مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فصلت" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 42: سطر 42:
اس کی تلاوت کے بارے میں [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل ہوئی ہے کہ جو کوئی سورہ فصلت کی تلاوت کرے اسے اس سورت کے تمام حروف کے دس گنا حسنہ دیا جائے گا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۷ش، ج۹، ص۵۔</ref> اسی طرح [[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ سورہ فصلت کی تلاوت قیامت کے دن پڑھنے والے کی نورانیت اور خوشی کا باعث بنے گا اور دنیا میں اس طرح زندگی بسر کرے گا کہ ہر کوئی اس کی تعریف کرے گا اور اس پر رشک کریں گے۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۱۳۔</ref>
اس کی تلاوت کے بارے میں [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل ہوئی ہے کہ جو کوئی سورہ فصلت کی تلاوت کرے اسے اس سورت کے تمام حروف کے دس گنا حسنہ دیا جائے گا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۷ش، ج۹، ص۵۔</ref> اسی طرح [[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ سورہ فصلت کی تلاوت قیامت کے دن پڑھنے والے کی نورانیت اور خوشی کا باعث بنے گا اور دنیا میں اس طرح زندگی بسر کرے گا کہ ہر کوئی اس کی تعریف کرے گا اور اس پر رشک کریں گے۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۱۳۔</ref>


[[تفسیر قرآن|تفسیر]] [[البرہان فی تفسیر القرآن|برہان]] میں اس سورت کی تلاوت کے مختلف خواص بنان ہوئی ہیں من جملہ یہ کہ دل، آنکھوں اور پیٹ کی بیماریوں کا ٹھیک ہونا ہے۔<ref>بحرانی، تفسیرالبرہان، ۱۴۱۶ق، ج۴، ص۷۷۵۔</ref>
[[تفسیر قرآن|تفسیر]] [[البرہان فی تفسیر القرآن|برہان]] میں اس سورت کی تلاوت کے مختلف خواص بنان ہوئی ہیں من جملہ یہ کہ دل، آنکھوں اور پیٹ کی بیماریوں کا ٹھیک ہونا ہے۔<ref>بحرانی، تفسیر البرہان، ۱۴۱۶ق، ج۴، ص۷۷۵۔</ref>


[[مستحب]] نمازوں میں سورہ فصلت پڑھنا خاص کر شب جمعہ کو [[نماز شب]] کی پانچویں رکعت <ref>شیخ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۴ق، ج۶، ص۱۴۱۔</ref>، شب [[جمعہ]] اس کی تلاوت کرنا<ref>شیخ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۴ق، ج۶، ص۱۴۶۔</ref> اور کعبہ کے اندر پڑھی جانے والی نماز کی پہلی رکعت میں اسے پڑھنا مستحب ہے۔<ref>علامہ حلی، تذکرۃ الفقہاء، ۱۴۱۴ق، ج۴، ص۱۱۷۔</ref>
[[مستحب]] نمازوں میں سورہ فصلت پڑھنا خاص کر شب جمعہ کو [[نماز شب]] کی پانچویں رکعت <ref>شیخ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۴ق، ج۶، ص۱۴۱۔</ref>، شب [[جمعہ]] اس کی تلاوت کرنا<ref>شیخ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۴ق، ج۶، ص۱۴۶۔</ref> اور کعبہ کے اندر پڑھی جانے والی نماز کی پہلی رکعت میں اسے پڑھنا مستحب ہے۔<ref>علامہ حلی، تذکرۃ الفقہاء، ۱۴۱۴ق، ج۴، ص۱۱۷۔</ref>
گمنام صارف