مندرجات کا رخ کریں

"تاسوعا" کے نسخوں کے درمیان فرق

132 بائٹ کا ازالہ ،  4 اپريل 2018ء
سطر 16: سطر 16:


===ام البنین کے بیٹوں کے لئے امان نامہ===
===ام البنین کے بیٹوں کے لئے امان نامہ===
([[کوفہ]] میں) شمر نے عمر سعد کے لئے عبیداللہ کا خط لینا چاہا تو اس [[ام البنین]](س) کے بھتیجے [[عبداللہ بن ابی المحل]] کے ساتھ مل کر اپنے بھانجوں کے لئے امان نامہ دینے کی درخواست کی. عبیداللہ نے اس تجویز کو پسند کیا.<ref>طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص415</ref>.<ref>الخوارزمی،مقتل الحسینؑ، ص246</ref>.<ref>ابن اثیر،الکامل...، ص56.</ref>
([[کوفہ]] میں) شمر نے عمر سعد کے لئے عبیداللہ کا خط لینا چاہا تو اس [[ام البنین]](س) کے بھتیجے [[عبداللہ بن ابی المحل]] کے ساتھ مل کر اپنے بھانجوں کے لئے امان نامہ دینے کی درخواست کی. عبیداللہ نے اس تجویز کو پسند کیا.<ref>طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص415؛الخوارزمی،مقتل الحسینؑ، ص246؛ابن اثیر،الکامل...، ص56.</ref>


عبداللہ بن ابی المحل نے مذکورہ امان نامہ اپنے غلام "کزمان یا عرفان" کے ہاتھوں [[کربلا]] ارسال کیا اور کربلا پہنچنے کے بعد امان نامے کا متن [[ام البنین]](س) کے فرزندوں کے لئے پڑھا. لیکن انھوں نے امان نامہ مسترد کیا.<ref>الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...،ج5، ص415</ref>.<ref>الکوفی، ابن اعثم، الفتوح، ج5، صص93-94</ref>.<ref>خوارزمی،مقتل الحسینؑ، ص246</ref>.<ref>ابن اثیر، الکامل...، ص56.</ref>
عبداللہ بن ابی المحل نے مذکورہ امان نامہ اپنے غلام "کزمان یا عرفان" کے ہاتھوں [[کربلا]] ارسال کیا اور کربلا پہنچنے کے بعد امان نامے کا متن [[ام البنین]](س) کے فرزندوں کے لئے پڑھا. لیکن انھوں نے امان نامہ مسترد کیا.<ref>الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...،ج5، ص415؛الکوفی، ابن اعثم، الفتوح، ج5، صص93-94؛ خوارزمی،مقتل الحسینؑ، ص246؛ابن اثیر، الکامل...، ص56.</ref>


دوسری روایت کے مطابق شمر خود ہی امان نامہ لے کر [[کربلا]] میں [[عباس بن علی]]ؑ اور ان کے بھائیوں [[عبداللہ بن علی|عبداللہ]]، [[جعفر بن علی|جعفر]] اور [[عثمان بن علی|عثمان]] کو پہنچایا.<ref>حسنی، ابن عنبہ، عمدة الطالب فی ...، ص327</ref>.<ref>خوارزمی، مقتل الحسینؑ، ص246.</ref>
دوسری روایت کے مطابق شمر خود ہی امان نامہ لے کر [[کربلا]] میں [[عباس بن علی]]ؑ اور ان کے بھائیوں [[عبداللہ بن علی|عبداللہ]]، [[جعفر بن علی|جعفر]] اور [[عثمان بن علی|عثمان]] کو پہنچایا.<ref>حسنی، ابن عنبہ، عمدة الطالب فی ...، ص327؛ خوارزمی، مقتل الحسینؑ، ص246.</ref>


[[عباس بن علی|عباسؑ]] اور ان کے بھائی [[امام حسین|ابا عبداللہ الحسینؑ]] کے پاس بیٹھے تھے اور شمر کا جواب دے رہے تھے. [[امام حسین|امامؑ]] نے بھائی [[عباس بن علی|عباسؑ]] سے فرمایا: "گو کہ وہ فاسق ہے لیکن اس کا جواب دے دو، بےشک وہ تمہارے مامؤوں میں سے ہے". [[عباس بن علی|عباس]]، [[عبداللہ بن علی|عبداللہ]]، [[جعفر بن علی|جعفر]] اور [[عثمان بن علی|عثمان]] علیہم السلام باہر آئے اور شمر سے کہا: "کیا چاہتے ہو؟" شمر نے ان سے کہا: "اے میرے بھانجو! تم امان میں ہو؛ میں نے تمہارے لئے [[عبید اللہ بن زیاد]] سے امان نامہ حاصل کیا ہے". لیکن عباس اور ان کے بھائیوں نے مل کر کہا: "خدا تم پر اور تمہارے امان نامے پر لعنت کرو؛ یہ کیونکر ہوسکتا ہے کہ ہم امان میں ہوں اور [[حضرت فاطمہ|بنت پیمبر]](ص) امان میں نہ ہوں".<ref>البلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف ج3، ص184</ref>.<ref>الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص416</ref>.<ref>شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص89</ref>.<ref>الخوارزمی،مقتل الحسینؑ، ج1، ص246</ref>.<ref>ابن اثیر، الکامل...، ج4، ص56.</ref>
[[عباس بن علی|عباسؑ]] اور ان کے بھائی [[امام حسین|ابا عبداللہ الحسینؑ]] کے پاس بیٹھے تھے اور شمر کا جواب دے رہے تھے. [[امام حسین|امامؑ]] نے بھائی [[عباس بن علی|عباسؑ]] سے فرمایا: "گو کہ وہ فاسق ہے لیکن اس کا جواب دے دو، بےشک وہ تمہارے مامؤوں میں سے ہے". [[عباس بن علی|عباس]]، [[عبداللہ بن علی|عبداللہ]]، [[جعفر بن علی|جعفر]] اور [[عثمان بن علی|عثمان]] علیہم السلام باہر آئے اور شمر سے کہا: "کیا چاہتے ہو؟" شمر نے ان سے کہا: "اے میرے بھانجو! تم امان میں ہو؛ میں نے تمہارے لئے [[عبید اللہ بن زیاد]] سے امان نامہ حاصل کیا ہے". لیکن عباس اور ان کے بھائیوں نے مل کر کہا: "خدا تم پر اور تمہارے امان نامے پر لعنت کرو؛ یہ کیونکر ہوسکتا ہے کہ ہم امان میں ہوں اور [[حضرت فاطمہ|بنت پیمبر]](ص) امان میں نہ ہوں".<ref>البلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف ج3، ص184؛ الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص416؛ شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص89؛الخوارزمی،مقتل الحسینؑ، ج1، ص246؛ابن اثیر، الکامل...، ج4، ص56.</ref>


[[ام البنین سلام اللہ علیہا|ام البنین]](س) کے فرزندوں کی طرف سے ابن زیاد کا امان نامہ مسترد ہونے کے بعد عمر بن سعد نے لشکر کو حکم دیا گیا کہ جنگ کی تیاری کریں؛ چنانچہ سب سوار ہوئے اور جمعرات 9 [[محرم الحرام|محرم]] بوقت عصر [[امام حسین]]ؑ اور آپؑ کے اصحاب و خاندان کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہوئے.<ref>بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، ص184</ref>.<ref>طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص416</ref>.<ref>شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص89</ref>.<ref>خوارزمی،مقتل الحسینؑ، ج1، ص249</ref>.<ref>طبرسی، اعلام الوری ...، ج1، ص454.</ref>
[[ام البنین سلام اللہ علیہا|ام البنین]](س) کے فرزندوں کی طرف سے ابن زیاد کا امان نامہ مسترد ہونے کے بعد عمر بن سعد نے لشکر کو حکم دیا گیا کہ جنگ کی تیاری کریں؛ چنانچہ سب سوار ہوئے اور جمعرات 9 [[محرم الحرام|محرم]] بوقت عصر [[امام حسینؑ]] اور آپؑ کے اصحاب و خاندان کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہوئے.<ref>بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، ص184؛ طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص416؛ شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص89؛ خوارزمی،مقتل الحسینؑ، ج1، ص249؛ طبرسی، اعلام الوری ...، ج1، ص454.</ref>


===جنگ کی تیاری===
===جنگ کی تیاری===
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم