مندرجات کا رخ کریں

"کتاب الغیبۃ (شیخ طوسی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(عدد انگلیسی)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:
| ناشر            = دار المعارف الاسلامیہ [[قم]] (ایران)
| ناشر            = دار المعارف الاسلامیہ [[قم]] (ایران)
}}
}}
'''کتابُ الغیبۃ'''، [[شیعہ|شیعوں]] کے بارہویں امام حضرت [[امام مہدیؑ]] کی [[غیبت]] کے بارے میں لکھی گئی ہے۔ یہ کتاب [[شیخ طوسی]] نے تصنیف کی ہے۔ یہ کتاب امام مہدیؑ کی شناخت اور ان کی غیبت سے متعلق اہم منابع میں سے ایک ہے۔ اس کتاب کے 8 ابواب میں امام مہدیؑ سے متعلق [[شیعوں]] کے عقائد کو بیان کرتے ہوئے آپؑ کی غیبت پر وارد ہونے والے اعتراضات اور شبہات کا [[قرآن|قرآنی]]، روائی اور [[عقل|عقلی]] دلائل پر مشتمل جوابات دئے گئے ہیں۔  
'''کتابُ الغیبۃ''' [[شیعہ|شیعوں]] کے بارہویں امام حضرت [[امام مہدیؑ]] کی [[غیبت]] کے بارے میں لکھی گئی ہے۔ یہ کتاب [[شیخ طوسی]] نے تصنیف کی ہے۔ یہ کتاب امام مہدیؑ کی شناخت اور ان کی غیبت سے متعلق اہم منابع میں سے ایک ہے۔ اس کتاب کے 8 ابواب میں امام مہدیؑ سے متعلق [[شیعوں]] کے عقائد کو بیان کرتے ہوئے آپؑ کی غیبت پر وارد ہونے والے اعتراضات اور شبہات کا [[قرآن|قرآنی]]، روائی اور [[عقل|عقلی]] دلائل پر مشتمل جوابات دئے گئے ہیں۔  


اس کتاب کے متعدد خطی نسخے موجود ہیں اور پہلی بار سنہ 1323ہجری میں ایران کے شہر تبریز سے شائع ہوئی ہے۔ عباد اللہ سرشار تہرانی اور علی احمد ناصح نے اس کتاب کی مزید تحقیق انجام دے کر اسے سنہ 1411 ہجری میں دار المعارف الاسلامیہ پبلشرز [[قم]] سے شائع کیا ہے۔
اس کتاب کے متعدد خطی نسخے موجود ہیں اور پہلی بار سنہ 1323ہجری میں ایران کے شہر تبریز سے شائع ہوئی ہے۔ عباد اللہ سرشار تہرانی اور علی احمد ناصح نے اس کتاب کی مزید تحقیق انجام دے کر اسے سنہ 1411 ہجری میں دار المعارف الاسلامیہ پبلشرز [[قم]] سے شائع کیا ہے۔
سطر 66: سطر 66:


===اشاعت اور ترجمے===
===اشاعت اور ترجمے===
یہ کتاب پہلی مرتبہ سنہ 1323 ہ‍ میں ایران کے شہر تبریز سے کتاب [[البیان فی اخبار صاحب الزمان]] کے ساتھ سنگی صورت (لیتھو گرافی)میں چھپی۔.<ref>سرشار تہرانی، ناصح، «مقدمہ»، در کتاب الغیبۃ، تألیف شیخ طوسی، 1411ھ، ص10.</ref> اس کے دیگر مختلف اشاعتیں ہوئیں، منجملہ کچھ اشاعتیں یہ ہیں:
یہ کتاب پہلی مرتبہ سنہ 1323 ھ میں ایران کے شہر تبریز سے کتاب [[البیان فی اخبار صاحب الزمان]] کے ساتھ سنگی صورت (لیتھو گرافی)میں چھپی۔.<ref>سرشار تہرانی، ناصح، «مقدمہ»، در کتاب الغیبۃ، تألیف شیخ طوسی، 1411ھ، ص10.</ref> اس کے دیگر مختلف اشاعتیں ہوئیں، منجملہ کچھ اشاعتیں یہ ہیں:
* 1385 ہ‍ میں [[نجف اشرف]] عراق سے مطبعۃ النعمان نے [[آقا بزرگ تہرانی]] کے مقدمے کے ساتھ 292 صفحات پر مشتمل طبع کی اور اسی سال مکتبہ نینوی الحدیثہ [[تہران]] نے اسے آفسٹ صورت میں چھاپا۔
* 1385 ھ میں [[نجف اشرف]] عراق سے مطبعۃ النعمان نے [[آقا بزرگ تہرانی]] کے مقدمے کے ساتھ 292 صفحات پر مشتمل طبع کی اور اسی سال مکتبہ نینوی الحدیثہ [[تہران]] نے اسے آفسٹ صورت میں چھاپا۔
*  1411 ہ‍ میں  عباد اللہ سرشار طہرانی اور علی احمد ناصح کے مقدمے کے ہمراہ 570 صفحات پر مؤسسۃ المعارف الاسلامیہ [[قم]] کے ذریعے طبع ہوئی۔<ref>سرشار تہرانی، ناصح، «مقدمہ»، در کتاب الغیبۃ، تألیف شیخ طوسی، 1411ھ، ص11.</ref>  
*  1411 ھ میں  عباد اللہ سرشار طہرانی اور علی احمد ناصح کے مقدمے کے ہمراہ 570 صفحات پر مؤسسۃ المعارف الاسلامیہ [[قم]] کے ذریعے طبع ہوئی۔<ref>سرشار تہرانی، ناصح، «مقدمہ»، در کتاب الغیبۃ، تألیف شیخ طوسی، 1411ھ، ص11.</ref>  
* سنہ 1386ہجری شمسی میں کتاب الغیبہ کا مجتبی عزیزی نے "کتاب غیبت" کے عنوان سے فارسی میں ترجمہ کیا اور مسجد مقدس جمکران پبلشرز قم نے اسے شائع کیا۔
* سنہ 1386ہجری شمسی میں کتاب الغیبہ کا مجتبی عزیزی نے "کتاب غیبت" کے عنوان سے فارسی میں ترجمہ کیا اور مسجد مقدس جمکران پبلشرز قم نے اسے شائع کیا۔


confirmed، movedable
5,031

ترامیم