مندرجات کا رخ کریں

"صلوات" کے نسخوں کے درمیان فرق

عدد انگلیسی
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(عدد انگلیسی)
سطر 1: سطر 1:
{{زیر تعمیر}}
{{زیر تعمیر}}
{{دعا و مناجات}}
{{دعا و مناجات}}
'''صَلَوات'''، عربی زبان میں ایک مخصوص ذکر کو کہا جاتا ہے جس میں [[پیغمبر اسلامؐ]] اور آپ کی [[اہل بیتؑ|آل]] پر درود بھیجی جاتی ہے۔ مسلمان [[نماز]] کے [[تشہد]] میں نیز [[رسول اللہؐ]] کا اسم مبارک لیتے وقت '''صلوات''' پڑھتے ہیں۔ اسلامی تعلیمات میں '''صلوات'''، سنت الٰہیہ میں شمار ہوتی ہے، کیونکہ اللہ تعالٰیٰ نہ صرف خود اپنے حبیب پر درود و سلام بھیجتا ہے بلکہ فرشتوں اور اہل ایمان کو بھی اس کام کا پابند قرار دیتا ہے: <font color=green>{{حدیث|إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا|ترجمہ= بیشک اللہ اور ا س کے (سب) فرشتے نبی (مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں،اے ایمان والو! تم (بھی) ان پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کرو۔}}</font>  
'''صَلَوات''' عربی زبان میں ایک مخصوص ذکر کو کہا جاتا ہے جس میں [[پیغمبر اسلامؐ]] اور آپ کی [[اہل بیتؑ|آل]] پر درود بھیجا جاتا ہے۔ [[مسلمان]] [[نماز]] کے [[تشہد]] میں نیز [[رسول اللہؐ]] کا اسم مبارک لیتے وقت '''صلوات''' پڑھتے ہیں۔ اسلامی تعلیمات میں '''صلوات''' پڑھنا سنت الٰہیہ میں شمار ہوتا ہے، کیونکہ اللہ تعالٰیٰ نہ صرف خود اپنے حبیب پر [[درود |درود و سلام]] بھیجتا ہے بلکہ [[فرشتوں]] اور [[مومن|اہل ایمان]] کو بھی اس کام کا پابند قرار دیتا ہے: <font color=green>{{حدیث|إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا|ترجمہ= بیشک اللہ اور ا س کے (سب) فرشتے نبی (مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں،اے ایمان والو! تم (بھی) ان پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کرو۔}}</font>  


اس بنا پر '''صلوات''' میں جہاں [[رسول خداؐ]] کا احترام ہے وہاں اس کے پڑھنے والے کیلئے آخرت میں [[ثواب]] اور دنیا میں اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تمام مسلمان خاص کر شیعہ حضرات مختلف مواقع اور مختلف مناسبتوں - تمام محافل و مجالس - میں تبرک اور تَیَمُّن کی خاطر '''صلوات''' پڑھتے ہیں۔  
اس بنا پر '''صلوات''' میں جہاں [[رسول خداؐ]] کا احترام ہے وہاں اس کے پڑھنے والے کیلئے [[آخرت]] میں [[ثواب]] اور دنیا میں اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تمام مسلمان خاص کر [[شیعہ |شیعہ حضرات]] مختلف مواقع اور مختلف مناسبتوں - تمام محافل و مجالس - میں تبرک اور تَیَمُّن کی خاطر '''صلوات''' پڑھتے ہیں۔  


[[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کے ہاں رائج ترین صلوات "<font color = green>{{حدیث|'''اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد'''}}</font>" ہے۔
[[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کے ہاں رائج ترین صلوات "<font color = green>{{حدیث|'''اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد'''}}</font>" ہے۔


==لغوی اور اصطلاحی معانی==
==لغوی اور اصطلاحی معانی==
صلوات جمع "صلاۃ" ہے، جو مادہ "ص ل و" سے مشتق ہے اور اس کے معنی [[دعا]]، درود، تحیت اور رحمت کے ہیں۔ "صلوات"، جمعِ "صلاۃ" بمعنی "[[نماز]]" بھی ہے اور کہا گیا ہے کہ چونکہ نماز مختلف [[دعاؤں]] پر بھی مشتمل ہے، اسی لئے اس کو "صلاۃ" بھی کہا جاتا ہے، چنانچہ عربی میں "صلوات" کو جمع کی صورت میں بروئے کار لایا جاتا ہے اور اس کے معنی "[[نماز|نمازوں]]، [[دعاؤں]] اور درودوں کے ہیں۔<ref>طریحی، مجمع البحرین، ج1، 266۔</ref> فارسی [اور اردو وغیرہ] میں لفظ {صلوات" سے مراد، صلاۃ کی جمع نہیں بلکہ اس لفظ سے، اصطلاحی معنی میں [[رسول اللہؐ]] پر درود خاص کے طور پر مراد لئے جاتے ہیں۔  
لفظ صلوات "صلاۃ" کی جمع ہے، جو "ص ل و" سے ماخوذ ہے اور اس کے معنی [[دعا]]، درود، تحیت اور رحمت کے ہیں۔ "صلوات"، جمعِ "صلاۃ" بمعنی "[[نماز]]" بھی ہے اور کہا گیا ہے کہ چونکہ نماز مختلف [[دعاؤں]] پر بھی مشتمل ہے اس لئے اس کو "صلاۃ" بھی کہا جاتا ہے، چنانچہ عربی میں "صلوات" کو جمع کی صورت میں بروئے کار لایا جاتا ہے اور اس کے معنی "[[نماز|نمازوں]]، [[دعاؤں]] اور درودوں کے ہیں۔<ref>طریحی، مجمع البحرین، ج1، 266۔</ref> فارسی [اور اردو وغیرہ] میں لفظ {صلوات" سے مراد، صلاۃ کی جمع نہیں بلکہ اس لفظ سے، اصطلاحی معنی میں [[رسول اللہؐ]] پر درود خاص کے طور پر مراد لئے جاتے ہیں۔  


دینی اصطلاح میں، صلوات، [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] پر درود خاص نامی عبادی عمل کا نام ہے جس کو [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیتؑ]] عبارت "<font color = green>{{حدیث|'''اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد'''}}</font>" سے، بجا لاتے ہیں۔
دینی اصطلاح میں، صلوات، [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] پر درود بھیجنا ایک عبادی عمل کا نام ہے جس کو [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیتؑ]] عبارت "<font color = green>{{حدیث|'''اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد'''}}</font>" سے بجا لاتے ہیں۔


===خدا اور فرشتوں کی صلوات کے معنی===
===خدا اور فرشتوں کی صلوات کے معنی===
سطر 17: سطر 17:
* کسی پر فرشتوں کی صلوات، [[استغفار]] اور طلب رحمت کے معنوں میں ہے؛
* کسی پر فرشتوں کی صلوات، [[استغفار]] اور طلب رحمت کے معنوں میں ہے؛
* [[رسول اللہ|حضرت محمدؐ]] پر [[مؤمن|مؤمنوں]] کی صلوات، آپؐ کی ثناء اور نیکی سے ذکر کرنے کے معنوں میں ہے؛<ref>فراہیدی، العین، ج7، ص153۔</ref>
* [[رسول اللہ|حضرت محمدؐ]] پر [[مؤمن|مؤمنوں]] کی صلوات، آپؐ کی ثناء اور نیکی سے ذکر کرنے کے معنوں میں ہے؛<ref>فراہیدی، العین، ج7، ص153۔</ref>
* [[حضرت محمدؐ]]، پر خدا کی صلوات، آپؐ پر اللہ کی طرف کی رحمت کے ہیں؛
* [[حضرت محمدؐ]]، پر خدا کی صلوات، آپؐ پر اللہ کی طرف سے رحمت کے ہیں؛
* [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] پر فرشتوں کی صلوات، آپؐ کے لئے رحمت کی طلب ہے۔<ref>طریحی، مجمع البحرین، ج1، ص266۔</ref>
* [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] پر فرشتوں کی صلوات، آپؐ کے لئے رحمت کی طلب ہے۔<ref>طریحی، مجمع البحرین، ج1، ص266۔</ref>


==صلوات کی عبارت اور صیغے==
==صلوات کی عبارت اور الفاظ==
[[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کے ہاں صلوات کا مشہور ترین "<font color = green>{{حدیث|اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد}}</font>" ہے۔ اسلامی مذاہب کے ہاں اس بات میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ "<font color = green>{{حدیث|اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ}}</font>" صلوات کی عبارت کا اصلی حصہ ہے؛ اختلاف ان عبارات میں ہے جو اس جملے کے بعد لائی جاتی ہیں۔ [[شیعہ]] [[اہل سنت]] کے برعکس، اس عبارت کے بعد "<font color = green>{{حدیث|وَآلِ مُحمّد}}</font>" کی عبارت لاتے ہیں اور اس سلسلے میں کثیر [[شیعہ]] اور [[اہل سنت|سنی]] مآخذ سے استناد کرتے ہیں، جن کی رو سے صلوات کاملہ یہ ہے کہ اس میں مذکورہ عبارت بھی شامل ہو۔ ایک روایت کے مطابق، [[رسول اللہؐ]] نے صلوات کے بارے میں پوچھنے والے شخص کا جواب دیتے ہوئے فرمایا: کہو: <font color = green>{{حدیث|اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ}}</font>۔<ref>السیوطی، الدر المنثور، ج5، ص216۔</ref>
[[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کے ہاں صلوات کی مشہور ترین صورت "<font color = green>{{حدیث|اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد}}</font>" ہے۔ اسلامی مذاہب کے ہاں اس بات میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ "<font color = green>{{حدیث|اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ}}</font>" صلوات کی عبارت کا اصلی حصہ ہے؛ اختلاف ان عبارات میں ہے جو اس جملے کے بعد لائی جاتی ہیں۔ [[شیعہ]] [[اہل سنت]] کے برعکس، اس عبارت کے بعد "<font color = green>{{حدیث|وَآلِ مُحمّد}}</font>" کی عبارت لاتے ہیں اور اس سلسلے میں کثیر [[شیعہ]] اور [[اہل سنت|سنی]] مآخذ سے استناد کرتے ہیں، جن کی رو سے صلوات کاملہ یہ ہے کہ اس میں مذکورہ عبارت بھی شامل ہو۔ ایک روایت کے مطابق، [[رسول اللہؐ]] نے صلوات کے بارے میں پوچھنے والے شخص کا جواب دیتے ہوئے فرمایا: کہو: <font color = green>{{حدیث|اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ}}</font>۔<ref>السیوطی، الدر المنثور، ج5، ص216۔</ref>


بعض روایات سے ثابت ہے کہ صلوات "<font color = green>{{حدیث|وَآلِ مُحمّد}}</font>" کے بغیر مکمل نہیں ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ص7، ص199۔</ref> بعض روایات میں [[اہل بیت]]ؑ نے بھی صلوات کی کیفیت بیان کی ہے۔ ان روایات میں تاکید ہوئی ہے کہ [[رسول اللہؐ]] پر درود و صلوات کے ساتھ آپؐ کی آل [خاندان] پر بھی صلوات بھیجنا لازم ہے۔ [[امام صادقؑ]] نے صلوات کی کیفیت یوں بیان کی ہے:  
بعض روایات سے ثابت ہے کہ صلوات "<font color = green>{{حدیث|وَآلِ مُحمّد}}</font>" کے بغیر مکمل نہیں ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ص7، ص199۔</ref> بعض روایات میں [[اہل بیت]]ؑ نے بھی صلوات کی کیفیت بیان کی ہے۔ ان روایات میں تاکید ہوئی ہے کہ [[رسول اللہؐ]] پر درود و صلوات کے ساتھ آپؐ کی آل [خاندان] پر بھی صلوات بھیجنا لازم ہے۔ [[امام صادقؑ]] نے صلوات کی کیفیت یوں بیان کی ہے:  
<font color = green>{{حدیث|صَلَواتُ اللهِ وَصَلَواتُ مَلائِكتِهِ وَأنْبِيائِهِ وَرُسُلِهِ وَجَمِيعِ خَلْقِهِ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَالسَّلامُ عَلَيهِ وَعَلَيهِمْ وَرَحَمةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ}}</font>۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص196۔</ref> ایک روایت میں منقول ہے کہ [[رسول خداؐ]] پر صلوات کے حسنات 100 ہیں اور [[اہل بیت|آل رسولؐ]] پر صلوات کے حسنات 1000۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص195۔</ref> بعض [[شیعہ|شیعیان]] کے نزدیک ـ بالخصوص [[ایران]]، [اور "[[پاکستان]]"] میں "<font color = green>{{حدیث|'''وَعَجِّل فَرَجَهُم'''}}</font>"؛ ترجمہ: اور ان کی فَرَج میں تعجیل فرما؛ جو [[اہل بیت]]ؑ سے منقولہ روایات کے مطابق ہے۔<ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص96۔</ref>
<font color = green>{{حدیث|صَلَواتُ اللهِ وَصَلَواتُ مَلائِكتِهِ وَأنْبِيائِهِ وَرُسُلِهِ وَجَمِيعِ خَلْقِهِ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَالسَّلامُ عَلَيهِ وَعَلَيهِمْ وَرَحَمةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ}}</font>۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص196۔</ref> ایک روایت میں منقول ہے کہ [[رسول خداؐ]] پر صلوات کے حسنات 100 ہیں اور [[اہل بیت|آل رسولؐ]] پر صلوات کے حسنات 1000۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص195۔</ref> بعض [[شیعہ|شیعیان]] کے نزدیک ـ بالخصوص [[ایران]]، [اور "[[پاکستان]]"] میں "<font color = green>{{حدیث|'''[[عجل فرجہم|وَعَجِّل فَرَجَهُم]]'''}}</font>"؛ ترجمہ: اور ان کی فَرَج میں تعجیل فرما؛ جو [[اہل بیت]]ؑ سے منقولہ روایات کے مطابق ہے۔<ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص96۔</ref>


===اہل سنت کے ہاں صلوات کی کیفیت===
===اہل سنت کے ہاں صلوات کی کیفیت===
سطر 35: سطر 35:
ایک تیسری قسم کی صلوات بھی [[اہل سنت]] ـ بالخصوص احناف ـ میں مرسوم ہے جسے وہ سرسراہٹ یا بنبناہٹ کی صورت میں پڑھتے ہیں اور یہ وہ صلوات ہے جسے خطیب لوگوں سے پڑھنے کا تقاضا کرتا ہے۔ اس قسم کی صلوات میں "ازواج اور اصحاب" جیسے اصحاب بھی شامل ہیں اور عام طور پر اس طرح پڑھی جاتی ہے: "<font color = blue>{{عربی|'''اللهم صلِ وسلم على سيدنا محمد وعلى آله وأزواجه وصحبه كما صليت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد'''}}</font>"۔ بعض علاقوں میں "'''آل محمد'''" کے بعد "اصحاب محمد" کو بڑھا دیتے ہیں اور کہتے ہیں: "<font color = blue>{{عربی|'''اللّهم صل علی محمد وآل محمد واصحاب محمد'''}}</font>"۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/magazine/view/5980/5983/62063/ کیفیت صلوات در فرہنگ اہل سنت]۔</ref>
ایک تیسری قسم کی صلوات بھی [[اہل سنت]] ـ بالخصوص احناف ـ میں مرسوم ہے جسے وہ سرسراہٹ یا بنبناہٹ کی صورت میں پڑھتے ہیں اور یہ وہ صلوات ہے جسے خطیب لوگوں سے پڑھنے کا تقاضا کرتا ہے۔ اس قسم کی صلوات میں "ازواج اور اصحاب" جیسے اصحاب بھی شامل ہیں اور عام طور پر اس طرح پڑھی جاتی ہے: "<font color = blue>{{عربی|'''اللهم صلِ وسلم على سيدنا محمد وعلى آله وأزواجه وصحبه كما صليت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد'''}}</font>"۔ بعض علاقوں میں "'''آل محمد'''" کے بعد "اصحاب محمد" کو بڑھا دیتے ہیں اور کہتے ہیں: "<font color = blue>{{عربی|'''اللّهم صل علی محمد وآل محمد واصحاب محمد'''}}</font>"۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/magazine/view/5980/5983/62063/ کیفیت صلوات در فرہنگ اہل سنت]۔</ref>


[[اہل سنت]] کی یہ عادت نہیں ہے کہ [[رسول خداؐ]] کا نم سن کر صلوات پڑھیں، مگر اس وقت، جب وہ [[آیت صلوات]] سنیں یا ان سے "درود شریف" پڑھنے کی درخواست کی جائے۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/magazine/view/5980/5983/62063/ کیفیت صلوات در فرہنگ اہل سنت]۔</ref>
[[اہل سنت]] کے ہاں یہ عادت نہیں ہے کہ [[رسول خداؐ]] کا نام سن کر صلوات پڑھیں، مگر اس وقت، جب وہ [[آیت صلوات]] سنیں یا ان سے "درود شریف" پڑھنے کی درخواست کی جائے۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/magazine/view/5980/5983/62063/ کیفیت صلوات در فرہنگ اہل سنت]۔</ref>
{{حوالہ درکار}}


==صلوات کی اہمیت اور فضیلت==
==صلوات کی اہمیت اور فضیلت==
[[ملف:اخلاق.jpg|180px|thumbnail|صلوات]]
[[ملف:اخلاق.jpg|180px|thumbnail|صلوات]]
بعض [[احادیث]]، [[حضرت محمدؐ]] سے قبل کے انبیاء بھی صلوات پڑھتے رہے ہیں۔ ایک نقل کے مطابق "صلوات [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|حضرت ابراہیمؑ]] کے معنوی و روحانی رتبے کی رفعت میں مؤثر تھی۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] فرماتے ہیں:{{حدیث|'''جو مجھ پر صلوات بھیجے، فرشتے اس پر صلوات بھیجتے ہیں، کم یا زیادہ؛ جس قدر کہ وہ صلوات بھیجتا ہے'''}}۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> بعض [[احادیث]] ـ منجملہ [[امام رضاؑ]] سے منقولہ [[حدیث]] ـ کی رو سے، صلوات گناہوں کے محو ہوجانے میں مؤثر ہے۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref>
بعض [[احادیث]] کے مطابق [[حضرت محمدؐ]] سے قبل کے انبیاء بھی صلوات پڑھتے رہے ہیں۔ ایک نقل کے مطابق "صلوات [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|حضرت ابراہیمؑ]] کے معنوی و روحانی رتبے کی رفعت میں مؤثر تھی۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] فرماتے ہیں:{{حدیث|'''جو مجھ پر صلوات بھیجے، فرشتے اس پر صلوات بھیجتے ہیں، کم یا زیادہ؛ جس قدر کہ وہ صلوات بھیجتا ہے'''}}۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> بعض [[احادیث]] ـ منجملہ [[امام رضاؑ]] سے منقولہ [[حدیث]] ـ کی رو سے، صلوات گناہوں کے محو ہوجانے میں مؤثر ہے۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref>


===صلوات قرآن میں===
===صلوات قرآن میں===
سطر 125: سطر 124:


==مآخذ==
==مآخذ==
<div class="reflist4" style="height: 220px; overflow: auto; padding: 3px" >
{{خاتمہ}}
{{ستون آ}}
* ابن فہد الحلي، محمد بن فَہد حِلّی اَسَدی، ''عدۃ الداعي ونجاح الساعي''، تحقیق: احمد الموحدي القمي، الطبعۃ: الاولى، دار الکتاب الاسلامی، 1410ھ۔
* ابن فہد الحلي، محمد بن فَہد حِلّی اَسَدی، ''عدۃ الداعي ونجاح الساعي''، تحقیق: احمد الموحدي القمي، الطبعۃ: الاولى، دار الکتاب الاسلامی، 1410ھ ق۔
* الأميني النجفي، عبدالحسين أحمد، ''الغدير في الكتاب والسنۃ والأدب''، ناشر: الحاج حسن إيراني، دار الكتاب العربي بيروت - لبنان الطبعۃ الرابعۃ 1397ھ / 1977ء۔
* الأميني النجفي، عبدالحسين أحمد، ''الغدير في الكتاب والسنۃ والأدب''، ناشر: الحاج حسن إيراني، دار الكتاب العربي بيروت - لبنان الطبعۃ الرابعۃ 1397ھ ق / 1977ع‍
* سید ابن طاؤس، على بن موسى، ''جمال الاسبوع بكمال العمل المشروع''، تحقيق: جواد قيومى الاصفہانى، مؤسسۃ الآفاق الطبعۃ الاولى: 1371ہجری شمسی۔
* سید ابن طاؤس، على بن موسى، ''جمال الاسبوع بكمال العمل المشروع''، تحقيق: جواد قيومى الاصفہانى، مؤسسۃ الآفاق الطبعۃ الاولى: 1371ھ ش۔
* الحر العاملی، الشيخ محمد بن الحسن، ''وسائل الشیعۃ''، مؤسسہ آل البیت علیہم السلام قم، 1409ھ۔
* الحر العاملی، الشيخ محمد بن الحسن، ''وسائل الشیعۃ''، مؤسسہ آل البیت علیہم السلام قم، 1409ق.
* النوري الطبرسي، خاتمۃ المحدثين الحاج ميرزا حسين (1320 ھ)، مستدرك الوسائل ومستنبط المسائل تحقيق مؤسسۃ آل البيت عليہم السلام لاحياء التراث، بیروت 1408 ھ / 1987 ء۔
* النوري الطبرسي، خاتمۃ المحدثين الحاج ميرزا حسين (1320 ہ‍)، مستدرك الوسائل ومستنبط المسائل تحقيق مؤسسۃ آل البيت عليہم السلام لاحياء التراث، بیروت 1408 ہ‍ / 1987 ع‍
* الصدوق، محمد بن على، ''من لا يحضرہ الفقيہ''، ت: على اكبر الغفاري، منشورات جماعۃ المدرسين في الحوزۃ العلميۃ في قم المقدسۃ 1413ھ۔
* الصدوق، محمد بن على، ''من لا يحضرہ الفقيہ''، ت: على اكبر الغفاري، منشورات جماعۃ المدرسين في الحوزۃ العلميۃ في قم المقدسۃ 1413ھ ق۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن على، ''عيون أخبار الرضا''، ت: حسين الاعلمي، مؤسسۃ الاعلمي للمطبوعات ـ بيروت - لبنان 1404ھ- 1984ء۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن على، ''عيون أخبار الرضا''، ت: حسين الاعلمي، مؤسسۃ الاعلمي للمطبوعات ـ بيروت - لبنان 1404 ہ‍ - 1984 ع‍ 
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، ''الامالي للشيخ الصدوق''، تحقيق: قسم الدراسات الاسلاميۃ - مركز الطباعۃ والنشر في مؤسسۃ البعثۃ قم الطبعۃ: الاولى 1417ھ۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، ''الامالي للشيخ الصدوق''، تحقيق: قسم الدراسات الاسلاميۃ - مركز الطباعۃ والنشر في مؤسسۃ البعثۃ قم الطبعۃ: الاولى 1417ھ ق۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، ''علل الشرائع''، منشورات المكتبۃ الحيدريۃ ومطبعتہا في النجف 1385ھ / 1966ء۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، ''علل الشرائع''، منشورات المكتبۃ الحيدريۃ ومطبعتہا في النجف 1385ھ ق / 1966ع‍
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، ''ﺛﻮﺍﺏ ﺍﻷﻋﻤﺎﻝ''، المحقق: ﺍﻟﺴﻴﺪ ﺣﺴﻦ ﺍﻟﺨﺮﺳﺎﻥ، ﻣﻨﺸﻮﺭﺍﺕ ﺍﻟﺸﺮﻳﻒ ﺍﻟﺮﺿﻲ - الطبعۃ: الثانيۃ 1386ہجری شمسی۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، ''ﺛﻮﺍﺏ ﺍﻷﻋﻤﺎﻝ''، المحقق: ﺍﻟﺴﻴﺪ ﺣﺴﻦ ﺍﻟﺨﺮﺳﺎﻥ، ﻣﻨﺸﻮﺭﺍﺕ ﺍﻟﺸﺮﻳﻒ ﺍﻟﺮﺿﻲ - الطبعۃ: الثانيۃ 1386ھ ﺵ۔
* الشیخ الصدوق، محمد بن علی، ''الإمامۃ والتبصرۃ''، تحقیق: مدرسۃ الإمام المہدي ؑ، الطبعۃ الأولی، قم 1404ھ / 1363ہجری شمسی۔
* الشیخ الصدوق، محمد بن علی، ''الإمامۃ والتبصرۃ''، تحقیق: مدرسۃ الإمام المہدي ؑ، الطبعۃ الأولی، قم 1404ھ ق / 1363ھ ش۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن على، ''كمال الدين وتمام النعمۃ''، تحقيق: على اكبر الغفاري، جامعۃ المدرسين قم 1405ھ/ 1363ہجری شمسی۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن على، ''كمال الدين وتمام النعمۃ''، تحقيق: على اكبر الغفاري، جامعۃ المدرسين قم 1405ھ ق/ 1363ھ ش۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، معاني الاخبار، تصحيح: علي أكبر الغفاري، انتشارات اسلامي وابستہ بجامعۃ مدرسين حوزہء علميہ قم 1361ہجری شمسی۔
* الشيخ الصدوق، محمد بن علي، معاني الاخبار، تصحيح: علي أكبر الغفاري، انتشارات اسلامي وابستہ بجامعۃ مدرسين حوزہء علميہ قم 1361ھ ش۔
*كليني، محمّدبن يعقوب، الكافي، ہشت جلد، چاپ چہارم، تہران، دارالكتب الاسلاميہ، 1365ہجری شمسی۔
*كليني، محمّدبن يعقوب، الكافي، ہشت جلد، چاپ چہارم، تہران، دارالكتب الاسلاميہ، 1365ش.
*طریحی، فخرالدین بن محمد، ''مجمع البحرین''، تحقیق احمد حسینی اشکوری، نشر مرتضوی، تہران،1375ہجری شمسی۔
*طریحی، فخرالدین بن محمد، ''مجمع البحرین''، تحقیق احمد حسینی اشکوری، نشر مرتضوی، تہران،1375ش.
*فراہیدی، خلیل بن احمد، ''کتاب العین''، انتشارات ہجرت، دوم، قم، 1410ھ۔
*فراہیدی، خلیل بن احمد، ''کتاب العین''، انتشارات ہجرت، دوم، قم، 1410ق.
* الحنفی المصری، زین الدین ابن نجیم، البحر الرائق شرح کنز الدقائق، ‌دار النشر: ‌دار المعرفۃ، بیروت، الطبعۃ: الثانیۃ. بی‌تا  
* الحنفی المصری، زین الدین ابن نجیم، البحر الرائق شرح کنز الدقائق، ‌دار النشر: ‌دار المعرفۃ، بیروت، الطبعۃ: الثانیۃ. بی‌تا  
* ابو البرکات، أحمد بن محمد العدوي، الشرح الکبیر، تحقیق: محمد علیش، دار الفکر - بیروت،. بی‌تا  
* ابو البرکات، أحمد بن محمد العدوي، الشرح الکبیر، تحقیق: محمد علیش، دار الفکر - بیروت،. بی‌تا  
* أبو بکر الکاسانی، علاء الدین مسعود، بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع، ‌دار الکتاب العربی الطبعۃ: الثانیۃ بیروت 1982ع‍
* أبو بکر الکاسانی، علاء الدین مسعود، بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع، ‌دار الکتاب العربی الطبعۃ: الثانیۃ بیروت 1982ء۔
* السيوطي، جلال الدين عبد الرحمن ابن أبى بكر، الدر المنثور في التفسير بالمأثور، ـ دار المعرفۃ للطباعۃ والنشر بيروت - لبنان.
* السيوطي، جلال الدين عبد الرحمن ابن أبى بكر، الدر المنثور في التفسير بالمأثور، ـ دار المعرفۃ للطباعۃ والنشر بيروت - لبنان.
* ابن قدامۃ، موفق الدین المقدسي، المغني، المحقق: رائد بن أبي علفۃ، بيت الأفكار الدولیۃ، بیروت، 2004ع‍۔
* ابن قدامۃ، موفق الدین المقدسي، المغني، المحقق: رائد بن أبي علفۃ، بيت الأفكار الدولیۃ، بیروت، 2004ء۔
* المجلسي، محمد باقر، بحار الانوار، مؤسسۃ الوفاء - بيروت - لبنان - الطبعۃ الثانيۃ 1403 ہ‍ / 1983 ع‍
* المجلسي، محمد باقر، بحار الانوار، مؤسسۃ الوفاء - بيروت - لبنان - الطبعۃ الثانيۃ 1403ھ / 1983ء۔
* الحميري، عبد اللہ بن جعفر، قرب الاسناد، تحقيق: مؤسسۃ آل البيت عليہم السلام، المطبعۃ: مہر - قم، الطبعۃ الأولى 1413ہ‍ ق
* الحميري، عبد اللہ بن جعفر، قرب الاسناد، تحقيق: مؤسسۃ آل البيت عليہم السلام، المطبعۃ: مہر - قم، الطبعۃ الأولى 1413ھ۔
* المدني الشيرازي، السيد علي خان، رياض السالكين في شرح صحيفۃ سيد الساجدين، تحقيق: السيد محسن الحسيني الاميني، مؤسسۃ النشر الاسلامي التابعۃ لجماعۃ المدرسين بقم المشرفۃ۔
* المدني الشيرازي، السيد علي خان، رياض السالكين في شرح صحيفۃ سيد الساجدين، تحقيق: السيد محسن الحسيني الاميني، مؤسسۃ النشر الاسلامي التابعۃ لجماعۃ المدرسين بقم المشرفۃ۔
* البروجردي، السيد حسین الطباطبائي، جامع أحاديث الشيعۃ، المطبعۃ: مہر - قم.
* البروجردي، السيد حسین الطباطبائي، جامع أحاديث الشيعۃ، المطبعۃ: مہر - قم.
* النمازي الشاہرودي، الشيخ على، مستدرك سفينۃ البحار، تحقيق: حسن بن علي النمازي، مؤسسۃ النشر الاسلامي التابعۃ لجماعۃ المدرسين بقم المشرفۃ، 1375ھ ش۔
* النمازي الشاہرودي، الشيخ على، مستدرك سفينۃ البحار، تحقيق: حسن بن علي النمازي، مؤسسۃ النشر الاسلامي التابعۃ لجماعۃ المدرسين بقم المشرفۃ، 1375ہجری شمسی۔
* الري شہري، محمد محمدی، ميزان الحكمۃ، التحقيق والنشر: دارالحديث، الطبعۃ: الأولى قم، 1375ھ ش۔
* الري شہري، محمد محمدی، ميزان الحكمۃ، التحقيق والنشر: دارالحديث، الطبعۃ: الأولى قم، 1375ہجری شمسی۔
* الحلي، الحسن بن سليمان، المحتضر، تحقيق : السيد علي أشرف، منشورات المكتبۃ الحيدريۃ ومطبعتہا في النجف 1424ھ ق۔
* الحلي، الحسن بن سليمان، المحتضر، تحقيق : السيد علي أشرف، منشورات المكتبۃ الحيدريۃ ومطبعتہا في النجف 1424ھ۔
* الحويزى، الشيخ عبد على بن جمعہ العروسى، تفسير نور الثقلين، مؤسسۂ اسماعيليان قم 1412ھ ق / 1370ھ ش۔
* الحويزى، الشيخ عبد على بن جمعہ العروسى، تفسير نور الثقلين، مؤسسۂ اسماعيليان قم 1412ھ / 1370ہجری شمسی۔
* القمي المشہدي، محمد بن ‌محمد رضا، تفسیر كنز الدقائق وبحر الغرائب، محقق: حسین درگاہی، ناشر : دار الغدیر، قم 1382ھ ق۔
* القمي المشہدي، محمد بن ‌محمد رضا، تفسیر كنز الدقائق وبحر الغرائب، محقق: حسین درگاہی، ناشر : دار الغدیر، قم 1382ھ۔
* طبرسی، حسن بن فضل (فرزند امین الاسلام)، مکارم الاخلاق،مؤسسہ شریف رضی، قم سال انتشار: 1370ھ ش۔
* طبرسی، حسن بن فضل (فرزند امین الاسلام)، مکارم الاخلاق،مؤسسہ شریف رضی، قم سال انتشار: 1370ہجری شمسی۔
* الشعيري السبزواري، الشيخ محمّد بن محمّد، جامع الأخبار، المحقق: علاء آل جعفر، مؤسسۃ آل البيت عليہم السلام لإحياء التراث ـ الطبعۃ: الأولی، قم 1414ھ ق۔
* الشعيري السبزواري، الشيخ محمّد بن محمّد، جامع الأخبار، المحقق: علاء آل جعفر، مؤسسۃ آل البيت عليہم السلام لإحياء التراث ـ الطبعۃ: الأولی، قم 1414ھ۔
* شہید ثانی، زین الدین بن علی، منيۃ المرید، تحقیق: رضا المختاری، [الحوزۃ العلميۃ بقم]، مکتب الاعلام الاسلامی، 1415ھ ق / 1374ھ ش۔
* شہید ثانی، زین الدین بن علی، منيۃ المرید، تحقیق: رضا المختاری، [الحوزۃ العلميۃ بقم]، مکتب الاعلام الاسلامی، 1415ھ / 1374ہجری شمسی۔
* قمی، شیخ عباس، ''منازل الآخرۃ والمطالب الفاخرۃ''، ‏مشخصات نشر : قم: صلوات، 1386ھ ش۔
* قمی، شیخ عباس، ''منازل الآخرۃ والمطالب الفاخرۃ''، ‏مشخصات نشر : قم: صلوات، 1386ہجری شمسی۔
* الطوسي، محمد بن الحسن، ''الامالي''، تحقيق: قسم الدراسات الاسلاميۃ - مؤسسۃ البعثۃ للطباعۃ والنشر والتوزيع دار الثقافۃ، الطبعۃ الاولى، قم 1414ھ ق۔
* الطوسي، محمد بن الحسن، ''الامالي''، تحقيق: قسم الدراسات الاسلاميۃ - مؤسسۃ البعثۃ للطباعۃ والنشر والتوزيع دار الثقافۃ، الطبعۃ الاولى، قم 1414ھ۔
* قطب الراوندی، سعید بن ہبۃ اللہ، ''سلوۃ الحزین وتحفۃ العلیل''، ‌المعروف ''بالدعوات''، تحقیق: عبدالحلیم عوض الحلي، دلیل ما، قم 1385ھ ش۔
* قطب الراوندی، سعید بن ہبۃ اللہ، ''سلوۃ الحزین وتحفۃ العلیل''، ‌المعروف ''بالدعوات''، تحقیق: عبدالحلیم عوض الحلي، دلیل ما، قم 1385ہجری شمسی۔
* الفتال النيسابوري، الشيخ محمد بن الفتال النيسابوري (الشہيد في سنۃ 508ھ ق)، ''روضۃ الواعظين''، السيد حسن الخرسان منشورات الرضي قم – إيران۔
* الفتال النيسابوري، الشيخ محمد بن الفتال النيسابوري (الشہيد في سنۃ 508ھ)، ''روضۃ الواعظين''، السيد حسن الخرسان منشورات الرضي قم – إيران۔
* الطوسي، الشيخ ابو ‌جعفر محمد بن الحسن بن علی بن الحسن، المشتہر بـ شیخ الطائفہ و الشیخ الطوسی (385-460ھ ق)، ''مصباح المتہجد''، موسسۃ فقہ الشیعۃ، 1411ھ ق / 1991ع‍
* الطوسي، الشيخ ابو ‌جعفر محمد بن الحسن بن علی بن الحسن، المشتہر بـ شیخ الطائفہ و الشیخ الطوسی (385-460ھ)، ''مصباح المتہجد''، موسسۃ فقہ الشیعۃ، 1411ھ / 1991ء۔
* الموسوي الإصفہاني، السيد محمد تقي "فقيہ آبادي"، ''مکیال المکارم في فوائد الدعاء للقائم علیہ السلام''، مؤسسۃ الإمام المہدي، قم المقدسۃ، الطبعۃ الرابعۃ، 1422ھ ق۔
* الموسوي الإصفہاني، السيد محمد تقي "فقيہ آبادي"، ''مکیال المکارم في فوائد الدعاء للقائم علیہ السلام''، مؤسسۃ الإمام المہدي، قم المقدسۃ، الطبعۃ الرابعۃ، 1422ھ۔
* النعمانی، ابن أبي زينب محمد بن ابراہیم، ''الغیبۃ''، تحقيق: على اكبر الغفاري، مکتبہ الصدوق، طہران۔
* النعمانی، ابن أبي زينب محمد بن ابراہیم، ''الغیبۃ''، تحقيق: على اكبر الغفاري، مکتبہ الصدوق، طہران۔
* الطبري الشیعي، ابو جعفر محمد بن جرير، ''دلائل الامامۃ''، منشورات مؤسسۃ الاعلمي للمطبوعات الطبعۃ: الثانيۃ، بیروت 1988ع‍
* الطبري الشیعي، ابو جعفر محمد بن جرير، ''دلائل الامامۃ''، منشورات مؤسسۃ الاعلمي للمطبوعات الطبعۃ: الثانيۃ، بیروت 1988ء۔
* الطبرسي، احمد بن علي، ''الاحتجاج''، ت: السيد محمد باقر الخرسان، منشورات ط مطابع النعمان النجف الاشرف 1386 ہ‍ / 1966ع‍
* الطبرسي، احمد بن علي، ''الاحتجاج''، ت: السيد محمد باقر الخرسان، منشورات ط مطابع النعمان النجف الاشرف 1386ھ / 1966ء۔
* الطبرسي، الفضل بن الحسن، ''إعلام الورى بأعلام الہدى''، مؤسسۃ ال البيت عليہم السلام لإحياء التراث، قم 1417ہ‍
* الطبرسي، الفضل بن الحسن، ''إعلام الورى بأعلام الہدى''، مؤسسۃ ال البيت عليہم السلام لإحياء التراث، قم 1417ھ۔
* الحائري اليزدي، الشيخ علي بن زين العابدين، ''إلزام الناصب في إثبات الحجۃ الغائب(عج)''، مطابع دار النعمان، النجف 1290ھ ق / 1971ع‍۔
* الحائري اليزدي، الشيخ علي بن زين العابدين، ''إلزام الناصب في إثبات الحجۃ الغائب(عج)''، مطابع دار النعمان، النجف 1290ھ / 1971ء۔
* القمي، محمد بن الحسن، ''العقد النضيد والدر الفرید''، تحقيق: علي أوسط الناطقي، المساعد: سید ہاشم شہرستاني، لطيف فرادي، دار الحديث للطباعۃ والنشر، قم، الطبعۃ: الأولی 1423ھ ق / 1381ھ ش۔
* القمي، محمد بن الحسن، ''العقد النضيد والدر الفرید''، تحقيق: علي أوسط الناطقي، المساعد: سید ہاشم شہرستاني، لطيف فرادي، دار الحديث للطباعۃ والنشر، قم، الطبعۃ: الأولی 1423ھ / 1381ہجری شمسی۔
* العلامۃ الحلي، الحسن‌بن یوسف بن المطہر، (648-726ھ ق)، کشف الیقین فی فضائل امیرالمومنین، تحقیق: حسین الدرگاہی، وزارۃ الثقافۃ والإرشاد الإسلامي، مؤسسۃ الطبع و النشر، 1411ھ ق / 1991ع‍ / 1370ھ ش۔
* العلامۃ الحلي، الحسن‌بن یوسف بن المطہر، (648-726ھ)، کشف الیقین فی فضائل امیرالمومنین، تحقیق: حسین الدرگاہی، وزارۃ الثقافۃ والإرشاد الإسلامي، مؤسسۃ الطبع و النشر، 1411ھ / 1991ع‍ / 1370ہجری شمسی۔
* الاربلي، على بن عيسى بن أبي الفتح، ''كشف الغمۃ في معرفۃ الائمۃ''، دار الاضواء بيروت – لبنان۔ الطبعۃ الثانيۃ، 1405ھ ق / 1985ع‍۔
* الاربلي، على بن عيسى بن أبي الفتح، ''كشف الغمۃ في معرفۃ الائمۃ''، دار الاضواء بيروت – لبنان۔ الطبعۃ الثانيۃ، 1405ھ / 1985ء۔
* الواعظ الکجوری، محمد باقر بن اسماعیل (1255- 1313ھ ق)، ''الخصائص الفاطمیۃ''، الشریف الرضی - قم 1380ھ
* الواعظ الکجوری، محمد باقر بن اسماعیل (1255- 1313ھ)، ''الخصائص الفاطمیۃ''، الشریف الرضی - قم 1380ھ
* رضوی قمی، سید محمد تقی بن سید اسحق، اللمعۃ البیضاء فی شرح خطبۃ الزہراء ؑ، وضعیت نشر : طہران: محمد اسمعیل علمی و میرزا اسمعیل سقط فروش، 1352ھ ق۔
* رضوی قمی، سید محمد تقی بن سید اسحق، اللمعۃ البیضاء فی شرح خطبۃ الزہراء ؑ، وضعیت نشر : طہران: محمد اسمعیل علمی و میرزا اسمعیل سقط فروش، 1352ھ۔
* البحراني، السيد ہاشم، ''مدينۃ معاجز الائمۃ الاثنى عشر''۔۔۔، تحقيق: الشيخ عزۃ اللہ المولائي الہمداني، مؤسسۃ المعارف الاسلاميۃ. الطبعۃ: الاولى 1413ھ ق۔
* البحراني، السيد ہاشم، ''مدينۃ معاجز الائمۃ الاثنى عشر''۔۔۔، تحقيق: الشيخ عزۃ اللہ المولائي الہمداني، مؤسسۃ المعارف الاسلاميۃ. الطبعۃ: الاولى 1413ھ۔
* البحراني، السيد ہاشم، ''غايۃ المرام وحجۃ الخصام في تعيين الإمام من طريق الخاص والعام''، تحقيق: السيد علي عاشور، مؤسسۃ التاريخ العربي، الطبعۃ: الاولى 2001ع‍۔
* البحراني، السيد ہاشم، ''غايۃ المرام وحجۃ الخصام في تعيين الإمام من طريق الخاص والعام''، تحقيق: السيد علي عاشور، مؤسسۃ التاريخ العربي، الطبعۃ: الاولى 2001ء۔
* القمي، الشيخ عباس، الانوار البہيۃ في تواريخ الحجج الالہيۃ، مؤسسۃ النشر الاسلامي، الطبعۃ: الثانيۃ 1421ھ ق۔
* القمي، الشيخ عباس، الانوار البہيۃ في تواريخ الحجج الالہيۃ، مؤسسۃ النشر الاسلامي، الطبعۃ: الثانيۃ 1421ھ۔
* القمي، الشيخ عباس، بيت الاحزان في ذكر احوالات سيدۃ نساء العالمين فاطمۃ الزہراء عليہا السلام، دار التعارف للمطبوعات بیروت، الطبعۃ: الاولى 1998ع‍۔
* القمي، الشيخ عباس، بيت الاحزان في ذكر احوالات سيدۃ نساء العالمين فاطمۃ الزہراء عليہا السلام، دار التعارف للمطبوعات بیروت، الطبعۃ: الاولى 1998ء۔
* ورام ابن ابی فراس، ابوالحسن مسعود بن عیسی المالکی الاشتری، ''تنبیہ الخواطر ونزہۃ النواظر'' (المعروف بـ ''مجموعۃ ورام'')، دار صعب ودار التعارف بیروت؛ قم مكتبۃ الفقيہ، بي تا.
