"سیرہ عقلاء" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''سیرہ عُقلاء''' یا '''بنائے عقلاء'''، کسی کام کو انجام دینے یا ترک کرنے میں لوگوں کی عادت اور عملی سیرت کو کہا جاتا ہے۔ سیرہ عقلاء [[فقہ]] اور [[اصول فقہ]] میں بکثرت استعمال ہونے والی اصطلاحات میں سے ایک ہے اور فقہ | '''سیرہ عُقلاء''' یا '''بنائے عقلاء'''، کسی کام کو انجام دینے یا ترک کرنے میں لوگوں کی عادت اور عملی سیرت کو کہا جاتا ہے۔ سیرہ عقلاء [[فقہ]] اور [[اصول فقہ]] میں بکثرت استعمال ہونے والی اصطلاحات میں سے ایک ہے اور فقہ خاص کر [[ابواب معاملات|معاملات کے باب]] میں بہت سارے احکام کو ثابت کرنے کے لئے سیرہ عقلاء سے کافی مدد لی جاتی ہے۔ سیرۂ عقلا علم اصول کے مسائل میں سے ایک ہے اسی بنا پر علم اصول میں اس کی حجیت کے شرائط کے بارے میں بحث کی جاتی ہے اور دوسری طرف سے سیرہ عقلاء خود بعض اصولی مباحث جیسے خبر واحد ثقہ اور [[ظواہر]] کی حجیت کے اثبات میں دلیل بھی واقع ہوتی ہے۔ | ||
سیرۂ عقلاء کی حجیت | سیرۂ عقلاء کی حجیت کا اثبات [[تقریر معصوم|شارع کی تائید]] پر موقوف ہے؛ یعنی شارع یا معصوم کی جانب سے اس پر عمل کرنے سے منع نہ کیا گیا ہو یا اسے ممنوع قرار نہ دیا گیا ہو۔ | ||
چہ بسا حکم شرعی کے موضوع کی تشخیص کے لئے بھی سیرہ عقلاء سے استفادہ کیا جاتا ہے؛ مثلا | چہ بسا حکم شرعی کے موضوع کی تشخیص کے لئے بھی سیرہ عقلاء سے استفادہ کیا جاتا ہے؛ مثلا بعض اوقات کوئی شرعی حکم [[قرآن]] و [[سنت]] یا ان کے علاوہ کسی اور طریقے سے ثابت ہو جاتا ہے لیکن اس کا موضوع مبہم رہ جاتا ہے۔ اس صورت میں سیرہ عقلاء ان راہوں میں سے ایک ہے جن کے ذریعے اس قسم کے موضوعات کی تشخیص دی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر شرعی دلیل سے ثابت ہو گیا ہے کہ «آلت قمار حرام ہے» اب یہ سیرہ عقلاء یا [[عرف]] ہے جو مشخص کرتی ہے کہ کونسی چیز آلت قمار شمار ہوتی ہے اور کونسی چیز نہیں۔ | ||
عصر معصومؑ کے بعد وجود میں آنے والی سیرت کو | عصر معصومؑ کے بعد وجود میں آنے والی سیرت کو سیرہ مستحدثہ کہا جاتا ہے۔ سیرہ مستحدثہ کی ججیت کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ علمائے اصول نے عصر معصوم یا دوسرے زمانوں میں موجود سیرہ عقلاء کی تشخیص اور معصوم کی جانب سے اس کی ممانعت نہ ہونے کو ثابت کرنے کے مختلف طریقے بیان کئے ہیں۔ | ||
==تعریف اور اہمیت== | ==تعریف اور اہمیت== | ||
کسی کام کو انجام دینے یا ترک کرنے کے سلسلے میں لوگوں کی عادت اور عملی توافق کو سیرت عقلاء کہا جاتا ہے۔<ref>مظفر، اصول الفقہ، 1405ھ، ج2، ص153؛ سیفی مازندرانی، بدایع البحوث فی علم الاصول، 1436ھ، ج2، ص13؛ جمعی از نویسندگان، الفائق فی الاصول، 1444ھ، ص10۔</ref> بعض اوقات سیرہ عقلاء کی جگہ «بِنائے عقلاء» اور «لوگوں کی سیرت» وغیرہ سے بھی تعبیر کی جاتی ہے۔<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ آشتیانی، تقریرات آیۃ اللہ المجدد الشیرازی، 1409ھ، ج1، ص63؛ مظفر، اصول الفقہ، 1405ھ، ج2، ص153۔</ref> | کسی کام کو انجام دینے یا ترک کرنے کے سلسلے میں لوگوں کی عادت اور عملی توافق کو سیرت عقلاء کہا جاتا ہے۔<ref>مظفر، اصول الفقہ، 1405ھ، ج2، ص153؛ سیفی مازندرانی، بدایع البحوث فی علم الاصول، 1436ھ، ج2، ص13؛ جمعی از نویسندگان، الفائق فی الاصول، 1444ھ، ص10۔</ref> بعض اوقات سیرہ عقلاء کی جگہ «بِنائے عقلاء» اور «لوگوں کی سیرت» وغیرہ سے بھی تعبیر کی جاتی ہے۔<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ آشتیانی، تقریرات آیۃ اللہ المجدد الشیرازی، 1409ھ، ج1، ص63؛ مظفر، اصول الفقہ، 1405ھ، ج2، ص153۔</ref> |