مندرجات کا رخ کریں

"تاسوعا" کے نسخوں کے درمیان فرق

2 بائٹ کا ازالہ ،  4 اپريل 2018ء
سطر 15: سطر 15:
ابن سعد نے عبیداللہ کا خط پڑھ کر شمر سے کہا: "میں لشکر کی امارت تمہارے حوالے نہیں کروں گا اور میں تیرے وجود میں اس کام کی اہلیت نہیں دیکھ رہا ہوں چنانچہ میں اس کام کو خود ہی انجام تک پہنچا دوں گا؛ تم صرف پیدل دستوں کے سالار رہو".<ref>بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، ص183؛ الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص415؛شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص89 ؛ مسکویه، تجارب الامم، ص73؛ابن اثیر،الکامل...، ص56؛طبرسی، اعلام الوری ...، ج1، ص454.</ref>
ابن سعد نے عبیداللہ کا خط پڑھ کر شمر سے کہا: "میں لشکر کی امارت تمہارے حوالے نہیں کروں گا اور میں تیرے وجود میں اس کام کی اہلیت نہیں دیکھ رہا ہوں چنانچہ میں اس کام کو خود ہی انجام تک پہنچا دوں گا؛ تم صرف پیدل دستوں کے سالار رہو".<ref>بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، ص183؛ الطبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص415؛شیخ مفید، الارشاد، ج2، ص89 ؛ مسکویه، تجارب الامم، ص73؛ابن اثیر،الکامل...، ص56؛طبرسی، اعلام الوری ...، ج1، ص454.</ref>


===ام البنینؑ کے بیٹوں کے لئے امان نامہ===
===ام البنین کے بیٹوں کے لئے امان نامہ===
([[کوفہ]] میں) شمر نے عمر سعد کے لئے عبیداللہ کا خط لینا چاہا تو اس [[ام البنین]](س) کے بھتیجے [[عبداللہ بن ابی المحل]] کے ساتھ مل کر اپنے بھانجوں کے لئے امان نامہ دینے کی درخواست کی. عبیداللہ نے اس تجویز کو پسند کیا.<ref>طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص415</ref>.<ref>الخوارزمی،مقتل الحسینؑ، ص246</ref>.<ref>ابن اثیر،الکامل...، ص56.</ref>
([[کوفہ]] میں) شمر نے عمر سعد کے لئے عبیداللہ کا خط لینا چاہا تو اس [[ام البنین]](س) کے بھتیجے [[عبداللہ بن ابی المحل]] کے ساتھ مل کر اپنے بھانجوں کے لئے امان نامہ دینے کی درخواست کی. عبیداللہ نے اس تجویز کو پسند کیا.<ref>طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و...، ج5، ص415</ref>.<ref>الخوارزمی،مقتل الحسینؑ، ص246</ref>.<ref>ابن اثیر،الکامل...، ص56.</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم