مندرجات کا رخ کریں

"اسلامی مرکز ہیمبرگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 36: سطر 36:


==تاریخچہ==
==تاریخچہ==
ہیمبرگ کا اسلامی مرکز جرمنی کے اہم ترین اسلامی مراکز میں سے ایک ہے جو کہ سنہ 1953ء میں [[آیت اللہ بروجردی]] کے مالی تعاون سے جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ایک آغاز میں ایک مسجد کے طور اس کا قیام عمل میں لایا گیا۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref> اسلامی مرکز ہیمبرگ کی تعمیر4000 مربع میٹر سے زیادہ اراضی پر فروری 1958ء میں آیت اللہ بروجردی کے نمائندے شیخ محمد محققی کی موجودگی میں شروع ہوئی تھی لیکن مذکورہ مرکز کی عمارت سنہ 1962ء تک (آیت اللہ بروجردی کی وفات تک) مکمل نہیں ہو سکی تھی۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
ہیمبرگ کا اسلامی مرکز جرمنی کے اہم ترین اسلامی مراکز میں سے ایک ہے جو کہ سنہ 1953ء میں [[آیت اللہ بروجردی]] کے مالی تعاون سے جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ایک آغاز میں ایک مسجد کے طور اس کا قیام عمل میں لایا گیا۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref> اسلامی مرکز ہیمبرگ کی تعمیر4000 مربع میٹر سے زیادہ اراضی پر فروری 1958ء میں آیت اللہ بروجردی کے نمائندے شیخ محمد محققی کی موجودگی میں شروع ہوئی تھی لیکن مذکورہ مرکز کی عمارت سنہ 1962ء تک (آیت اللہ بروجردی کی وفات تک) مکمل نہیں ہو سکی تھی۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>


مسجد سے متصل اسلامی ثقافتی ادارے کو مختلف ممالک اور مذاہب کے تمام مسلمانوں کو یکجا کرنے کے لیے ہیمبرگ مسجد کے ساتھ فروری سنہ 1966ء میں رجسٹرڈ اور اس کی سرگرمیوں کے دائرہ کار کو جرمنی اور دیگر یورپی ممالک تک پھیلانے کا اہتمام کیا گیا۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
مسجد سے متصل اسلامی ثقافتی ادارے کو مختلف ممالک اور مذاہب کے تمام مسلمانوں کو یکجا کرنے کے لیے ہیمبرگ مسجد کے ساتھ فروری سنہ 1966ء میں رجسٹرڈ اور اس کی سرگرمیوں کے دائرہ کار کو جرمنی اور دیگر یورپی ممالک تک پھیلانے کا اہتمام کیا گیا۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>
یہ عمل سید محمد بہشتی کے دور میں سرانجام پایا۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
یہ عمل سید محمد بہشتی کے دور میں سرانجام پایا۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>


==سربراہان اور ائمہ جماعت==
==سربراہان اور ائمہ جماعت==
*محمد محققی لاہیجی، نمایندہ [[سید حسین طباطبائی بروجردی|آیت اللہ بروجردی]]، اس مرکز کے قیام کے ابتدائی سال (1953ء) سے سنہ 1961ء تک۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
*محمد محققی لاہیجی، نمایندہ [[سید حسین طباطبائی بروجردی|آیت اللہ بروجردی]]، اس مرکز کے قیام کے ابتدائی سال (1953ء) سے سنہ 1961ء تک۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>
*[[سید محمد حسینی بہشتی|سید محمد بہشتی]]، سنہ 1965ء سے سنہ 1970ء تک۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص35.</ref> انہوں نے محمد فلسفی،<ref>حسینی میلانی، مرجع آگاہ، 1395شمسی، ج1، ص235.</ref> [[سید محمد ہادی میلانی</ref> اور دیگر مراجع تقلید کے مشورے سے اسلامی مرکز ہیمبرگ کے انتظامات کی ذمہ داری سنبھالی۔<ref>مؤسسہ امام ہادی، اتحاد و انسجام، 1389شمسی، ص429.</ref>
*[[سید محمد حسینی بہشتی|سید محمد بہشتی]]، سنہ 1965ء سے سنہ 1970ء تک۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص35۔</ref> انہوں نے محمد فلسفی،<ref>حسینی میلانی، مرجع آگاہ، 1395شمسی، ج1، ص235۔</ref> [[سید محمد ہادی میلانی</ref> اور دیگر مراجع تقلید کے مشورے سے اسلامی مرکز ہیمبرگ کے انتظامات کی ذمہ داری سنبھالی۔<ref>مؤسسہ امام ہادی، اتحاد و انسجام، 1389شمسی، ص429۔</ref>
*محمد مجتہد شبستری؛ سنہ 1970ء سے 1977ء تک۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص36-37.</ref>  انہوں نے اس مرکز کے انتظامات کی ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے ایک سال تک سید محمد بہشتی کے ساتھ کام کیا۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص36-37.</ref>
*محمد مجتہد شبستری؛ سنہ 1970ء سے 1977ء تک۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص36-37۔</ref>  انہوں نے اس مرکز کے انتظامات کی ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے ایک سال تک سید محمد بہشتی کے ساتھ کام کیا۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص36-37۔</ref>
*[[سید محمد خاتمی]] سنہ 1978ء سے سنہ 1980ء تک اس مرکز کے سربراہ رہے۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص38.</ref>
*[[سید محمد خاتمی]] سنہ 1978ء سے سنہ 1980ء تک اس مرکز کے سربراہ رہے۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص38۔</ref>
*محمد مقدم نے سنہ 1980ء سے 1992ء تک اس مرکز کے امور چلائے۔ سید محمد بہشتی کے مشورے سے انہوں نے یہ ذمہ داری قبول کی اور یہاں فارسی زبان کے تعلیمی دوروں کے انعقاد کے ساتھ ساتھ علمی اور ثقافتی سیمینارز بھی منعقد کئے۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص40.</ref> [[حج]] کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد، اسلامی اتحاد کانفرنس اور جرمن زبان میں رسالہ "الفجر" اور "سلام بچو!" کا اجراء بھی ان کے کارناموں میں شامل ہے۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
*محمد مقدم نے سنہ 1980ء سے 1992ء تک اس مرکز کے امور چلائے۔ سید محمد بہشتی کے مشورے سے انہوں نے یہ ذمہ داری قبول کی اور یہاں فارسی زبان کے تعلیمی دوروں کے انعقاد کے ساتھ ساتھ علمی اور ثقافتی سیمینارز بھی منعقد کئے۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص40۔</ref> [[حج]] کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد، اسلامی اتحاد کانفرنس اور جرمن زبان میں رسالہ "الفجر" اور "سلام بچو!" کا اجراء بھی ان کے کارناموں میں شامل ہے۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>
*محمد باقر انصاری؛ سنہ 1992ء سے 1999ء تک اس مرکز کی سربراہی کی۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص40؛ [https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref> ان کے دور میں مرکز اسلامی ہیمبرگ میں تقریبا 2 ہزار مربع میٹر کے ارضی پر ایک کتابخانہ کی بنیاد رکھی گئی۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
*محمد باقر انصاری؛ سنہ 1992ء سے 1999ء تک اس مرکز کی سربراہی کی۔<ref>انصاری محلاتی، تاریخچہ مسجد و مرکز اسلامی ہامبورگ، 1374شمسی، ص40؛ [https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref> ان کے دور میں مرکز اسلامی ہیمبرگ میں تقریبا 2 ہزار مربع میٹر کے ارضی پر ایک کتابخانہ کی بنیاد رکھی گئی۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>
*سید رضا حسینی‌ نسب؛ 1999ء سے 2003ء تک اس مرکز کے امور چلائے۔ انہوں نے انگریزی زبان میں  «The Right Path» نامی مجلہ اور فارسی زبان میں "نیستان" کے نام سے ایک مجلے کی اشاعت کا کام شروع کیا۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
*سید رضا حسینی‌ نسب؛ 1999ء سے 2003ء تک اس مرکز کے امور چلائے۔ انہوں نے انگریزی زبان میں  «The Right Path» نامی مجلہ اور فارسی زبان میں "نیستان" کے نام سے ایک مجلے کی اشاعت کا کام شروع کیا۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>
*سید عباس قائم‌ مقامی نے سنہ 2003ء سے 2009ء تک یہاں مختلف امور انجام دیے۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
*سید عباس قائم‌ مقامی نے سنہ 2003ء سے 2009ء تک یہاں مختلف امور انجام دیے۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>
*[[رضا رمضانی گیلانی]] سنہ 2009ء سے 2018ء تک اسلامی مرکز ہیمبرگ کے سربراہ رہے۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
*[[رضا رمضانی گیلانی]] سنہ 2009ء سے 2018ء تک اسلامی مرکز ہیمبرگ کے سربراہ رہے۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>
*محمد مفتح کے بیٹے محمد ہادی مفتح نے سنہ 2018ء سے اس مرکز کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
*محمد مفتح کے بیٹے محمد ہادی مفتح نے سنہ 2018ء سے اس مرکز کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔<ref>[https://fa.izhamburg.com/1398/02/21/%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b1%da%a9%d8%b2/ «امامان مرکز»]، مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>


==اقدامات==
==اقدامات==
[[ملف:نماز عید فطر در مرکز اسلامی هامبورگ.jpg|بندانگشتی|تصغیر|سنہ 2023ء میں اسلامی مرکز ہیمبرگ میں [[نماز عید|نماز عید فطر]] کا منظر]]<ref>[https://www.hawzahnews.com/photo/1082948 «اقامہ نماز عید فطر در مسجد امام علی(ع) مرکز اسلامی ہامبورگ»]، خبرگزاری حوزہ.</ref>]]
[[ملف:نماز عید فطر در مرکز اسلامی هامبورگ.jpg|بندانگشتی|تصغیر|سنہ 2023ء میں اسلامی مرکز ہیمبرگ میں [[نماز عید|نماز عید فطر]] کا منظر]]<ref>[https://www.hawzahnews.com/photo/1082948 «اقامہ نماز عید فطر در مسجد امام علی(ع) مرکز اسلامی ہامبورگ»]، خبرگزاری حوزہ۔</ref>]]
[[نماز جمعہ]] کا انعقاد اسلامی مرکز ہیمبرگ کے اہم اقدامات میں سے ایک ہے جو تین زبانوں میں منعقد ہوتی ہے: جرمن، عربی اور فارسی۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref> با جماعت نماز کا قیام اور جرمن زبان میں "الفجر" کے نام سے ایک رسالہ شائع کرنا اس مرکز کے دیگر امور میں سے ہے۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ.</ref>
[[نماز جمعہ]] کا انعقاد اسلامی مرکز ہیمبرگ کے اہم اقدامات میں سے ایک ہے جو تین زبانوں میں منعقد ہوتی ہے: جرمن، عربی اور فارسی۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref> با جماعت نماز کا قیام اور جرمن زبان میں "الفجر" کے نام سے ایک رسالہ شائع کرنا اس مرکز کے دیگر امور میں سے ہے۔<ref>[http://www.hajij.com/fa/islamic-countries-and-sects/holy-places/item/822-1391-03-21-06-11-08 «تاریخچہ بنیانگذاری و مراحل بنای مرکز»]، سایت مرکز اسلامی ہامبورگ۔</ref>


اسلامی مرکز ہیمبرگ میں [[فقہ]]، اصول فقہ، [[قرآن]]، [[حدیث]]، تاریخ سیرت [[ائمہؑ]]، عرفان، عربی زبان و ادب کے ساتھ ساتھ ایرانی تاریخ جیسے موضوعات پر چھ ہزار سے زائد کتب سے بھرپور ایک کتابخانہ بھی موجود ہے۔<ref>دویمی، «مرکز اسلامی ہامبورگ»، ص45.</ref> اس مرکز میں "سماجی امور" نمٹانے کے لیے ایک الگ سے دفتر بھی ہے جو [[شادی بیاہ]]، اسلام قبول کرنے والوں کے امور اور [[طلاق]] کے بارے میں مشاورتی خدمات فراہم کرتا ہے۔<ref>دویمی، «مرکز اسلامی ہامبورگ»، ص46.</ref>
اسلامی مرکز ہیمبرگ میں [[فقہ]]، اصول فقہ، [[قرآن]]، [[حدیث]]، تاریخ سیرت [[ائمہؑ]]، عرفان، عربی زبان و ادب کے ساتھ ساتھ ایرانی تاریخ جیسے موضوعات پر چھ ہزار سے زائد کتب سے بھرپور ایک کتابخانہ بھی موجود ہے۔<ref>دویمی، «مرکز اسلامی ہامبورگ»، ص45۔</ref> اس مرکز میں "سماجی امور" نمٹانے کے لیے ایک الگ سے دفتر بھی ہے جو [[شادی بیاہ]]، اسلام قبول کرنے والوں کے امور اور [[طلاق]] کے بارے میں مشاورتی خدمات فراہم کرتا ہے۔<ref>دویمی، «مرکز اسلامی ہامبورگ»، ص46۔</ref>


