مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ملک" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 52: سطر 52:
==فضیلت اور خواص==
==فضیلت اور خواص==
{{اصلی|فضائل سور}}
{{اصلی|فضائل سور}}
در فضیلت [[تلاوت]] سوره ملک روایات متعددی وارد شده است. از [[پیامبر(ص)]] روايت شده هر كس در شب سوره ملک را قرائت كند، اجری مانند احیای [[شب قدر]] را خواهد داشت.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۶۶</ref> در [[سیره]] رسول خدا(ص) آمده است، هر شب پیش از خواب این [[سوره]] را قرائت می‌كرد.<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۳۰۶.</ref> در حدیثی دیگر از پیامبر نقل شده، سوره ملک از طرف قاری و صاحب این سوره در روز [[قیامت]] مجادله می‌كند و برای او طلب [[آمرزش طلبی|آمرزش]] و مغفرت می‌كند.<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۳۶۶</ref>
سورہ ملک کی [[تلاوت]] کرنے کی فضیلت کے بارے میں متعدد احادیث نقل ہوئی ہیں۔ [[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ہے کہ جو شخص رات کے وقت سورہ ملک کی تلاوت کرے اسے خدا [[شب قدر]] کی شب بیداری کا ثواب عطا کرے گا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۶۶</ref> رسول اکرمؐ کی [[سیرت]] طیبہ میں آیا ہے کہ آپؐ ہر رات سونے سے پہلے اس [[سورت]] کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۳۰۶.</ref> ایک اور حدیث میں پیغمبر اکرمؐ سے نقل ہوا ہے کہ سورہ ملک قامت کے دن اس کی تلاوت کرنے والے کی طرف سے مجادلہ کرتی ہے اور اس کے لئے [[مغفرت]] اور بخشش کا مطالبہ کرتی ہے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۳۶۶</ref>


از [[امام باقر (ع)]] نیز روایت شده سوره ملک، مانع از [[عذاب قبر]] می‌شود. من پس از [[نماز]] عشاء خود به حالت نشسته آن را قرائت می‌كنم و پدرم [[امام سجاد (ع)]] در شب و روز این سوره را قرائت می‌كرد.<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۶۳۳</ref>
[[امام باقرؑ]] سے بھی ایک نقل ہوا ہے کہ سورہ ملک [[عذاب قبر]] سے مانع بنتی ہے۔ میں [[نماز]] عشاء کے بعد اسے بیٹھ کر تلاوت کرتا ہوں اور میرے والد ماجد [[امام سجادؑ]] دن رات اس سورت کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۶۳۳</ref>


در برخی [[روایات]] برای قرائت این سوره خواصی چون امنیت<ref>صدوق، ثواب الاعمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۱۹.</ref> [[شفاعت]] و بخشش،<ref>سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۲۴۶</ref>، دور کردن وحشت قبر<ref> بحرانی، البرهان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۳۳</ref> و غفران برای اموات،<ref> بحرانی، البرهان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۳۳</ref> ذکر شده است.
بعض [[احادیث]] میں اس سورت کی تلاوت کے لئے بعض خواص کا ذکر آیا ہے جن میں امن و امان<ref>صدوق، ثواب الاعمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۱۹.</ref> [[شفاعت]] و بخشش،<ref>سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۲۴۶</ref>، قبر کی وحشت سے دوری<ref> بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۳۳</ref> اور مرنے والوں کی مغفرت <ref> بحرانی، البرهان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۳۳</ref> وغیره کا ذر ملتا ہے۔


==متن سورہ==
==متن سورہ==
confirmed، templateeditor
9,239

ترامیم