مندرجات کا رخ کریں

"خطبہ شقشقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

(Waziri (تبادلۂ خیال) کی جانب سے کی گئی 183679ویں ترمیم رد کر دی گئی ہے۔)
ٹیگ: رد ترمیم
سطر 27: سطر 27:


[[عبد اللہ بن عباس|ابن‌عباس]] کی روایت کے مطابق امام علیؑ نے اس خطبے کو ایک چٹھی موصول ہونے پر ختم کیا پھر اسے جاری نہیں رکھا۔ اس روایت کے مطابق ابن‌ عباس کو اس خطبے کے ادھورے رہنے پر جتنا افسوس ہوا اتنا افسوس ان کی پوری زندگی میں کسی اور چیز کے ختم ہونے پر نہیں ہوا تھا۔<ref>نہج البلاغہ، تصحیح صبحی صالح، 1414ق، خطبہ 3، ص50۔</ref> [[مصادر نہج البلاغۃ و اسانیدہ (کتاب)|مصادر نہج البلاغۃ و اسانیدہ]] کے مصنف [[سید عبد الزہراء الحسینی الخطیب]] اس بات کے معتقد ہیں کہ جس شخص نے امام علیؑ کے کلام کو قطع کیا وہ ایک جاہل یا منافق شخص تھا جس نے امام علیؑ کو اپنا مقصود بیان کرنے نہیں دیا۔<ref>الحسینی الخطیب، مصادر نہج البلاغۃ و اسانیدہ، 1409ق، ج1، ص335۔</ref>
[[عبد اللہ بن عباس|ابن‌عباس]] کی روایت کے مطابق امام علیؑ نے اس خطبے کو ایک چٹھی موصول ہونے پر ختم کیا پھر اسے جاری نہیں رکھا۔ اس روایت کے مطابق ابن‌ عباس کو اس خطبے کے ادھورے رہنے پر جتنا افسوس ہوا اتنا افسوس ان کی پوری زندگی میں کسی اور چیز کے ختم ہونے پر نہیں ہوا تھا۔<ref>نہج البلاغہ، تصحیح صبحی صالح، 1414ق، خطبہ 3، ص50۔</ref> [[مصادر نہج البلاغۃ و اسانیدہ (کتاب)|مصادر نہج البلاغۃ و اسانیدہ]] کے مصنف [[سید عبد الزہراء الحسینی الخطیب]] اس بات کے معتقد ہیں کہ جس شخص نے امام علیؑ کے کلام کو قطع کیا وہ ایک جاہل یا منافق شخص تھا جس نے امام علیؑ کو اپنا مقصود بیان کرنے نہیں دیا۔<ref>الحسینی الخطیب، مصادر نہج البلاغۃ و اسانیدہ، 1409ق، ج1، ص335۔</ref>
{{جدول واکنش‌گرا/شروع}}
{| class="wikitable" style="float:left"
{| class="wikitable" style="float:left"
|-
|-
سطر 37: سطر 38:
|اردو نسخے، نسخہ مفتی جعفر حسین اور ذیشان حیدر جوادی۔|| 3
|اردو نسخے، نسخہ مفتی جعفر حسین اور ذیشان حیدر جوادی۔|| 3
|}
|}
{{جدول واکنش‌گرا/پایان}}
{{جعبہ نقل قول
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = خطبہ شقشقیہ کے عمدہ نکات  
| عنوان = خطبہ شقشقیہ کے عمدہ نکات  
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم