فتح 110- فقہ 111- فیذموا 112- قائم 113- قابض 114- قید 115- قسم 116- قوۃ 117- قاتل الکفرہ 118- قطب 119- قائم الزمان 120- قیم الزمان 121- قاطع 122- کاشف الغطاء 123- کمال 124- کلمۃ الحق 125- کیقباد دوم 126- کوکما 127- کار 128- لواء اعظم 129- لندیطارا 130- لسان الصدق 131- ماشع 132- مہمید الاخر 133- مسیح الزمان 134- میزان الحق 135- منصور 136- محمد 137- نیۃ الصابرین 138- منتقم 139- مہدی 140- عبداللہ 141- مومل 142- مدبر 143- ماء معین 144- مخبر بما یعلن 145- مجازی بالاعمال 146- موعود 147- مظہر الفضایح 148- مبلی السرائر 149- مبدئی الایات 150- محسن 151- منعم 152- مفضل 153- منان 154- موتور 155- منتظر 156- مامور 157- مقدرۃ 158- مامول 159- مفرج 160- مضطر 161- من لم یجعل اللہ لہ شبیہا 162- مقتصر 163- المصباح الشدید الضیاء 164- ناقور صور 165- ناطق 166- نہار 167- نفس 168- نور آل محمدؑ 169- نور الاصفیاء 170- نور الاتقیاء 171- نجم 172- ناحیۂ مقدسہ 173- واقیذ 174- وتر 175- وجہ 176- ولی اللہ 177- وارث 178- ہادی 179- ید الباسطہ 180- یمین 181- وہوہ ل 182- یعسوب الدین۔</ref>


بارہویں امامؑ کے اسماء اور القاب [[اہل سنت]] مآخذ میں بھی نقل ہوئے ہیں؛ گوکہ ان مآخذ میں زیادہ تر "مہدی" کے عنوان سے استفادہ کیا گیا ہے اور دوسرے القاب اور خصوصیات کو کم ہی ذکر کیا گیا ہے۔ آپؑ کا لقب '''قائم''' [[اہل سنت]] کے مآخذ میں کم ہی ملتا ہے۔ ان القاب میں سے بعض کچھ یوں ہیں:
بارہویں امامؑ کے اسماء اور القاب [[اہل سنت]] مآخذ میں بھی نقل ہوئے ہیں؛ گوکہ ان مآخذ میں زیادہ تر مہدی کے عنوان سے استفادہ کیا گیا ہے اور دوسرے القاب اور خصوصیات کو کم ہی ذکر کیا گیا ہے۔ آپؑ کا لقب قائم [[اہل سنت]] کے مآخذ میں کم ہی ملتا ہے۔ ان القاب میں سے بعض کچھ یوں ہیں:


{{ستون آ|5}}
{{ستون آ|5}}
# مہدّی ہذه الامّہ
# مہدّی ھذه الامّہ
# المہدی فی الأرض والمہدی فی السّماء
# المہدی فی الأرض والمہدی فی السّماء
# مہدی الخیر
# مہدی الخیر
سطر 93: سطر 93:
# الہاشمی
# الہاشمی
# العائذ بالبیت
# العائذ بالبیت
# السفاح<ref>طبسی، تا ظہور، ج 2، ص492۔</ref>
# السفاح<ref> طبسی، تا ظہور، ج 2، ص492۔</ref>
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}


گمنام صارف