گمنام صارف
"سورہ انبیاء" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←اجمالی تعارف
imported>Mabbassi م (←اجمالی تعارف) |
imported>Mabbassi م (←اجمالی تعارف) |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
==اجمالی تعارف== | ==اجمالی تعارف== | ||
*اس سورت میں ہر دوسری سورت سے زيادہ [[انبیاء علیہم السلام|انبیاء]] کے نام مندرج ہونے کی وج سے انبیاء کہتے ہیں <ref> خرمشاہی، بہاءالدین، دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی 2/1262</ref> یعنی [[قرآن]] میں متذکرہ [[انبیاء]] کے 25 اسماء میں سے اکثر (یعنی 16 [[انبیاء]]) کے نام اور ان کے حالات اس سورت میں بیان ہوئے ہیں۔ اس سورت میں موسی، ہارون، ابراہیم، لوط، اسحاق، یعقوب، نوح، داود، سلیمان، ایوب، اسماعیل، ادریس، ذاالكفل، ذالنون(یونس)، زكریا اور یحیی کے نام آئے ہیں. | |||
یہ سورت [[مکی و مدنی|مکی]] | *یہ سورت [[مکی و مدنی|مکی]] ہے۔ | ||
*قرآن کی موجودہ ترتیب کے مطابق اکیسویں اور ترتیب نزول کے اعتبار سے تہترویں (73) سورت ہے۔ | |||
*قرائے [[کوفہ]] کے قول کے مطابق اس سورت کی آیات کی تعداد 112، اور قرائے [[بصرہ]] کے قول کے مطابق 111 ہے۔اول الذکر قول صحیح اور مشہور ہے۔ | |||
*سورۂ انبیاء کے الفاظ 1177 اور حروف 5093 ہیں۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے اوسط درجے کی سورتوں میں سے ایک ہے اور ٹھیک نصف پارے پر مشتمل ہے۔ | |||
*اس سورت میں جزا کی بشارت کی بجائے سزائے عذاب کا تذکرہ زیادہ آیا ہے۔<ref>طباطبائی، سید محمدحسین، ۱۳۹۳ق، ج۱۴، ص۲۴۴؛ مکارم شیرازی، ناصر، ۱۳۸۲ش، ج۳، ص۱۵۳.</ref> | |||
*[[امام]] رضا کی روایت میں اس سورت کی دوسری آیت کے ذریعے [[قرآن]] کو فعل [[خدا]] اور حادث کہا گیا ہے۔<ref> طباطبائی، سید محمدحسین، ۱۳۹۳ش، ج۱۴، ص۲۵۶.</ref> | |||
==مفاہیم== | ==مفاہیم== |