"فواد شکر" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 35: | سطر 35: | ||
|ویب سائٹ = | |ویب سائٹ = | ||
|مرتبط = | |مرتبط = | ||
}}'''فؤاد علی شُکر ('''1961–2024ء) | }}'''فؤاد علی شُکر ('''1961–2024ء)، '''حاج محسن''' یا '''سید محسن شکر''' کے نام سے مشہور [[حزباللہ لبنان]] کے کمانڈر اور [[سید حسن نصراللہ]] کا عسکری مشیر تھا۔ [[30 جولائی]] [[سنہ 2024ء]] کو ضاحیہ بیروت میں اسرائیل کی طرف سے ایک رہائشی عمارت پر کئے گئے حملے میں آپ کو [[شہید]] کیا گیا۔ اسرائیل کے خلاف لبنان کے ابتدائی مزاحمتی گروہوں کو منظم کرنے میں فواد شکر کا بڑا کردار رہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا پر انہیں حزب اللہ کے گائیڈڈ میزائل منصوبوں کے نگران اعلی مانا جاتا تھا۔ | ||
فؤاد شکر کی شہادت پر مختلف ردعمل سامنے آیا۔ مختلف سیاسی اور مذہبی شخصیات نے اس کی مزمت کی۔ حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصراللہ نے ان کا انتقام لینے کی یقین دہانی | فؤاد شکر کی شہادت پر مختلف ردعمل سامنے آیا۔ مختلف سیاسی اور مذہبی شخصیات نے اس کی مزمت کی۔ حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصراللہ نے ان کا انتقام لینے کی یقین دہانی کی ہے۔ | ||
==مقام== | ==مقام== | ||
[[File:مراسم بزرگداشت فؤاد شکر در لبنان.jpg|thumb|[[لبنان]] فؤاد شکر کی ایصال ثواب کی مجلس]] | [[File:مراسم بزرگداشت فؤاد شکر در لبنان.jpg|thumb|[[لبنان]] فؤاد شکر کی ایصال ثواب کی مجلس]] | ||
فؤاد | فؤاد شکر، حاج محسن یا محسن شکر کے نام سے مشہور [[حزب اللہ لبنان]] کے کمانڈر اور اس تنظیم کے جنرل سیکریٹری [[سید حسن نصراللہ]] کے عسکری مشیر تھا۔ [[اسرائیل]] کے خلاف کی جانے والی متعدد فوجی مشنوں میں ان کا کلیدی کردار ہے۔<ref>«قاد جبہۃ الإسناد اللبنانيۃ وناصر المسلمين في البوسنۃ والہرسك۔۔ من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔</ref> اسرائیلی میڈیا میں ان کو حزب اللہ لبنان کا شخص دوم اور حزب اللہ کے گائیڈڈ میزائل منصوبوں کے نگران اعلی مانا جاتا تھا۔ امریکی حکام انہیں 1983ء کو بیروت میں حزب اللہ کے آپریشن کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر متعارف کراتا ہے جس کے نتیجے میں 241 امریکی فوجی مارے گئے تھے۔<ref>«فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»، خبرگزاری بیبیسی۔</ref> | ||
==زندگی نامہ== | ==زندگی نامہ== | ||
فواد شکر [[25 اپریل]] سنہ 1961ء کو [[لبنان]] کے شہر [[بعلبک]] کے نبی شیث نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔<ref>«قاد جبہۃ الإسناد اللبنانيۃ وناصر المسلمين في البوسنۃ والہرسك۔۔ من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔</ref> | فواد شکر [[25 اپریل]] سنہ 1961ء کو [[لبنان]] کے شہر [[بعلبک]] کے نبی شیث نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔<ref>«قاد جبہۃ الإسناد اللبنانيۃ وناصر المسلمين في البوسنۃ والہرسك۔۔ من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔</ref> سنہ 80ء کی دہائی میں لبنان کے اسرائیل مخالف ابتدائی مزاحمتی گروہوں کو منظم کرنے میں ان کا کلیدی کردار رہا ہے اور سنہ 1982ء میں وہ زخمی بھی ہوا تھا۔ اسی طرح انہوں نے سنہ 1992 سے 1995ء تک [[بوسنیا و ہرزیگووینا]] میں [[مسلمان|مسلمانوں]] کے دفاع کے لئے لبنانی عسکری گروہوں کو بھیجنے کی ذمہ داری نبھائی۔<ref>«قاد جبہۃ الإسناد اللبنانيۃ وناصر المسلمين في البوسنۃ والہرسك۔۔ من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔</ref> اسلامی مزاحمتی جہادی کونسل کی تأسیس سے اس کے رکن تھے اور [[طوفان الاقصی|طوفان الاقصی عسکری مشن]] کے آغاز سے انہوں نے لبنانی محاذ پر فوجی امدادی کارروائیوں کی کمانڈ کی۔<ref>«شہید فؤاد شکر فرماندہ بزرگ مقاومت اسلامی لبنان کیست؟»، خبرگزاری العالم۔</ref> | ||
فواد شکر حزب اللہ کے دوسرے کمانڈر [[عماد مغنیہ|عِماد مُغنیہ]] کے قریبی ساتھیوں میں سے تھا جنہیں سنہ 2008ء کو [[دمشق]] میں شہید کیا گیا۔<ref>«فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»، خبرگزاری بیبیسی۔</ref> [[امریکہ]] نے سنہ 2017ء کو ان کی گرفتاری کے لئے معلومات فراہم کرنے والوں کے لئے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا۔<ref>"US offers rewards forTalal Hamiyah and Fuad Shukr»، aljazeera۔</ref> اسی طرح سنہ 2019ء کو ان پر امریکہ نے پابندی عائد کی۔ اسرائیلی آرمی نے بھی ان کے بارے میں ہر قسم کی معلومات فراہم کرنے والے کے لئے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔<ref>«فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»، خبرگزاری بیبیسی۔</ref> | فواد شکر حزب اللہ کے دوسرے کمانڈر [[عماد مغنیہ|عِماد مُغنیہ]] کے قریبی ساتھیوں میں سے تھا جنہیں سنہ 2008ء کو [[دمشق]] میں شہید کیا گیا۔<ref>«فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»، خبرگزاری بیبیسی۔</ref> [[امریکہ]] نے سنہ 2017ء کو ان کی گرفتاری کے لئے معلومات فراہم کرنے والوں کے لئے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا۔<ref>"US offers rewards forTalal Hamiyah and Fuad Shukr»، aljazeera۔</ref> اسی طرح سنہ 2019ء کو ان پر امریکہ نے پابندی عائد کی۔ اسرائیلی آرمی نے بھی ان کے بارے میں ہر قسم کی معلومات فراہم کرنے والے کے لئے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔<ref>«فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»، خبرگزاری بیبیسی۔</ref> |