"پندرہ شعبان" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
اہم تاریخی واقعات
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (اہم تاریخی واقعات) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
==پندرہ شعبان احادیث کی روشنی میں== | ==پندرہ شعبان احادیث کی روشنی میں== | ||
احادیث میں [[پیغمبر اکرم(ص)]] اور [[ائمہ معصومین]] سے پندرہ شعبان کی رات شب بیداری اور عبادت انجام دینے کی بہت زیادہ سفارش ہوئی ہے۔ منجملہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: [[جبرئیل]] نے پیغمبر اکرم(ص) پندرہ شعبان کی رات نیند سے بیدار کیا اور [[نماز]] پڑھنے، [[قرآن]] کی تلاوت کرنے اور [[دعا]] و [[استغفار]] کی سفارش کی۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق ج ۹۸، ص۴۱۳.</ref> ایک اور روایت میں آیا ہے کہ: پیغمبر اکرم(ص) کی ایک زوجہ نے پندرہ شعبان کی رات آپ(ص) کے بارے میں خاص عبادتوں جیسے طولانی اور متعدد سجدوں کے انجام دنے کی خبر دی ہے۔<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفہانی، ص۲۱۷-۲۱۶.</ref> [[امام علی علیہ السلام|امام علی(ع)]] اور [[امام صادق(ع)]] نے بھی اس رات خاص اعمال کی انجام دہی کی سفارش کی ہے۔<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفہانی، ص۵۴۰؛ مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق، ج۹۴، ص۸۴ و ۸۵.</ref> | احادیث میں [[پیغمبر اکرم(ص)]] اور [[ائمہ معصومین]] سے پندرہ شعبان کی رات شب بیداری اور عبادت انجام دینے کی بہت زیادہ سفارش ہوئی ہے۔ منجملہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: [[جبرئیل]] نے پیغمبر اکرم(ص) پندرہ شعبان کی رات نیند سے بیدار کیا اور [[نماز]] پڑھنے، [[قرآن]] کی تلاوت کرنے اور [[دعا]] و [[استغفار]] کی سفارش کی۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق ج ۹۸، ص۴۱۳.</ref> ایک اور روایت میں آیا ہے کہ: پیغمبر اکرم(ص) کی ایک زوجہ نے پندرہ شعبان کی رات آپ(ص) کے بارے میں خاص عبادتوں جیسے طولانی اور متعدد سجدوں کے انجام دنے کی خبر دی ہے۔<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفہانی، ص۲۱۷-۲۱۶.</ref> [[امام علی علیہ السلام|امام علی(ع)]] اور [[امام صادق(ع)]] نے بھی اس رات خاص اعمال کی انجام دہی کی سفارش کی ہے۔<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفہانی، ص۵۴۰؛ مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق، ج۹۴، ص۸۴ و ۸۵.</ref> | ||
احادیث میں اس دن کی اہمیت کی ایک اہم وجہ خدا کی آخری حجت، منجی عالم بشریت حضرت [[امام مہدی(عج)]] کی ولادت با سعادت ذکر ہوئی ہے۔ <ref>سید بن طاووس، علی بن موسی، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفہانی، ص۲۱۸ و ۲۱۹.</ref> | |||
<!-- | <!-- | ||
==اسامی دیگر شب نیمه شعبان== | ==اسامی دیگر شب نیمه شعبان== | ||
* برات: برات به معنای حواله، سند و نوشتهای که به کسی دهند تا به استناد آن، پول یا هر چیز دیگر را از دیگری بگیرد. به حواله معنوی نیز برات میگویند و از آنجا که در شب نیمه شعبان خداوند برات (سند) آزادی از [[جهنم]] را به بندگان خود میبخشد به این شب، شب برات گفته میشود.<ref>علی اکبر دهخدا، لغت نامه، ذیل «برات»، زیرنظر محمدمعین، تهران ۱۳۲۵ـ۱۳۵۹ش.</ref> | * برات: برات به معنای حواله، سند و نوشتهای که به کسی دهند تا به استناد آن، پول یا هر چیز دیگر را از دیگری بگیرد. به حواله معنوی نیز برات میگویند و از آنجا که در شب نیمه شعبان خداوند برات (سند) آزادی از [[جهنم]] را به بندگان خود میبخشد به این شب، شب برات گفته میشود.<ref>علی اکبر دهخدا، لغت نامه، ذیل «برات»، زیرنظر محمدمعین، تهران ۱۳۲۵ـ۱۳۵۹ش.</ref> |