"افطاری کی دعا" کے نسخوں کے درمیان فرق
عدد انگلیسی
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (± 4 رده (هاتکت)) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (عدد انگلیسی) |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
| مکان = | | مکان = | ||
}} | }} | ||
'''افطاری کی دعا''' [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]]<ref>ابنسنی، عمل الیوم واللیلہ، جدہ، | '''افطاری کی دعا''' [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]]<ref>ابنسنی، عمل الیوم واللیلہ، جدہ، ص430۔</ref> اور [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] سے منقول دعائیں ہیں جنہیں روزہ [[افطار]] کرتے وقت پڑھی جاتی ہیں۔<ref>طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ھ، ج4، ص200۔</ref> اس دعا میں [[خدا]] سے التجا کرتے ہیں کہ اے خدا ہم نے [[روزہ]] صرف آپ کی خوشنودی کے لئے رکھا ہے اور اسے آپ یک دی ہوئی رزق سے افطار کرتے ہیں۔<ref>عظیمآبادی، عون المعبود، 1415ھ، ج6، ص346۔</ref> اس کے بعد خدا سے اس [[عبادت]] کو قبول کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔<ref>دارقطنی، سنن الدارقطنی، 1424ھ، ج3، ص156۔</ref> بعض شارحین حدیث کے مطابق دعائے افطاری کا مفہوم یہ ہے کہ ہم نے روزہ [[اخلاص]] کے ساتھ خدا کے لئے رکھا ہے اور چونکہ ہمارا رازق صرف خدا کی ذات ہے اور ہم اسی کے عطا کردہ رزق و روزی سے استفادہ کرتے ہیں، صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں۔<ref>زیدانی، المفاتیح، 1433ھ، ج3، ص24۔</ref> | ||
یہ دعا حدیثی منابع میں [[رمضان|ماہ رمضان]] کے اعمال کے ضمن میں ذکر ہوا ہے، لیکن اس دعا کو نقل کرنے والی [[حدیث|احادیث]] میں اسے صرف ماہ رمضان کے ساتھ مختص قرار نہیں دیا ہے۔<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: ابنبابویہ، من لا یحضرہ الفقیہ، | یہ دعا حدیثی منابع میں [[رمضان|ماہ رمضان]] کے اعمال کے ضمن میں ذکر ہوا ہے، لیکن اس دعا کو نقل کرنے والی [[حدیث|احادیث]] میں اسے صرف ماہ رمضان کے ساتھ مختص قرار نہیں دیا ہے۔<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: ابنبابویہ، من لا یحضرہ الفقیہ، 1413ھ، ج2، ص106؛ ابنحیون، دعائم الاسلام، 1385ھ، ج1، ص280۔</ref> احادیث میں آیا ہے کہ پیغمبر اسلامؐ نے اس دعا کو پڑھنے کے بعد فرمایا: روزے کی پیاس اور سختی ختم ہو گئی لیکن اس کا ثواب باقی رہے گا۔<ref>کلینی، الکافی، 1407ھ، ج4، ص95۔</ref> بعض نسخوں میں یہ دعا "بسم اللہ" کے ساتھ شروع ہوتی ہے۔<ref>طوسی، تہذیبالاحکام، 1407ھ، ج4، ص200۔</ref> | ||
{{جعبہ دعا | {{جعبہ دعا | ||
سطر 25: | سطر 25: | ||
}} | }} | ||
{{جعبہ دعا | {{جعبہ دعا | ||
| متن = اللَّہُمَ لَكَ صُمْنَا وَ عَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْنَا فَتَقَبَّلْ [فَتَقَبَّلْہُ] مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيم<ref>ابنطاووس، اقبالالاعمال، | | متن = اللَّہُمَ لَكَ صُمْنَا وَ عَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْنَا فَتَقَبَّلْ [فَتَقَبَّلْہُ] مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيم<ref>ابنطاووس، اقبالالاعمال، 1409ھ، ج1، ص116۔</ref> | ||
| ترجمہ = خدایا ہم نے تیرے لئے روزہ رکھا ہے اور تیری عطا کردہ رزق و روزی سے افطار کرتے ہیں؛ پس ہمارے روزے کو قبول فرما بتحقیق تو سننے والا اور جاننے والا ہے! | | ترجمہ = خدایا ہم نے تیرے لئے روزہ رکھا ہے اور تیری عطا کردہ رزق و روزی سے افطار کرتے ہیں؛ پس ہمارے روزے کو قبول فرما بتحقیق تو سننے والا اور جاننے والا ہے! | ||
}} | }} | ||
{{پایان}} | {{پایان}} | ||
