گمنام صارف
"امام علی نقی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
←نظامِ وکالت
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 249: | سطر 249: | ||
[[آئمہ]] کے وکلا قابل اعتماد افراد کے توسط سے خط و کتابت کے ذریعے امامؑ کے ساتھ رابطے میں رہتے تھے۔ ان بزرگواروں کے فقہی اور کلامی معارف کا ایک بڑا حصہ خطوط و مکاتیب کے ذریعے ان کے پیروکاروں تک پہنچتا تھا۔ | [[آئمہ]] کے وکلا قابل اعتماد افراد کے توسط سے خط و کتابت کے ذریعے امامؑ کے ساتھ رابطے میں رہتے تھے۔ ان بزرگواروں کے فقہی اور کلامی معارف کا ایک بڑا حصہ خطوط و مکاتیب کے ذریعے ان کے پیروکاروں تک پہنچتا تھا۔ | ||
امام ہادی ؑ کے وکلا میں سے ایک [[علی بن جعفر]] تھے جن کا تعلق | امام ہادی ؑ کے وکلا میں سے ایک [[علی بن جعفر]] تھے جن کا تعلق بغداد کے قریبی گاؤں ہمینیا سے تھا۔ | ||
ان کے بارے میں [[متوکل]] کو بعض خبریں ملیں جن کی بنا پر انہیں گرفتار کرکے طویل عرصے تک قید و بند میں رکھا گیا اور رہائی کے بعد امام ہادیؑ کی ہدایت پر وہ [[مکہ]] چلے گئے اور آخر عمر تک وہیں سکونت پذیر رہے۔<ref>رجال کشی، ص 608 - 607۔</ref> | ان کے بارے میں [[متوکل]] کو بعض خبریں ملیں جن کی بنا پر انہیں گرفتار کرکے طویل عرصے تک قید و بند میں رکھا گیا اور رہائی کے بعد امام ہادیؑ کی ہدایت پر وہ [[مکہ]] چلے گئے اور آخر عمر تک وہیں سکونت پذیر رہے۔<ref>رجال کشی، ص 608 - 607۔</ref> |