* ورام ابن ابی فراس، ابوالحسن مسعود بن عیسی المالکی الاشتری، ''تنبیہ الخواطر ونزہۃ النواظر'' (المعروف بـ ''مجموعۃ ورام'')، دار صعب ودار التعارف بیروت؛ قم مكتبۃ الفقيہ، بي تا.
* الاسترابادي النجفي، السيد شرف الدين علي الحسيني، ''تأويل الآيات الظاہرۃ في فضائل العترۃ الطاہرۃ''، مدرسۃ الامام المہدي عليہ السلام، قم المقدسۃ، الطبعۃ الاولى، مطبعۃ أمير، قم 1407 ھ ق / 1366ھ ش۔
* الاسترابادي النجفي، السيد شرف الدين علي الحسيني، ''تأويل الآيات الظاہرۃ في فضائل العترۃ الطاہرۃ''، مدرسۃ الامام المہدي عليہ السلام، قم المقدسۃ، الطبعۃ الاولى، مطبعۃ أمير، قم 1407 ھ / 1366ہجری شمسی۔
* البرسی، الحافظ رجب بن محمد، مشارق انوار الیقین في ‏أسرار أمیرالمؤمنبن، منشورات مؤسسۃ الأعلمي، بیروت لبنان الطبعۃ العاشرۃ، 1407 ھ ق / 1366ھ ش۔
* البرسی، الحافظ رجب بن محمد، مشارق انوار الیقین في ‏أسرار أمیرالمؤمنبن، منشورات مؤسسۃ الأعلمي، بیروت لبنان الطبعۃ العاشرۃ، 1407 ھ / 1366ہجری شمسی۔
* شيخ الصدوق، علي بن الحسين، ''المقنع''، تحقيق والنشر: مؤسسۃ الإمام الہادي - عليہ السلام - المطبعۃ: اعتماد، قم 1415ھ ق۔
* شيخ الصدوق، علي بن الحسين، ''المقنع''، تحقيق والنشر: مؤسسۃ الإمام الہادي - عليہ السلام - المطبعۃ: اعتماد، قم 1415ھ۔
* مجلسی، محمد‌ باقر، ''مرآۃ العقول فی شرح اخبار آل الرسول عليہم السلام''، التحقیق: بہراد الجعفری، تہران: دارالکتب الاسلامیۃ، 1389ھ ق۔
* مجلسی، محمد‌ باقر، ''مرآۃ العقول فی شرح اخبار آل الرسول عليہم السلام''، التحقیق: بہراد الجعفری، تہران: دارالکتب الاسلامیۃ، 1389ھ۔
* العاملي، على بن يونس، ''الصراط المستقيم إلى مستحقي التقديم''، المحقق: محمد الباقر البہبودي، - مطبعۃ الحيدريۃ النجف الأشرف الطبعۃ الأولى 1384 ہ‍
* العاملي، على بن يونس، ''الصراط المستقيم إلى مستحقي التقديم''، المحقق: محمد الباقر البہبودي، - مطبعۃ الحيدريۃ النجف الأشرف الطبعۃ الأولى 1384 ہ‍
* الہیتمی، احمد بن حجر المکی (المتوفی 974ھ ق)، الصواعق المحرقۃ في الرد على اہل البدع والزندقۃ، راجعہ وأشرف علی تحقیقہ: مصطفی العدوی، مکتبۃ فیاض للتجارہ والتوزیع، الطبعۃ الأولی، 1429ھ ق / 2008ع‍۔
* الہیتمی، احمد بن حجر المکی (المتوفی 974ھ)، الصواعق المحرقۃ في الرد على اہل البدع والزندقۃ، راجعہ وأشرف علی تحقیقہ: مصطفی العدوی، مکتبۃ فیاض للتجارہ والتوزیع، الطبعۃ الأولی، 1429ھ / 2008ء۔
* المرعشی النجفی، سید شہاب الدین، شرح إحقاق الحق وإزہاق الباطل، (= تألیف: السید التستری "الشہید") تصحیح: السید ابراہیم المیانجی، منشورات مکتبۃ آیۃ اللہ العظمی المرعشی النجفی، قم۔
* المرعشی النجفی، سید شہاب الدین، شرح إحقاق الحق وإزہاق الباطل، (= تألیف: السید التستری "الشہید") تصحیح: السید ابراہیم المیانجی، منشورات مکتبۃ آیۃ اللہ العظمی المرعشی النجفی، قم۔
* الحر العاملي، الشيخ محمد بن الحسن، الفصول المہمۃ في أصول الائمۃ، تحقيق: محمد بن محمد الحسين القائينى، الناشر: مؤسسہ معارف اسلامي امام رضا ؑ، تاريخ نشر الطبعۃ الأولى 1418ھ ق / 1376ھ ش۔
* الحر العاملي، الشيخ محمد بن الحسن، الفصول المہمۃ في أصول الائمۃ، تحقيق: محمد بن محمد الحسين القائينى، الناشر: مؤسسہ معارف اسلامي امام رضا ؑ، تاريخ نشر الطبعۃ الأولى 1418ھ / 1376ہجری شمسی۔
* الجزائری، السید نعمۃ اللہ الموسوی، ''نور البراہین''، أو أنیس الوحید في شرح التوحید، مؤسسۃ النشر الإسلامي التابعۃ لجماعۃ المدرسين قم 1417ھ ق
* الجزائری، السید نعمۃ اللہ الموسوی، ''نور البراہین''، أو أنیس الوحید في شرح التوحید، مؤسسۃ النشر الإسلامي التابعۃ لجماعۃ المدرسين قم 1417ھ
* اردکانی یزدی، احمد بن محمد الحسینی (1175-1245ھ ق)، فضائل صلوات گنجینہ نور و برکت منتخب از کتاب "شرح و فضائل صلوات"، قم مسجد مقدس صاحب الزمان جمکران ، 1379ھ ش۔
* اردکانی یزدی، احمد بن محمد الحسینی (1175-1245ھ)، فضائل صلوات گنجینہ نور و برکت منتخب از کتاب "شرح و فضائل صلوات"، قم مسجد مقدس صاحب الزمان جمکران ، 1379ہجری شمسی۔
{{ستون خ}}
{{خاتمہ}}
</div>
 
{{پیغمبر اسلام}}
{{پیغمبر اسلام}}


confirmed، movedable
5,059

ترامیم