مندرجات کا رخ کریں

"سید حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26: سطر 26:
|دستخط              =[[ملف:امضای سید حسن نصر الله.gif|100px]]
|دستخط              =[[ملف:امضای سید حسن نصر الله.gif|100px]]
}}
}}
'''سید حسن نصر اللہ''' (1960-2024ء)، لبنان کے [[شیعہ]] عالم دین و سیاستدان اور [[حزب اللہ لبنان]] کے بانی اور اس کے تیسرے سکریٹری جنرل تھے۔ حزب اللہ لبنان سید حسن نصر اللہ کے دور میں ایک علاقائی طاقتور تںظیم کے طور پر دنیا کے سامنے ابھر آئی۔  سنہ 2000ء میں مختلف آپریشنز کے ذریعے [[اسرائیل]] کو جنوبی [[لبنان]] سے آزاد کرانے اور 2006ء کی [[اسرائیل]] کے ساتھ 33روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کو کامیابی ان کے دور میں ملی۔ انہی فتوحات کی وجہ سے انہیں "سید مقاومت"(مزاحمتی بلاک کے سردار) کا لقب ملا۔ نیز اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت اور کئی بار کی فتوحات کی وجہ سے انہیں عرب اور اسلامی دنیا میں مقبول ترین شخصیت یا رہنما اور عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سب سے طاقتور رہنما کے طور پر متعارف کرایا گیا۔
'''سید حسن نصر اللہ''' (1960-2024ء)، لبنان کے [[شیعہ]] عالم دین و سیاستدان اور [[حزب اللہ لبنان]] کے بانی اور اس کے تیسرے سکریٹری جنرل تھے۔ حزب اللہ لبنان سید حسن نصر اللہ کے دور میں ایک علاقائی طاقتور تںظیم کے طور پر دنیا کے سامنے ابھر آئی۔  سنہ 2000ء میں مختلف آپریشنز کے ذریعے [[اسرائیل]] کو جنوبی لبنان سے آزاد کرانے اور 2006ء کی [[اسرائیل]] کے ساتھ 33روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کو کامیابی ان کے دور میں ملی۔ انہی فتوحات کی وجہ سے انہیں "سید مقاومت"(مزاحمتی بلاک کے سردار) کا لقب ملا۔ نیز اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت اور کئی بار کی فتوحات کی وجہ سے انہیں عرب اور اسلامی دنیا میں مقبول ترین شخصیت یا رہنما اور عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سب سے طاقتور رہنما کے طور پر متعارف کرایا گیا۔


سید حسن نصر اللہ نے حوزہ علمیہ [[نجف]] اور [[قم]] سے دینی تعلیم حاصل کی۔ نجف میں [[شہید]] [[سید محمد باقر صدر]] اور سید عباس موسوی سے ان کا رابطہ قائم ہوا۔ ان کے مابین قائم شدہ تعلقات نے انہیں اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کے میدان میں داخل کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے حوزہ علمیہ [[نجف]] اور [[قم]] سے دینی تعلیم حاصل کی۔ نجف میں [[شہید]] [[سید محمد باقر صدر]] اور سید عباس موسوی سے ان کا رابطہ قائم ہوا۔ ان کے مابین قائم شدہ تعلقات نے انہیں اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کے میدان میں داخل کیا۔
سطر 42: سطر 42:
سید حسن نصر اللہ اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت اور بار بار کی فتوحات کی وجہ سے عرب اور اسلامی دنیا میں سب سے زیادہ مقبول شخصیت،<ref>«[https://www.irna.ir/news/9451534 روزنامه آلمانی: سید حسن نصرالله محبوب‌ترین شخصیت جهان عرب و اسلام است]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref>  عرب دنیا میں سب سے زیادہ مقبول رہنما<ref>«[https://jamejamonline.ir/fa/news/189227 نصرالله محبوب‌ترین رهبر جهان عرب]»، خبرگزاری جام‌جم آنلاین.</ref> نیزعرب اور مشرق وسطیٰ میں سب سے جرات مند اور طاقتور رہنما کے طور پر معروف ہوئے۔<ref>«[https://www.irna.ir/news/85378124 محافل صهیونیست: نصرالله با شهامت‌ترین رهبر جهان عرب است]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref>
سید حسن نصر اللہ اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت اور بار بار کی فتوحات کی وجہ سے عرب اور اسلامی دنیا میں سب سے زیادہ مقبول شخصیت،<ref>«[https://www.irna.ir/news/9451534 روزنامه آلمانی: سید حسن نصرالله محبوب‌ترین شخصیت جهان عرب و اسلام است]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref>  عرب دنیا میں سب سے زیادہ مقبول رہنما<ref>«[https://jamejamonline.ir/fa/news/189227 نصرالله محبوب‌ترین رهبر جهان عرب]»، خبرگزاری جام‌جم آنلاین.</ref> نیزعرب اور مشرق وسطیٰ میں سب سے جرات مند اور طاقتور رہنما کے طور پر معروف ہوئے۔<ref>«[https://www.irna.ir/news/85378124 محافل صهیونیست: نصرالله با شهامت‌ترین رهبر جهان عرب است]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref>


=== حزب‌ الله لبنان کے جنرل سکریٹری===
===حزب‌ الله لبنان کے جنرل سکریٹری===
[[16 فروری]] سنہ 1992ء کو سید عباس موسوی کی [[شہادت]] کے بعد سید حسن نصر اللہ کو اتفاق رائے سے لبنانی حزب اللہ کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔<ref>«[https://alkhanadeq.org.lb/post.php?id=36 الأمین العام لحزب الله السید حسن نصرالله]»، وبگاه الخنادق؛[http://irdiplomacy.ir/fa/page/24/ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref> جس وقت نصر اللہ حزب اللہ کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا تو ان کی عمر 32 سال تھی۔<ref>[http://irdiplomacy.ir/fa/page/24/ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref>
[[16 فروری]] سنہ 1992ء کو سید عباس موسوی کی [[شہادت]] کے بعد سید حسن نصر اللہ کو اتفاق رائے سے لبنانی حزب اللہ کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔<ref>«[https://alkhanadeq.org.lb/post.php?id=36 الأمین العام لحزب الله السید حسن نصرالله]»، وبگاه الخنادق؛[http://irdiplomacy.ir/fa/page/24/ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref> جس وقت نصر اللہ حزب اللہ کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا تو ان کی عمر 32 سال تھی۔<ref>[http://irdiplomacy.ir/fa/page/24/ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref>


سطر 49: سطر 49:
==سوانح حیات اور تعلیم==
==سوانح حیات اور تعلیم==
سید حسن نصر اللہ لبنان کی مشہور اور مقبول شخصیات میں سے تھے۔<ref>نوری، شیعیان لبنان، 1389شمسی، ص172.</ref>انہوں نے [[31 اگست]] سنہ 1960ء کو مشرقی بیروت کے ایک غریب نشین محلہ کرنتینا میں آنکھیں کھولیں۔ ان کے والد سید عبد الکریم اور والدہ نہدیہ صفی الدین جنوبی لبنان کے شہر صور کے نواحی گاؤں الباروزیہ کے رہائشی تھے جوبیروت ہجرت کرگئے تھے۔<ref>«[http://nbo.ir/سید-حسن-نصرالله__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «[https://www.irna.ir/news/5053672 سید حسن نصرالله رهبر و الگوی جهان عرب]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref> بعض تاریخی مآخذ کے مطابق بازوریہ میں نصر اللہ کی پیدائش ہوئی۔<ref>«[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/12/3/حسن-نصر-الله حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی]»، شبکه الجزیرة؛ «[http://irdiplomacy.ir/fa/news/24 سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»،‌ وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref> ان کے 3 بھائی اور 5 بہنیں تھیں۔<ref>«[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/12/3/حسن-نصر-الله حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی]»، شبکه الجزیرة.</ref> سید نصر اللہ عالم نوجوانی میں اپنے دیگر بھائیوں کے ساتھ اپنے والد کی پھلوں کی دکان پر کام کرتے تھے۔<ref>«[https://www.hamshahrionline.ir/news/60656 زندگینامه: سید حسن نصرالله]»، وبگاه همشهری آنلاین.</ref>
سید حسن نصر اللہ لبنان کی مشہور اور مقبول شخصیات میں سے تھے۔<ref>نوری، شیعیان لبنان، 1389شمسی، ص172.</ref>انہوں نے [[31 اگست]] سنہ 1960ء کو مشرقی بیروت کے ایک غریب نشین محلہ کرنتینا میں آنکھیں کھولیں۔ ان کے والد سید عبد الکریم اور والدہ نہدیہ صفی الدین جنوبی لبنان کے شہر صور کے نواحی گاؤں الباروزیہ کے رہائشی تھے جوبیروت ہجرت کرگئے تھے۔<ref>«[http://nbo.ir/سید-حسن-نصرالله__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «[https://www.irna.ir/news/5053672 سید حسن نصرالله رهبر و الگوی جهان عرب]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref> بعض تاریخی مآخذ کے مطابق بازوریہ میں نصر اللہ کی پیدائش ہوئی۔<ref>«[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/12/3/حسن-نصر-الله حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی]»، شبکه الجزیرة؛ «[http://irdiplomacy.ir/fa/news/24 سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت]»،‌ وبگاه دیپلماسی ایرانی.</ref> ان کے 3 بھائی اور 5 بہنیں تھیں۔<ref>«[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/12/3/حسن-نصر-الله حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی]»، شبکه الجزیرة.</ref> سید نصر اللہ عالم نوجوانی میں اپنے دیگر بھائیوں کے ساتھ اپنے والد کی پھلوں کی دکان پر کام کرتے تھے۔<ref>«[https://www.hamshahrionline.ir/news/60656 زندگینامه: سید حسن نصرالله]»، وبگاه همشهری آنلاین.</ref>
[[ملف:حدیث مجاهدت.jpg|تصغیر|اینفوگرافک زندگی سید حسن نصرالله]] نصر اللہ نے ابتدائی تعلیم التربویہ علاقے کے النجاح پرائیوٹ سکول میں حاصل کی اور اپریل 1975ء میں لبنان میں خانہ جنگیوں کے آغاز کے ساتھ وہ اپنے خاندان کے ساتھ اپنے والد کے آبائی گاؤں بازوریہ منتقل ہوگئے اور شہر صور کے ہائی اسکول میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> 16 سال کی عمر میں (1976ء) شہر صور کے امام جمعہ سید محمد غروی اور ان کے دوست [[سید محمد باقر صدر]] کی تشویق سے دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف ہجرت کی۔ سید محمد نے ایک خط میں سید حسن کو شہید صدر سے ملوایا۔ شہید صدر نے سید عباس موسوی پر سید حسن نصر اللہ کی تعلیمی صورتحال پر نظر رکھنے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی ذمہ داری بھی ڈال دی۔ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> سنہ 1978ء میں نجف اشرف میں حوزہ علمیہ کے مقدماتی دروس مکمل کرنے کے بعد عراقی بعث پارٹی کے دباؤ<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> کی وجہ سے وہ لبنان لوٹ آئے۔ انہوں نے بعلبک میں ایک دینی مدرسے کی بنیاد رکھی، یہاں اپنی حوزوی تعلیم کے سلسلہ کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ تدریس بھی شروع کی۔<ref>«[http://nbo.ir/سید-حسن-نصرالله__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «[https://www.hamshahrionline.ir/news/60656 زندگینامه: سید حسن نصرالله]»، وبگاه همشهری آنلاین.</ref> سنہ 1989ء میں [[حوزہ علمیہ قم]] میں ایک سال تک دینی تعلیم حاصل کی۔<ref>نوری، شیعیان لبنان، 1389شمسی، ص144.</ref> نصراللہ کی لبنان واپسی کی وجہ لبنانی حزب اللہ سے ان کے اختلاف کی افواہیں اور امل تحریک کے ساتھ حزب اللہ کے اختلافات میں اضافہ اور قیادت کونسل کا اصرار بتایا جاتا ہے۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref>
[[ملف:حدیث مجاهدت.jpg|تصغیر|اینفوگرافک زندگی سید حسن نصرالله]] نصر اللہ نے ابتدائی تعلیم التربویہ علاقے کے النجاح پرائیوٹ سکول میں حاصل کی اور اپریل 1975ء میں لبنان میں خانہ جنگیوں کے آغاز کے ساتھ وہ اپنے خاندان کے ساتھ اپنے والد کے آبائی گاؤں بازوریہ منتقل ہوگئے اور شہر صور کے ہائی اسکول میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> 16 سال کی عمر میں (1976ء) شہر صور کے امام جمعہ سید محمد غروی اور ان کے دوست [[سید محمد باقر صدر]] کی تشویق سے دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف ہجرت کی۔ سید محمد نے ایک خط میں سید حسن کو شہید صدر سے ملوایا۔ شہید صدر نے سید عباس موسوی پر سید حسن نصر اللہ کی تعلیمی صورتحال پر نظر رکھنے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی ذمہ داری بھی ڈال دی۔خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر سنہ 1978ء میں نجف اشرف میں حوزہ علمیہ کے مقدماتی دروس مکمل کرنے کے بعد عراقی بعث پارٹی کے دباؤ<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> کی وجہ سے وہ لبنان لوٹ آئے۔ انہوں نے بعلبک میں ایک دینی مدرسے کی بنیاد رکھی، یہاں اپنی حوزوی تعلیم کے سلسلہ کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ تدریس بھی شروع کی۔<ref>«[http://nbo.ir/سید-حسن-نصرالله__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «[https://www.hamshahrionline.ir/news/60656 زندگینامه: سید حسن نصرالله]»، وبگاه همشهری آنلاین.</ref> سنہ 1989ء میں [[حوزہ علمیہ قم]] میں ایک سال تک دینی تعلیم حاصل کی۔<ref>نوری، شیعیان لبنان، 1389شمسی، ص144.</ref> نصراللہ کی لبنان واپسی کی وجہ لبنانی حزب اللہ سے ان کے اختلاف کی افواہیں اور امل تحریک کے ساتھ حزب اللہ کے اختلافات میں اضافہ اور قیادت کونسل کا اصرار بتایا جاتا ہے۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ 33 روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref>


سید حسن نصر اللہ نومبر 1981ء میں امل تحریک کے چند اراکین کے ساتھ حسینیہ جماران میں [[امام خمینی]] سے ملاقات کرنے گئے،<ref>«[http://nbo.ir/%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.</ref> انہوں نے امام خمینی سے [[وجوہات شرعیہ]] وصول کرنے کا اجازت نامہ دریافت کیا۔<ref>خمینی، صحیفه امام، ۱۳۸۹شمسی، ج۱۵، ص۳۳۸.</ref>
سید حسن نصر اللہ نومبر 1981ء میں امل تحریک کے چند اراکین کے ساتھ حسینیہ جماران میں [[امام خمینی]] سے ملاقات کرنے گئے،<ref>«[http://nbo.ir/%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87__a-417.aspx سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.</ref> انہوں نے امام خمینی سے [[وجوہات شرعیہ]] وصول کرنے کا اجازت نامہ دریافت کیا۔<ref>خمینی، صحیفه امام، ۱۳۸۹شمسی، ج۱۵، ص۳۳۸.</ref>
سطر 59: سطر 59:
==سماجی و سیاسی سرگرمیاں==
==سماجی و سیاسی سرگرمیاں==
سید حسن نصر للہ نے نوجوانی کی عمر میں ہی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا تھا۔ ان کی بعض سیاسی فعالیتیں یہ ہیں:
سید حسن نصر للہ نے نوجوانی کی عمر میں ہی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا تھا۔ ان کی بعض سیاسی فعالیتیں یہ ہیں:
*سید حسن نصر اللہ کا امام موسی صدر سے خاص تعلقات کی وجہ سے سنہ 1975ء میں میٹرک پاس کرنے کے بعد امل تحریک کے رکن بنے اور اپنے بھائی سید حسین کے ہمراہ قصبہ الباروزیہ میں تنظیم امل کے سربراہ بنے۔ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر؛ «[http://nbo.ir/سید-حسن-نصرالله__a-417.aspx#_ftnref10 سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.</ref>
*سید حسن نصر اللہ کا امام موسی صدر سے خاص تعلقات کی وجہ سے سنہ 1975ء میں میٹرک پاس کرنے کے بعد امل تحریک کے رکن بنے اور اپنے بھائی سید حسین کے ہمراہ قصبہ الباروزیہ میں تنظیم امل کے سربراہ بنے۔ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/اخبار/نمایش-اخبار/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر؛ «[http://nbo.ir/سید-حسن-نصرالله__a-417.aspx#_ftnref10 سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.<nowiki></ref></nowiki>
*سنہ 1982ء میں انہیں تحریک امل کے سیاسی ونگ کا نمایندہ بنا دیا گیا۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر؛ «[http://nbo.ir/%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87__a-417.aspx#_ftnref10 سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.</ref>
*سنہ 1982ء میں انہیں تحریک امل کے سیاسی ونگ کا نمایندہ بنا دیا گیا۔<ref>خامه‌یار، «[http://www.imam-sadr.com/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/%D9%86%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/tabid/99/ArticleId/2256 حزب الله و سید حسن از جنگ‌های داخلی تا جنگ ۳۳ روزه]»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر؛ «[http://nbo.ir/%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87__a-417.aspx#_ftnref10 سید حسن نصرالله]»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.</ref>
*[[نجف]] سے واپسی کے بعد سنہ 1979ء میں انہیں جنبش امل کے سیاسی دفتر کا رکن بنا دیا گیا اور وہ درہ باغ میں اس کے نمایندہ بن گئے۔<ref>[http://www.hamshahrionline.ir/details/60656 زندگی‌نامه سید حسن نصرالله]، همشهری آنلاین.</ref>
*[[نجف]] سے واپسی کے بعد سنہ 1979ء میں انہیں جنبش امل کے سیاسی دفتر کا رکن بنا دیا گیا اور وہ درہ باغ میں اس کے نمایندہ بن گئے۔<ref>[http://www.hamshahrionline.ir/details/60656 زندگی‌نامه سید حسن نصرالله]، همشهری آنلاین.</ref>
*سنہ 1982ء میں وہ کچھ مجاہد علماء کے ساتھ  مل کرجنبش امل سے جدا ہوگئے اور [[حزب اللہ لبنان]] کی بنیاد رکھی۔
*سنہ 1982ء میں وہ کچھ مجاہد علماء کے ساتھ  مل کرجنبش امل سے جدا ہوگئے اور [[حزب اللہ لبنان]] کی بنیاد رکھی۔
*سنہ 1987ء میں وہ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ اور پارٹی کی فیصلہ ساز کونسل کے رکن بنے۔.<ref>«[https://www.irna.ir/news/5053672 سید حسن نصرالله رهبر و الگوی جهان عرب]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref>
*سنہ 1987ء میں وہ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ اور پارٹی کی فیصلہ ساز کونسل کے رکن بنے۔.<ref>«[https://www.irna.ir/news/5053672 سید حسن نصرالله رهبر و الگوی جهان عرب]»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.</ref>
* انہوں نے سنہ 1982 سے 1992ء تک اپنی پوری فعالیتیں حزب اللہ پر مرکوز کردیں۔ وہ اس کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ مقاومت کے لئے افراد کی تربیت اور اس کی فوجی یونٹ کی تشکیل کے سربراہ بھی رہے۔ کچھ عرصہ تک وہ ابراہیم امین السید (بیروت میں حزب اللہ کے عہدہ دار) کے معاون بھی رہے اور کچھ مدت تک حزب اللہ کے اجرائی معاون بھی رہے۔<ref>[http://wehda.alwehda.gov.sy/__archives.asp?FileName=48445089520060805100508 صحیفة الوحده: السید حسن نصر الله سیرة ذاتیة.. قوة شخصیة وعبقریة]</ref>
*انہوں نے سنہ 1982 سے 1992ء تک اپنی پوری فعالیتیں حزب اللہ پر مرکوز کردیں۔ وہ اس کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ مقاومت کے لئے افراد کی تربیت اور اس کی فوجی یونٹ کی تشکیل کے سربراہ بھی رہے۔ کچھ عرصہ تک وہ ابراہیم امین السید (بیروت میں حزب اللہ کے عہدہ دار) کے معاون بھی رہے اور کچھ مدت تک حزب اللہ کے اجرائی معاون بھی رہے۔<ref>[http://wehda.alwehda.gov.sy/__archives.asp?FileName=48445089520060805100508 صحیفة الوحده: السید حسن نصر الله سیرة ذاتیة.. قوة شخصیة وعبقریة]</ref>


==ناکام جان لیوا حملے==
==ناکام جان لیوا حملے==
سید حسن نصر اللہ اپنے عہدے کے دوران متعدد مرتبہ دہشت گردانہ جان لیوا ناکام حملوں کا شکار ہوئے۔ ان میں سے بعض کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:  
سید حسن نصر اللہ اپنے عہدے کے دوران متعدد مرتبہ دہشت گردانہ جان لیوا ناکام حملوں کا شکار ہوئے۔ ان میں سے بعض کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:  
*سنہ 2004ء میں کھانے میں زہر کے ذریعہ ان کی جان لینے کی کوشش کی گئی
*سنہ 2004ء میں کھانے میں زہر کے ذریعہ ان کی جان لینے کی کوشش کی گئی
*سنہ 2006ء میں جس عمارت میں ان کا قیام تھا اس پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کی گئی  
*سنہ 2006ء میں جس عمارت میں ان کا قیام تھا اس پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کی گئی
*سنہ 2006 ء میں ایک دہشت گرد گروہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن کا مقصد سید حسن نصر اللہ کی گاڑی پر مارٹر سے حملہ کرنا تھا
*سنہ 2006 ء میں ایک دہشت گرد گروہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن کا مقصد سید حسن نصر اللہ کی گاڑی پر مارٹر سے حملہ کرنا تھا
*سنہ 2011ء میں اسرائیلی جنگی جہازوں کا ایک عمارت پر حملہ، اسرائیلیوں کا خیال تھا کہ سید حسن نصر اللہ اس میں موجود ہیں۔  
*سنہ 2011ء میں اسرائیلی جنگی جہازوں کا ایک عمارت پر حملہ، اسرائیلیوں کا خیال تھا کہ سید حسن نصر اللہ اس میں موجود ہیں۔


سید حسن نصر اللہ ان ہی خطرات کے پیش نظر گذشتہ کچھ برسوں سے بہت کم منظرعام پر آتے تھے اور ایک پوری ٹیم ان کی حفاظت پر مامور تھی<ref>[http://www.aksalser.com/?page=view_articles&id=3f7bf3054871b1ac6a561ea32fd70938 صحیفة معاریف تنشر تقریراً مخابراتیاً مفصلاً عن حیاة حسن نصر الله و أمنه]</ref> اور اپنے داماد ابو علی جواد حفاظتی ٹیم کے سربراہ تھے۔<ref>[http://www.southlebanon.org/archives/101201 حقائق تکشف لاول مرة عن ابو علی مرافق السید نصرالله…...]</ref>
سید حسن نصر اللہ ان ہی خطرات کے پیش نظر گذشتہ کچھ برسوں سے بہت کم منظرعام پر آتے تھے اور ایک پوری ٹیم ان کی حفاظت پر مامور تھی<ref>[http://www.aksalser.com/?page=view_articles&id=3f7bf3054871b1ac6a561ea32fd70938 صحیفة معاریف تنشر تقریراً مخابراتیاً مفصلاً عن حیاة حسن نصر الله و أمنه]</ref> اور اپنے داماد ابو علی جواد حفاظتی ٹیم کے سربراہ تھے۔<ref>[http://www.southlebanon.org/archives/101201 حقائق تکشف لاول مرة عن ابو علی مرافق السید نصرالله…...]</ref>
سطر 83: سطر 83:
الجزیرہ نیٹ ورک نے اسرائیلی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی کہ اسرائیل نے اس بمباری میں تقریباً ایک یا دو ٹن کے 85 مورچہ شکن بم استعمال کیے؛ جب کہ جنیوا کنونشن میں ایسے بموں کے استعمال کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔<ref>«[https://www.aljazeera.com/news/liveblog/2024/9/28/israel-attacks-lebanon-deaths-mount-as-beirut-buildings-bombed-to A closer look at type of weaponry believed to have been used in Beirut attack]»، Al Jazeera Media Network.</ref>
الجزیرہ نیٹ ورک نے اسرائیلی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی کہ اسرائیل نے اس بمباری میں تقریباً ایک یا دو ٹن کے 85 مورچہ شکن بم استعمال کیے؛ جب کہ جنیوا کنونشن میں ایسے بموں کے استعمال کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔<ref>«[https://www.aljazeera.com/news/liveblog/2024/9/28/israel-attacks-lebanon-deaths-mount-as-beirut-buildings-bombed-to A closer look at type of weaponry believed to have been used in Beirut attack]»، Al Jazeera Media Network.</ref>


