مندرجات کا رخ کریں

"سورہ حدید" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 42: سطر 42:
* انبیاء کی دعوت: [[حضرت نوح]]، [[حضرت ابراہیم]] اور دوسرے انبیاء کی توحید کی طرف دعوت دینے کا واقعہ نیز حضرت [[عیسی بن مریم]] کی نبوت اور ان پر [[انجیل]] نازل کرنے کا واقعہ بھی ذکر ہوا ہے (آیت نمبر 26 اور 27)۔
* انبیاء کی دعوت: [[حضرت نوح]]، [[حضرت ابراہیم]] اور دوسرے انبیاء کی توحید کی طرف دعوت دینے کا واقعہ نیز حضرت [[عیسی بن مریم]] کی نبوت اور ان پر [[انجیل]] نازل کرنے کا واقعہ بھی ذکر ہوا ہے (آیت نمبر 26 اور 27)۔


==فضیلت و خواص==<!--
==فضیلت اور خواص==
از [[پیامبر(ص)]] نقل شدہ است ہر کس سورہ حدید را بخواند، بر [[خداوند]] است کہ او را از عذاب [[جہنم]] حفظ کند و بہ او در [[بہشت]] نعمت دہد و کسی کہ بر قرائت این سورہ مداومت داشتہ باشد، اگر زندانی باشد، رہایی یابد؛ ہرچند کہ جنایات بسیاری علیہ او باشد۔<ref>بحرانی، البرہان فی تفسیر القرآن، ۱۳۸۹ش، ج۵، ص ۲۷۷۔</ref> ہمچنین از پیامبر(ص) روایت شدہ است ہر کس سورہ حدید را بخواند جزو کسانی محسوب خواہد شد کہ بہ خدا و پیامبرش ایمان آوردہ‌اند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۰۶ق، ج۹، ص۳۴۵۔</ref>
[[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ہے کہ جو کوئی "سورہ حدید" کی تلاوت کرے تو [[خدا]] پر واجب ہے اسے [[جہنم]] کے عذاب سے نجات دے اور [[بہشت]] میں نعمات سے نوازے۔ اسی طرح جو کوئی اس کی تلاوت پر مداومت کرے تو اگر یہ شخص قید میں ہو تو قید سے آزاد ہو گا اگرچہ اس کے خلاف بہت سارے مقدمات درج کیوں نہ ہو۔<ref>بحرانی، البرہان فی تفسیر القرآن، ۱۳۸۹ش، ج۵، ص ۲۷۷۔</ref> اسی طرح ایک اور حدیث میں پیغمبر اکرمؐ سے نقل ہوئی ہے کہ جو کوئی "سورہ حدید" کی تلاوت کرے تو یہ شخص خدا اور اس کے پیغمبر پر ایمان لانے والے افراد میں شمار ہو گیا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۰۶ق، ج۹، ص۳۴۵۔</ref>


از [[امام باقر(ع)]] نقل شدہ است، كسی كہ «[[مسبحات|مُسَبِّحات]]» را پیش از خواب بخواند از دنیا نمی‌رود تا [[حضرت مہدی(ع)]] را درک كند و اگر قبلا از دنیا برود در جہان دیگر در ہمسایگی رسول خدا خواہد بود۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۲۔</ref>
[[امام باقرؑ]] سے نقل ہوئی ہے کہ جو شخص "[[مسبحات|مُسَبِّحات]]" کو سونے سے پہلے پڑھے تو یہ شخص اس دنیا سے جانے سے پہلے [[حضرت مہدیؑ]] کو درک کرے گا اور اگر اس سے پہلے اس دینا سے چلا جائے تو آخرت میں رسول خدا کی ہمسائیگی نصیب ہو گا۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص۹۲۔</ref>
-->


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم