گمنام صارف
"اشعریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 99: | سطر 99: | ||
باقلانی کا اہم کام یہ تھا کہ انھوں نے مذہب اشعری کے دلائل کو منطقی تشریح کے ساتھ بیان کیا۔ باقلانی نے عقل پر زیادہ سے زيادہ اعتماد کرکے اشعری روش کو معتزلی روش سے قریب تر کردیا۔ باقلانی کا خیال تھا کہ تمام تر اعتقادی مسائل کی گنجائش عقل میں موجود ہے اور فلسفی براہین اور منطقی قضایا دین میں داخل ہیں اور ایمانی عقائد کا اثبات عقلی دلیلوں سے ممکن ہے۔<ref>جلال محمد موسی، نشأة الاشعریة و تطورها، ص329۔</ref> | باقلانی کا اہم کام یہ تھا کہ انھوں نے مذہب اشعری کے دلائل کو منطقی تشریح کے ساتھ بیان کیا۔ باقلانی نے عقل پر زیادہ سے زيادہ اعتماد کرکے اشعری روش کو معتزلی روش سے قریب تر کردیا۔ باقلانی کا خیال تھا کہ تمام تر اعتقادی مسائل کی گنجائش عقل میں موجود ہے اور فلسفی براہین اور منطقی قضایا دین میں داخل ہیں اور ایمانی عقائد کا اثبات عقلی دلیلوں سے ممکن ہے۔<ref>جلال محمد موسی، نشأة الاشعریة و تطورها، ص329۔</ref> | ||
===عبدالقاہر بغدادی=== | |||
[[عبدالقاہر بغدادی|ابو منصور عبدالقاہر بن طاہر بغدادی]] نے [[نیشابور]] میں ابو اسحق اسفرائنی سے علم حاصل کیا اور سنہ 479 ہجری میں اسفرائن میں انتقال کرگئے۔<ref>سبکی، طبقات الشافعیه، ج3، ص238۔</ref> بغدادی نے اشعری کی آراء و نظریات کو منظم کیا اور ان ہی تشریح کرکے انہیں جمہورِ [[اہل سنت]] کے عقیدے عنوان سے متعارف کرانے کی کوشش کی۔ انھوں نے اپنی کتاب "الفَرقُ بَینَ الفِرَقِ" میں لکھا کہ مذہب [[اہل سنت|اہل سنت والجماعت]] ـ یعنی وہی اشعری مذہب ـ درحقیقت [[صحابہ]] اور [[تابعی|تابعین]] کا مذہب ہے۔ ان کے خیال میں [[صحابہ]] میں [[اہل سنت]] کے پہلے متکلم [[امام علی علیہ السلام|امام علی بن ابی طالب(ع)]] ہیں؛ کیونکہ آنجناب نے "وعد و وعید" کے سلسلے میں خوارج کے ساتھ اور "مشیت و استطاعت" کے موضوع پر [[قدریہ]] کے ساتھ مناظرے کئے۔<ref>احمد محمود صبحی، فی علم الکلام، ج2، ص722۔</ref> | |||
==پاورقی حاشیے== | ==پاورقی حاشیے== |