==اسلامی مرکز کی فعالیتوں پر جرمن حکومت کی پابندی==
==اسلامی مرکز کی فعالیتوں پر جرمن حکومت کی پابندی==
[[File:تعطیلی مرکز اسلامی هامبورگ در ۲۰۲۴.jpg|thumb|اسلامی مرکز ہیمبرگ پرجرمن پولیس کی پابندی]]
[[File:تعطیلی مرکز اسلامی هامبورگ در ۲۰۲۴.jpg|thumb|اسلامی مرکز ہیمبرگ پرجرمن پولیس کی پابندی]]
[[24 جولائی]] سنہ 2024ء کو جرمن پولیس فورسز نے "اسلامی مرکز ہیمبرگ (IMH)" پر حملہ کیا اور اسی وقت جرمن وزارت داخلہ نے بھی ایک بیان شائع کرکے اعلان کیا کہ اس اسلامی مرکز اور اس سے منسلک تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ جرمن نے دعوی کیا کہ اس مرکز کی جانب سے انتہا پسندی کی تبلیغ و ترویج ہوتی ہے۔<ref>[https://www.mehrnews.com/news/6175432 «چرا آلمان «مرکز اسلامی ہامبورگ» را تعطیل کرد؟»]، خبرگزاری مہر.</ref> 16 نومبر2023 کو ([[طوفان الاقصی|الاقصیٰ طوفان آپریشن]] کے تقریباً ایک ماہ بعد) جرمن وزیر داخلہ نے اس مرکز پر [[حزب اللہ لبنان|لبنان کی حزب اللہ]] سے تعلق رکھنے اور یہود دشمنی کا الزام لگاتے ہوئے اس مرکز کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی<ref>[https://www.bmi.bund.de/SharedDocs/pressemitteilungen/DE/2024/07/exekutive3.html "Bundesinnenministerin Faeser verbietet das "Islamische Zentrum Hamburg" und dessen Teilorganisationen»]، www.bmi.bund.de.</ref> اور ایک پریس بیان میں کہا: ہم اسلام پسندانہ پروپیگنڈہ یا یہودی مخالف اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کرتے ہیں۔<ref>[https://www.bmi.bund.de/SharedDocs/pressemitteilungen/DE/2023/11/izh-1611.html;jsessionid=0E60E19BFBBFA3BDA38D82E6E8D385EC.live861?nn=9390260 «Ermittlungsmaßnahmen gegen das "Islamische Zentrum Hamburg" und dessen mögliche Teilorganisationen»]، www.bmi.bund.de.</ref>  
[[24 جولائی]] سنہ 2024ء کو جرمن پولیس فورسز نے "اسلامی مرکز ہیمبرگ (IMH)" پر حملہ کیا اور اسی وقت جرمن وزارت داخلہ نے بھی ایک بیان شائع کرکے اعلان کیا کہ اس اسلامی مرکز اور اس سے منسلک تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ جرمن نے دعوی کیا کہ اس مرکز کی جانب سے انتہا پسندی کی تبلیغ و ترویج ہوتی ہے۔<ref>[https://www.mehrnews.com/news/6175432 «چرا آلمان «مرکز اسلامی ہامبورگ» را تعطیل کرد؟»]، خبرگزاری مہر۔</ref> 16 نومبر2023 کو ([[طوفان الاقصی|الاقصیٰ طوفان آپریشن]] کے تقریباً ایک ماہ بعد) جرمن وزیر داخلہ نے اس مرکز پر [[حزب اللہ لبنان|لبنان کی حزب اللہ]] سے تعلق رکھنے اور یہود دشمنی کا الزام لگاتے ہوئے اس مرکز کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی<ref>[https://www.bmi.bund.de/SharedDocs/pressemitteilungen/DE/2024/07/exekutive3.html "Bundesinnenministerin Faeser verbietet das "Islamische Zentrum Hamburg" und dessen Teilorganisationen»]، www.bmi.bund.de۔</ref> اور ایک پریس بیان میں کہا: ہم اسلام پسندانہ پروپیگنڈہ یا یہودی مخالف اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کرتے ہیں۔<ref>[https://www.bmi.bund.de/SharedDocs/pressemitteilungen/DE/2023/11/izh-1611.html;jsessionid=0E60E19BFBBFA3BDA38D82E6E8D385EC.live861?nn=9390260 «Ermittlungsmaßnahmen gegen das "Islamische Zentrum Hamburg" und dessen mögliche Teilorganisationen»]، www.bmi.bund.de۔</ref>  


مہر خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسلامی مرکز ہیمبرگ کو بند کرنے کی درخواست ایران کے خلاف جرمن اتحادی حکومت کی تنظیموں کے 22 نکاتی منصوبے کی ایک شق کے مطابق ہے جسے "انسانی حقوق کا دفاع" کہا جاتا ہے اور اسے ایران میں ناامنی اور فساد پھیلانے والوں کی حمایت میں تدوین کی گئی ہے۔ آزادی اظہار کے خلاف ہے۔ البتہ یہ پابندی آزادی بیان کے ساتھ متصادم اقدام ہے۔<ref>[https://www.mehrnews.com/news/6175432 «چرا آلمان «مرکز اسلامی ہامبورگ» را تعطیل کرد؟»]، خبرگزاری مہر.</ref> اس کے علاوہ، [[اہل بیتؑ عالمی اسمبلی]] نے اپنے ایک بیانیے میں لکھا کہ جرمن حکومت کا یہ غیر منصفانہ اقدام انسانی حقوق اور آزادی کی خلاف ورزیوں کی ایک واضح مثال ہے جسے بین الاقوامی قوانین اور دستاویزات میں تسلیم کیا گیا ہے۔<ref>[https://fa.abna24.com/story/1474447 «بیانیہ مہم مجمع جہانی اہل‌بیت(ع) دربارہ تعطیلی مراکز اسلامی ہامبورگ، برلین و فرانکفورت»]، خبرگزاری ابنا.</ref>
مہر خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسلامی مرکز ہیمبرگ کو بند کرنے کی درخواست ایران کے خلاف جرمن اتحادی حکومت کی تنظیموں کے 22 نکاتی منصوبے کی ایک شق کے مطابق ہے جسے "انسانی حقوق کا دفاع" کہا جاتا ہے اور اسے ایران میں ناامنی اور فساد پھیلانے والوں کی حمایت میں تدوین کی گئی ہے۔ آزادی اظہار کے خلاف ہے۔ البتہ یہ پابندی آزادی بیان کے ساتھ متصادم اقدام ہے۔<ref>[https://www.mehrnews.com/news/6175432 «چرا آلمان «مرکز اسلامی ہامبورگ» را تعطیل کرد؟»]، خبرگزاری مہر۔</ref> اس کے علاوہ، [[اہل بیتؑ عالمی اسمبلی]] نے اپنے ایک بیانیے میں لکھا کہ جرمن حکومت کا یہ غیر منصفانہ اقدام انسانی حقوق اور آزادی کی خلاف ورزیوں کی ایک واضح مثال ہے جسے بین الاقوامی قوانین اور دستاویزات میں تسلیم کیا گیا ہے۔<ref>[https://fa.abna24.com/story/1474447 «بیانیہ مہم مجمع جہانی اہل‌بیت(ع) دربارہ تعطیلی مراکز اسلامی ہامبورگ، برلین و فرانکفورت»]، خبرگزاری ابنا۔</ref>


[[20 اگست]] سنہ 2024ء کو اس مرکز کی بندش کے ردعمل میں لیجران پولیس نے گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کے دفاتر کو بند کر دیا جو تہران میں جرمن حکومت سے منسلک مراکز میں سے ایک ہے۔
[[20 اگست]] سنہ 2024ء کو اس مرکز کی بندش کے ردعمل میں لیجران پولیس نے گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کے دفاتر کو بند کر دیا جو تہران میں جرمن حکومت سے منسلک مراکز میں سے ایک ہے۔
confirmed، movedable
4,941

ترامیم