مختلف ممالک کے اعلیٰ حکام نے سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تعزیتی پیغام بھیجا ہے جن میں ایران، روس، عراق، یمن<ref>«[https://www.mehrnews.com/live/6239336 واکنش‌های منطقه‌ای و بین‌المللی به شهادت دبیرکل حزب‌الله لبنان]»، خبرگزاری مهر.</ref> نیز مزاحمتی بلاک کی مختلف تحریکیں جیسے [[حماس]]، [[فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک]]، [[یمن]] کی [[تحریک انصار اللہ یمن|انصاراللہ تحریک]]، تحریک الفتح، عصائب اہل الحق،  لبنان کی امل تحریک، عراق کی قومی حکمت تحریک اور عراق میں مقتدیٰ صدر کی تحریک نے بھی سید حسن نصر اللہ کی [[شہادت]] پر تعزیتی بیان جاری کیا اور اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔<ref>«[https://www.yjc.ir/fa/news/8831949 واکنش مقاومت به شهادت سید حسن نصرالله]»، باشگاه خبرنگاران جوان.</ref> ایران میں پانچ روزہ<ref>«[https://farsi.khamenei.ir/message-content?id=57700 پیام تسلیت به مناسبت شهادت جناب سید حسن نصرالله رضوان الله علیه دبیر کل شهید حزب‌الله لبنان]»، دفتر حفظ و نشر آثار حضرت آیت‌الله خامنه‌ای.</ref> اور لبنان،<ref>«[https://fa.alalam.ir/news/6980123 اعلام ۳ روز عزای عمومی در لبنان]»، خبرگزاری العالم.</ref> [[شام]]،<ref>«[https://www.mehrnews.com/live/6239336 واکنش‌های منطقه‌ای و بین‌المللی به شهادت دبیرکل حزب‌الله لبنان]»، خبرگزاری مهر.</ref> [[عراق]]<ref>«[https://www.yjc.ir/fa/news/8831949 واکنش مقاومت به شهادت سید حسن نصرالله]»، باشگاه خبرنگاران جوان.</ref> اور یمن<ref>«[https://www.yjc.ir/fa/news/8831949 واکنش مقاومت به شهادت سید حسن نصرالله]»، باشگاه خبرنگاران جوان.</ref> میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا۔ ایران کے حوزات علمیہ میں بروز اتوار عام تعطیل کا اعلان کیا گیا اور دینی طلاب و علما نے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف مختلف مقامات پراحتجاج کیا۔<ref>«[https://www.hawzahnews.com/news/1187554 راهپیمایی و خروش حوزویان و ملت داغدار قم در روز یکشنبه]»، خبرگزاری رسمی حوزه.</ref> سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے سوگ میں ایران میں [[29 ستمبر]] 2024ء کو تمام سینما گھر اور تھیٹر بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔<ref>«[https://www.isna.ir/news/1403070705514 سینماها و تئاترها تا اطلاع ثانوی تعطیل شدند]»، خبرگزاری ایسنا.</ref>  
مختلف ممالک کے اعلیٰ حکام نے سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تعزیتی پیغام بھیجا ہے جن میں ایران، روس، عراق، یمن<ref>«[https://www.mehrnews.com/live/6239336 واکنش‌های منطقه‌ای و بین‌المللی به شهادت دبیرکل حزب‌الله لبنان]»، خبرگزاری مهر.</ref> نیز مزاحمتی بلاک کی مختلف تحریکیں جیسے [[حماس]] [[تحریک جہاد اسلامی فلسطین|فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک]]، [[یمن]] کی [[تحریک انصار اللہ یمن|انصاراللہ تحریک]]، تحریک الفتح، عصائب اہل الحق،  لبنان کی امل تحریک، عراق کی قومی حکمت تحریک اور عراق میں مقتدیٰ صدر کی تحریک نے بھی سید حسن نصر اللہ کی [[شہادت]] پر تعزیتی بیان جاری کیا اور اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔<ref>«[https://www.yjc.ir/fa/news/8831949 واکنش مقاومت به شهادت سید حسن نصرالله]»، باشگاه خبرنگاران جوان.</ref> ایران میں پانچ روزہ<ref>«[https://farsi.khamenei.ir/message-content?id=57700 پیام تسلیت به مناسبت شهادت جناب سید حسن نصرالله رضوان الله علیه دبیر کل شهید حزب‌الله لبنان]»، دفتر حفظ و نشر آثار حضرت آیت‌الله خامنه‌ای.</ref> اور لبنان،<ref>«[https://fa.alalam.ir/news/6980123 اعلام ۳ روز عزای عمومی در لبنان]»، خبرگزاری العالم.</ref> [[شام]]،<ref>«[https://www.mehrnews.com/live/6239336 واکنش‌های منطقه‌ای و بین‌المللی به شهادت دبیرکل حزب‌الله لبنان]»، خبرگزاری مهر.