مندرجات کا رخ کریں

"سورہ نصر" کے نسخوں کے درمیان فرق

595 بائٹ کا ازالہ ،  16 ستمبر 2018ء
سطر 22: سطر 22:
{{سورہ نصر}}
{{سورہ نصر}}
==زمان نزول سوره و پیشگویی‌های آن==
==زمان نزول سوره و پیشگویی‌های آن==
نظرها درباره زمان [[نزول قرآن|نزول]] [[سوره]] نصر مختلف است؛ برای مثال [[علی بن ابراهیم قمی]] می‌گوید این سوره در [[سرزمین منا|منا]] و در [[حجة الوداع]] نازل شد<ref>قمی، تفسیر القمی، ج۲، صص۴۴۶-۴۴۷.</ref> یا واحدی نیشابوری می‌گوید این سوره در بازگشت [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|پیامبر(ص)]] از [[غزوه حنین|جنگ حنین]] نازل شد و پیغمبر(ص) پس از آن بیش از دو سال نزیست؛<ref>واحدی نیشابوری، اسباب النزول، ج۱، ص۲۴۸.</ref> اما برخی از [[تفسیر|مفسران]] همچون [[فضل بن حسن طبرسی|شیخ طبرسی]] و [[سید محمدحسین طباطبائی|علامه طباطبایی]] بر این باورند که این سوره پس از [[صلح حدیبیه]] و قبل از [[فتح مکه]] نازل شد؛<ref>طباطبایی،المیزان، ۱۳۹۴ق، ج۲۰، ص۳۷۶؛ نیز ر.ک: طبرسی، مجمع البیان، ج۱۰، ص۸۴۴.</ref> بنابراین منظور از فتح و پیروزی و پیوستن بسیاری از مردم به [[اسلام]] که خداوند در [[آیه]] اول و دوم از آن سخن گفته، [[فتح مکه]] است؛ چراکه پس از این پیروزی بود که مردم دسته‌دسته به اسلام پیوستند.<ref>طباطبایی،المیزان، ۱۳۷۴ش، ج۲۰، ص۶۵۱.</ref>
سورہ نصر کے نزول کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے؛ مثال کے طور پر [[علی بن ابراهیم قمی]] کہتا ہے کہ یہ سورت [[حجة الوداع]] کے موقعے پر [[منا]] میں نازل ہوئی ہے۔<ref>قمی، تفسیر القمی، ج۲، صص۴۴۶-۴۴۷.</ref> یا واحدی نیشابوری کہتا ہے کہ یہ سورت پیغمبر اکرمؐ کا جنگ حنین سے واپسی پر نازل ہوئی ہے جس کے بعد آپ دو مہینے سے زیادہ دنیا میں نہ رہے؛<ref>واحدی نیشابوری، اسباب النزول، ج۱، ص۲۴۸.</ref> لیکن بعض دوسرے مسافر جیسے؛ [[فضل بن حسن طبرسی|شیخ طبرسی]] اور [[سید محمدحسین طباطبائی|علامه طباطبایی]] کا کہنا ہے کہ [[فتح مکه]] کے بعد اور [[صلح حدیبیه]] سے پہلے نازل ہوئی؛<ref>طباطبایی،المیزان، ۱۳۹۴ق، ج۲۰، ص۳۷۶؛ طبرسی، مجمع البیان، ج۱۰، ص۸۴۴.</ref> لہذا پہلی اور دوسری آیت میں جس فتح اور لوگوں کا اسلام میں شامل ہونے کا ذکر کیا ہے اس سے مراد فتح مکہ ہے؛ کیونکہ اسی فتح کے بعد ہی لوگ گروہ گروہ کی شکل میں اسلام میں شامل ہوئے تھے۔<ref>طباطبایی،المیزان، ۱۳۷۴ش، ج۲۰، ص۶۵۱.</ref>
یہ سورت تین اہم پیشنگوئیوں اور غیبی اخبار پر مشتمل ہے:
# [[فتح مکہ]] عظیم کامیابی اور اسلام کی آخری فتح کے عنوان سے؛
# [[مکہ]] کے لوگوں کا ایمان لانا اور [[رسول اللہؐ]] کے ہاتھوں بیعت کرنا
#۔ پیغمبر اکرمؐ کی رحلت۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۷۰.</ref>


این سوره، حامل سه پیشگویی و خبر غیبی است:
*[[فتح مکه]] با پیروزی بزرگ و غلبه نهایی اسلام؛
*ایمان آوردن مردم [[مکه]] و اطراف آن به [[اسلام]] و بیعت با [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|رسول خدا(ص)]]؛
*رحلت پیامبر(ص).<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۷۰.</ref>
* '''سورہ نصر''' تین آیات، 19 الفاظ اور 80 حروف پر مشتمل ہے۔
* '''سورہ نصر''' تین آیات، 19 الفاظ اور 80 حروف پر مشتمل ہے۔
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے ایک سو دسویں اور ترتیب نزول کے لحاظ ایک سو چودہویں (<small>آخری</small>) سورت ہے۔
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے ایک سو دسویں اور ترتیب نزول کے لحاظ ایک سو چودہویں (<small>آخری</small>) سورت ہے۔
سطر 33: سطر 33:
* نیز سورہ نصر [[سور زمانیہ]] میں بھی ساتویں اور آخری سورت ہے جس کا آغاز دوسری سورہ زمانیہ کی مانند اذا سے ہوا ہے۔
* نیز سورہ نصر [[سور زمانیہ]] میں بھی ساتویں اور آخری سورت ہے جس کا آغاز دوسری سورہ زمانیہ کی مانند اذا سے ہوا ہے۔
* یہ سورت [[قصار|سور قصار]] میں سے ہے اور [[سور زمانیہ]] میں ساتویں اور آخری سورت ہے۔
* یہ سورت [[قصار|سور قصار]] میں سے ہے اور [[سور زمانیہ]] میں ساتویں اور آخری سورت ہے۔
* تین اہم پیشنگوئیوں اور اخبار غیب پر مشتمل ہے:
 
# [[فتح مکہ]] عظیم کامیابی اور اسلام کی آخری فتح کے عنوان سے؛
 
# [[مکہ]] کے لوگوں کا ایمان لانا اور [[رسول اللہ]](ص) کے ہاتھ پر بیعت کرنا
#۔ [[رسول اللہ]](ص) کو حمد و [[تسبیح]] اور [[استغفار]] کے ساتھ لقاء اللہ کے لئے آمادگی کی ہدایت اور رحلت کی پیشنگوئی۔
* اس سورت  کے دیگر موضوعات میں اللہ کے ساتھ راز و نیاز اور اس کی عبادت اور اس کی نعمتوں کے بدلے شکر و سپاس نیز توبہ قبول کرنے والے پروردگار سے طلب مغفرت کا حکم، شامل ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1270۔</ref>
* اس سورت  کے دیگر موضوعات میں اللہ کے ساتھ راز و نیاز اور اس کی عبادت اور اس کی نعمتوں کے بدلے شکر و سپاس نیز توبہ قبول کرنے والے پروردگار سے طلب مغفرت کا حکم، شامل ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1270۔</ref>
* بعض مفسرین کا کہنا ہے کہ یہ سورت [[صلح حدیبیہ]] کے بعد اور [[فتح مکہ]] سے پہلے نازل ہوئی ہے۔<ref>الطباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ج20، ذیل سوره نصر، ص376۔</ref>۔<ref>الطبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ج10، ص844۔</ref> لیکن بعض دیگر کا کہنا ہے کہ یہ سورت [[حجۃ الوداع]] کے دوران [[مِنٰی]] میں نازل ہوئی ہے۔<ref>تفسیر القمی، ج2، صص446-447۔</ref> واحدی نیشابوری نے [[اسباب النزول]] میں لکھا ہے کہ یہ سورت [[غزوہ حنین]] سے [[رسول اللہ]](ص) کی واپسی کے وقت نآزل ہوئی اور اس کے بعد آپ(ص) دو سال سے زیادہ بقید حیات نہ رہے۔<ref>اسباب النزول، ترجمه ذکاوتی، ج1، ص448۔</ref>
* بعض مفسرین کا کہنا ہے کہ یہ سورت [[صلح حدیبیہ]] کے بعد اور [[فتح مکہ]] سے پہلے نازل ہوئی ہے۔<ref>الطباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ج20، ذیل سوره نصر، ص376۔</ref>۔<ref>الطبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ج10، ص844۔</ref> لیکن بعض دیگر کا کہنا ہے کہ یہ سورت [[حجۃ الوداع]] کے دوران [[مِنٰی]] میں نازل ہوئی ہے۔<ref>تفسیر القمی، ج2، صص446-447۔</ref> واحدی نیشابوری نے [[اسباب النزول]] میں لکھا ہے کہ یہ سورت [[غزوہ حنین]] سے [[رسول اللہ]](ص) کی واپسی کے وقت نآزل ہوئی اور اس کے بعد آپ(ص) دو سال سے زیادہ بقید حیات نہ رہے۔<ref>اسباب النزول، ترجمه ذکاوتی، ج1، ص448۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم