مندرجات کا رخ کریں

"سید حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:
'''سید حسن نصر اللہ''' (1960-2024ء)، لبنان کے [[شیعہ]] عالم دین و سیاستدان اور [[حزب اللہ لبنان]] کے بانی اور اس کے تیسرے سکریٹری جنرل تھے۔ حزب اللہ لبنان سید حسن نصر اللہ کے دور میں ایک علاقائی طاقتور تںظیم کے طور پر دنیا کے سامنے ابھر آئی۔  سنہ 2000ء میں مختلف آپریشنز کے ذریعے [[اسرائیل]] کو جنوبی [[لبنان]] سے آزاد کرانے اور 2006ء کی [[اسرائیل]] کے ساتھ 33روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کو کامیابی ان کے دور میں ملی۔ انہی فتوحات کی وجہ سے انہیں "سید مقاومت"(مزاحمتی بلاک کے سردار) کا لقب ملا۔ نیز اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت اور کئی بار کی فتوحات کی وجہ سے انہیں عرب اور اسلامی دنیا میں مقبول ترین شخصیت یا رہنما اور عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سب سے طاقتور رہنما کے طور پر متعارف کرایا گیا۔
'''سید حسن نصر اللہ''' (1960-2024ء)، لبنان کے [[شیعہ]] عالم دین و سیاستدان اور [[حزب اللہ لبنان]] کے بانی اور اس کے تیسرے سکریٹری جنرل تھے۔ حزب اللہ لبنان سید حسن نصر اللہ کے دور میں ایک علاقائی طاقتور تںظیم کے طور پر دنیا کے سامنے ابھر آئی۔  سنہ 2000ء میں مختلف آپریشنز کے ذریعے [[اسرائیل]] کو جنوبی [[لبنان]] سے آزاد کرانے اور 2006ء کی [[اسرائیل]] کے ساتھ 33روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کو کامیابی ان کے دور میں ملی۔ انہی فتوحات کی وجہ سے انہیں "سید مقاومت"(مزاحمتی بلاک کے سردار) کا لقب ملا۔ نیز اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت اور کئی بار کی فتوحات کی وجہ سے انہیں عرب اور اسلامی دنیا میں مقبول ترین شخصیت یا رہنما اور عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سب سے طاقتور رہنما کے طور پر متعارف کرایا گیا۔


سید حسن نصر اللہ نے حوزہ علمیہ [[نجف]] اور [[قم]] سے دینی تعلیم حاصل کی۔ نجف میں [[شہید]] [[سید محمد باقر صدر]] اور [[سید عباس موسوی]] سے ان کا رابطہ قائم ہوا۔ ان کے مابین قائم شدہ تعلقات نے انہیں اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کے میدان میں داخل کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے حوزہ علمیہ [[نجف]] اور [[قم]] سے دینی تعلیم حاصل کی۔ نجف میں [[شہید]] [[سید محمد باقر صدر]] اور سید عباس موسوی سے ان کا رابطہ قائم ہوا۔ ان کے مابین قائم شدہ تعلقات نے انہیں اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کے میدان میں داخل کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے سنہ 1975ء سے 1982ء تک تحریک امل میں عام رکن کی حیثیت سے کام کیا؛ لیکن سنہ 1982ء میں کچھ دیگر مجاہد علما کے ساتھ تحریک امل سے جدا ہوگئے اور حزب اللہ لبنان کی بنیاد رکھی۔ [[سید عباس موسوی]] کی [[شہادت]] کے بعد [[16 فروری]] سنہ 1992ء میں سید حسن کثرت رائے سے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل بنے۔
سید حسن نصر اللہ نے سنہ 1975ء سے 1982ء تک تحریک امل میں عام رکن کی حیثیت سے کام کیا؛ لیکن سنہ 1982ء میں کچھ دیگر مجاہد علما کے ساتھ تحریک امل سے جدا ہوگئے اور حزب اللہ لبنان کی بنیاد رکھی۔ [[سید عباس موسوی]] کی [[شہادت]] کے بعد [[16 فروری]] سنہ 1992ء میں سید حسن کثرت رائے سے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل بنے۔
    
    
سید حسن نصر اللہ جمعہ کے دن [[27 ستمبر]] سنہ 2024ء کو جنوبی لبنان کے ضاحیہ نامی شہر میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے راکٹ حملے میں [[شہید]] ہوگئے۔ ان کی شہادت کے بعد دنیا کی مختلف شخصیات نے رد عمل ظاہر کیا اور اپنے تاثرات بیان کیے۔ عالم تشیع کے رہبر [[سید علی حسینی خامنہ ای]]، شیعہ [[مراجع تقلید]] میں سے [[سید علی حسینی سیستانی]]، [[ناصر مکارم شیرازی]]، [[حسین نوری ہمدانی]]، مختلف ممالک کے حکام نیز مزاحمتی بلاک کی مختلف تحریکیں جیسے [[حماس]]، [[فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک]]، [[یمن]] کی [[تحریک انصار اللہ یمن|انصاراللہ تحریک]]، تحریک الفتح، عصائب اہل الحق،  لبنان کی امل تحریک، عراق کی قومی حکمت تحریک اور عراق میں مقتدیٰ صدر کی تحریک نے بھی سید حسن نصر اللہ کی [[شہادت]] پر تعزیتی بیان جاری کیا اور اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔ ایران میں پانچ روزہ اور لبنان، [[شام]]، [[عراق]] اور یمن میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا۔
سید حسن نصر اللہ جمعہ کے دن [[27 ستمبر]] سنہ 2024ء کو جنوبی لبنان کے ضاحیہ نامی شہر میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے راکٹ حملے میں [[شہید]] ہوگئے۔ ان کی شہادت کے بعد دنیا کی مختلف شخصیات نے رد عمل ظاہر کیا اور اپنے تاثرات بیان کیے۔ عالم تشیع کے رہبر [[سید علی حسینی خامنہ ای]]، شیعہ [[مراجع تقلید]] میں سے [[سید علی حسینی سیستانی]]، [[ناصر مکارم شیرازی]]، [[حسین نوری ہمدانی]]، مختلف ممالک کے حکام نیز مزاحمتی بلاک کی مختلف تحریکیں جیسے [[حماس]]، [[تحریک جہاد اسلامی فلسطین|فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک]]، [[یمن]] کی [[تحریک انصار اللہ یمن|انصاراللہ تحریک]]، تحریک الفتح، عصائب اہل الحق،  لبنان کی امل تحریک، عراق کی قومی حکمت تحریک اور عراق میں مقتدیٰ صدر کی تحریک نے بھی سید حسن نصر اللہ کی [[شہادت]] پر تعزیتی بیان جاری کیا اور اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔ ایران میں پانچ روزہ اور لبنان، [[شام]]، [[عراق]] اور یمن میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا۔


نصر اللہ پر سنہ 2004ء، 2006ء اور سنہ 2011ء میں کئی بار اسرائیلی فوج کی جانب سے قاتلانہ حملے کیے گئے لیکن ہر بار ان کی جان بچ گئی۔
نصر اللہ پر سنہ 2004ء، 2006ء اور سنہ 2011ء میں کئی بار اسرائیلی فوج کی جانب سے قاتلانہ حملے کیے گئے لیکن ہر بار ان کی جان بچ گئی۔
confirmed، movedable
4,941

ترامیم