</ref> [[عراق]]<ref>«[https://www.yjc.ir/fa/news/8831949 واکنش مقاومت به شهادت سید حسن نصرالله]»، باشگاه خبرنگاران جوان.</ref> اور یمن<ref>«[https://www.yjc.ir/fa/news/8831949 واکنش مقاومت به شهادت سید حسن نصرالله]»، باشگاه خبرنگاران جوان.</ref> میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا۔ ایران کے حوزات علمیہ میں بروز اتوار عام تعطیل کا اعلان کیا گیا اور دینی طلاب و علما نے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف مختلف مقامات پراحتجاج کیا۔<ref>«[https://www.hawzahnews.com/news/1187554 راهپیمایی و خروش حوزویان و ملت داغدار قم در روز یکشنبه]»، خبرگزاری رسمی حوزه.</ref> سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے سوگ میں ایران میں [[29 ستمبر]] 2024ء کو تمام سینما گھر اور تھیٹر بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔<ref>«[https://www.isna.ir/news/1403070705514 سینماها و تئاترها تا اطلاع ثانوی تعطیل شدند]»، خبرگزاری ایسنا.</ref>  
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے کا حکم امریکہ نے جاری کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کہ امریکہ خود کو صیہونی حکومت کی ملی بھگت سے بری نہیں کرسکتا۔<ref name=":0">«[https://president.ir/fa/154302 پیام دکتر پزشکیان در پی شهادت سید حسن نصرالله]»، پایگاه اطلاع رسانی ریاست جمهوری اسلامی ایران.</ref>
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے کا حکم امریکہ نے جاری کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کہ امریکہ خود کو صیہونی حکومت کی ملی بھگت سے بری نہیں کرسکتا۔<ref name=":0">«[https://president.ir/fa/154302 پیام دکتر پزشکیان در پی شهادت سید حسن نصرالله]»، پایگاه اطلاع رسانی ریاست جمهوری اسلامی ایران.</ref>


سطر 106: سطر 106:


===مکتوب آثار===
===مکتوب آثار===
*"سید عزیز" نامی کتاب (جو فارسی زبان میں حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ کی خود بیان کی ہوئی سوانح عمری ہے) جس کے مولف حمید داود آبادی ہیں اور جو [[آیت اللہ خامنہ ای]] کی تقریظ کے ساتھ شائع ہوئی ہے۔
*"سید عزیز" نامی کتاب (جو فارسی زبان میں حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ کی خود بیان کی ہوئی سوانح عمری ہے) جس کے مولف حمید داود آبادی ہیں اور جو [[آیت اللہ خامنہ ای]] کی تقریظ کے ساتھ شائع ہوئی ہے۔
*آزاد ترین مرد جہان نامی کتاب جو فارسی زبان میں ہے اور جس کے مولف راشد جعفر پور ہیں۔
*آزاد ترین مرد جہان نامی کتاب جو فارسی زبان میں ہے اور جس کے مولف راشد جعفر پور ہیں۔
*"نصر اللہ" نامی کتاب، سید حسن نصر اللہ کے ساتھ محمد رضا زائری کی گفتگو پر مشتمل ہے۔
*"نصر اللہ" نامی کتاب، سید حسن نصر اللہ کے ساتھ محمد رضا زائری کی گفتگو پر مشتمل ہے۔
سطر 119: سطر 119:
===ترانے اور ویڈیو کلپ===
===ترانے اور ویڈیو کلپ===
*ترانہ للسید رب یحمیہ
*ترانہ للسید رب یحمیہ
*ترانہ یا سیدی، آواز بسام شمص  
*ترانہ یا سیدی، آواز بسام شمص
*ترانہ أحبائی، آواز لبنانی عیسائی گلوکار جولیا بطرس (2006 ء)<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=8905040542 گفتگو با «جولیا پطرس» خواننده مسیحی لبنانی]، خبرگزاری فارس.</ref>
*ترانہ أحبائی، آواز لبنانی عیسائی گلوکار جولیا بطرس (2006 ء)<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=8905040542 گفتگو با «جولیا پطرس» خواننده مسیحی لبنانی]، خبرگزاری فارس.</ref>
*ترانہ یا نصرالله، آواز لبنانی سنگر علاء زلزالی (2007 ء)
*ترانہ یا نصرالله، آواز لبنانی سنگر علاء زلزالی (2007 ء)
confirmed، movedable
4,941

ترامیم