"مہدویت" کے نسخوں کے درمیان فرق
←بشری مکاتب میں منجی کا وجود
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←نوٹ) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
لفظ مہدی کو منجی اور نجات دہندہ کے معنی میں استعمال کرنا احادیث نبوی کی بنیاد پر ہے۔ {{حدیث|«الْمَہْدِی مِنْ وُلْدِی، وَجْہُہُ کالْکوْکبِ الدُّرِّی، وَ اللَّوْنُ لَوْنٌ عَرَبِی، وَ الْجِسْمُ جِسْمٌ إِسْرَائِیلِی، یمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلًا کمَا مُلِئَتْ جَوْراً، یرْضَی بِخِلَافَتِہِ أَہْلُ السَّمَاءِ وَ الطَّیرُ فِی الْجَو يملك عشرين سنۃ| ترجمہ= مہدی میری نسل سے ہے ان کے چہرے کا رنگ عربی نژاد افراد کے چہرے کی رنگ کی طرح ہے اور ان کا بدن [[بنی اسرائیل| بنی اسرائیل]] کے لوگوں کے بدن کی طرح ہوگا۔ {{نوٹ|پیغمبراسلامؐ حضرت ابراہیم کے بیٹے حضرت اسماعیل کی نسل سے ہیں اور بنی اسرائیل کے انبیاء حضرت یعقوب کی نسل سے ہیں جن کا لقب اسرائیل یعنی بندہ خدا تھا۔ امام مہدیؑ کی خصوصیات بنی اسرائیل کے لوگوں کی خصوصیات جیسا ہونا -مذکورہ روایت کی بنا پر- بعید نہیں ہے کیونکہ پیغمبر اسلام کے آباء و اجداد کے چچا حضرت اسحاق ہیں جو حضرت یعقوب کے فرزند ہیں۔https://www.pasokhgoo.ir/content/}} ان کے دائیں رخسار پر ایک خال ہے جو ایک روشن ستارے کی مانند چمکتا ہے، وہ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہوئی گی، زمین و آسمان کے مخلوق اور ہوا میں اڑنے والے پرندگان ان کی امامت میں خوشحال ہونگے اور وہ بیس سال حکومت کریں گے»۔}}<ref>طبری، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۴۱؛ ابن بطریق، عمدۃ عیون صحاح الاخبار، مؤسسۃ النشر الإسلامي، ص۴۳۹</ref> | لفظ مہدی کو منجی اور نجات دہندہ کے معنی میں استعمال کرنا احادیث نبوی کی بنیاد پر ہے۔ {{حدیث|«الْمَہْدِی مِنْ وُلْدِی، وَجْہُہُ کالْکوْکبِ الدُّرِّی، وَ اللَّوْنُ لَوْنٌ عَرَبِی، وَ الْجِسْمُ جِسْمٌ إِسْرَائِیلِی، یمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلًا کمَا مُلِئَتْ جَوْراً، یرْضَی بِخِلَافَتِہِ أَہْلُ السَّمَاءِ وَ الطَّیرُ فِی الْجَو يملك عشرين سنۃ| ترجمہ= مہدی میری نسل سے ہے ان کے چہرے کا رنگ عربی نژاد افراد کے چہرے کی رنگ کی طرح ہے اور ان کا بدن [[بنی اسرائیل| بنی اسرائیل]] کے لوگوں کے بدن کی طرح ہوگا۔ {{نوٹ|پیغمبراسلامؐ حضرت ابراہیم کے بیٹے حضرت اسماعیل کی نسل سے ہیں اور بنی اسرائیل کے انبیاء حضرت یعقوب کی نسل سے ہیں جن کا لقب اسرائیل یعنی بندہ خدا تھا۔ امام مہدیؑ کی خصوصیات بنی اسرائیل کے لوگوں کی خصوصیات جیسا ہونا -مذکورہ روایت کی بنا پر- بعید نہیں ہے کیونکہ پیغمبر اسلام کے آباء و اجداد کے چچا حضرت اسحاق ہیں جو حضرت یعقوب کے فرزند ہیں۔https://www.pasokhgoo.ir/content/}} ان کے دائیں رخسار پر ایک خال ہے جو ایک روشن ستارے کی مانند چمکتا ہے، وہ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہوئی گی، زمین و آسمان کے مخلوق اور ہوا میں اڑنے والے پرندگان ان کی امامت میں خوشحال ہونگے اور وہ بیس سال حکومت کریں گے»۔}}<ref>طبری، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۴۱؛ ابن بطریق، عمدۃ عیون صحاح الاخبار، مؤسسۃ النشر الإسلامي، ص۴۳۹</ref> | ||
== | ==عقیدہ مہدویت کی تاریخ== | ||
تمام | {{اصلی|منجی موعود}} | ||
منجی یا نجات دہندہ کا عقیدہ وہ عقیدہ ہے جس کے مطابق آخری زمانے میں ایک شخص آئے گا جو انسانوں کو ظلم و جور سے نجات دے کر دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔ منجی موعود اور نجات دہندہ کا تصور دنیا کے مختلف اقوام اور ملتوں کے یہاں مختلف انداز میں موجود ہے اور ہر قوم کے پاس اس کی ایک خاص شکل و صورت موجود ہے لیکن ان تمام ادیان و مذاہب اور اقوام و ملتوں کے درمیان ایک چیز مشترک ہے وہ یہ ہے کہ آخری زمانے میں ایک نجات دہندہ آئے گا جو انسانوں کو ظالموں اور سمتگروں کی غلامی سے نجات دے کر دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔ ہندو لوگ دسویں ویشنو {{نوٹ| محافظ(آمر) کاینات. دهخدا، لغت نامه}}یا کالْکی کے منتظر ہیں؛ بودہسٹ پانچویں بود کے منتظر ہیں؛ [[یہودیت|یہودی]] مسیح (ماشیح) کو نجات دہنده سمجھتے ہیں؛ [[مسیحیت|مسیحی]] فارقلیط کے منتظر ہیں جس کے آنے کی بشارت [[حضرت عیسی|عیسی]] مسیح نے دی ہے؛ اور آخر کار [[مسلمان]] [[حضرت مہدی موعود(عج)]] کے انتظار میں ہیں۔ | |||
==مُنجی کا تذکرہ قرآن میں== | ==مُنجی کا تذکرہ قرآن میں== |