گمنام صارف
"سورہ قدر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←شأن نزول
imported>Abbasi م (←تعارف) |
imported>Abbasi م (←شأن نزول) |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
==شأن نزول== | ==شأن نزول== | ||
اس سورت کے [[شان نزول]] میں مروی ہے کہ ایک روز رسول خدا نے اپنے اصحاب کے سامنے [[بنی اسرائیل]] کے ایک مرد کے ہزار سال تک راہ خدا میں جنگی لباس میں ملبوس رہنے کی داستان نقل کی۔ اصحاب نے اس داستان پر حیرانگی کا اظہار کیا۔ اس کے بعد [[خداوند]] نے سوره قدر نازل کی اور اس رات کے بیدار رہنے کو ہزار مال کی عبادت سے افضل قرار دیا۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۴۸۶.</ref> | |||
==نکات | == وجود امام زمانؑ پر استدلال== | ||
شیعی کتب احادیث میں [[پیامبر اسلام(ص)]]، [[امام علی(ع)]] اور [[امام باقر(ع)]] سے روایات میں مروی ہے کہ ملائکہ شب قدر رسول خدا کے بعد حضرت علی اور انکے گیارہ فرزندوں کے پاس نازل ہوتے ہیں نیز ان روایات میں مروی ہے کہ شیعہ اس سے وجود امام زمان پر استدلال کریں۔ اسی بنا پر لہذا شیعہ حضرات ان روایات کی روشنی میں سورہ قدر کے ذریعے وجود امام زمان اور انکے زندہ ہونے پر استدلال کرتے ہیں کیونکہ آنے والے سال کے ابلاغ تقدیر کیلئے فرشتوں رسول اللہ سے مخصوص نہیں ہے بلکہ ہر سال ایسا ہونا ضروری ہے، اس بنا پر رسول خدا کے بعد ان جانشینوں کے پاس حاضر ہوتے ہیں جو سب سے زیادہ رسول کے ساتھ مشابہت رکھتے ہیں۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۲۴۷-۲۵۲.</ref> [[شیعہ]] ایک جانب [[شب قدر]] کی ہمیشگی اور اس میں فرشتوں کے نزول کے حتمی و یقینی ہونے اور دوسری جانب یہ نزول ایک جگہ کا متقاضی ہے کی بنا پر [[قیامت]] کے تمام زمانوں میں وجود امام پر استدلال کرتے ہیں۔<ref>رضوانی، موعود شناسی و پاسخ به شبهات، ۱۳۸۴ش، ص۲۸۷-۲۸۸.</ref> | |||
== سورہ قدر کے فقہی نکات== | |||
=== وحدت افق === | === وحدت افق === | ||
بعض [[فقها]] نے اس آیت «انا انزلناه فی لیله القدر» کے استناد کی بنا پر معتقد ہیں کہ دنیا میں کسی ایک نقطے کی [[رویت هلال]] دیگر تمام علاقوں کیلئے کافی ہے کیونکہ [[شب قدر]] صرف ایک رات ہی میں سب انسانوں کی تقدیریں لکھی جاتی ہیں اور واضح ہے کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ایک جگہ شب قدر ہے اور دوسری جگہوں پر شب قدر نہیں ہے؛ اس بنا ایک ہی شب قدر ساری دنیا کیلئے واقع ہوتی ہے۔ البتہ اس ک جواب میں کہا گیا ہے کہ آیت میں صرف نزول قرآن کے شب قدر میں ہونے کو بیان کر رہی ہے لیکن شب قدر کے متعدد ہونے یا ایک ہونے کے بیان میں نہیں ہے۔<ref>قمی، مبانی منهاج الصالحین، ۱۴۲۶ق، ج۶، ص۲۳۱</ref> | |||
=== | ===مستحبی نماز سورہ قدر کی قرات=== | ||
کچھ [[ مستحبی نمازوں]] میں اس سورت کے پڑھنے کا توصیہ کیا گیا ہے۔ جیسے: | |||
# [[نماز حضرت | # [[نماز حضرت رسولؐ]]: دو رکعتی نماز ہے جس کی ہر رکعت میں [[سورہ فاتحہ|سوره حمد]] ایک مرتبہ اور پندرہ مرتبہ '''إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ''' پڑھتے ہیں۔<ref>کفعمی، المصباح، ۱۴۰۵ق، ص۴۰۹.</ref> | ||
# [[نماز حضرت | # [[نماز حضرت فاطمہ]]: دو رکعت ہے۔پہلی رکعت میں سوره حمد ایک بار اور '''إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ''' سو بار، دوسری رکعت میں سوره حمد ایک بار اور [[سوره اخلاص|سوره توحید]] سو بار پڑھی جاتی ہے۔<ref>کفعمی، المصباح، ۱۴۰۵ق، ص۴۱۰.</ref> | ||
# [[نماز وحشت]]: دو رکعت | # [[نماز وحشت]]: دو رکعت ہے۔ پہلی رکعت میں سوره حمد اور [[آیت الکرسی]] اور دوسری رکعت میں سوره حمد کے بعد دس مرتبہ '''اِنّا اَنْزَلْناهُ''' پڑھے۔<ref>مجلسی، زاد المعاد، ۱۴۲۳ق، ص۵۸۱.</ref> | ||
# [[نماز اول ماه]]: دو رکعت | # [[نماز اول ماه]]: دو رکعت ہے۔ پہلی رکعت میں سوره حمد کے بعد تیس مرتبہ سوره توحید اور دوسری رکعت میں سوره حمد کے بعد تیس مرتبہ '''اِنّا اَنْزَلْناهُ''' پڑھتے ہیں۔<ref>طوسی، مصباح المجتهد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۵۲۳.</ref> | ||
==آثار درباره سوره قدر== | ==آثار درباره سوره قدر== | ||
=== آثار هنری === | === آثار هنری === | ||
بسیاری از قاریان، زیباترین [[تلاوت|تلاوتهای]] خود را در این سوره اجرا کردهاند. این تلاوتها را میتوانید [http://radioquran.ir/?part=menu&inc=menu&id=2097 اینجا] بشنوید.<br /> | بسیاری از قاریان، زیباترین [[تلاوت|تلاوتهای]] خود را در این سوره اجرا کردهاند. این تلاوتها را میتوانید [http://radioquran.ir/?part=menu&inc=menu&id=2097 اینجا] بشنوید.<br /> | ||
سطر 109: | سطر 109: | ||
* [[قیامت]] | * [[قیامت]] | ||
== | == حوالہ جات== | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات|2}} | ||
== مآخذ == | == مآخذ == |