مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قصص" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,074 بائٹ کا اضافہ ،  19 اگست 2019ء
م
سطر 67: سطر 67:
===آیت نمبر 88===
===آیت نمبر 88===
<div style="text-align: center;"><noinclude>
<div style="text-align: center;"><noinclude>
{{قرآن کا متن|وَلَا تَدْعُ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ‌ ۘ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهُ ۚ لَهُ الْحُكْمُ وَإِلَيْهِ تُرْ‌جَعُونَ'''﴿۸۸﴾»<br />
{{قرآن کا متن|وَلَا تَدْعُ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ‌ ۘ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهُ ۚ لَهُ الْحُكْمُ وَإِلَيْهِ تُرْ‌جَعُونَ<br />
|ترجمہ=و با خدا معبودی دیگر مخوان. خدایی جز او نیست. جز ذات او همه چیز نابودشونده است. فرمان از آنِ اوست. و به سوی او بازگردانیده می‌شوید.|اندازه=100%}}
|ترجمہ=و با خدا معبودی دیگر مخوان. خدایی جز او نیست. جز ذات او همه چیز نابودشونده است. فرمان از آنِ اوست. و به سوی او بازگردانیده می‌شوید.|اندازه=100%}}
</noinclude>
</noinclude>
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}
یہ آیت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اس دنیا میں خدا کے علاوہ ہر چیز کو موت کا مزا چکھنا ہے لیکن جو کام خدا کے لئے انجام دیا گیا ہو اس کا ثواب ختم نہیں ہو گا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۴۲۱.</ref> [[علامہ طباطبایی]] اس آیت سے یہ نتیجہ لیتے ہیں کہ خدا کے علاوہ ہر چیز [[ممکن الوجود]] ہے جسے خدا نے وجود کی دولیت سے مالا مال کیا ہے ورگرنہ یہ اپنی ذات میں معدوم اور کچھ بھی نہیں تھی واحد ذات جس میں فنا اور نیستی کا کوئی تصور نہیں وہ خدا کی ذات ہے جو [[واجب الوجود بالذات]] ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۹۰-۹۱.</ref>
یہ آیت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اس دنیا میں خدا کے علاوہ ہر چیز کو موت کا مزا چکھنا ہے لیکن جو کام خدا کے لئے انجام دیا گیا ہو اس کا ثواب ختم نہیں ہو گا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۴۲۱.</ref> [[علامہ طباطبایی]] اس آیت سے یہ نتیجہ لیتے ہیں کہ خدا کے علاوہ ہر چیز [[ممکن الوجود]] ہے جسے خدا نے وجود کی دولیت سے مالا مال کیا ہے ورگرنہ یہ اپنی ذات میں معدوم اور کچھ بھی نہیں تھی واحد ذات جس میں فنا اور نیستی کا کوئی تصور نہیں وہ خدا کی ذات ہے جو [[واجب الوجود بالذات]] ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۹۰-۹۱.</ref>
==آیات الاحکام==
سورہ قصص کی آیت نمبر 27: {{قرآن کا متن|قَالَ إِنِّي أُرِ‌يدُ أَنْ أُنكِحَكَ إِحْدَى ابْنَتَيَّ هَاتَيْنِ عَلَىٰ أَن تَأْجُرَ‌نِي ثَمَانِيَ حِجَجٍ...؛|ترجمہ= اس (شعیب) نے (موسیٰ سے) کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اپنی دو بیٹیوں میں سے ایک کا عقد نکاح تمہارے ساتھ اس شرط پر کر دوں کہ تم آٹھ سال تک میری خدمت کرو ..۔}} کو اس سورت کے [[آیات الاحکام]] میں شمار کرتے ہیں۔ اس [[آیت]] سے اسلام میں [[اجارہ]] کی مشروعیت پر استدلال کیا جاتا ہے اور دوسری طرف سے اس آیت سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ شوہر کے کام کو بیوی کا [[حق مہر]] بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔<ref>اردبیلی، زبدۃ البیان فی احکام القرآن، مکتبۃ المرتضویہ، ص۴۶۵.</ref>


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم