مندرجات کا رخ کریں

"امام محمد باقر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
م (تمیزکاری)
سطر 37: سطر 37:
جس وقت میرے جد امجد [[حسین ابن علیؑ]] کو شہید کیا گیا اس وقت میری عمر 4 سال تھی۔ آپ کی شہادت اور اس وقت جو مصائب ہمارے اوپر آئے سب مجھے یاد ہیں۔|تاریخ بایگانی| مآخذ = <small>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۲۸۹۔</small>| تراز = چپ| چوڑائی = 230px| fontsize=12px|بیک گراؤنڈ کلر=#ffeebb| گیومه نقل‌قول =| سمت مآخذ = بائیں}}
جس وقت میرے جد امجد [[حسین ابن علیؑ]] کو شہید کیا گیا اس وقت میری عمر 4 سال تھی۔ آپ کی شہادت اور اس وقت جو مصائب ہمارے اوپر آئے سب مجھے یاد ہیں۔|تاریخ بایگانی| مآخذ = <small>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۲۸۹۔</small>| تراز = چپ| چوڑائی = 230px| fontsize=12px|بیک گراؤنڈ کلر=#ffeebb| گیومه نقل‌قول =| سمت مآخذ = بائیں}}


امام محمد باقرؑ بروز جمعہ [[یکم رجب المرجب]] [[سنہ 57 ہجری]] کو [[مدینہ]] میں پیدا ہوئے۔<ref> طبری، دلائل الإمامہ، ص۲۱۵؛ طبرسی، إعلام الورى، ج‏۱، ص۴۹۸۔</ref> گوکہ بعض منابع میں آپ کی تاریخ ولادت اسی سال [[3 صفر]] بروز منگل ثبت کی گئی ہے۔<ref>مجلسی، بحار، ج46، ص212۔</ref>
امام محمد باقرؑ بروز جمعہ [[یکم رجب المرجب]] [[سنہ 57 ہجری]] کو [[مدینہ]] میں پیدا ہوئے۔<ref> طبری، دلائل الإمامہ، ص۲۱۵؛ طبرسی، إعلام الورى، ج‏۱، ص۴۹۸۔</ref> گوکہ بعض منابع میں آپ کی تاریخ ولادت اسی سال [[3 صفر]] بروز منگل ثبت کی گئی ہے۔<ref>مجلسی، بحار، ج46، ص212۔</ref> کم سنی کے عالم میں آپ [[واقعہ کربلا]] میں شریک تھے۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۸ش، ج۲، ص۲۸۹.</ref>


=== شہادت ===
امام باقرؑ 57 سال کی عمر میں<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵۸؛ ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی طالب(ع)، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۱۰۔</ref> [[7 ذی الحجہ]] [[سنہ 114 ہجری]] کو شہید ہوئے۔<ref>نوبختی، فرق الشیعۃ، ۱۴۰۴ق، ص۶۱۔</ref>البتہ بعض منابع میں [[ذی‌ الحجہ]] کی جگہ [[ربیع الاول]] یا [[ربیع الثانی]] کا نام لیا گیا ہے۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی طالب(ع)، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۱۰؛ جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعہ، ۱۳۸۳ش، ص۲۸۶۔</ref> امام محمد باقرؑ کی [[شہادت]] کے سلسلے میں دوسرے اقوال بھی تاریخ کے صفحات پر درج ہيں جن میں آپ کی شہادت 115ھ، 116ھ اور 118ھ کو قرار دیا گیا ہے۔<ref> جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعه، ۱۳۸۳ش، ص۲۸۶.</ref>
امام باقرؑ 57 سال کی عمر میں<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵۸؛ ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی طالب(ع)، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۱۰۔</ref> [[7 ذی الحجہ]] [[سنہ 114 ہجری]] کو شہید ہوئے۔<ref>نوبختی، فرق الشیعۃ، ۱۴۰۴ق، ص۶۱۔</ref>البتہ بعض منابع میں [[ذی‌ الحجہ]] کی جگہ [[ربیع الاول]] یا [[ربیع الثانی]] کا نام لیا گیا ہے۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی طالب(ع)، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۱۰؛ جعفریان، حیات فکری و سیاسی امامان شیعہ، ۱۳۸۳ش، ص۲۸۶۔</ref> امام محمد باقرؑ کی [[شہادت]] کے سلسلے میں دوسرے اقوال بھی تاریخ کے صفحات پر درج ہيں۔


