confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,905
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مفاہیم) |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
{{نوٹ|قرآن کی 16 سورتوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ سیوطی نے انہیں ممتحنات کا نام دیا ہے۔رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ اور وہ سولہ سورتیں یہ ہیں:: [[سورہ فتح|فتح]]، [[سورہ حشر|حشر،]] [[سورہ سجدہ|سجدہ]]، [[سورہ طلاق|طلاق]]، [[سورہ قلم|قلم]]، [[سورہ حجرات|حجرات]]، [[سورہ ملک|تبارک]]، [[سورہ تغابن|تغابن]]، [[سورہ منافقون|منافقون]]، [[سورہ جمعہ|جمعہ]]، [[سورہ صف|صف]]، [[سورہ جن|جن]]، [[سورہ نوح|نوح]]، [[سورہ مجادلہ|مجادلہ]]، [[سورہ ممتحنہ|ممتحنہ]] اور [[سورہ تحریم|تحریم]]۔ (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲شمسی ہجری، ص۳۶۰.)}} | {{نوٹ|قرآن کی 16 سورتوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ سیوطی نے انہیں ممتحنات کا نام دیا ہے۔رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ اور وہ سولہ سورتیں یہ ہیں:: [[سورہ فتح|فتح]]، [[سورہ حشر|حشر،]] [[سورہ سجدہ|سجدہ]]، [[سورہ طلاق|طلاق]]، [[سورہ قلم|قلم]]، [[سورہ حجرات|حجرات]]، [[سورہ ملک|تبارک]]، [[سورہ تغابن|تغابن]]، [[سورہ منافقون|منافقون]]، [[سورہ جمعہ|جمعہ]]، [[سورہ صف|صف]]، [[سورہ جن|جن]]، [[سورہ نوح|نوح]]، [[سورہ مجادلہ|مجادلہ]]، [[سورہ ممتحنہ|ممتحنہ]] اور [[سورہ تحریم|تحریم]]۔ (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲شمسی ہجری، ص۳۶۰.)}} | ||
== | ==مضمون== | ||
تفسیر [[المیزان]] کے مطابق اس سورت میں اخلاقی کچھ احکام ہیں۔ جیسے اللہ تعالی سے ارتباط، پیغمبر اکرمؐ کے ساتھ جن آداب کی رعایت کرنی چاہیے اور معاشرے میں لوگوں سے رابطے کے دوران کیسا اخلاق ہونا چاہیے۔ اسی طرح اس سورت میں لوگوں کو ایک دوسروں پر برتری کا معیار بھی ذکر ہوا ہے اور آخر میں ایمان اور اسلام کی حقیقت کی طرف بھِی اشارہ کیا ہے۔<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۸، ص۳۰۵.</ref>اس سورت میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، دوسروں کی [[غِیبَت]] اور بدگوئی سے پرہیز کریں اور دوسروں کے عیوب میں تجسس نہ کریں، گمانوں سے اجتناب کریں اور مسلمانوں کے درمیان صلح قائم کریں۔<ref>خرم شاہی، دانش نامہ قرآن، ج۲، ص۱۲۵۲ـ۱۲۵۱.</ref> | |||
اخلاق، ادب اور سماجی نظم و ضبط کی سورت ہے؛ اس سورت میں ایک طرف سے [[رسول اللہ(ص)]] کے ساتھ ادب معاشرت سکھایا جاتا ہے تو دوسری طرف سے حکم دیا جاتا ہے کہ ان خبروں اور افواہوں پر کان نہ دھریں جن کے بارے میں تحقیق نہیں ہوئی؛ دوسروں کی [[غِیبَت]] اور بدگوئی سے پرہیز کریں اور دوسروں کے عیوب میں تجسس نہ کریں، بعض گمانوں سے اجتناب کریں؛ کیونکہ یقینا بعض گمان بڑا گناہ ہوتے ہیں۔ | اخلاق، ادب اور سماجی نظم و ضبط کی سورت ہے؛ اس سورت میں ایک طرف سے [[رسول اللہ(ص)]] کے ساتھ ادب معاشرت سکھایا جاتا ہے تو دوسری طرف سے حکم دیا جاتا ہے کہ ان خبروں اور افواہوں پر کان نہ دھریں جن کے بارے میں تحقیق نہیں ہوئی؛ دوسروں کی [[غِیبَت]] اور بدگوئی سے پرہیز کریں اور دوسروں کے عیوب میں تجسس نہ کریں، بعض گمانوں سے اجتناب کریں؛ کیونکہ یقینا بعض گمان بڑا گناہ ہوتے ہیں۔ | ||