مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ناس" کے نسخوں کے درمیان فرق

106 بائٹ کا اضافہ ،  19 اکتوبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:
{{سورہ ناس}}
{{سورہ ناس}}


==شأن نزول==<!--
==شأن نزول==
دربارہ [[اسباب نزول|شأن نزول]] این سورہ، [[حدیث|روایتی]] در منابع [[اہل سنت و جماعت|اہل سنت]] نقل شدہ است کہ عالمان [[شیعہ]] آن را نپذیرفتہ‌اند۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۴۔</ref> در کتاب «الدر المَنثور» از کتاب‌ہای تفسیری اہل سنت آمدہ است مردى [[يہود|يہودى]]، [[پیامبر اسلام(ص)|پیامبر(ص)]] را سِحر كرد۔ [[جبرئیل]] نزد پيامبر(ص) آمد و مُعَوِّذتین (سورہ فلق و [[سورہ ناس|ناس]]) را آورد و گفت مردى يہودى تو را سحر كردہ و سحر او در فلان چاہ است۔ پیامبر(ص) [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی‌طالب]] را فرستاد تا سِحر را بياورد؛ سپس دستور داد گرہ‌ہاى آن را باز کند و براى ہر گرہ، یک آيہ از مُعَوِّذتين را بخواند۔ چون گرہ‌ہا باز و اين دو سورہ تمام شد، پيامبر اسلام(ص) سلامتى خود را باز يافت۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۴۱۷۔</ref>
اس سورت کے [[اسباب نزول|شأن نزول]] کے بارے میں [[اہل سنت و جماعت|اہل سنت]] منابع میں ایک  [[حدیث]] نقل ہوئی ہے جسے [[شیعہ]] علماء قبول نہیں کرتے۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۴۔</ref> کتاب "الدر المَنثور" جو اہل سنت کی تفاسیر میں سے ہے، میں آیا ہے کہ ایک [[يہود|يہودى]] نے [[پیغمبر اسلامؐ]] پر جادو کیا اس موقع پر [[جبرئیل]] مُعَوِّذتین (سورہ فلق اور سورہ ناس) لے کر نازل ہوئے اور پیغمبر اکرمؐ ک یہ خبر دی کہ ایک یہودی نے آپ پر جادو کیا ہے اور اس کا جادو فلان کنویں کے اندر ہے۔ پیغمبر اکرمؐ نے [[امام علی علیہ السلام|حضرت علی]] سے اس جادو کو لے آنے کا کہا جب حضرت علیؑ اسے لے آئے تو آپؐ نے اس کے گرہوں کو کھولنے اور ہر گرہ کے لئے معوذتین میں سے ایک آیت کی تلاوت کرنے کا حکم دیا۔ جب تمام گرہے کھولے گئے تو آپؐ صحت یاب ہوگئے۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۴۱۷۔</ref>


[[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] در [[المیزان فی تفسیر القرآن (کتاب)|تفسیر المیزان]] می‌نویسد دلیلی وجود ندارد کہ پيامبر(ص) از نظر جسمی در برابر سِحر و جادو مقاوم باشد و جادو نتواند در بدن او مریضی ایجاد کند؛ بلکہ آیات [[قرآن]] بر این دلالت دارند کہ دل و جان، و عقل و انديشہ پيامبر(ص) از سحر و نفوذ [[شیطان|شياطين]] در امان است۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۴۔</ref>
[[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] [[المیزان فی تفسیر القرآن (کتاب)|تفسیر المیزان]] میں لکھتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی ایسی دلیل موجود نہیں جو پیغمبر اکرمؐ پر سحر اور جادو کے اثر نہ ہونے پر دلالت کرتی ہو بلکہ [[قرآن]] کی بعض آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ سحر و جادو اور [[شیطان|شياطين]] نہ آپؐ کے دل و جان پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اور نہ آپ کے عقل و انديشہ پر۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۴۔</ref>


==فضیلت و خواص==
==فضیلت اور خواص==<!--
از پیامبر(ص) روایت شدہ است ہر کس دو سورہ ناس و [[سورہ فلق|فلق]] را بخواند، مانند آن است کہ ہمہ کتاب‌ہای پیامبران الہی را قرائت کردہ باشد۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۱۵ق، ج۱۰، ص ۴۹۱۔</ref> از [[امام باقر(ع)]] نیز نقل شدہ است ہر كسی در [[نماز وتر|نماز وَتْر]] ، سورہ ہای مُعَوِّذَتین (سورہ ناس و فلق) و [[سورہ اخلاص|اخلاص]] را بخواند، بہ او گفتہ می‌شود كہ ای بندہ خدا مژدہ باد بر تو كہ خداوند نماز تو را قبول كرد۔<ref>طبرسی،  مجمع البيان، ۱۴۱۵ق، ج۱۰، ص ۴۹۱۔</ref> نقل شدہ است پيامبر(ص) دو سورہ فلق و ناس را محبوب‌ترينِ سورہ‌ہا نزد خداوند معرفی می‌کرد۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳‌ق ، ج۹۲، ص۳۶۸۔</ref>
از پیامبر(ص) روایت شدہ است ہر کس دو سورہ ناس و [[سورہ فلق|فلق]] را بخواند، مانند آن است کہ ہمہ کتاب‌ہای پیامبران الہی را قرائت کردہ باشد۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۱۵ق، ج۱۰، ص ۴۹۱۔</ref> از [[امام باقر(ع)]] نیز نقل شدہ است ہر كسی در [[نماز وتر|نماز وَتْر]] ، سورہ ہای مُعَوِّذَتین (سورہ ناس و فلق) و [[سورہ اخلاص|اخلاص]] را بخواند، بہ او گفتہ می‌شود كہ ای بندہ خدا مژدہ باد بر تو كہ خداوند نماز تو را قبول كرد۔<ref>طبرسی،  مجمع البيان، ۱۴۱۵ق، ج۱۰، ص ۴۹۱۔</ref> نقل شدہ است پيامبر(ص) دو سورہ فلق و ناس را محبوب‌ترينِ سورہ‌ہا نزد خداوند معرفی می‌کرد۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳‌ق ، ج۹۲، ص۳۶۸۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم