مندرجات کا رخ کریں

"پندرہ شعبان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
'''پندرہ شعبان'''، [[شعبان المعظم]] کی اہم تاریخوں میں سے ہے جس دن [[شیعہ|شیعوں]] کے بارہویں امام حضرت [[امام مہدی علیہ السلام]] کی ولادت ہوئی۔ بعض احادیث کے مطابق پندرہ شعبان کی رات جسے [[شب برات]] بھی کہا جاتا ہے [[شب قدر]] کے بعد افضل ترین راتوں میں شمار ہوتی ہے اور اکثر [[شیعہ]] حضرات شب قدر کی مانند اس رات کو بھی [[شب بیداری]] اور [[عبادت]] کی حالت میں گزارتے ہیں۔ بعض [[اہل سنت]] حضرات جو [[تصوف]] کے قائل ہیں، بھی اس رات کی فضیلت کے معتقد ہیں۔  
'''پندرہ شعبان'''، [[شعبان المعظم]] کی اہم تاریخوں میں سے ہے جس دن [[شیعہ|شیعوں]] کے بارہویں امام حضرت [[امام مہدی علیہ السلام]] کی ولادت ہوئی۔ بعض احادیث کے مطابق پندرہ شعبان کی رات جسے [[شب برات]] بھی کہا جاتا ہے [[شب قدر]] کے بعد افضل ترین راتوں میں شمار ہوتی ہے اور اکثر [[شیعہ]] حضرات شب قدر کی مانند اس رات کو بھی [[شب بیداری]] اور [[عبادت]] کی حالت میں گزارتے ہیں۔ بعض [[اہل سنت]] حضرات جو [[تصوف]] کے قائل ہیں، بھی اس رات کی فضیلت کے معتقد ہیں۔  
پندرہ شعبان کو امام مہدی علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے شیعہ نشین علاقوں میں بڑے زور و شور اور پروقار انداز میں جشن منایا جاتا ہے ۔ ایران میں [[مسجد جمکران]] اور [[عراق]] میں [[کربلا]] میں شیعہ بڑی تعداد میں جمع ہوکر جشن مناتے ہیں۔ ایران میں اس دن سرکاری طور پر چھٹی ہوتی ہے اور ایرانی کلنڈر میں اس دن کو [[روز جہانی مستضعفان]] (مظلوموں کا عالمی دن) کے نام سے یاد کیا جاتاہے۔ [[ابن تیمیہ حرانی|ابن تیمیہ]] اور بیشتر [[سلفیہ |سلفی]] (وہابی) علماء اس دن ہر قسم کے مراسم اور جشن منانے کو [[بدعت]] سمجھتے ہیں۔
پندرہ شعبان کو امام مہدی علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے شیعہ نشین علاقوں میں بڑے زور و شور اور پروقار انداز میں جشن منایا جاتا ہے ۔ ایران میں [[مسجد جمکران]] اور [[عراق]] میں [[کربلا]] میں شیعہ بڑی تعداد میں جمع ہوکر جشن مناتے ہیں۔ ایران میں اس دن سرکاری طور پر چھٹی ہوتی ہے اور ایرانی کلنڈر میں اس دن کو [[روز جہانی مستضعفان]] (مظلوموں کا عالمی دن) کے نام سے یاد کیا جاتاہے۔ [[ابن تیمیہ حرانی|ابن تیمیہ]] اور بیشتر [[سلفیہ |سلفی]] (وہابی) علماء اس دن ہر قسم کے مراسم اور جشن منانے کو [[بدعت]] سمجھتے ہیں۔
==پندرہ شعبان احادیث کی روشنی میں==
احادیث میں [[پیغمبر اکرم(ص)]] اور [[ائمہ معصومین]] سے پندرہ شعبان کی رات شب بیداری اور عبادت انجام دینے کی بہت زیادہ سفارش ہوئی ہے۔ منجملہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: [[جبرئیل]] نے پیغمبر اکرم(ص) پندرہ شعبان کی رات نیند سے بیدار کیا اور [[نماز]] پڑھنے، [[قرآن]] کی تلاوت کرنے اور [[دعا]] و [[استغفار]] کی سفارش کی۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق ج ۹۸، ص۴۱۳.</ref> ایک اور روایت میں آیا ہے کہ: پیغمبر اکرم(ص) کی ایک زوجہ نے پندرہ شعبان کی رات آپ(ص) کے بارے میں خاص عبادتوں جیسے طولانی اور متعدد سجدوں کے انجام دنے کی خبر دی ہے۔<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفہانی، ص۲۱۷-۲۱۶.</ref> [[امام علی علیہ السلام|امام علی(ع)]] اور [[امام صادق(ع)]] نے بھی اس رات خاص اعمال کی انجام دہی کی سفارش کی ہے۔<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفہانی، ص۵۴۰؛ مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق، ج۹۴، ص۸۴ و ۸۵.</ref>
<!--
<!--
==نیمه شعبان در روایات==
روایات نقل شده از [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|پیامبر اکرم (ص)]] و [[امامان شیعه]] بر اهمیت شب‌زنده‌داری و عبادت در شب نیمه شعبان تأکید دارد؛ از جمله در روایتی آمده است: [[جبرئیل]] در شب نیمه شعبان پیامبر را از خواب بیدار کرد و ایشان را به برپایی [[نماز]]، قرائت [[قرآن]]، [[دعا]] و [[استغفار]] در این شب سفارش نمود.<ref>مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق ج ۹۸، ص۴۱۳.</ref> در روایتی دیگر، یکی از همسران پیامبر از عبادت خاص و [[سجده|سجده‎های]] طولانی و متعدد پیامبر در شب نیمه شعبان خبر داده است.<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفهانی، ص۲۱۷-۲۱۶.</ref> در احادیثی از [[امام علی علیه السلام|امام علی(ع)]] و [[امام صادق(ع)]] نیز بر عبادت و انجام اعمال خاص شب نیمه شعبان تأکید شده است.<ref>سید بن طاووس، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفهانی، ص۵۴۰؛ مجلسی، بحارالانوار، بیروت، دارالاحیاءالتراث العربی، چاپ سوم، ۱۴۰۳ق، ج۹۴، ص۸۴ و ۸۵.</ref>
دسته‎ای دیگر از روایات، حاکی از اهمیت نیمه شعبان به سبب تولد [[امام مهدی عجل الله تعالی فرجه|امام مهدی (عج)]]، آخرین حجت خدا بر مردم است.<ref>سید بن طاووس، علی بن موسی، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفهانی، ص۲۱۸ و ۲۱۹.</ref>
دسته‎ای دیگر از روایات، حاکی از اهمیت نیمه شعبان به سبب تولد [[امام مهدی عجل الله تعالی فرجه|امام مهدی (عج)]]، آخرین حجت خدا بر مردم است.<ref>سید بن طاووس، علی بن موسی، اقبال الأعمال، تحقیق:جواد قیومی اصفهانی، ص۲۱۸ و ۲۱۹.</ref>


confirmed، templateeditor
8,935

ترامیم