مندرجات کا رخ کریں

"حضرت یوسف" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 55: سطر 55:
حضرت یعقوب کے بیٹوں کا کہنا تھا کہ یوسفؑ اور ان کے بھائی بنیامین والد کے ہاں زیادہ عزیز ہیں۔<ref> سورہ یوسف، آیہ 8۔</ref> اس لیے ایک دن انہوں نے جناب یعقوب سے اجازت مانگی کہ وہ یوسفؑ کو ان کے ہمراہ صحرا بھیجیں۔<ref> سورہ یوسف، آیہ ۱۲.</ref> صحرا میں انہوں نے یوسفؑ کو کنویں میں پھینک دیا اور واپس آکر جناب یعقوب سے کہا کہ انہیں بھیڑیے نے چیر پھاڑا ہے۔<ref> سورہ یوسف،‌ آیہ 17۔</ref> قرآنی آیت کے مطابق، جناب یعقوبؑ نے ان کی بات پر یقین نہیں کیا<ref> سورہ یوسف،‌ آیہ ۱۸.</ref> اور یوسفؑ کے فراق میں گریہ کرکے نابینا ہوگئے۔<ref> سوره یوسف، آیہ ۸۴.</ref>
حضرت یعقوب کے بیٹوں کا کہنا تھا کہ یوسفؑ اور ان کے بھائی بنیامین والد کے ہاں زیادہ عزیز ہیں۔<ref> سورہ یوسف، آیہ 8۔</ref> اس لیے ایک دن انہوں نے جناب یعقوب سے اجازت مانگی کہ وہ یوسفؑ کو ان کے ہمراہ صحرا بھیجیں۔<ref> سورہ یوسف، آیہ ۱۲.</ref> صحرا میں انہوں نے یوسفؑ کو کنویں میں پھینک دیا اور واپس آکر جناب یعقوب سے کہا کہ انہیں بھیڑیے نے چیر پھاڑا ہے۔<ref> سورہ یوسف،‌ آیہ 17۔</ref> قرآنی آیت کے مطابق، جناب یعقوبؑ نے ان کی بات پر یقین نہیں کیا<ref> سورہ یوسف،‌ آیہ ۱۸.</ref> اور یوسفؑ کے فراق میں گریہ کرکے نابینا ہوگئے۔<ref> سوره یوسف، آیہ ۸۴.</ref>


امام صادقؑ سے کسی نے پوچھا کہ حضرت یعقوبؑ کتنا مغموم ہوئے؟ آپ نے فرمایا: «جس عورت کا بچہ مرگیا ہے اس عورت کے غم کے 70 برابر غمگین ہوئے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۲، ص۲۴۲</ref>
کسی قافلے نے یوسفؑ کو کنویں سے نکالا<ref> سورہ یوسف، آیہ ۱۰و۱۹.</ref> اور غلام بنا کر [[مصر]] لے گئے اور [[عزیز مصر]] نے انہیں خریدا اور یوں عزیز مصر کے گھر تک پہنچ گئے۔<ref> سورہ یوسف، آیہ ۲۱.</ref>
کسی قافلے نے یوسفؑ کو کنویں سے نکالا<ref> سورہ یوسف، آیہ ۱۰و۱۹.</ref> اور غلام بنا کر [[مصر]] لے گئے اور [[عزیز مصر]] نے انہیں خریدا اور یوں عزیز مصر کے گھر تک پہنچ گئے۔<ref> سورہ یوسف، آیہ ۲۱.</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم