مندرجات کا رخ کریں

"مہدویت" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{زیر تعمیر}}
{{شیعہ}}
{{شیعہ}}
'''مہدویت''' آخری زمانے میں انسانوں کو ظلم و جور سے نجات دینے اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دینے والی ہستی کے ظہور پر عقیدہ رکھنے کا نام ہےـ مُنجی موعود (نجات دہندہ جس کا وعدہ دیا گیا ہے) کا عقیدہ دنیا کے مختلف ادیان و مذاہب میں پایا جاتا ہے اور ہر دین و مذہب میں مختلف شکل و صورت میں منجی کا تصور پایا جاتا ہے۔ اس درمیان [[شیعہ]] حضرات اپنے بارہویں امام، امام مہدی کے منجی عالم بشریت ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں۔
'''مہدویت''' آخری زمانے میں انسانوں کو ظلم و جور سے نجات دینے اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دینے والی ہستی کے ظہور پر عقیدہ رکھنے کا نام ہےـ مُنجی موعود (نجات دہندہ جس کا وعدہ دیا گیا ہے) کا عقیدہ دنیا کے مختلف ادیان و مذاہب میں پایا جاتا ہے اور ہر دین و مذہب میں مختلف شکل و صورت میں منجی کا تصور پایا جاتا ہے۔ اس درمیان [[شیعہ]] حضرات اپنے بارہویں امام، امام مہدی کے منجی عالم بشریت ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں۔


==مفہوم‌شناسی==
==مفہوم‌شناسی==
«مَہدَویت» عربی زبان کا ایک لفظ ہے جو لفظ «[[مہدی]]» سے مشتق ہے اور لفظ «مَہدَوی» میں "تا" کے اضافہ سے بنا ہے۔ مہدوی کے معنی مہدی سے تعلق رکھنے کے ہیں جس طرح عَلَوی اور حَسَنی سے مراد علی اور حسن سے تعلق رکھنے کے ہیں۔ «ت» لفظ «مہدویت» میں "تا" تأنیث کی علامت ہے اور اس کے مصوف کے حذف ہونے کی بنا پر اضافہ ہوا ہے؛ یعنی اصل میں «طریقۃ مہدویۃ» یا اس طرح کی کوئی اور ترکیب تھی۔<ref>الویری، «گونہ‌شناسی رویکردہای آموزۀ مہدویت در چہارچوب ظرفیت تمدنی»، ص۶۱</ref>{{یاد| دہخدا مہدویت کو مصدر جعلی قرار دیتے‌ ہیں(دہخدا، لغت نامہ، ذیل مہدویّت) اور کہتے ہیں: وہ الفاظ جو کسی لفظ میں «َیّت » کے اضافے کی وجہ سے بنتے ہیں، مصدر جَعلی یا صِناعی کہا جاتا ہے مانند: ایرانیّت ، انسانیّت ، آدمیّت وغیرہ۔ دہخدا، لغت نامہ، ذیل جعلی.}}
«مَہدَویت» عربی زبان کا ایک لفظ ہے جو لفظ «[[مہدی]]» سے مشتق ہے اور لفظ «مَہدَوی» میں "تا" کے اضافہ سے بنا ہے۔ مہدوی کے معنی مہدی سے تعلق رکھنے کے ہیں جس طرح عَلَوی اور حَسَنی سے مراد علی اور حسن سے تعلق رکھنے کے ہیں۔ «ت» لفظ «مہدویت» میں "تا" تأنیث کی علامت ہے اور اس کے مصوف کے حذف ہونے کی بنا پر اضافہ ہوا ہے؛ یعنی اصل میں «طریقۃ مہدویۃ» یا اس طرح کی کوئی اور ترکیب تھی۔<ref>الویری، «گونہ‌شناسی رویکردہای آموزۀ مہدویت در چہارچوب ظرفیت تمدنی»، ص۶۱</ref>{{نوٹ| دہخدا مہدویت کو مصدر جعلی قرار دیتے‌ ہیں(دہخدا، لغت نامہ، ذیل مہدویّت) اور کہتے ہیں: وہ الفاظ جو کسی لفظ میں «َیّت » کے اضافے کی وجہ سے بنتے ہیں، مصدر جَعلی یا صِناعی کہا جاتا ہے مانند: ایرانیّت ، انسانیّت ، آدمیّت وغیرہ۔ دہخدا، لغت نامہ، ذیل جعلی.}}
 


صدر [[اسلام]] میں لفظ «مہدی» ہدایت یافتہ شخص یا بعض افراد کی عزت اور تکریم کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ مثال کے طور پر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ| پیغمبر اکرمؐ]]، [[خلفائے راشدین]] اور [[ امام حسین علیہ‌السلام |امام حسینؑ]] کے لئے استعمال ہوا ہے۔<ref>حسین، جاسم، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدہم، ص۳۴</ref>
صدر [[اسلام]] میں لفظ «مہدی» ہدایت یافتہ شخص یا بعض افراد کی عزت اور تکریم کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ مثال کے طور پر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ| پیغمبر اکرمؐ]]، [[خلفائے راشدین]] اور [[ امام حسین علیہ‌السلام |امام حسینؑ]] کے لئے استعمال ہوا ہے۔<ref>حسین، جاسم، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدہم، ص۳۴</ref>
[[راجکوسکی]]،{{یاد| [[متن خطبہ غدیر |خطبہ غدیریہ ]] میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے [[امام علی علیہ‌السلام|امیرالمؤمنین]] حضرت علیؑ کے لئے یہ عنوان (مہدی) استعمال کیا ہے۔ و هو التقی النقی الهادی المهدی.مجلسی، بحارالانوار، ج۳۷، ص۲۱۰.}} سب سے پہلا شخص جس نے لفظ مہدی کو منجی اور نجات دہندہ کے لئے استعمال کیا وہ [[ابو اسحاق کعب بن ماتہ بن حیسوء حمیری]] (متوفی ۳۴ھ) تھا۔<ref>حسین، جاسم، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدہم، ص۳۴</ref>
[[راجکوسکی]]،{{نوٹ| [[متن خطبہ غدیر |خطبہ غدیریہ ]] میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے [[امام علی علیہ‌السلام|امیرالمؤمنین]] حضرت علیؑ کے لئے یہ عنوان (مہدی) استعمال کیا ہے۔ و هو التقی النقی الهادی المهدی.مجلسی، بحارالانوار، ج۳۷، ص۲۱۰.}} سب سے پہلا شخص جس نے لفظ مہدی کو منجی اور نجات دہندہ کے لئے استعمال کیا وہ [[ابو اسحاق کعب بن ماتہ بن حیسوء حمیری]] (متوفی ۳۴ھ) تھا۔<ref>حسین، جاسم، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدہم، ص۳۴</ref>
 
[[مختار بن ابی‌عبید ثقفی| مختار ثقفی]] [[محمد بن حنفیہ]] کو منجی اور نجات‌ دہندہ بخش است، او را مہدی نامید. ہمچنین [[زیدیہ]] واژہ مہدی را در ہمین مفہوم برای رہبران خود بہ کار می‌بردند.
گروہی از [[شیعہ]] نیز عنوان مہدی را، پس از رحلت برخی امامان، برای آنان بہ کار بردہ‌اند؛ مانند [[ناووسیہ]] برای [[امام صادق(ع)]]، [[واقفیہ| واقفہ]] برای [[امام کاظم(ع)]] و برخی برای [[امام حسن عسکری علیہ‌السلام| امام حسن عسکری(ع)]].<ref>حسین، جاسم، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدہم، ص۳۴-۳۶</ref>  


این واژہ در بین [[امامیہ|شیعیان دوازدہ امامی]] بہ [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|حجت بن‌الحسن]]، فرزند [[امام حسن عسکری(ع)]]، اختصاص دارد. بہ اعتقاد آنان حجت بن‌الحسن شخصی است کہ [[پیامبر(ص)]] وعدہ آمدنش را دادہ و در پایان تاریخ نجات‌بخش بشریت خواہد بود.
[[مختار بن ابی‌عبید ثقفی| مختار ثقفی]] [[محمد بن حنفیہ]] کے منجی ہونے کے عقیدے کی بنیاد پر مہدی کا نام دیتا تھا۔ اسی طرح [[زیدیہ]] لفظ مہدی کو مذکورہ مفہوم کے ساتھ اپنے پیشواوں کے لئے استعمال کرتے تھے۔
[[شیعہ|شیعوں]] کی ایک جماعت نے بھی بعض اماموں کی رحلت کے بعد ان کو مہدی کے نام سے یاد کی ہیں جیسے [[ناووسیہ]] [[امام صادقؑ]] کو، [[واقفیہ| واقفیہ]] [[امام کاظمؑ]] کو اور بعض دوسرے حضرات [[امام حسن عسکری علیہ‌السلام| امام حسن عسکریؑ]] کو مہدی کا نام دیتے تھے۔<ref>حسین، جاسم، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدہم، ص۳۴-۳۶</ref>


یہ لفظ [[امامیہ|شیعہ اثنا عشری]] کے یہاں امام حسن عسکریؑ کے فرزند گرامی [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|حجت بن‌ الحسن]] کے ساتھ مختص ہے۔ ان کے مطابق حجت بن‌ الحسن [[پیغمبر اکرمؐ]] کی نسل سے ہیں جن کے آنے کا آپؐ نے وعدہ دیا تھا اور آخری زمانے میں انسانوں کو نجات دینے کیلئے آپ ظہور فرمائیں گے۔


استفادہ از واژہ مہدی بہ معنای منجی و نجات‌بخش عمدتاً بر اساس احادیث نبوی است. {{حدیث|«الْمَہْدِی مِنْ وُلْدِی، وَجْہُہُ کالْکوْکبِ الدُّرِّی، وَ اللَّوْنُ لَوْنٌ عَرَبِی، وَ الْجِسْمُ جِسْمٌ إِسْرَائِیلِی، یمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلًا کمَا مُلِئَتْ جَوْراً، یرْضَی بِخِلَافَتِہِ أَہْلُ السَّمَاءِ وَ الطَّیرُ فِی الْجَو يملك عشرين سنۃ :}}مہدی مردی از اولاد من است رنگ بدن او رنگ نژاد عرب و اندامش مانند اندام [[بنی‌اسرائیل| بنی اسرائیل]] است، {{یاد|پیامبراسلام(ص) از نسل اسماعیل فرزند ابراہیم است و پیامبران بنی اسرائیلی کسانی ہستند کہ از نسل یعقوب ہستند کہ لقبش اسرائیل است یعنی بندہ‌ی خدا. بہرہ‌مندی امام مہدی(ع) از ویژگی‌ہای جسمانی بنی اسرائیل -بر اساس این روایت- دور ازذہن نیست زیرا عموی نیاکان پیامبر(ص) اسحاق است کہ فرزند یعقوب است.https://www.pasokhgoo.ir/content/}}در گونہ راست وی خالی است کہ چون ستارہ تابناکی بدرخشد زمین را پر از عدل کند چنان کہ پر از ظلم شدہ باشد، ساکنان زمین و آسمان و پرندگان ہوا در خلافت وی خشنود خواہند بود او بیست سال حکومت می‌کند».<ref>طبری، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۴۱؛ ابن بطریق، عمدۃ عیون صحاح الاخبار، مؤسسۃ النشر الإسلامي، ص۴۳۹</ref>
لفظ مہدی کو منجی اور نجات‌ دہندہ کے معنی میں استعمال کرنا احادیث نبوی کی بنیاد پر ہے۔ {{حدیث|«الْمَہْدِی مِنْ وُلْدِی، وَجْہُہُ کالْکوْکبِ الدُّرِّی، وَ اللَّوْنُ لَوْنٌ عَرَبِی، وَ الْجِسْمُ جِسْمٌ إِسْرَائِیلِی، یمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلًا کمَا مُلِئَتْ جَوْراً، یرْضَی بِخِلَافَتِہِ أَہْلُ السَّمَاءِ وَ الطَّیرُ فِی الْجَو يملك عشرين سنۃ| ترجمہ= مہدی میری نسل سے ہے ان کے چہرے کا رنگ عربی نژاد افراد کے چہرے کی رنگ کی طرح ہے اور ان کا بدن [[بنی‌ اسرائیل| بنی اسرائیل]] کے لوگوں کے بدن کی طرح ہوگا۔ {{نوٹ|پیغمبراسلامؐ حضرت  ابراہیم کے بیٹے حضرت اسماعیل کی نسل سے ہیں اور بنی اسرائیل کے انبیاء حضرت یعقوب کی نسل سے ہیں جن کا لقب اسرائیل یعنی بندہ‌ خدا تھا۔ امام مہدیؑ کی خصوصیات بنی اسرائیل کے لوگوں کی خصوصیات جیسا ہونا -مذکورہ روایت کی بنا پر- بعید نہیں ہے کیونکہ پیغمبر اسلام کے آباء و اجداد کے چچا حضرت اسحاق ہیں جو حضرت یعقوب کے فرزند ہیں۔https://www.pasokhgoo.ir/content/}} ان کے دائیں رخسار پر ایک خال ہے جو ایک روشن ستارے کی مانند چمکتا ہے، وہ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہوئی گی، زمین و آسمان کے مخلوق اور ہوا میں اڑنے والے پرندگان ان کی امامت میں خوشحال ہونگے اور وہ بیس سال حکومت کریں گے»۔}}<ref>طبری، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۴۱؛ ابن بطریق، عمدۃ عیون صحاح الاخبار، مؤسسۃ النشر الإسلامي، ص۴۳۹</ref>


==بشری مکاتب میں منجی کا وجود==
==بشری مکاتب میں منجی کا وجود==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم