مندرجات کا رخ کریں

"سورہ نمل" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:


'''آیات کی تعداد اور دیگر خصوصیات'''
'''آیات کی تعداد اور دیگر خصوصیات'''
سورہ نمل میں 1166 الفاظ، 4795 حروف اور 93 آیات ہیں۔ کمیت کے لحاظ سے [[سور مثانی]] کے زمرے میں آتی ہے اور اس کا حجم نصف سے پارے سے کم ہے۔<ref>صفوی، «سوره نمل»، ص۸۲۹.</ref> اس سورت کی 26ویں آیت میں [[مستحب]] [[سجدہ قرآن|سجدہ]] ہے؛ یعنی اس کی تلاوت کرے یا سنے تو ایسی صورت میں سجدہ کرنا مستحب ہے۔<ref>خرم شاہی، «سورہ نمل»، ص۱۲۴۴.</ref> یہ سورت [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی انتیس سورتوں میں تیرہویں نمبر پر ہے جو حروف مُقَطَّعہ «طس» (جسے طا سین پڑھا جاتا ہے) سے شروع ہوتی ہے<ref>صفوی، «سوره نمل»، ص۸۲۹.</ref>جو طواسین سورتوں میں سے ایک ہے۔<ref>راميار، تاريخ قرآن، ۱۳۸۷ش، ص۵۹۷.</ref>
سورہ نمل میں 1166 الفاظ، 4795 حروف اور 93 آیات ہیں۔ کمیت کے لحاظ سے [[سور مثانی]] کے زمرے میں آتی ہے اور اس کا حجم نصف سے پارے سے کم ہے۔<ref>صفوی، «سوره نمل»، ص۸۲۹.</ref> اس سورت کی 26ویں آیت میں [[مستحب]] [[سجدہ قرآن|سجدہ]] ہے؛ یعنی اس کی تلاوت کرے یا سنے تو ایسی صورت میں سجدہ کرنا مستحب ہے۔<ref>خرم شاہی، «سورہ نمل»، ص۱۲۴۴.</ref> یہ سورت [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی انتیس سورتوں میں تیرہویں نمبر پر ہے جو حروف مُقَطَّعہ «طس» (جسے طا سین پڑھا جاتا ہے) سے شروع ہوتی ہے<ref>صفوی، «سوره نمل»، ص۸۲۹.</ref>جو [[طواسین|طواسین سورتوں]] میں سے ایک ہے۔<ref>راميار، تاريخ قرآن، ۱۳۸۷ش، ص۵۹۷.</ref>


اس سورت کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس میں آیت «[[بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ]]» دو مرتبہ آئی ہے۔ ایک بار معمول کے مطابق سورت کے آغاز پر اور ایک مرتبہ آیت 30 میں جہاں حضرت سلیمان کا [[ملکہ سبا]] کے نام خط کے ابتدا میں۔<ref>خرم شاہی، «سورہ نمل»، ص۱۲۴۴.</ref>
اس سورت کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس میں آیت «[[بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ]]» دو مرتبہ آئی ہے۔ ایک بار معمول کے مطابق سورت کے آغاز پر اور ایک مرتبہ آیت 30 میں جہاں حضرت سلیمان کا [[ملکہ سبا]] کے نام خط کے ابتدا میں۔<ref>خرم شاہی، «سورہ نمل»، ص۱۲۴۴.</ref>


==مضمون==
==مضمون==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم