مندرجات کا رخ کریں

"سورہ شوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

3,927 بائٹ کا اضافہ ،  11 جنوری 2019ء
م
سطر 32: سطر 32:
===انبیاء پر وحی ===
===انبیاء پر وحی ===
سورہ شوری کی 51ویں آیت: {{حدیث|"وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ‌ أَن يُكَلِّمَهُ اللَّـهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِن وَرَ‌اءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْ‌سِلَ رَ‌سُولًا فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ؛ |ترجمہ=اور کسی بشر کا یہ مقام نہیں کہ اللہ اس سے کلام کرے مگر وحی کے ذریعہ سےیا پردہ کے پیچھے سےیا وہ کوئی پیغام بر (فرشتہ) بھیجے اور اس کے حکم سے جو وہ چاہے وحی کرے۔ بیشک وہ بزرگ و برتر (اور) بڑا حکمت والا ہے۔}} [[یہودیت|یہودیوں]] کے جواب میں نازل ہوئی ہے جو  پیغمبر اسلامؐ پر [[ایمان]] نہ لانے کی یہ دلیل دیتے تھے کہ پیغمبر اسلامؐ نے خدا کو نہیں دیکھا ہے۔ اس آیت میں فرماتے ہیں کہ خدا کے ساتھ انسانوں کی گفتگو صرف [[وحی]] یا پس پردے یا فرشتوں کو بھیجنے کے ذریعے امکان ہے۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۹۰.</ref>
سورہ شوری کی 51ویں آیت: {{حدیث|"وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ‌ أَن يُكَلِّمَهُ اللَّـهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِن وَرَ‌اءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْ‌سِلَ رَ‌سُولًا فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ؛ |ترجمہ=اور کسی بشر کا یہ مقام نہیں کہ اللہ اس سے کلام کرے مگر وحی کے ذریعہ سےیا پردہ کے پیچھے سےیا وہ کوئی پیغام بر (فرشتہ) بھیجے اور اس کے حکم سے جو وہ چاہے وحی کرے۔ بیشک وہ بزرگ و برتر (اور) بڑا حکمت والا ہے۔}} [[یہودیت|یہودیوں]] کے جواب میں نازل ہوئی ہے جو  پیغمبر اسلامؐ پر [[ایمان]] نہ لانے کی یہ دلیل دیتے تھے کہ پیغمبر اسلامؐ نے خدا کو نہیں دیکھا ہے۔ اس آیت میں فرماتے ہیں کہ خدا کے ساتھ انسانوں کی گفتگو صرف [[وحی]] یا پس پردے یا فرشتوں کو بھیجنے کے ذریعے امکان ہے۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۳۹۰.</ref>
==آیات مشہورہ==
===آیت مودت (23)===
{{اصلی|آیت مودت}}
<div style="text-align: center;"><noinclude>
{{حدیث|"ذَٰلِكَ الَّذِي يُبَشِّرُ‌ اللَّـهُ عِبَادَهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۗ قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرً‌ا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْ‌بَىٰ ۗ وَمَن يَقْتَرِ‌فْ حَسَنَةً نَّزِدْ لَهُ فِيهَا حُسْنًا ۚ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ‌ شَكُورٌ‌﴿23﴾"<br />
|ترجمہ=ایہ وہ بات ہے جس کی خوشخبری خدا اپنے ان بندوں کو دیتا ہے جو ایمان لائے اور نیک اعمال بھی کئے آپ(ص) کہیے کہ میں تم سے اس(تبلیغ و رسالت) پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا سوائے اپنے قرابتداروں کی محبت کے اورجو کوئی نیک کام کرے گا ہم اسکی نیکی میں اضافہ کردیں گے یقیناً اللہ بڑا بخشنے والا(اور) بڑا قدردان ہے۔}}
</noinclude>{{خاتمہ}}
اس آیت میں [[مودت اہل بیتؑ]] کو [[پیغمبر اسلامؐ]] کی رسالت کی اجرت قرار دی گئی ہے. [[علامہ طباطبایی]] اس آیت کے ذیل میں لکھتے ہیں کہ اگرچہ [[قرآن]] میں بار بار اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ پیغمبر اکرمؐ اپنی رسالت کی کوئی اجرت طلب نہیں کرتے سوائے اپنی دعوت کے قبول کرنے کے؛<ref>سورہ سبأ، آیہ ۴۸، سورہ انعام، آیہ ۹۰، سورہ یوسف، آیہ ۱۰۴</ref> لیکن اس [[آيت]] میں خداوند متعال نے خود پیغمبر اکرمؐ کی [[رسالت]] کیلئے اجرت تعیین کرتے ہیں۔ یہاں سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ اس آیت میں اجرت کا طلب کرنا بھی دوسری آیتوں کی مانند رسالت کو قبول کرنے کے بعد ہے یہ کہ دوسری آیتوں کے مقابلے میں ہو۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۸، ص۴۳.</ref>
<br />
نقل ہوا ہے کہ جب [[واقعہ کربلا]] کے بعد [[امام سجادؑ]] اسیر ہو کر [[شام]] پہنچے تو ایک شخص نے آپ کی بے احترامی کی جس کی جواب میں آپ نے سورہ شوری کی 23ویں آیت کی تلاوت فرمائی۔<ref>سیوطی، الدرالمنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۷.</ref>
=== آیت مشورت (38)===
{{اصلی|آیت مشورت}}
<div style="text-align: center;"><noinclude>
{{حدیث|"وَالَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِرَ‌بِّهِمْ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَمْرُ‌هُمْ شُورَ‌ىٰ بَيْنَهُمْ وَمِمَّا رَ‌زَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ﴿38﴾"<br />
|ترجمہ= اور جو اپنے پروردگار کے حکم کو مانتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور ان کے (تمام) کام باہمی مشورہ سے طے ہوتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے وہ اس سے خرچ کرتے ہیں۔}}
</noinclude>
{{خاتمہ}}<!--
این آیه برخی از صفات [[مؤمنان]] مانند [[نماز|اقامه نماز]]، مشورت در کارها و [[انفاق]] را از مصادیق استبجابت دعوت خداوند قرار داده است.<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۸، ص۶۳.</ref> در روایتی از پیامبر اسلام مشورت راهی برای رسیدن به خیر و رشد معرفی شده است.<ref>حویزی، نورالثقلین، ۱۴۱۵ق، ج۴، ص۵۸۴.</ref>
-->


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
confirmed، templateeditor
8,121

ترامیم