یہ دعا [[امام رضا علیہ السلام|امام رضاؑ]] سے بھی نقل ہوئی ہے جس کی عبارت تھوڑا طولانی اور مختلف ہے۔<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: ابنبابویہ، فضائل الاشہر الثلاثہ، | یہ دعا [[امام رضا علیہ السلام|امام رضاؑ]] سے بھی نقل ہوئی ہے جس کی عبارت تھوڑا طولانی اور مختلف ہے۔<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: ابنبابویہ، فضائل الاشہر الثلاثہ، 1396ھ، ص96۔</ref>{{نوٹ|اللَّہُمَ لَكَ صُمْنَا بِتَوْفِيقِكَ وَ عَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْنَا بِأَمْرِكَ فَتَقَبَّلْہُ مِنَّا وَ اغْفِرْ لَنَا إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيم}} اسی طرح افطاری کی دعا کے عنوان سے اس دعا سے مشابہ ایک اور دعا [[امام موسی کاظم علیہ السلام|امام کاظمؑ]] کے توسط سے پیغمبر اکرمؐ سے نقل ہوئی ہے۔ اس دعا کی توصیف اور ثواب کے بار میں آیا ہے کہ جو شخص اس دعا کو پڑھے اسے اس دن روزہ رکھنے والے تمام انسانوں کے روزے کے ثواب کے برابر ثواب ملتا ہے۔<ref>ابنطاووس، اقبالالاعمال، 1409ھ، ج1، ص117۔</ref> اس دعا کا متن یوں ہے: {{عربی|اللَّہُمَ لَكَ صُمْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْت}}۔<ref>مجلسی، زادالمعاد، 1423ھ، ص85۔</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
سطر 40: | سطر 40: | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} | ||
*ابنبابویہ، محمد بن علی، فضائل الاشہر الثلاثہ، تحقیق غلامرضا عرفانیان یزدی، قم، کتابفروشی داوری، چاپ اول، | *ابنبابویہ، محمد بن علی، فضائل الاشہر الثلاثہ، تحقیق غلامرضا عرفانیان یزدی، قم، کتابفروشی داوری، چاپ اول، 1396ھ۔ | ||
*ابنبابویہ، محمد بن علی، من لا یحضرہ الفقیہ، تحقیق علیاکبر غفاری، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ دوم، | *ابنبابویہ، محمد بن علی، من لا یحضرہ الفقیہ، تحقیق علیاکبر غفاری، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ دوم، 1413ھ۔ | ||
*ابنحیون، نعمان بن محمد مغربی، دعائم الاسلام، تحقیق عاصف فیضی، قم، مؤسسہ آلالبیت، چاپ دوم، | *ابنحیون، نعمان بن محمد مغربی، دعائم الاسلام، تحقیق عاصف فیضی، قم، مؤسسہ آلالبیت، چاپ دوم، 1385ھ۔ | ||
*ابنسنی، احمد بن محمد، عمل الیوم واللیلہ، تحقیق کوثر برنی، جدہ، دار القبلہ للثقافۃ الاسلامیہ، بیتا۔ | *ابنسنی، احمد بن محمد، عمل الیوم واللیلہ، تحقیق کوثر برنی، جدہ، دار القبلہ للثقافۃ الاسلامیہ، بیتا۔ | ||
*ابنطاووس، علی بن موسی، اقبال الاعمال، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ دوم، | *ابنطاووس، علی بن موسی، اقبال الاعمال، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ دوم، 1409ھ۔ | ||
*دارقطنی، علی بن عمر، سنن الدارقطنی، تحقیق شعیب ارنؤوط و دیگران، بیروت، مؤسسۃ الرسالہ، چاپ اول، | *دارقطنی، علی بن عمر، سنن الدارقطنی، تحقیق شعیب ارنؤوط و دیگران، بیروت، مؤسسۃ الرسالہ، چاپ اول، 1424ھ۔ | ||
*زیدانی، حسین بن محمود، المفاتیح فی شرح المصابیح، تحقیق نورالدین طالب، کویت، دارالنوادر، چاپ اول، | *زیدانی، حسین بن محمود، المفاتیح فی شرح المصابیح، تحقیق نورالدین طالب، کویت، دارالنوادر، چاپ اول، 1433ھ۔ | ||
*طوسی، محمد بن الحسن، تہذیب الاحکام، تہران، دارالکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، | *طوسی، محمد بن الحسن، تہذیب الاحکام، تہران، دارالکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، 1407ھ۔ | ||
*عظیمآبادی، محمداشرف بن امیر، عون المعبود: شرح سنن ابیداود ومعہ حاشیۃ ابنقیم تہذیب سنن ابیداود، بیروت، دارالکتب العلمیہ، چاپ دوم، | *عظیمآبادی، محمداشرف بن امیر، عون المعبود: شرح سنن ابیداود ومعہ حاشیۃ ابنقیم تہذیب سنن ابیداود، بیروت، دارالکتب العلمیہ، چاپ دوم، 1415ھ۔ | ||
*کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علیاکبر غفاری و محمد آخوندی، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، | *کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علیاکبر غفاری و محمد آخوندی، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، 1407ھ۔ | ||
*مجلسی، محمدباقر، زاد المعاد: مفتاح الجنان، بیروت، مؤسسۃ الاعلمی للمطبوعات، چاپ اول، | *مجلسی، محمدباقر، زاد المعاد: مفتاح الجنان، بیروت، مؤسسۃ الاعلمی للمطبوعات، چاپ اول، 1423ھ۔ | ||
{{پایان}} | {{پایان}} | ||