مندرجات کا رخ کریں

"امام حسین علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 366: سطر 366:
===اخلاقی خصوصیات===
===اخلاقی خصوصیات===
آپ مسکینوں کے ساتھ بیٹھتے اور ان کی دعوت کو قبول کرتے اور ان کے ساتھ کھانا کھایا کرتے تھے اور انہیں اپنے گھر دعوت پر بلاتے تھے اور گھر پر جو ہوتا اس سے دریغ نہیں کرتے تھے۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418ق، ج10، ص411؛ ابن عساكر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج14، ص181</ref> ایک دن کسی فقیر نے آپ سے مدد مانگی جبکہ امام [[نماز]] پڑھ رہے تھے، آپ نے نماز کو مختصر کر دیا اور جو کچھ آپ کے پاس تھا اسے دے دیا۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج14، ص185</ref>
آپ مسکینوں کے ساتھ بیٹھتے اور ان کی دعوت کو قبول کرتے اور ان کے ساتھ کھانا کھایا کرتے تھے اور انہیں اپنے گھر دعوت پر بلاتے تھے اور گھر پر جو ہوتا اس سے دریغ نہیں کرتے تھے۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418ق، ج10، ص411؛ ابن عساكر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج14، ص181</ref> ایک دن کسی فقیر نے آپ سے مدد مانگی جبکہ امام [[نماز]] پڑھ رہے تھے، آپ نے نماز کو مختصر کر دیا اور جو کچھ آپ کے پاس تھا اسے دے دیا۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج14، ص185</ref>
آپ غلاموں اور کنیزوں کو اچھے کردار کی وجہ سے آزاد کرتے تھے۔ کہا جاتا ہے معاویہ نے ایک کنیز کو بہت سارے مال اور فاخر لباس کے ساتھ آپ کو ہدیہ بھیجا تو آپ نے قرآن کی بعض آیات کی تلاوت اور دنیا و موت کے بارے میں بعض اشعار پڑھنے پر اسے ازاد کیا اور اس مال کو بھی اسے بخش دیا۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج70، ص196ـ197؛ اس جیسے دیگر موارد کے لیے مراجعہ کریں: ابن حزم، المُحَلّی، دار الفکر، ج8، ص515؛ اربلی، کشف الغمہ، 1426ق، ج2، ص476.</ref> ایک دن کسی کنیز نے آپ کو پھول دیئے تو آپ نے اسے آزاد کیا۔ کسی نے کہا ایک پھول کی وجہ سے اسے آزاد کیا؟ تو آپ نے آیہ شریفہ {{حدیث|«و اذا حیّیتم بتحیّة فحیّوا بأحسن منها أو ردّوها»}} کی تلاوت کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی نے ہمیں اس طرح کا ادب سکھایا ہے۔<ref> اربلی، كشف الغمۃ، 1421ق، ج1، ص575.</ref>
آپ غلاموں اور کنیزوں کو اچھے کردار کی وجہ سے آزاد کرتے تھے۔ کہا جاتا ہے معاویہ نے ایک کنیز کو بہت سارے مال اور فاخر لباس کے ساتھ آپ کو ہدیہ بھیجا تو آپ نے قرآن کی بعض آیات کی تلاوت اور دنیا و موت کے بارے میں بعض اشعار پڑھنے پر اسے ازاد کیا اور اس مال کو بھی اسے بخش دیا۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج70، ص196ـ197؛ اس جیسے دیگر موارد کے لیے مراجعہ کریں: ابن حزم، المُحَلّی، دار الفکر، ج8، ص515؛ اربلی، کشف الغمہ، 1426ق، ج2، ص476.</ref> ایک دن کسی کنیز نے آپ کو پھول دیئے تو آپ نے اسے آزاد کیا۔ کسی نے کہا ایک پھول کی وجہ سے اسے آزاد کیا؟ تو آپ نے آیہ شریفہ {{حدیث|«و اذا حیّیتم بتحیّة فحیّوا بأحسن منها أو ردّوها»}} کی تلاوت کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی نے ہمیں اس طرح کا ادب سکھایا ہے۔<ref> اربلی، كشف الغمۃ، 1421ق، ج1، ص575.</ref>


گمنام صارف