امام محمد باقرؑ کی [[شہادت]] [[ہشام بن عبد الملک]] کے دور [[خلافت]] میں واقع ہوئی:<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۸ش، ج۲، ص۲۸۹۔ </ref> چونکہ ہشام سنہ 105 ہجری سے 125 ہجری تک بر سر اقتدار رہا،<ref>اخبار الدولہ عباسیہ،‌ ۱۳۹۱ق، ص۴۱۲۔</ref> اور امام محمد باقرؑ کی شہادت کے سلسلے میں مورخین نے جن تاریخوں کا ذکر کیا ہے ان میں سے آخری سال 118 ہجری ہے۔{{حوالہ درکار}}امام محمد باقرؑ کو کس شخص یا کن اشخاص نے قتل کیا؟ اس سلسلے میں مؤرخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے بعض نے لکھا ہے کہ آپ کو شہید کرنے میں [[ہشام بن عبد الملک]] براہ راست ملوث تھے۔<ref>مصباح کفعمی، 691۔</ref> بعض کا قول ہے کہ آپ کا قاتل [[ابراہیم بن ولید]] بن [[عبد الملک بن مروان]] ہے جس نے امامؑ کو مسموم کیا۔<ref>دلائل الامامہ، ص216؛ مناقب ابن شہر آشوب ج4، ص228۔</ref>  
امام محمد باقرؑ کی [[شہادت]] [[ہشام بن عبد الملک]] کے دور [[خلافت]] میں واقع ہوئی:<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۸ش، ج۲، ص۲۸۹۔ </ref> چونکہ ہشام سنہ 105 ہجری سے 125 ہجری تک بر سر اقتدار رہا،<ref>اخبار الدولہ عباسیہ،‌ ۱۳۹۱ق، ص۴۱۲۔</ref> اور امام محمد باقرؑ کی شہادت کے سلسلے میں مورخین نے جن تاریخوں کا ذکر کیا ہے ان میں سے آخری سال 118 ہجری ہے۔{{حوالہ درکار}}امام محمد باقرؑ کو کس شخص یا کن اشخاص نے قتل کیا؟ اس سلسلے میں مؤرخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے بعض نے لکھا ہے کہ آپ کو شہید کرنے میں [[ہشام بن عبد الملک]] براہ راست ملوث تھے۔<ref>مصباح کفعمی، 691۔</ref> بعض کا قول ہے کہ آپ کا قاتل [[ابراہیم بن ولید]] بن [[عبد الملک بن مروان]] ہے جس نے امامؑ کو مسموم کیا۔<ref> طبری، دلائل الامامة، ۱۴۱۳ق، ص۲۱۶؛ ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی طالب(ع)، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۱۰.</ref>


امام محمد باقرؑ نے [[وصیت]] کی تھی کہ آپ کو اسی لباس میں [[دفن]] کیا جائے جس میں آپ ہمیشہ [[نماز]] پڑھا کرتے تھے۔<ref>شبراوى، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۸۷۔</ref> آپ [[امام سجادؑ]] اور [[امام حسنؑ]] کے ساتھ [[بقیع|قبرستان بقیع]] میں مدفون ہیں۔<ref>نوبختی، فرق الشیعۃ، ۱۴۰۴ق، ص ۶۱؛ کلینی، الکافی، ۱۳۸۸ق، ج۲، ص۳۷۲؛ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵۷ و ۱۵۸؛ طبری، دلائل الامامۃ، ۱۴۱۳ق، ص۲۱۶؛ سبط ابن جوزی، تذکرة الخواص، ۱۳۷۶ش، ص۳۰۶؛ کفعمی، المصباح، ۱۴۱۴ق، ص۶۹۱۔</ref> امام نے یہ بھی وصیت کی تھی کہ آپ کے اموال میں سے دس سال تک [[سرزمین منا|منا]] میں آپ کے لئے مجلس عزا برپا کی جائے۔<ref>شیخ صدوق، من لا يحضرہ الفقيہ، ۱۴۱۳ق، ج‏۱، ص۱۸۲۔</ref>
امام محمد باقرؑ نے [[وصیت]] کی تھی کہ آپ کو اسی لباس میں [[دفن]] کیا جائے جس میں آپ ہمیشہ [[نماز]] پڑھا کرتے تھے۔<ref>شبراوى، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۸۷۔</ref> آپ [[امام سجادؑ]] اور [[امام حسنؑ]] کے ساتھ [[بقیع|قبرستان بقیع]] میں مدفون ہیں۔<ref>نوبختی، فرق الشیعۃ، ۱۴۰۴ق، ص ۶۱؛ کلینی، الکافی، ۱۳۸۸ق، ج۲، ص۳۷۲؛ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵۷ و ۱۵۸؛ طبری، دلائل الامامۃ، ۱۴۱۳ق، ص۲۱۶؛ سبط ابن جوزی، تذکرة الخواص، ۱۳۷۶ش، ص۳۰۶؛ کفعمی، المصباح، ۱۴۱۴ق، ص۶۹۱۔</ref> امام نے یہ بھی وصیت کی تھی کہ آپ کے اموال میں سے دس سال تک [[سرزمین منا|منا]] میں آپ کے لئے مجلس عزا برپا کی جائے۔<ref>شیخ صدوق، من لا يحضرہ الفقيہ، ۱۴۱۳ق، ج‏۱، ص۱۸۲۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم